نیوز ویك كی ایك نئی رپورٹ كے مطابق ، 70 فیصد طالبان رہنماء اور کمانڈرز القاعدہ سے تعلق نہیں چاہتے اور طالبان عسکریت پسندوں اور القاعدہ کے درمیان انتہائی کشیدگی ہے، اور امن معاہدے کی راہ میں بھی سب سے بڑی رکاوٹ القاعدہ ہے . باقی رپورٹ آپ نیچے لنك میں پڑھ سكتے ہیں
اب سوال یہ ہے كہ القاعدہ كیوں افغانستان اور پاكستان میں امن نہیں چاہتی ؟ القاعدہ كیوں ہر اس شخص كو جو امن كے بارے مے بات بھی كرے ، دھمكی دیتی ہے یا اس كو مار دیتی ہے ؟ جواب آئینے كی طرح روشن ہے . جب تك جنگ جاری رہیگی ، تب تك القاعدہ جنگ كے سائے میں اپنا وحشیانہ اعمال كو جاری ركہیگی . امن چاھئیے تو ہمیںالقاعدہ كے شدت پسندانہ افكار كا سامنا كرنا پڑیگا . امن چاہئیے تو القاعدہ كے سارے دھشتگردوں كو ختم كرنا پڑیگا . امن چاہئیے تو اس زمین سے القاعدہ كا نام اور نشان مٹادینا پڑیگا . آج طالبان كے 70 فیصد رہنما القاعدہ كی اصلیت كو جان گئے ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب باقی كا 30 فیصد بھی حقیقت كے طرف قدم ركھنگے اور القاعدہ كا ساتھ چھوڑ دینگے . مجھے بے صبری سے اس دن كا انتظار رہے گا
اب سوال یہ ہے كہ القاعدہ كیوں افغانستان اور پاكستان میں امن نہیں چاہتی ؟ القاعدہ كیوں ہر اس شخص كو جو امن كے بارے مے بات بھی كرے ، دھمكی دیتی ہے یا اس كو مار دیتی ہے ؟ جواب آئینے كی طرح روشن ہے . جب تك جنگ جاری رہیگی ، تب تك القاعدہ جنگ كے سائے میں اپنا وحشیانہ اعمال كو جاری ركہیگی . امن چاھئیے تو ہمیںالقاعدہ كے شدت پسندانہ افكار كا سامنا كرنا پڑیگا . امن چاہئیے تو القاعدہ كے سارے دھشتگردوں كو ختم كرنا پڑیگا . امن چاہئیے تو اس زمین سے القاعدہ كا نام اور نشان مٹادینا پڑیگا . آج طالبان كے 70 فیصد رہنما القاعدہ كی اصلیت كو جان گئے ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب باقی كا 30 فیصد بھی حقیقت كے طرف قدم ركھنگے اور القاعدہ كا ساتھ چھوڑ دینگے . مجھے بے صبری سے اس دن كا انتظار رہے گا
Comment