Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

اب كس سے مذاكرات كیا جائے ؟؟؟

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • اب كس سے مذاكرات كیا جائے ؟؟؟

    میڈیا میں شایع ہونے والی خبروں کے مطابق محسود قبیلے سے تعلق رکھنے والے خان سید عرف خالد سجنا کی زیر قیادت ایک اہم گروہ نے تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے . سجنا گروہ کے ترجمان اور طالبان مرکزی شوریٰ کے رکن اعظم طارق نے گذشتہ روز وزیرستان میں نامعلوم مقام پر میڈیا کو بتایا کہ ہمارے گروہ کے سربراہ خالد محسود عرف خان سید سجنا ہوں گے . تحریک طالبان سے علیحدگی کی وجہ بتاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی کا موجودہ انتظام سازشی ٹولے کی وجہ سے نادیدہ ہاتھوں میں چلا گیا ہے اور تحریک طالبان ایک جرائم پیشہ ، غدار ، دہشت گرد اور وطن فروش تنظیم بن چکی ہے

    اعظم طارق کا یہ الزام اس قدر اہمیت کا حامل ہے کہ اس نے راز دروں خانہ کا افشاء کر دیا ہے . ترجمان کا مزید انکشاف بھی چشم کشا ہے کہ موجودہ طالبان قیادت جعلی ناموں سے عوامی مقامات پر بم حملے کرنے کے علاوہ مدرسوں اور دوسرے اداروں سے بھتہ وصول کر رہی ہے . ترجمان نے کہا ایسی حرکات ہمارے لیے کسی صورت میں بھی قابل قبول نہیں . ہم اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری، عوامی املاک کو نقصان اور دھماکوں کو حرام سمجھتے ہیں . ترجمان نے کہا کہ ہمارا گروپ تحریک طالبان جنوبی وزیرستان (ٹی ٹی ایس ڈبلیو) کے نام سے جانا جائے گا

    طالبان میں تقسیم کی باتیں تو خاصے عرصے سے جاری تھیں لیکن اب یہ طشت ازبام ہو چکی ہیں . اب سوال یہ ہے كہ اب اگر مذاكرات ہو تو كس سے ، ٹی ٹی پی سے یا ٹی ٹی ایس ڈبلیو سے یا ٹی ٹی وہ یا ٹی ٹی یہ سے جو بعد میں ٹی ٹی پی سے علیحدہ ہونگے . ہم كو اور گروہوں كے بارے میں سوچنا پڑیگا جیسا لشكر جھنگوی ، لشكر اسلام ، حقانی نیٹ ورك اور ... اب اس امر کا بھی امکان ہے کہ کہیں دونوں دھڑوں میں باقاعدہ جنگ نہ شروع ہو جائے اور اگر ایسا صورت حال ہوا تو باقی كالعدم گروہیں كس كے ساتھ دینگے . معاملہ واقعی درہم برہم ہے

Working...
X