Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ایک ڈائری لکھنا قتل کی وجہ ٹھرا اور بہنوں کا خون حلال ہو گیا!!!

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ایک ڈائری لکھنا قتل کی وجہ ٹھرا اور بہنوں کا خون حلال ہو گیا!!!



    السلام علیکم۔۔

    کیا ملالہ یوسف زئی بہن مرتد تھی؟؟؟
    کیا کسی کو محض خلاف بولنے پر قتل کیا جاسکتا ہے؟؟
    کون سی شرعی دلیل تھی ، جس پر ہماری اس بہن پر قاتلانہ حملہ ہوا؟؟؟
    اس ساتھ موجود بے گناہ بہنے کس شرعی اصول کے تحت اس حملے کا نشانہ بنی؟؟


    ملالہ یوسفزئی پر حملہ ہم نے کیا: تحریک طالبان

    آخری وقت اشاعت: منگل 9 اکتوبر 2012 , 11:52 GMT 16:52 PST



    کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے سوات کے صدر مقام مینگورہ میں فائرنگ کر کے امن ایوارڈ یافتہ طالبہ ملالہ یوسفزئی کو زخمی کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

    تنظیم کے ترجمان احسان اللہ احسان نے بی بی سی کو فون پر بتایا کے ملالہ یوسف زئی پر حملہ اس لیے کیا گیا کیوں کہ ان کے خیالات طالبان کے خلاف تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چونکہ ملالہ اپنی طالبان مخالف فکر کا برملا اظہار بھی کرتی رہی ہیں لہذا ان پر حملہ کیا گیا ہے۔




    لنک::ملالہ یوسف زئی پر حملہ ہم نے کیا: تحریک طالبان پاکستان

    اب کوئی کہے کہ یہ خالص ’’ مجاہدین ‘‘ ہیں ؟؟
    اہل ’’ حق‘‘ ہیں؟؟

    زرا سوچ کر بولنا ، کل قیامت کے دن ان بہنوں کے خون کا جواب بھی دینا ہے۔۔۔۔۔۔۔ظالموں پر افسوس کوئی نہ کرے!!!!






  • #2
    Re: ایک ڈائری لکھنا قتل کی وجہ ٹھرا اور بہنوں کا خون حلال ہو گیا!!!

    Originally posted by lovelyalltime View Post


    السلام علیکم۔۔

    کیا ملالہ یوسف زئی بہن مرتد تھی؟؟؟
    کیا کسی کو محض خلاف بولنے پر قتل کیا جاسکتا ہے؟؟
    کون سی شرعی دلیل تھی ، جس پر ہماری اس بہن پر قاتلانہ حملہ ہوا؟؟؟
    اس ساتھ موجود بے گناہ بہنے کس شرعی اصول کے تحت اس حملے کا نشانہ بنی؟؟


    ملالہ یوسفزئی پر حملہ ہم نے کیا: تحریک طالبان

    آخری وقت اشاعت: منگل 9 اکتوبر 2012 , 11:52 GMT 16:52 PST



    کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے سوات کے صدر مقام مینگورہ میں فائرنگ کر کے امن ایوارڈ یافتہ طالبہ ملالہ یوسفزئی کو زخمی کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

    تنظیم کے ترجمان احسان اللہ احسان نے بی بی سی کو فون پر بتایا کے ملالہ یوسف زئی پر حملہ اس لیے کیا گیا کیوں کہ ان کے خیالات طالبان کے خلاف تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چونکہ ملالہ اپنی طالبان مخالف فکر کا برملا اظہار بھی کرتی رہی ہیں لہذا ان پر حملہ کیا گیا ہے۔




    لنک::ملالہ یوسف زئی پر حملہ ہم نے کیا: تحریک طالبان پاکستان

    اب کوئی کہے کہ یہ خالص ’’ مجاہدین ‘‘ ہیں ؟؟
    اہل ’’ حق‘‘ ہیں؟؟

    زرا سوچ کر بولنا ، کل قیامت کے دن ان بہنوں کے خون کا جواب بھی دینا ہے۔۔۔۔۔۔۔ظالموں پر افسوس کوئی نہ کرے!!!!




    Aslam-o-alikum..Bhai !!

    Ager iss thread ku Behes-o-mubisa k section main post kertay tu ziada behter hota... !!

    Meray khayaal main tu ye saree kaarr farmaee baironee taqatoon ki hai.....koi bhi iss terhan ka waqaya hota hai..tu zemmdari Talibaan per daal dee jatee hai...

    Main Talibaan k mission say koi bohut mutafiq nahi...lykin iss terhan k her waqaye main talebaan ka naam lena ziadatee k baat hai.,..!! Humaray hukumati idaray talaibaan k against kaam ker rahay hain...aur apnay maghrabi aqaoon ku khush kernay k liye...iss mulk main dehshat gardi ki pusht panahi ker rahay hain....sawal hai..k aaj tak Talibaan nay inn hukumati idaroon per hamlay kyuon nahi kye..kyon parliment house per koi bomb blast nahi kiay gaya...ager high security k bawajood Pakistan k G.H.Q per humla ho sakta hai...karachi k navel base per humla ho sakta hai...tu parliament house per kyuon nahi ho sakta.....??? Iss say saaf zahir hai....Malala zai per attach bhi sirf berooni agents nay karwaya hai....aur naam talibaan ka use kia jaa raha hai...!! (Walah Alam)....!!




    Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

    Comment


    • #3
      Re: ایک ڈائری لکھنا قتل کی وجہ ٹھرا اور بہنوں کا خون حلال ہو گیا!!!

      Moved to Behas-o-Mubahisa
      Love your Forum, Build Your Forum (PEGHAM)


      Comment


      • #4
        Re: ایک ڈائری لکھنا قتل کی وجہ ٹھرا اور بہنوں کا خون حلال ہو گیا!!!

        Assalaam-O-alaikum

        Behan ka sab say baRa kusoor yeh hay kay woh iss mulk main paida hoyee (afsoos kay saath).

        Kisi ko iss liye qatal kia jaayay kay woh 'Taleem' ki baat kar rahi hay..... Taleem ka tou hukum ALLAH SWT nay quran kay pehlay 'hurf' yaani 'Iqra ko naazil' kar kay day dia, Nabi-e-karim SAW aur aap SAW kay sahaba-e-karam RZ nay bhi taleem ko bohat ahmiyat dii aur aaj humaray mulk ka yeh haal hay kay 'Taleem' say logoon ko roshnaas kaarany waaloon per 'Jaan laiwa' hamlay hotay hain?!!!!

        nihayat afsoos ki baat hay, ALLAH SWT hum per reham karay AMEEN
        sigpic

        Comment


        • #5
          Re: ایک ڈائری لکھنا قتل کی وجہ ٹھرا اور بہنوں کا خون حلال ہو گیا!!!



          ملالئ يوسفزئی پر طالبان کا حملہ

          ملالئ يوسفزئی ايک 14 سالہ طالبعلمہ جو طالبان کے مظالم کےخلاف کھڑی ہوئی اس پرحملہ انسانيت پرحملہ ہے اور اسکی بھرپور الفاظ ميں مذمت کیجانی چاہيۓ۔

          افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
          digitaloutreach@state.gov
          U.S. Department of State
          USUrduDigitalOutreach - Washington, DC - Communauté | Facebook
          https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu

          Comment


          • #6
            Re: ایک ڈائری لکھنا قتل کی وجہ ٹھرا اور بہنوں کا خون حلال ہو گیا!!!

            اس وحشیانہ حركت كے ساتھ طالبان نے اپنا بربریت كو صاف آئینے كے طرح دیكہایا ہے . اس غیر انسانی اور غیر مسلمانی عمل كو دیكھ كر میرے دل میں كیسا كیسا خیالات آتی ہے ، میں كیسے بیاں كروں . بس میں تو اتنا جانتا ہوں كہ میں طالبان كو مسلمان تو كیا انسان كا درجہ نہیں دے سكتا . یہ ہے طالبان كے اصلیت ؛ فوج كا سامنا نہیں كر سكتے تو معصوم بچیوں كو مارتے ہیں ، اسلام كے بارے میں كچھ جانتے نہیں اور اسلام كے نام سے لوگوں كے در میاں خوف اور ھراس پھلاتے ہیں . اللہ كریں كہ ان كا ہر ایك جانور فوج كی ہاتھ یا ڈرون حملوں میں مارے جائے

            Comment


            • #7
              Re: ایک ڈائری لکھنا قتل کی وجہ ٹھرا اور بہنوں کا خون حلال ہو گیا!!!

              Originally posted by Muhammad Ali Jawad View Post
              Aslam-o-alikum..Bhai !!

              Ager iss thread ku Behes-o-mubisa k section main post kertay tu ziada behter hota... !!

              Meray khayaal main tu ye saree kaarr farmaee baironee taqatoon ki hai.....koi bhi iss terhan ka waqaya hota hai..tu zemmdari Talibaan per daal dee jatee hai...

              Main Talibaan k mission say koi bohut mutafiq nahi...lykin iss terhan k her waqaye main talebaan ka naam lena ziadatee k baat hai.,..!! Humaray hukumati idaray talaibaan k against kaam ker rahay hain...aur apnay maghrabi aqaoon ku khush kernay k liye...iss mulk main dehshat gardi ki pusht panahi ker rahay hain....sawal hai..k aaj tak Talibaan nay inn hukumati idaroon per hamlay kyuon nahi kye..kyon parliment house per koi bomb blast nahi kiay gaya...ager high security k bawajood Pakistan k G.H.Q per humla ho sakta hai...karachi k navel base per humla ho sakta hai...tu parliament house per kyuon nahi ho sakta.....??? Iss say saaf zahir hai....Malala zai per attach bhi sirf berooni agents nay karwaya hai....aur naam talibaan ka use kia jaa raha hai...!! (Walah Alam)....!!


              پہلا سوال یہ ہے كہ اگر آپ اور چند ریٹائر فوجیوں كے مطابق یہ بیرونی قوتوں كی كارروائی ہے تو آپ كے ادارے كیا كر رہے ہیں۔ اگر اپریشن كے بعد آپ سوات گئے ہیں تو آپ كو بخوبی اندازہ ہوگا كہ آپ كو سوات جاتے وقت سو دفعہ چیك كیا جاتا ہے اور جہاں یہ واقعہ پیش آیا ہے وہاں آپ كی سیكورٹی كافی الرٹ ہے پھر ایسے میں كسی بیرونی طاقت كا وہاں كیا كام؟ اور جس طرح كہ پاكستان میں ہونے والے ہر واقعے كو بیرونی طاقتوں پر ڈال دیا جاتا ہے تو كبھی آپ كے خفیہ اداروں نے یہ گوارا كیا كہ ان بیرونی طاقتوں كے خلاف ثبوت پیش كریں دوسری بات یہ كہ خود طالبان نے اس كی ذمہ داری قبول كرلی ہے اور ان كے ترجمان احسان اللہ احسان نے لمبی چوڑی وضاحت بھی كی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر یہ حملے آپ كے بقول بیرونی طاقتوں نے كئے ہیں تو آپ كے گڈ طالبان كو چاہئیے كہ اس كی تردید اور ہوسكے تو مذمت ہی كرلیں جس سے ان كا موقف صاف ہوجائے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
              دہشت گردی دہشت گردی ہے خواہ وہ غریب عوام پر حملے كی صورت میں ہوں یا كسی امیر وزیر اور پارلیمنٹیرین پر ہمیں اس كی بھرپور مذمت كرنی چاہئئے اور ان لوگوں كے خلاف كمربستہ ہونا چاہئیے۔ ملالہ یوسف زئی ایك لڑكی نہیں جس كو مارنے سے ان سفاك درندوں كا مشن پورا ہوجائے گا بلكہ ملالہ ایك سوچ كا نام ہے اور ایسی سوچ ركھنے والے لاكھوں لوگ اس سرزمین پر بستے ہیں جن كو بذور بندوق چپ نہیں كیا جاسكتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہمیں كنفیوژن سے نكلنا ہوگا یہ كسی اور كی جنگ ہرگز نہیں بلكہ ہماری جنگ ہے روزانہ ہمارے درجنوں لوگ مرتے ہیں امریكی نہیں مرتے ان دہشت گرد طالبان كا سامنا ہمارے لوگوں كو كرنا پڑتا ہے اس لئے یہ ہماری جنگ ہے ہمیں انتہاپسندانہ سوچ كے خلاف لڑنا ہے خواہ وہ سوچ ركھنے والا كوئی سیاستدان یا كوئی فوجی ہی كیوں نہ ہو
              مٹی كی محبت میں هم آشفته سروں نے--------وه قرض بھی اتارے هیں جو واجب هی نهیں تھے

              Comment


              • #8
                Re: ایک ڈائری لکھنا قتل کی وجہ ٹھرا اور بہنوں کا خون حلال ہو گیا!!!


                ملالا یوسف زئی، بہادری کی ایک مثال ہے،جو ٹی ٹی پی کے مظالم کے خلاف کھڑی ہوئی اور ان کے حقیقی سیاہ چہرے،بری ذہنیت اوران سے تمام انسانیت کو مجموعی طور پر لاحق سنگین خطرے کو واضح طور پرظاہر کیا۔

                Malala Yousafzai - YouTube

                ہماری دلی مخلص تعزیت اور نيک دعائيں ملالا يوسفزئی کےخاندان اور دوستوں کے ساتھ ہيں کہ ٹی ٹی پی نے اسے اور اسکے ساتھ اسکول جانے واليں تین اور معصوم لڑکیوں کواپنے سب سے زیادہ ايک پر تشدد،غیر انسانی اور سفاکانہ کارروائی کا نشانہ بنايا۔

                افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
                digitaloutreach@state.gov
                U.S. Department of State
                USUrduDigitalOutreach - Washington, DC - Communauté | Facebook
                https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu

                Comment


                • #9
                  Re: ایک ڈائری لکھنا قتل کی وجہ ٹھرا اور بہنوں کا خون حلال ہو گیا!!!

                  پڑہئیے گااقبال جہانگیر کا تازہ بلاگ : طالبان کا ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملہ
                  http://www.awazepakistan.wordpress.com

                  Comment


                  • #10
                    Re: ایک ڈائری لکھنا قتل کی وجہ ٹھرا اور بہنوں کا خون حلال ہو گیا!!!

                    لولی بھائی آپ کے تھریڈ کو باہر سے دیکھ کر واپس چلاجایا کرتا تھا کہ پھر کوئی فرقہ وارانہ بات ہوگی لیکن آج داخل تھریڈ ہوا تو معلوم ہوا کہ یہ تو"مجاہد پاکستان ملالہ "کے بارے میں تھریڈ ہے ۔

                    ہم اتنے عجیب ہیں کہ بسسس
                    جس وقت کارگل میں ہمارے ایک جوان نے بھارتی مورچوں میں داخل ہوکر شہادت پائی تو ہمارے کچھ طنقات اس بات پر بھی تقسیم ہوگئے کہ وہ فوجی شہید تھا یا کہ خودکشی کرنے والا؟؟؟
                    یہ ایک الگ اور طویل بات ہے جس کو پھر کسی وقت کے لئے اُٹھا رکھتا ہوں
                    لیکن اس بات کو کرنے کا مطلب یہ کہ ہم لوگ اس قدر گرد اُڑا دیتے ہیں کہ سچائی کا چہرہ دھندلا جائے اور عام سی سمجھ بوجھ رکھنے والا فرد الجھ کر رہ جائے۔

                    ابھی دو دن پہلے ایک ٹی شو میں یہ بات طواتر سے کہی جانے لگی کہ ڈرونز میں جب بچیاں مرتی ہیں تو میڈیا بات کو اتنا کیوں نہیں اچھالتا؟؟؟
                    ڈرونز میں کئی ملالہ مرتی ہیں تو سول سوسائٹی اتنا کیوں نہیں تڑپتی؟؟؟
                    اُن جیس سوچ رکھنے والوں سے میرا صرف ایک سوال ہے کہ پاکستان کا کونسا شہر ہے جو دھشت گردوں کی کاروائیوں سے بچا ہو؟؟؟
                    ان کاروائیوں میں لا تعداد پاکستانی شہید ہوتے ہیں لیکن اگر ان کاروائیوں میں خاکم بدہن عبدالستار ایدھی مارے جائیں؟؟؟ ڈاکٹر عبدا لقدیر مارے جائیں؟؟عمران خان مارے جائیں"ایک قومی ہیرو کی حیثیت سے بات کر رہا ہوں" اور اسی قسم کی دوچار شخصیات دہشت گردوں کی کاروائیوں کا نشانہ بن جائیں تو کیا ہمارا ردعمل ایک عام فرد کے مرجانے کے برابر ہوگا؟؟؟
                    بے شک درد اُن کابھی ہوتا ہے جو عام افراد ہیں لیکن کچھ لوگ وہ ہوتے ہیں جو سپہ سالار کی حیثیت رکھتے ہیں فوجی مرتے رہیں لیکن سپہ سالار زندہ ہوتو مٹھی بھر جوانوں کے ساتھ بھی آگے بڑھ سکتا ہے۔
                    تو اسی طرح ملالہ ایک ایسی سپہ سالار تھی جو عام افراد کی طرح کسی دھشت گردی کا نشانہ نہیں بنی بلکہ اُس نے تو اپنی پوری قوت و عقل و سمجھ کے مطابق اُن بھیڑیوں میں رہ کر اُن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اُن کو للکارا،اُن کو کہا کہ میرا جو حق ہے وہ تم چھین نہیں سکتے ،یہ تعلیم میرا حق ہے وہ میںحاصل کروں گی اور ضرور کروں گی

                    ملالہ کے انٹرویو کا ایک حصہ دیکھا جس میں میزبان نے پوچھا کہ بچے تو سکول بند ہونے پر خوش ہوتے ہیں چھٹی کے مزے لوٹتے ہیں تو آپ سکول بند ہونے پر اتنی ناراض کیوں ہوئیں تو ملالہ کا جواب کچھ اس طرح کا تھا

                    میں بھی عام بچیوں کی طرح سکول جاتی تھی چھٹی پر خوش ہوتی تھی لیکن جب بالکل پابندی لگادی گئی کہ تم لوگ مزید نہیں پڑھو گے "تو مجھے احساس ہوا کہ تعلیم اتنی اہم اور قیمتی چیز ہے کہ دشمنوں نے سب سے پہلے مجھے اس سے دور کرنا چاہا"
                    تب مجھے احساس ہوا کہ تعلیم کتنی اہم چیز ہے۔



                    کہنے کو تو ابھی اور بھی دل کر رہا ہے لیکن فلحال اتنے پر اکتفاء کرتا ہوں

                    لولی بھائی شکریہ کہ آپ نے یہ تھریڈ لگا کر دل کا کچھ غبار کم کرنے میں مدد دی
                    :star1:

                    Comment


                    • #11
                      Re: ایک ڈائری لکھنا قتل کی وجہ ٹھرا اور بہنوں کا خون حلال ہو گیا!!!

                      Aslam-o-alikum... Zara ye bhi parh lain..!!



                      ملالہ یوسف زئی پر حملہ۔ میں مذمت کرنا چاہتا ہوں۔ لیکن کیسے کروں؟
                      ابو زید
                      ------------------
                      ایک چودہ سالہ ناسمجھ مسلمان لڑکی پر قاتلانہ حملہ! جواز کیا بنتا ہے اس حملے کا؟ طالبان مخالف سوچ؟ کیا یہ وجہ کسی مسلمان کے قتل کا جواز بن سکتی ہے؟ ایک پختون لڑکی کا بارک اوباما کو آئیڈیل قرار دینا؟ ٹھیک ہے کہ یہ بات ہے تو بہت غلط، لیکن کیا یہ بھی کسی چودہ سالہ مسلمان لڑکی کے قتل کی وجہ ہوسکتی ہے؟ نائن الیون کے بعد اور خصوصاً سانحہ لال مسجد کے بعد پاکستان کے علاقوں میں جو حالات آئے اس سے بعید نہیں کہ ایک ناپختہ شعور نوعمر لڑکی بارک اوبامہ کو امن کا پیامبر سمجھ لے۔ اور اگر کوئی یہ بھی نہ مانے تو بھی، قتل کا کیا جواز ہے وہ بھی ایک چودہ سالہ لڑکی کا؟
                      سوالات بہت ہیں۔ ملالہ کی ڈائری کیوں شائع کی گئی؟ کیا ملالہ نے وہ ڈائری اپنی سوچ سے لکھی تھی یا کسی نے لکھوائی تھی؟ اس ڈائری کا مواد سب کچھ ملالہ نے خود لکھا تھا یا کوئی اسے بتا رہا تھا؟ ایک کم عمر بچی کے احساسات کو کیوں ایک بڑے مسئلے کو سطحی انداز میں پیش کرنے کے لئے استعمال کیا گیا؟ آیا اگر ڈرون کے شکار کسی فرد کے بچے نے ایسے ہی احساسات کو قلم بند کیا ہوتا تو اسے بھی اتنی اہمیت دی جاتی؟ یہ سوالات اپنی جگہ پر موجود ہیں۔ لیکن اس سب کے باوجود ملالہ پر حملے کا نہ جواز بنتا ہے اور نہ ہی اس ایکشن کی ترجیح کی کوئی وجہ۔ اور پھراس واقعے کی وجہ سے ناموس رسالت کے حوالے سے جس طرح سے لبرلز کو ریسکیوملا اس سے یہی پتہ چلتا ہے کہ یہ عمل نہ صرف غلط تھا بلکہ ذہین و چوکس قیادت اور منصوبہ بندی سے عاری بھی تھا۔
                      برداشت اور روادری کے بغیر آپ صرف جنگ ہی جنگ کرسکتے ہیں کوئی نظام قائم نہیں کر سکتے۔مخالف سوچ کو برداشت کرنا اور نظر انداز کرنا بھی ایک طرح کی کامیابی ہے۔ یہ واقعہ اگر ویسا ہی ہے جیسے کہ بیان ہوا ہے تو قابل مذمت ہے۔
                      ہاں میں اس حملے کی مذمت کرنا چاہتا ہوں۔۔۔
                      لیکن ٹھہرئیے مجھے خدشہ ہے۔
                      خدشہ اس بات کا ہے کہ کوئی اس مذمت کو لے اُڑے اور اس واقعے کے پس منظر کو نظر انداز کردے۔
                      خدشہ اس بات کا ہے کہ کہیں مجھے ان میں سے سمجھ لیا جائے جو طالبان کو ہی پاکستان کا اصل مسئلہ مانتے ہیں۔
                      کہیں یہ نہ ہو کہ میں بھی ان لوگوں میں شمار کیا جاؤں جن لوگوں نے ایک ناسمجھ بچی کے احساسات کا استحصال کر کے اپنی مارکٹ بنائی۔
                      کہیں مجھے ان نابغہ روزگار دانشوروں سے وابستہ نہ سمجھا جائے جو اس واقعے کو پاکستان کی مجموعی صورت حال سے قطعی الگ ایک واقعہ ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔
                      خدشہ ہے کہ اس تحمل اور رواداری کی کمی والے رویے کو نشو نما دینے میں حکومت اور بڑی طاقتوں کے کردار کو نظر انداز کیا جائے گا۔
                      کہیں یہ نہ سمجھا جائے کہ ڈرون حملے کر کرکے لوگو کو قتل کرنا معمول کے واقعات ہیں اور بس یہی ایک واقعہ ہے جو ظلم اور نفرت کی علامت ہے۔
                      کہیں ایسا نہ ہو کہ میں بھی ان میں شامل سمجھا جاؤں جنہوں نے بھی اس واقعے کی مذمت کی ہے اور ان کی آواز میڈیا میں بہت اونچی ہے۔
                      کہیں ایسا نہ ہو کہ مجھے کراچی کو خون میں نہلادینے والے اس بھتہ خور لیڈر کے ساتھ سمجھا جائے جس کے نزدیک صرف بس یہی ایک حملہ ہوا ہے اور باقی سب خیر ہے۔
                      میں کس طرح اس امریکی حیا باختہ رقاصہ کے ساتھ اپنے آپ کو شمار کروں جس کو اپنے فوجیوں کے لاکھوں کے حساب سے کئے ہوئے قتل اور جنسی جرائم نظر نہیں آتے، لیکن ملالہ پر حملہ نظر آتا ہے؟
                      مجھے ڈر ہےکہ ملالہ پر حملے کے بہانے سے مغرب کی مادر پدر آزادی کو ایک طئے شدہ انسانی عقیدے کے طور پر پیش کیا جائے گا۔
                      ایسے میں اس ایک واقعے کی کس طرح مذمت کی جائے۔
                      جبکہ ہمارے ہاں ایسی شخصیات ہیں جو ڈرون حملے سے سینکڑوں شہریوں کی اموات کو قابل جواز مانتی ہے؟
                      طالبان کے نام سے ہونے والی ہر حرکت کو غیر رواداری پر مبنی اور امریکہ اور حکومت کی طرف سے ہونے والی ہر حرکت کو بہترین حکمت عملی قرار دیتی ہے؟
                      ایسے بکے ہوئے گند ذہن بھی ہیں جو ریمنڈ
                      ڈیوس کی آزادی کو نہ صرف کامیابی مانتے ہیں بلکہ اسلام کے قانون دیت کے حوالے سے بالکل صحیح سمجھتے ہیں گویا کہ یہ صرف کوئی عام "قتل" کا معاملہ تھا۔
                      اور میڈیا بھی ایسا کہ ایک جھوٹی ویڈیوں جس میں ایک لڑکی کو کوڑے لگواتے ہوئے دکھایا گیا تھا کو استعمال کر کے وزیرستان آپریشن کی راہ ہموار کرتا ہے۔
                      اور فارین میڈیا ایسا جس میں کسی ناک کٹی ہوئی افغان عورت کی تصویر کو افغانستان پر قبضہ اور ہزاروں لوگوں کے قتل کے لئے جواز بنا کر پیش کرتا ہے
                      ۔
                      میڈیا میں شور مچاتے ایسے زندیق بھی ہیں جو ہر قسم کے مذہبی مقدسات کی تضحیک کے جواز کے قائل ہیں اور ان کے نزدیک صرف آزادی ہے ایک مقدس عقیدہ ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
                      آخر کیا کریں کس زبان سے مذمت کریں۔ کیا بکے ہوئے گندے ذہن دانشوروں کے ساتھ اپنے آپ کو شمار کریں؟ کیا اس بھتہ خور قاتل سیاست دان کی صف میں شامل ہوجائیں جسے پناہ ملتی ہے تو صرف برطانیہ میں؟ کیا اس میڈیا کے سر کے ساتھ اپنا سر ملائیں جو اپنے فائدے کے ہر واقعے کو اچک لیتا ہے جس سے مغربی آقاؤں کی خوشنودی حاصل ہو اور جس کے نزدیک ڈرون حملے صرف "خبر" ہوتے ہیں؟
                      آخر مذمت کروں تو کیسے کروں؟
                      اور ویسے مذمت کر کے کرنا بھی کیا ہے۔
                      میں کوئی سیاستدان تو ہوں نہیں جو کسی واقعے کی مذمت صرف ایک سیاسی بیان کے طور پر دیتا ہے اور اس واقعہ کے پیچھے موجود وجہ کو نظرانداز کرنا باقاعدہ اس کی پالیسی ہوتی ہے۔
                      میں کوئی دانشور تو ہوں نہیں جو کسی خاص طبقے سے متعلق ہر واقعے کی مخالفت کر کے اپنے آقاؤں کی خوشنودی حاصل کرنا چاہتا ہو۔
                      ’مذمت‘ اگر کسی سیاسی پینترے یا کسی صحافتی چال کا نام ہے۔۔۔
                      تو صاحبو! جو ہوا غلط ہوا، لیکن میں نہیں کرتا مذمت!!
                      بشکریہ ایقاظ

                      __________________
                      اللھم انصر الاسلام والمسلمین


                      Allah-o-Akbar Kabeera, Wal Hamdulillaah-e-Kaseera, Subhan Allah-e-Bukratan-wa-Aseela

                      Comment


                      • #12
                        Re: ایک ڈائری لکھنا قتل کی وجہ ٹھرا اور بہنوں کا خون حلال ہو گیا!!!

                        ہنسو آج اتنا کہ اس شور میں
                        صدا سسکیوں کی سنائی نہ دے


                        دھول اُڑاو جس طرح ہو سکے جتنی ہوسکے جیسے ہوسکے
                        دھندلا دو سب کچھ ،نقوش بگاڑ دو ،ہر بات پر سوالیہ نشان لگا دو؟؟

                        ملالہ ہی کیوں کوئی اور کیوں نہیں ملالہ ہی کی ڈائیری کیون کسی اور کی کیوں نہیں

                        اور اگر کوئی اور یہ سب کچھ کر چکا ہوتا تب؟؟؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                        تب بھی ان جیسوں کا سوال ویسے کا ویسا ہی رہنا تھا کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔یہی کیوں کوئی اور کیوں نہیں ہا ہا ہا ہا ہا ہا ہا
                        دھوووووووووولل ل ل ل ل ل ل
                        :star1:

                        Comment


                        • #13
                          Re: ایک ڈائری لکھنا قتل کی وجہ ٹھرا اور بہنوں کا خون حلال ہو گیا!!!

                          اقبال جہانگیر کا تازہ بلاگ : ملالہ پر حملہ کرنے والے درندے ہیں
                          آواز پاكستان | پاکستان دنیا کا ایک حسين وجميل ملك

                          Comment

                          Working...
                          X