ٹی ٹی پی نے اپنے پیدایش سے آج تك پاكستان فوج كی خلاف لڑائی كے لئے پیسہ اكتہا كرنے كا بہت سے طریقے استعمال كیا ہے جس میں جہاد كی نام میں لوگوں كی گھروں میں جا كر زور سے پیسہ لینا اور لوگوں كو اغوا كر كے ان كی گھروالوں سے پیسہ مانگنا شامل ہے . اخباروں كی مطابق اب ٹی ٹی پی والے ایك نیا طریقہ استعمال كر رہے ہیں : بھتہ مانگنا . آج كل ٹی ٹی پی والے مقامی كاروباری شخصیات كو ایك خط بہیچتے ہیں جس میں ان كے تحفظ كے نام جہاد كے نام میں كچھ بڑی رقم طلب كرتے ہیں اور دھمكی دیتے ہیں كہ اگر یہ رقم نہیں ملا تو ان بزنس مینوں كی زندگی كا تحفظ نہیں كی جائیگی اور ان كے خلاف كارروائی ہو جائے گا
جہاں سے میں جانتا ہون اسلام كے نام میں پیسہ دینے كو ذكوة كہتے ہیں اور یہ رقم جو ٹی ٹی پی مانگتا ہے ذكوة نہیں كہا جاتا كیوں كہ ذكوة كا كچھ كندیشنز ہوتا ہے : پہلا تو یہ كہ ذكوة دینا چاہے فرض ہو ، زور سے نہیں لیا جاتا . دوسرہ یہ كہ ذكوة كا رقم ایك شخص كی درآمد كی 2.5 فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہیئے . تیسرہ یہ كہ ذكوة جمع كرنے كا میندیٹ صرف ایك اسلامی حكومت پر ہے نہ ایك گروہ جس كا كوئی اپنا ملك اور حكومت ہی نہیں . چوتہا یہ كہ قرآن مجید كے سورة التوبہ ، مباركہ آیت 60 میں ذكوة كی استعمال كے بارے میں ہدایت دیا گیا ہے جس میں « فی سبیل اللہ » تو موجود ہے مگر « جہاد » كا لفظ نہیں جس سے یہ صاف نظر آتا ہے كہ ذكوة اس ترہا سے جہاد كے لئے استعمال نہیں ہو سكتا
ان باتوں كی روشنی میں میں اتنا كہ سكتا ہوں كہ ایك بار پہر ٹی ٹی پی نے اسلام كے نام میں غیر اسلامی اعمال مرتكب ہو جاتا ہے اور یہ بہت افسوس كی بات ہے كہ جس ملك میں جو اسلام اور مسلمانوں كے لئے بنی ہے ، ٹی ٹی پی جیسا گروہ ہر دن كچھ نہ كچھ كر دیتا ہے جس سے اسلام كی نام كو داغ لگے
جہاں سے میں جانتا ہون اسلام كے نام میں پیسہ دینے كو ذكوة كہتے ہیں اور یہ رقم جو ٹی ٹی پی مانگتا ہے ذكوة نہیں كہا جاتا كیوں كہ ذكوة كا كچھ كندیشنز ہوتا ہے : پہلا تو یہ كہ ذكوة دینا چاہے فرض ہو ، زور سے نہیں لیا جاتا . دوسرہ یہ كہ ذكوة كا رقم ایك شخص كی درآمد كی 2.5 فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہیئے . تیسرہ یہ كہ ذكوة جمع كرنے كا میندیٹ صرف ایك اسلامی حكومت پر ہے نہ ایك گروہ جس كا كوئی اپنا ملك اور حكومت ہی نہیں . چوتہا یہ كہ قرآن مجید كے سورة التوبہ ، مباركہ آیت 60 میں ذكوة كی استعمال كے بارے میں ہدایت دیا گیا ہے جس میں « فی سبیل اللہ » تو موجود ہے مگر « جہاد » كا لفظ نہیں جس سے یہ صاف نظر آتا ہے كہ ذكوة اس ترہا سے جہاد كے لئے استعمال نہیں ہو سكتا
ان باتوں كی روشنی میں میں اتنا كہ سكتا ہوں كہ ایك بار پہر ٹی ٹی پی نے اسلام كے نام میں غیر اسلامی اعمال مرتكب ہو جاتا ہے اور یہ بہت افسوس كی بات ہے كہ جس ملك میں جو اسلام اور مسلمانوں كے لئے بنی ہے ، ٹی ٹی پی جیسا گروہ ہر دن كچھ نہ كچھ كر دیتا ہے جس سے اسلام كی نام كو داغ لگے