جاوید چودھری کا ایک کالم شئیر کررہا ہوں۔۔امید ہے کچھ لوگوں کو پسند نہیں ائے گا لیکن شہرو تمارے نمک حرام بڑے سینہ زور ہیں۔۔غداروں نے اپنے نام تک نہیں بدلے وہ اپی غداریوں کے قبالے شیشیوں میں سجا کر رکھتے ہیں۔یوں ہی تو خوددار اور حساس دلوں میں آگ بھڑکتی ہے اور لحجے جھنجھلا اٹھتے ہیں۔۔اس ملت کے باپ محترم باپ نے کہا تھا کہ یہ ملک چند اسیروں کے لیے نیہں کروڑوں غریبوں کے لیے بنا تھا لٹیرے چلے گئے اور اپنے غیر منحضم فضلے کا انبار ہمارے شہروں میں بکھیر گئے جن میں گنڈاریں کلبلا رہی ہیں۔۔یہ عفونت اور غلاظت کی خبیث نسل جو خود کو اج پاکستانی کی بانی جماعت کا ‘‘وارث’’ بتاتی ہے اس قوم کی پیشانی پہ کلنک کا ٹیکا ہے۔۔لغاریوں، زردریوں، شریفوں مخدموں، چوہدریوں مفتیوں، مولویوں کے خلاف نفرت ہی لکھیں گے۔۔۔نفرت ی سوچیں گے۔۔۔
ڈاکٹر فاسٹس
Comment