سوال: دجال کے آنے کا زمانہ کون سا ہے؟۔
جواب: حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ دجال خراسان سے خروج کرے گا اور اس پر ایک ہاتھ سے روٹیاں پھینکے گا اور ایک ہاتھ سے آگ پھینکے گا۔ افغانستان کی جنگ میں ہم نے یہ دیکھا۔ پھر حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ دجال عراق اور شام کے بیچ سے گزرے گا اور اس کی بڑی طاقت ہوگی، تو ہم نے دیکھا یہ بات پوری ہوئی مگر اس بات کا امکان ہے کہ آنے والا وقت ہے، اس کے اوپر جو بڑی جنگ ہے آپ کہہ سکتے ہیں وہ جدل کبیر ہے۔ وہ شام اور سعودی عرب کے محاذ پر لڑی جائے گی۔
حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ زمانہ آخر میں، دجال کے دور میں، وقت بڑا مختصر ہو جائے گا اور جو باتیں سالہا سال میں ہوتی ہیں، وہ مہینوں میں ہوں گی اور جلدی جلدی ہوں گی۔ It's like a pin fall اور ابھی لگتا ہے کہ یہ جو وقت جا رہا ہے جس میں معاذ اللہ استغفر اللہ صلح و صفائی ہماری اور بھارت کی، یہ بظاہر ایک بہت بڑا فساد اور فراڈ ہے جس کے ذریعے سے کسی نئے بہانے کو ڈھونڈا جا رہا ہے اور میرے خیال کے مطابق اگلی فہرست پر جو ملک ہے، وہ سعودی عرب ہے اور ابھی امریکا کو افغانستان اور عراق کے دو انتہائی تلخ تجربے ہو چکے ہیں۔ اس لیے امریکہ اب کوشش کرے گا کہ اسرائیل کو اس بات کی اجازت دے کہ وہ مسلم مملاک پر دھاوا بول دے۔
This is going to be a field which is going to Syria and Jordan, etc
شروع میں اسرائیلی افواج بڑی تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے سعودی عرب میں بھی داخل ہو جائیں گی۔ اردن اور شام کے ملحقہ راستوں سے یہ مکہ تک بھی پہنچ جائیں گی مگر مدینہ میں داخل نہیں ہو سکیں گی۔
On the return, most probably, some clever Muslim Generals will cut through the enemies on the fields of Syria. But I think, it will be mostly built by Pakistan Army
کیونکہ حدیث یہ کہتی ہے کہ پہلے شکستیں ہوں گی۔ یہ آدھی شکست ہے۔ حتمی فتح جو ہے وہ مسلمانوں کی ہوگی۔ یہ مکمل فتح ہے۔ ابھی کچھ زوال اور باقی ہے اور ابھی مہدی کا جمال باقی ہے۔ اسی طرح حضرت عیسٰی اور دجال کی باتیں ہیں مگر یہ بہت بڑا موضوع ہے اور میں تھوڑے عرصے میں اس کے ساتھ انصاف نہیں کر سکوں گا۔
محترم پروفیسر احمد رفیق اختر صاحب کی کتاب "حقیقت منتظر" سے اقتباس، جو 2003ء میں شائع ہوئی تھی۔
جواب: حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ دجال خراسان سے خروج کرے گا اور اس پر ایک ہاتھ سے روٹیاں پھینکے گا اور ایک ہاتھ سے آگ پھینکے گا۔ افغانستان کی جنگ میں ہم نے یہ دیکھا۔ پھر حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ دجال عراق اور شام کے بیچ سے گزرے گا اور اس کی بڑی طاقت ہوگی، تو ہم نے دیکھا یہ بات پوری ہوئی مگر اس بات کا امکان ہے کہ آنے والا وقت ہے، اس کے اوپر جو بڑی جنگ ہے آپ کہہ سکتے ہیں وہ جدل کبیر ہے۔ وہ شام اور سعودی عرب کے محاذ پر لڑی جائے گی۔
حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ زمانہ آخر میں، دجال کے دور میں، وقت بڑا مختصر ہو جائے گا اور جو باتیں سالہا سال میں ہوتی ہیں، وہ مہینوں میں ہوں گی اور جلدی جلدی ہوں گی۔ It's like a pin fall اور ابھی لگتا ہے کہ یہ جو وقت جا رہا ہے جس میں معاذ اللہ استغفر اللہ صلح و صفائی ہماری اور بھارت کی، یہ بظاہر ایک بہت بڑا فساد اور فراڈ ہے جس کے ذریعے سے کسی نئے بہانے کو ڈھونڈا جا رہا ہے اور میرے خیال کے مطابق اگلی فہرست پر جو ملک ہے، وہ سعودی عرب ہے اور ابھی امریکا کو افغانستان اور عراق کے دو انتہائی تلخ تجربے ہو چکے ہیں۔ اس لیے امریکہ اب کوشش کرے گا کہ اسرائیل کو اس بات کی اجازت دے کہ وہ مسلم مملاک پر دھاوا بول دے۔
This is going to be a field which is going to Syria and Jordan, etc
شروع میں اسرائیلی افواج بڑی تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے سعودی عرب میں بھی داخل ہو جائیں گی۔ اردن اور شام کے ملحقہ راستوں سے یہ مکہ تک بھی پہنچ جائیں گی مگر مدینہ میں داخل نہیں ہو سکیں گی۔
On the return, most probably, some clever Muslim Generals will cut through the enemies on the fields of Syria. But I think, it will be mostly built by Pakistan Army
کیونکہ حدیث یہ کہتی ہے کہ پہلے شکستیں ہوں گی۔ یہ آدھی شکست ہے۔ حتمی فتح جو ہے وہ مسلمانوں کی ہوگی۔ یہ مکمل فتح ہے۔ ابھی کچھ زوال اور باقی ہے اور ابھی مہدی کا جمال باقی ہے۔ اسی طرح حضرت عیسٰی اور دجال کی باتیں ہیں مگر یہ بہت بڑا موضوع ہے اور میں تھوڑے عرصے میں اس کے ساتھ انصاف نہیں کر سکوں گا۔
محترم پروفیسر احمد رفیق اختر صاحب کی کتاب "حقیقت منتظر" سے اقتباس، جو 2003ء میں شائع ہوئی تھی۔
Comment