آج كل میں انتخابی مہمیں بہت زوروں سے چل رہے ہیں اور اپنے طرف سے دھشتگردوں نے كسی كی پروا نہ كرتے ہوے انتخابی امیدواروں اور سیاسی جماعتوں كی دفتروں پر بم دھماكے كر كے انتخابات كو روكنا چاہتے ہیں . ان كا كہنا ہے كہ انتخابات دیموكراسی سے جورا ہوا ہے اور دیموكراسی كو اسلام سے كوئی لینا دینا نہیں ہے
اس بات كو دیكھ كر مجہے ایك سوال پیدا ہوا ہے اور وہ یہ كہ اگر اسلام اور دیموكراسی ایك دوسرے سے ملتا جلتا نہیں ہیں تو حضرت ابوبكر ( رضی اللہ و تعالی عنہ ) كیسا خلیفہ بنا . جہاں سے میں نے پڑہا ہے سقیفہ میں مہاجرون اور انصار ایك ساتھ ان كو اپنا خلیفہ چنا اور انصار كا ایك قبیلہ اس بات كو نہیں مانا . ایك ملك میں جب كوئی ایسا چنا جاتا ہے تو اس كی وجہ دیموكراسی ہوتا ہے . دھشتگردوں اور شدت پسندوں سے میرا مشورہ یہ ہے كہ اس سے پہلے كہ كوئی اور معصوم بچہ یا بیگناہ خاتون یا معمولی عوام ان كی بم دھماكوں میں مارے جائے ، ان كو اس كی بارے میں سوچنا چاہیئے كہ اسلام كی بنا وہیں دیموكراسی ہے جو ہر مسلمان كو یہ موقع دیتا ہے كہ اپنا رہنما خود چنے . مگر ہم سب جانتے ہیں كہ ان بدبختوں كو بہت سے چیزوں سے نفرت ہے جو اسلام میں روا ہے اور یہ لوگ بہت سے چیزیں كرتے ہیں جو اسلام كی خلاف ہے
اس بات كو دیكھ كر مجہے ایك سوال پیدا ہوا ہے اور وہ یہ كہ اگر اسلام اور دیموكراسی ایك دوسرے سے ملتا جلتا نہیں ہیں تو حضرت ابوبكر ( رضی اللہ و تعالی عنہ ) كیسا خلیفہ بنا . جہاں سے میں نے پڑہا ہے سقیفہ میں مہاجرون اور انصار ایك ساتھ ان كو اپنا خلیفہ چنا اور انصار كا ایك قبیلہ اس بات كو نہیں مانا . ایك ملك میں جب كوئی ایسا چنا جاتا ہے تو اس كی وجہ دیموكراسی ہوتا ہے . دھشتگردوں اور شدت پسندوں سے میرا مشورہ یہ ہے كہ اس سے پہلے كہ كوئی اور معصوم بچہ یا بیگناہ خاتون یا معمولی عوام ان كی بم دھماكوں میں مارے جائے ، ان كو اس كی بارے میں سوچنا چاہیئے كہ اسلام كی بنا وہیں دیموكراسی ہے جو ہر مسلمان كو یہ موقع دیتا ہے كہ اپنا رہنما خود چنے . مگر ہم سب جانتے ہیں كہ ان بدبختوں كو بہت سے چیزوں سے نفرت ہے جو اسلام میں روا ہے اور یہ لوگ بہت سے چیزیں كرتے ہیں جو اسلام كی خلاف ہے