Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

قصہ خوانی بازار میں اور كیا ہوا ؟

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • قصہ خوانی بازار میں اور كیا ہوا ؟

    پشاوركا قصہ خوانی بازار تاریخی لحاظ سے ادبی اور سیاسی مرکز کی حیثیت رکھتا ہے . سالوں سے پورے دنیا كے لوگ یہاں پے آ كر اپنے ملکوں کے حالات قصہ کی شکل میں بیاں کرتے تہے یہاں تك كہ ایک وقت میں اس بازار کو غیر تحریر شدہ تاریخ کا مرکز کہا جاتا تھا . یہ بازار ایك اور اھمیت كے قائل ہے اور وہ یہ كہ یہاں اردو، پشتو اور فارسی کتب کی چھپائی کا کام بھی کیا جاتا ہے . سب سے زیادہ كتابیں جو یہاں پے چھپ جاتے ہیں وہ اسلام سے تعلق ركھتے ہیں جن میں قرآن مجید ، حدیث بخاری شریف اور حدیث مسلم كے ترجمے شامل ہیں

    پچھلے ھفتہ جب بازار قصہ خوانی میں دھماكہ ہوا تو میں سوچنے لگا كہ كیا معصوموں كے جان بحق ہونے كہ ساتھ ساتھ ایسا نہیں ہوا كہ اس دھماكہ كے ذمہ داروں نے ہمارے مقدس كتابوں كو بھی جلا ڈالا اور میرا شك صحیح نكلا . نہ صرف ان سب دكانوں میں قرآن پاك تہا
    ( ہر مسلمان كے دكان یا گہر میں ایك قرآن پاك ہوتا ہے ) بلكہ كچھ دكانیں جو اس دھماكہ میں جل گئیں كتاب كے دكانیں تہیں جن میں لوگ قرآن مجید كو تحفہ كرتے تہیں اور اسلام كے بارے میں اور كتانوں كو خریدتے تہیںں . اب میں پوچنا چاہتا ہوں كہ اسلام میں كب سے یہ جائز ہوا كہ بیگناہ مسلمانوں كے مارنے كے ساتھ ساتھ قرآن سمیٹ اسلامی كتابوں كو بہی جلایا جائے ؟ لعنت اللہ ہو ان لوگوں پر جو اپنے آپ كے مسلمان بلا كر ایسے غیر اسلامی كارروائیاں كرتے ہیں

  • #2
    Re: قصہ خوانی بازار میں اور كیا ہوا ؟

    bohat dukh ki baat hai..
    kash k aisa kabhi na ho..

    Comment


    • #3
      Re: قصہ خوانی بازار میں اور كیا ہوا ؟

      جو لوگ مساجد پر دھماکے کر رہے ہیں جہاں صرف اور صرف دینی کتب و قرآن موجود ہوتے ہیں اُن کے لیے یہ دکانیں کیا حیثیت رکھتی ہیں؟؟
      :star1:

      Comment

      Working...
      X