Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

انتہا پسندی کی نشانیاں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • انتہا پسندی کی نشانیاں

    رافیہ ذكریا نے اس مضمون كو انتہا پسندی كے بارے میں لكہا ہے جو آج كل سارے دنیا كے لئے ایك عظیم خطرہ ہے . اس مضمون كی كچھ اہم اشاروں كو میں یہاں پیش كر رہا ہوں جن كو عمومی طور پر سارے دنیا اور خاص طور پر پاكستان پر اثر پرتا ہے

    انتہا پسندی کی نشانیاں

    آج كل انتہا پسندی کی نشانیاں دنیا كے كونے كونے میں یا ٹی ٹی پی ، یا بوكو حرام اور یا الشباب كے روپ میں دكہائی دیتا ہے

    جب بھی تحریک طالبان پاکستان یا ان سے وابستہ كوئی گروہ ، قرون وسطیٰ کی یاد تازہ کرنے والا کوئی بھی اپنا وحشیانہ عمل کرتے ہیں، تو وہ تاثر یہی دیتے ہیں جیسے وہ دکھاوے کو نظرانداز کرتے ہیں . دراز زلفیں، الجھی سلجھی داڑھیاں، گہرے رنگوں کے کپڑے پہنے اور پریشان حال، دیکھنے والے کو یہ تاثر دیتے ہیں کہ ان کے مخالفین ہی باقی سب کچھ ہیںاور یہ مخالفت ان کے اعمال میں بھی چھلکتی ہے

    اگر جدید قانون کی دنیا طریقہ کار اور وکالت، عدالتوں اور جرائم، دلائل دینے اور ثابت کرنے کی ہے تو ان کی بالکل ہی مختلف ہے . یہاں شاک ، بے رحمی اور طاقت کا ایک ساتھ اور یکدم استعمال اسے قرون وسطیٰ کی دنیا بناتا ہے بجائے ایک جدید دنیا کے . اور پاکستان میں جہاں اب بھی جدیدیت کے ثمرات کے شاکی یا انہیں حاصل نہ کر پانے پر غصے میں بھرے بیٹھے لوگ کافی ہیں، اس تضاد میں انہیں بہت کچھ سمجھ آنے لگا ہے

    پچھلے چند ہفتوں سے دنیا ان اغوا کی گئی سینکڑوں نائجیرین لڑکیوں کی تصویریں اور خبریں انتہائی خوف اور خطرے کے ساتھ دیکھ رہی ہے جو ٹی وی اسکرینز اور ٹویٹر فیڈز پر بھری پڑی ہیں . جدیدیت کی مخالفت کے حوالے سے بوکو حرام بھی طالبان کے نظریے کے پیروکار ہیں . طالبان ہی کی طرح ان کی دنیا بھی اب بھی ابتدائی دور کی یاد دلاتی ہے جس میں وہ کوڑے مارتے ہیں اور ہاتھ پاؤں کاٹ دیتے ہیں . اب انہوں نے جبراً مذہب تبدیل کروانا ، قیدی بنانا اور یقیناً ٹارچر کرنا بھی شروع کر دیا ہے

    صومالیہ سے تعلق رکھنے والے الشباب نے اپنا الگ دہشت کا ٹیبلو رچایا ہے . صومالیہ کے جنوب مغربی علاقے کے بردھیرے شہر کے باسیوں کو ایک سزائے موت دیکھنے کا دعوت نامہ ملا . الشباب کے ایک قاضی نے عبدالحمید شیخ نامی شخص کو جس کی عمر تقریباً انتیس سال بتائی گئی، جاسوسی کرنے کی وجہ موت کی سزا سنائی . وہاں کوئی قانون یا وکیل موجود نہیں تھا لیکن جلاد ضرور موجود تھا، گولیوں سے بھری اپنی بندوق لئے جن کی ترتراہٹ نے اس آدمی کا فوری طور پر خاتمہ کر دیا . ایک بہت بڑے ہجوم نے یہ سب دیکھا پر سب اپنی دھن میں مگن رہے اور یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ کچھ نے تو اس پر تالیاں بھی بجائیں

    پوسٹ ماڈرن ورلڈ میں رہنے والوں کیلئے یہ بازگشت اور اس کی چاہ دونوں ہی ناقابل فہم ہیں اور بہت سے طریقوں سے یہ سمجھ میں بھی آتا ہے . اگر جدید منصوبے آگے بڑھنے کے رستے دکھاتے ہیں، حکومت کرنے کے طریقے موجودہ مشکلوں سے نکال اور انہیں ختم کر سکتے ہیں تو یہ اس کے بالکل برخلاف ہے . جنگ و جدل ، گرتے ہوئے ڈھانچے، معصوموں کا قتل عام اور واپسی کا عمومی راستہ صرف تباہی، بربادی اور منفیت کا ایسا نسخہ ہی پیش کر سکتا ہے

    بے شک مذہب کا بگاڑ ہی جنت کے وعدوں پر لڑکوں کے جسموں پر بم بندھواتا اور عورتوں کو زنجیروں سے جکڑواتا ہے مگر اس کا مقصد بہتری نہیں بلکہ وہ یہ خود چنتے ہیں . خود کو آگے بڑھتی دنیا سے الگ تھلگ اور دور کرنے کے چکر میں ان کی معاملہ یہ ہوتی ہے کہ جن چیزوں کو وہ ساتھ نہیں لے جا سکتے ان سب کو تباہ و برباد کر دیا جائے . جو حركتیں یہ گروہیں اسلام كے نام میں مرتكب ہو جاتے ہیں وہ صرف اور صرف تباہی مچانے كے لئے ہے اور اسلام كے خلاف ہے . آج كے دنیا میں انتہا پسندی وہ كیڑہ ہے جس كو كچل دینا چاہیئے كیوں كہ جب تك انتہا پسند گروہیں فعال ہیں ، تب تك سارا دنیا خطرے میں ہے


  • #2
    Re: انتہا پسندی کی نشانیاں

    agreed ..

    thanks for sharing ..





    Comment

    Working...
    X