Assalamalikum
FB pay yeh article parha ...acha laga ..share kar rahi houn
پاکستان دنیا کی نظروں میں سونے کی کان ہے، ساری دنیا کی نظریں پاکستان پر ہیں، چاہے وہ سعودیہ ہو ، ایران ہو، امریکہ ہو یا چین، ہر کوئ چاہتا ہے کہ اس کا اثرو رسوخ سب سے زیادہ ہو ۔
مگر اس سونے کی کان کے قریب ، دو وقت کی روٹی کو ترسی ہوئ عوام رہتی ہے، جس کو بتایا جاتا ہے کہ ہم غلام ہوچکے ہیں، ہم پر بہت قرضہ ہے، ہم قرض نہیں دیں گے تو امداد نہیں ملے گی، اگر امداد لینی ہے تو باتیں ماننی پڑیں گی۔
سعودیہ کہتا ہے کہ ہم سے تیل لو، ہم پیسے دیتے ہیں، تم بس ایران سے دور رہو ، کیونکہ ایران ہم کو سخت نا پسند ہے۔
ایران کہتا ہے کہ کہ ہم سب سے زیادہ تمھارے سگے ہیں، کیونکہ ہم سعودیہ سے زیادہ تمھارے نزدیک ہیں ، تمھارے پڑوسی ہیں، اس لیے ہم سے گیس لو، ہم سے تجارت کرو ، دنیا کی پرواہ نہ کرو، دنیا کی پابندیوں سے نہ ڈرو ۔۔۔۔
امریکہ کہتا ہے کہ اپنے ملک میں جنگ لڑو ، جن سے ہمیں خطرہ ہے ان کو مار دو، ہم ڈالر دیں گے امداد دیں، امداد ملے گی تو ملک چلتا رہے گا ورنہ دیوالیہ ہوجائے گا، اس لیے چپ کرکے ہماری بات مانتے رہو۔
چین کہتا کچھ نہیں ہے، واحد دوست ملک ہے جو پاکستان کو اپنے پیروں پر دیکھنا چاہتا ہے، مگر چین کیا کرے، کیا' کیا بنا کردے، کہاں کہاں حمایت کرے، چین بس ایک بات کہتا ہے کہ امریکہ سے احتیاط کرو، ورنہ یہ دوستی کسی دن بہت مہنگی ثابت ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔
افغانستان چاہتا ہے کہ پاکستان امریکہ کی مان کر چلے، طالبان سے دور رہے، اس لیے وہاں کا دہشت گرد طبقہ، بھارت سے ٹریننگ لیتا ہے، یہاں خود کش حملے کرواتا ہے اور نام ، نام نہاد پاکستانی طالبان کا نام آتا ہے، جس کو پالنے والے "را" کے ایجنٹ ہیں۔
۔۔۔
جب نیاء حکمران آتا ہے تو لوگ بہت سی امیدیں رکھتے ہیں کہ یہ عوام کے لیے بہت کچھ کرے گا، مگر وہ کہاں سے کرے، پہلے اپنا اور اپنے خاندان کا سوچے کہ عوام کا سوچے، عوام تو پھر ووٹ دے ، دے گی، مگر یہ رشتے دار ناراض ہوئے تو پھر کہیں ہمیشہ کے لیے ہی روٹھ نہ جائیں ۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان مسائل میں گھرا ہوا ہے۔ پاکستان کے مسائل کا ایک ہی حل ہے، آزاد خارجہ پالیسی ، مگر آزاد خارجہ پالیسی کیسے ہو، یہاں ہر ایک تو بکا ہوا ہے، بکی ہوئ حکومتیں کیسے آزاد خارجہ پالیسی بنائیں؟ کیسے امریکہ کے ڈرون گرائیں؟
FB pay yeh article parha ...acha laga ..share kar rahi houn
پاکستان دنیا کی نظروں میں سونے کی کان ہے، ساری دنیا کی نظریں پاکستان پر ہیں، چاہے وہ سعودیہ ہو ، ایران ہو، امریکہ ہو یا چین، ہر کوئ چاہتا ہے کہ اس کا اثرو رسوخ سب سے زیادہ ہو ۔
مگر اس سونے کی کان کے قریب ، دو وقت کی روٹی کو ترسی ہوئ عوام رہتی ہے، جس کو بتایا جاتا ہے کہ ہم غلام ہوچکے ہیں، ہم پر بہت قرضہ ہے، ہم قرض نہیں دیں گے تو امداد نہیں ملے گی، اگر امداد لینی ہے تو باتیں ماننی پڑیں گی۔
سعودیہ کہتا ہے کہ ہم سے تیل لو، ہم پیسے دیتے ہیں، تم بس ایران سے دور رہو ، کیونکہ ایران ہم کو سخت نا پسند ہے۔
ایران کہتا ہے کہ کہ ہم سب سے زیادہ تمھارے سگے ہیں، کیونکہ ہم سعودیہ سے زیادہ تمھارے نزدیک ہیں ، تمھارے پڑوسی ہیں، اس لیے ہم سے گیس لو، ہم سے تجارت کرو ، دنیا کی پرواہ نہ کرو، دنیا کی پابندیوں سے نہ ڈرو ۔۔۔۔
امریکہ کہتا ہے کہ اپنے ملک میں جنگ لڑو ، جن سے ہمیں خطرہ ہے ان کو مار دو، ہم ڈالر دیں گے امداد دیں، امداد ملے گی تو ملک چلتا رہے گا ورنہ دیوالیہ ہوجائے گا، اس لیے چپ کرکے ہماری بات مانتے رہو۔
چین کہتا کچھ نہیں ہے، واحد دوست ملک ہے جو پاکستان کو اپنے پیروں پر دیکھنا چاہتا ہے، مگر چین کیا کرے، کیا' کیا بنا کردے، کہاں کہاں حمایت کرے، چین بس ایک بات کہتا ہے کہ امریکہ سے احتیاط کرو، ورنہ یہ دوستی کسی دن بہت مہنگی ثابت ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔
افغانستان چاہتا ہے کہ پاکستان امریکہ کی مان کر چلے، طالبان سے دور رہے، اس لیے وہاں کا دہشت گرد طبقہ، بھارت سے ٹریننگ لیتا ہے، یہاں خود کش حملے کرواتا ہے اور نام ، نام نہاد پاکستانی طالبان کا نام آتا ہے، جس کو پالنے والے "را" کے ایجنٹ ہیں۔
۔۔۔
جب نیاء حکمران آتا ہے تو لوگ بہت سی امیدیں رکھتے ہیں کہ یہ عوام کے لیے بہت کچھ کرے گا، مگر وہ کہاں سے کرے، پہلے اپنا اور اپنے خاندان کا سوچے کہ عوام کا سوچے، عوام تو پھر ووٹ دے ، دے گی، مگر یہ رشتے دار ناراض ہوئے تو پھر کہیں ہمیشہ کے لیے ہی روٹھ نہ جائیں ۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان مسائل میں گھرا ہوا ہے۔ پاکستان کے مسائل کا ایک ہی حل ہے، آزاد خارجہ پالیسی ، مگر آزاد خارجہ پالیسی کیسے ہو، یہاں ہر ایک تو بکا ہوا ہے، بکی ہوئ حکومتیں کیسے آزاد خارجہ پالیسی بنائیں؟ کیسے امریکہ کے ڈرون گرائیں؟
Comment