چاند پر قدم رکھنے والے پہلے انسان امریکی خلا باز نیل آرم سٹرونگ بیاسی سال کی عمر میں وفات پا گئے ہیں۔رواں ماہ کے آغاز میں ان کا دل کا آپریشن ہوا تھا۔
جولائی انیس سو انہتر میں اپولو مشن کے کمانڈر نیل آرم سٹرونگ نے چاند پر قدم رکھتے ہوئے یہ یاد گار الفاظ کہے تھے ’ایک شخص کے لیے ایک چھوٹا سا قدم، پوری انسانیت کے لیے ایک بڑی چھلانگ۔‘
جولائی انیس سو انہتر میں اپولو مشن کے کمانڈر نیل آرم سٹرونگ نے چاند پر قدم رکھتے ہوئے یہ یاد گار الفاظ کہے تھے ’ایک شخص کے لیے ایک چھوٹا سا قدم، پوری انسانیت کے لیے ایک بڑی چھلانگ۔‘
گزشتہ سال نومبر میں انہیں تین اور خلابازوں سمیت امریکہ کا اعلیٰ ترین سولین ایوارڈ کانگریشنل طلائی تمغہ دیا گیا تھا۔وہ اپولو گیارہ خلائی جہاز کے کمانڈر تھے۔ وہ اپنے ساتھی خلا باز ایڈون آلڈرن کے ساتھ تقریباً تین گھنٹے چاند کی سطح پر رکے۔خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق آرمسٹرونگ کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ ان کی وفات دل کے آپریشن کی وجہ سے ہونے والی پیچیدگی کے باعث ہوئی۔نیل آرمسٹرونگ نے پہلی بار پرواز اپنے والد کے ساتھ چھ سال کی عمر میں کی اور بعد میں یہ شوق انہیں تام عمر رہاپچاس کی دہائی میں انہوں نے کوریائی جنگ میں امریکی بحریہ کے پائلٹ کے طور پر شرکت کی۔ انیس سو باسٹھ میں وہ امریکی خلائی پروگرام میں شامل ہوگئے۔نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ آرمسٹرونگ کا رویہ ہمیشہ عاجزانہ تھا اور وہ خلائی پروگرام کی چمک دمک کا حصہ نہیں بنے۔آرمسٹرونگ کم ہی منظرِ عام پر آتے تھے۔ فروری دو ہزار میں انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ سفید جرابوں اور جیب میں بہت سے قلم رکھنے والا ’پڑھاکو سا، انجینیئر رہوں گا۔‘
Comment