Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

مردہ فروشوں کی منڈی میں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • مردہ فروشوں کی منڈی میں


    جاوید چودھری کا ایک کالم شئیر کررہا ہوں۔۔امید ہے کچھ لوگوں کو پسند نہیں ائے گا لیکن شہرو تمارے نمک حرام بڑے سینہ زور ہیں۔۔غداروں نے اپنے نام تک نہیں بدلے وہ اپی غداریوں کے قبالے شیشیوں میں سجا کر رکھتے ہیں۔یوں ہی تو خوددار اور حساس دلوں میں آگ بھڑکتی ہے اور لحجے جھنجھلا اٹھتے ہیں۔۔اس ملت کے باپ محترم باپ نے کہا تھا کہ یہ ملک چند اسیروں کے لیے نیہں کروڑوں غریبوں کے لیے بنا تھا لٹیرے چلے گئے اور اپنے غیر منحضم فضلے کا انبار ہمارے شہروں میں بکھیر گئے جن میں گنڈاریں کلبلا رہی ہیں۔۔یہ عفونت اور غلاظت کی خبیث نسل جو خود کو اج پاکستانی کی بانی جماعت کا ‘‘وارث’’ بتاتی ہے اس قوم کی پیشانی پہ کلنک کا ٹیکا ہے۔۔لغاریوں، زردریوں، شریفوں مخدموں، چوہدریوں مفتیوں، مولویوں کے خلاف نفرت ہی لکھیں گے۔۔۔نفرت ی سوچیں گے۔۔۔


    ڈاکٹر فاسٹس

    Click image for larger version

Name:	Murda.gif
Views:	1
Size:	64.0 KB
ID:	2488928
    :(

  • #2
    Re: مردہ فروشوں کی منڈی میں

    اور کچھ نہیں تو کم از کم میری اس ہمت کی داد تو ضرور دئجھئے گا کہ میں نے کتنی محنت سے یہ کالم ان پیج کیا ہے۔۔اور اپنے زخم کریدنا اور اپنا خون پینا آسان نیں ہوتا اور میں اس کو
    لکھنے سفر کے دوران آنسو پی جانے کا جو قابل داد مظاہرہ کیا مجے اس کی ہی کم از کم کوئ داد ملے کے میں اپنے نہ جانے کتنے ہی برس کے سارے آنسو پئے ہیں اس کو پڑھنا ہی جان جوکھوں کا کام اور مجھ بدنصیب نے تو ایک ایک لفظ لکھا اور کتنی ہی ہلاکت انگیر یادوں سے گزرا۔۔وائے اس حرام کار سیاست پہ۔۔۔



    فاسٹس

    :thmbup:
    :(

    Comment


    • #3
      Re: مردہ فروشوں کی منڈی میں

      بے شک سانحہ سقوط ڈھاکہ ایک دلخراش واقعہ ہے۔

      اور جنگوں کے دوران بد خصلت لوگ اپنے وحشی پن کا مظاہرہ کر کے اپنی بد خصلتیوں پر مہر لگاتے ہیں

      لیکن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جب آپ اہل بنگال کی کہانیاں سنیں تو آپ کو اپنی ایک عمر کے آنسو کم لگنے لگیں گے ۔

      ہمارے شیر جوان بھی کوئی عمر رضی اللہ تعالی عنہا کے مجاہد نہیں تھے۔

      بات کو طول دینے کے بجائے صرف اتنا عرض کروں گا کہ اُس وقت دونوں جانب کے شیر جوانوں نے جہاں جہاں اُن کا بس چلا اپنی جولانیاں دکھائیں

      اس تحریر کو آپ میری "سیاسی وابستگی"سے منسلک نہ کیجئے گا اس جگہ اگر آپ محترمہ کا نام بھی لکھتے تو میں اتنا ہی کہتا کہ

      کسی کو تو ابتدا کرنی تھی ۔
      :star1:

      Comment


      • #4
        Re: مردہ فروشوں کی منڈی میں

        اچھا مضمون ہے لیکن پرانی شراب کو نئی بوتل میں ڈالا گیا ہے اصل سیاستدان وہ نہیں جو دکھتا ہے بلکہ وہ کرگزرے جو نا دکھے یہ وہی سیاستدان ہے جس نے اکھنڈ بھارت کا خواب دیکھنے والی بے جی پی کے مکھے منتری کو منار پاکستان پہ سلوٹ کروایا
        تھا کوئی کا ماں ،ا لال جو بے جے پی جیسی کٹر جماعت سے قرارداد پاکستان جیسی جگہ ہے سلیوٹ کراجائے ۔۔ رہی بات ہمارے بہاری بھائیوں کی تو کیا کرسکتے ہیں بنگالیوں کو کم نہیں بھڑکایا گیا تھا
        میں کہتا ہوں کل کو چھوڑوں آج کی سوچوں ہزارہ وال اور پشتون کو بلوچی کاٹ رہےہیں کل کو ان کی لاشوں کی آواز کی تھریڈ بنارہے ہونگے جو بیت گیا اسے بھول جاؤ بنگلہ دیش اب ملک ہے بٹوارا ہوجائے بھائیوں
        میں تو تعلق نہیں توڑ لینے چاہئے ہمیں بقایا بھائیوں کو اب دیکھنا ہے وہ بھی بٹوارا نا مانگ لیں
        پاکستان پائندہ باد
        ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
        سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

        Comment


        • #5
          Re: مردہ فروشوں کی منڈی میں

          بھائی جی محنت کی داد وصول کیجیے

          جب آپ خود ٹائپ کرو یا لکھو تو ۔۔۔ کوئی نشانی بھی دیا کرو۔۔





          Comment

          Working...
          X