Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

رمضان چاند ڈسكشن

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • رمضان چاند ڈسكشن

    السلام علیكم دوستو

    امید ہے سب خیریت سے ہونگے۔ دوستوں رمضان قریب ہے جیسا كہ ہم جانتے ہیں كہ ہر سال پاكستان میں روزہ اور عید ایك دن نہیں ہوتی جس كی وجہ مولوی صاحبان كی نا اتفاقی اور اختلاف رائے ہے یہاں پختونخوا كے اكثر مولوی صاحبان رویت ہلال كمیٹی كے چئیرمین مفتی منیب الرحمان پر عدم اعتماد كا اظہار كرتے ہوئے ان سے آگے نكل جاتے ہیں اور یہی وجہ ہے كہ یہاں ہر سال روزہ باقی ماندہ ملك سے ایك دن پہلے ہوتا ہے اور یہی حال عید كا بھی ہوتا ہے اس سلسلے میں مختلف لوگوں كی طرف سے مختلف تجاویز بھی سامنے آئی ہیں لیكن تاحال كوئی حل نہیں نكلا ہے۔۔۔۔۔۔سننے میں آیا ہے كہ پختونخوا حكومت نے بھی اس سال تجویز پیش كی ہے كہ ملك میں روزہ اور عید سعودی عرب كے ساتھ ہوناچاہیئے اوراس طرح پورے ملك میں دو دو روزوں اور دو دو عیدوں كی روایت ختم ہوجائے گی یاد رہے كہ دنیا كے اكثر اسلامی ممالك جیسے افغانستان٬ انڈونیشیا وغیرہ سعودی عرب كے ساتھ روزہ اور عید كرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس سلسلے میں آپ كیا كیا رائے ہے اور كیا تجاویز دینا پسند كریں گے آپ كو اس تھریڈ میں شئیر كرنا ہے اور بحث و مباحثہ كے رولز كو مدنظر ركھتے ہوئے ڈسكشن كرنی ہے۔۔۔۔۔۔۔
    مٹی كی محبت میں هم آشفته سروں نے--------وه قرض بھی اتارے هیں جو واجب هی نهیں تھے

  • #2
    Re: رمضان چاند ڈسكشن

    میری ناقص رائے میں روئت کو کسی خاص ملک سے منسلک نہیں کیا جاسکتا

    اگر آپ کو صحیح العقیدہ لوگوں نے گواہی کے زریعے بتایا کہ ہم نے چاند دیکھا ہے تو چاہے وہ 28 تاریخ ہی کیوں نہ ہو آپ روزوں کا آغاز یا اختتام کر سکتے ہیں

    دوسری صورت میں اگر ایسا ہی کرنا ہےکہ کسی ملک سے خود کو منسلک کر نا ہے تو جب تو وہ ملک اس بات کی زمہ داری نہیں لیتا اُس وقت تک کوئی بھی ملک اپنے طور پر یہ فیصلہ کرنے کا مجاز نہیں کیونکہ "جب تک امام امامت پر راضی نہ ہو مقتدی اُس کے پیچھے نماز پڑھ کر با جماعت نماز کا دعویٰ نہیں کر سکتے۔اگر مملکت سعودیہ اس بار گراں کو اُٹھانے کی زمہ داری نہیں لیتی تو اپنے طور پر کوئ ملک یہ فیصلہ نہیں کر سکتا۔
    :star1:

    Comment


    • #3
      Re: رمضان چاند ڈسكشن






      Comment


      • #4
        Re: رمضان چاند ڈسكشن

        Originally posted by S.A.Z View Post
        میری ناقص رائے میں روئت کو کسی خاص ملک سے منسلک نہیں کیا جاسکتا

        اگر آپ کو صحیح العقیدہ لوگوں نے گواہی کے زریعے بتایا کہ ہم نے چاند دیکھا ہے تو چاہے وہ 28 تاریخ ہی کیوں نہ ہو آپ روزوں کا آغاز یا اختتام کر سکتے ہیں

        دوسری صورت میں اگر ایسا ہی کرنا ہےکہ کسی ملک سے خود کو منسلک کر نا ہے تو جب تو وہ ملک اس بات کی زمہ داری نہیں لیتا اُس وقت تک کوئی بھی ملک اپنے طور پر یہ فیصلہ کرنے کا مجاز نہیں کیونکہ "جب تک امام امامت پر راضی نہ ہو مقتدی اُس کے پیچھے نماز پڑھ کر با جماعت نماز کا دعویٰ نہیں کر سکتے۔اگر مملکت سعودیہ اس بار گراں کو اُٹھانے کی زمہ داری نہیں لیتی تو اپنے طور پر کوئ ملک یہ فیصلہ نہیں کر سکتا۔

        آپ كی بات تو اپنی جگہ ٹھیك ہے لیكن مسئلہ یہ ہے كہ مفتی صاحب صرف كیمرے كی گواہی لیتے ہیں لوگوں كی نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ایسے میں رویت ہلال كو تحلیل كیا جائے اور جس طرح دوسرے ممالك سعودیہ كی پیروی كرتے ہیں اس طرح پاكستان كے لوگ بھی كریں٬٬٬٬٬٬٬ نہ بجے گا بانس نہ بجے گی بانسری۔ اگر سعودیہ حكومت اعلان كرتی ہے كہ روزہ ہے تو روزہ اور اگر وہ كہیں كہ عید ہے تو عید۔۔۔۔۔۔

        امام تو كھڑا ہے بس مقتدی كو صف میں كھڑا ہونے كی دیر ہے امام تو پہلے سے امامت دے رہا ہے ہماری التجا یہی ہے كہ دوسرے نمازیوں كی طرح ہم بھی صف میں كھڑے ہوں تا كہ دو دو عیدوں كی روایت ٹوٹے۔۔۔۔۔۔۔۔حكومت پاكستان چاہے تو ایسا ہوسكتا ہے كیونكہ اس سلسلے میں سعودیہ كی پیروی كرنا كوئی شجر ممنوعہ تو نہیں وہاں بھی علما ہیں اور ویسے بھی ہم ہر اسلامی كام میں سعودیہ كی ہی تو مثال دیتے ہیں پھر اس میں ہچكچاہٹ كیوں ؟
        مٹی كی محبت میں هم آشفته سروں نے--------وه قرض بھی اتارے هیں جو واجب هی نهیں تھے

        Comment


        • #5
          Re: رمضان چاند ڈسكشن

          آپ کو شائد معلوم نہیں
          کئی اسلامی ممالک نے سعودی حکومت سے اس بارے میں بات کی تھی کہ آپ یہ زمہ داری لیں لیکن سعودی حکومت نے منع کر دیا تھا
          اسی پیرائے میں میں نے امام اور امامت والی بات کی
          رویت کا معاملہ کوئی ہنسی مزاق نہیں ہے
          ایک مرتبہ سعودیہ میں رمضان کے چاند کے بارے میں غلطی ہوگئی تھی جس کی بنا پر سعودی حکومت کو اپنی اُس وقت کی ملکی و غیر ملکی مسلم آبادی کے لحاظ سےکفارہ ادا کرنا پڑا

          لہذا اگر کسی بھی مملکت نے روئت کی زمہ داری اپنے سر لی اور کبھی غلطی ہوگئی تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو آپ خود سمجھ دار ہیں :)۔

          ہاں البتہ ہمیں اپنے اپنے ممالک میں جدید سائینسی آلات و اشیاء کو استعمال کرنےپر متفق ضرور ہونا چاہئے۔
          :star1:

          Comment

          Working...
          X