Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
فضائے بدر پیدا کر
Collapse
X
-
-
Re: فضائے بدر پیدا کر
aap nay bahut acha likha hai...
mussalmaan jab se apnay deen ko chorna shuru kiya hai aur Allah ahkamaat ko mannay se maun morna shuru kiya hai aur hazrat Muhammad pbuh wali zindgi ko apnana chor diya hai tub se hum yeh ummat Muhammadi pareshan hai... saari ki saari kamiyabi Allah ki maan kar chalnay mein hai aur dunya va akhrat ki yekeeni kamiyabi hazrat Muhammad (saw) wali zindgi ko apnay mein hai....sigpic
Comment
-
Re: فضائے بدر پیدا کر
بہت خوب شروع کو آخر سے کس زبردست طریقے سے ملایا ہے۔ شروع میں جہاں یہ بات رکھی کہ
'' دنیا کے وسائل تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے سامنے گھٹتے ہوئے نظر آ رے ہیں''
وہاں آخر میں کس زبردست طریقے سے کفالت کرنے والے رب کی تعریف بیان کری
'' جو قومیں اپنی حالت بدلنے کے لیے سرگرم ہو جاتی ہیں تو ایک طرف تو وہ خود اپنے اور دوسروں کے لیے وسائل اور ذرائع کی تلاش شروع کر دیتی ہیں بلکہ خود خدا بھی اُن کے لیے بہترین اسباب پیدا کر دیتا ہے''
اس میں خدا کے کفیل ہونے اور رب العا لمین ہونے کی زبردست دلیل ہے۔۔۔
انسان کی ترقی لا محدود ہے کیونکہ خدا کے علوم غیر محدود ہیں۔۔ اور اُن علوم کو پانے کا طریقہ قرآن پاک میں ہے کہ '' غور و فکر کرو''۔ ایک مسلمان ہونے کے ناطے ہم کو یہ زیب دیتا نہیں کہ ہم کسی بھی علم کے بارے یہ سوچیں
کہ یہ علم یہاں ختم ہو جاتا ہے۔۔۔ اور مسلمانوں کی حالت کی وجہ بھی یہی ہے کہ انھوں نے علم کو محدود سمجھ لیا ہے۔ علم چاہے کا ئنات کی تسخیر کا ہوئے یا قرآن کی تعلیم کو سمجھنے کا ہوئے۔۔۔ مسلمانوں نے اپنے قدموں کو ترقی کی طرف بڑھنے سے خود ہی روک دیا ہے اس لیے اور محتاج ہوئے ہیں اپنے ہر معاملے میں چاہے وہ قومی دفاع ہوئے
بھلے مذہبی ہر لحاظ میں مسلمان ناکام نظر آتے ہیں۔۔۔۔ ہماری عقل محدود نہیں ہے لیکن بد قسمتی سے مذہب کو ہم کے سامنے ایسا پیش کر دیا ہے کہ ہم محدود ہو کے رہ گے ہیں اصل تعلیم جو ہم کو دین دیتا ہے وہ تو عقل کو وسعت دیتا ہے۔۔۔ اس وقت مجھکو آپ کے ایک اور تھریڈ میں لکھا آپکے مضمون کا ایک حصہ یاد آ را جس کو میں بیان کرنا چاہتی۔۔
،،میں نے کبھی اس بات کی توقع نہیں کی اور امید نہیں رکھی کہ میری باتوں کو پڑھنے اور سُننے والے اس کی صداقت کو تسلیم کریں۔میں تو چاہتا ہوں کی ہر شخص اپنے بارے میں خود سوچے ، خود کو روایتی مذہب ، مسلک، دھرم،
فرسودہ واہموں،فضول وسوسوں اور غیر عقلی توہمات کی زنجیروں سے آزاد کرے۔،،
جبکہ ہم میں سے اکثر ایسا کرتے نہیں اسی لیے علم جو محدود نہیں وہ محدود ہو گیا ہے۔۔۔قرآن پاک جو کتاب اللہ اور سب سے بڑھ کر کلام اللہ ہے اور جس کو ہدایت ، ایک مکمل ضابطہ حیات کہا اُس کو اُتارنے والا رب کیا اُس کو اس قدر پیچیدہ بیان کرے گا کہ وہ ما سوائے چند ایک لوگوں کے اور کسی کو سمجھ نہ آئے۔۔۔ ہم لوگوں نے دوسروں کی سوچ کو کافی سجمھ کر اُن کے بیان کردہ علم کو بنا جانچ کے اپنا لیا ہے جس سے ہم دین سے دور ہو کر ایمان میں کمزور ہو گے ہیں۔۔ ہم مسلمان تو ہیں لیکن کامل ایمان سے محروم ہیں اسی لیے آج دنیا میں ذلت سے دو چار ہیں اور باقی آپ نے جو اللہ جی کا فرمان بیان کرا کہ جو ہمارے احکامات کی خلاف ورزی کرتا ہے وہ دنیا میں بھی ذلت کا شکار ہوتے ہیں اور ان کے لیے آخرت میں بھی عذاب ہے۔۔۔۔
اب غور کرنے کی باری ہماری ہے۔۔۔۔
میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ
Comment
-
Re: فضائے بدر پیدا کر
محترم بانیاز
بہت اچھے خیالات کا اظہار کیا اپ نے اس تحریر میں تھوڑے جوشیلے ہو جاتے ہیں
اپ لیکن بات درست اور بجا ہے اسی بات کو میں بانداز دگر یوں کہتا ہوں بلکہ میں کیا
سرسید سے حسن نثار تک لوگوں کی لکھ لکھ کے انگلیاں گھس گئی اب بھی ان کے قلم
گھسٹ رہے لیکن ۔۔سماعتیں یخ بستہ ہیں التجائیں زمہریری
عام مسلمان بڑے خشوع خضوع سے نمازیں پڑھتا ہے روزے رکھتا ہے
اور دوسرے ارکان اسلام کی بی حتی المقدور پیروی کرتا ہے اس کے باوجود گزشتہ چار پانچ
سو سال سے مسلمان طرح طرح کے مسائل کا شکار ہین تو کیوں ؟؟؟؟
افلاس جہالت ذہنی پسماندگی اور اخلاقی انحطاط جو مغرب کے اثع و نفوذ سے صدیوں پہلے
سے اہل مشرق کی تقدیر ہیں تو اس کے اسباب کیا ہیں ؟
ان مسائل کا مداویٰ کیا ہے
عام طور پہ کہا جاتا ہے مسلمانوں نے مذہبی تعلیمات کو پس پشت ڈال دیا ہے
لہذا ان پہ زوال ایا مگر دوسری سانس میں یہ بھی کہا جاتا ہے
کہ اہل مغرب دنیاوی ترقی کی دھن میں مذہب سے لاپرواہ ہو گئے ہں
کیا یہ عجیب بات نہیں کہ مذہب سے لاپرواہی مشرق میں تو زوال کا سبب
بنی اور مغرب میں ترقی کا۔۔۔ تو یہ تضاد کیا ہے ؟
حقیقت یہ کہ اہل مغرب کی ترقی اور اہل مشرق کا امدی ذہنی اور روحانی انحطاط
کا تعلق مذہب کی پیروی اور عدم پیروی سے نہیں ہے بلکہ دونوں کے اسباب اقتصادی اور سیاسی
ہیں،اہل مغرب نے مطلق العنان ملوکیت کلیسائیت اور نوابی یعنی
فیوڈل ازم کے تینوں ستون گرا دئے اور سائنسی علوم کو ترقی دے کر صنعتی انقلاب برپا کیا
کیوں کہ ان تاریخی فریضوں کو ادا کئے بغیر ترقی ممکن نہیں
اس کے برعکس مشرق میں یا ہم مسلمانوں پر فیوڈل ازم کا غلبی بدستور
قائم ہے اور معاشرہ جمود کا شکار ہے فیوڈل دور کی فرسودہ قدریں
اور روایتیں پر تمسہ پا کی مانند ہماری گردنوں پر بدستور سوار ہیں
؛طف کی بات یہ کہ سامراجی قوتیں بھی انہی عناصر کی بھرپور
حوصلہ افزائی کر ہی ہیں یہی وہ ذہنیت ہے جو ہم کو عقلیت
سے خرد افروزی سے جمہوریت پسندی سے مساوات سے اور انسان دوستی
سے فرد کی ازادی فکر سے اور سائنس سے اور دوسرے علوم سے
بہر اندوز ہونے سے منع کرتی ہیں حالناکہ مادی ذہنی
اور اخلاقی ترقی کے لیے لازم ہے کہ ہم ایک ایسے معاشعرتی نظام کے ھق میں
جہد و جہد کریں جو مساوات اور عدل پر مبنی ہو
جس میں ہر شخص کو اپنی تخلیقی صلاحیتیوں سے اجاگر کرنے اور نکھارنے کے پورے
مواقع نصیب ہوں اور تحصیل ذات اور تذئین ذات کی پوری آزادی ہو
تحریک خرد افروزی کے ہمہ گیر شیوع سے مسلمان اقوام اب بھی اپنا
کھویا ہوا مقام ھاصل کر سکتیں ہیں اور اگر وہ بدستور خواب
غفلت میں مدہوش رہیں تو زمانہ بہر حال انہیں ان راہوں
پر چلنے پر مجبور کرنے والا ہے جن پر چلنے سے وہ اب تک
گریز کرتی رہی ہیں
خوش رہو میاں بانیاز ۔ہم دعا کر چلے
؎
ڈاکٹر فاسٹس
:(
Comment
-
Re: فضائے بدر پیدا کر
Originally posted by azeem-ahmed View Postaap nay bahut acha likha hai...
mussalmaan jab se apnay deen ko chorna shuru kiya hai aur Allah ahkamaat ko mannay se maun morna shuru kiya hai aur hazrat Muhammad pbuh wali zindgi ko apnana chor diya hai tub se hum yeh ummat Muhammadi pareshan hai... saari ki saari kamiyabi Allah ki maan kar chalnay mein hai aur dunya va akhrat ki yekeeni kamiyabi hazrat Muhammad (saw) wali zindgi ko apnay mein hai....
اقبال صاحب یہی تو فرماتے رہے ہیں کہ ہم اپنا اصل گنواتے جارہے ہیں
Last edited by Baniaz Khan; 29 May 2012, 09:31.
Comment
-
Re: فضائے بدر پیدا کر
Originally posted by crystal_thinking View Postبہت خوب شروع کو آخر سے کس زبردست طریقے سے ملایا ہے۔ شروع میں جہاں یہ بات رکھی کہ
'' دنیا کے وسائل تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے سامنے گھٹتے ہوئے نظر آ رے ہیں''
وہاں آخر میں کس زبردست طریقے سے کفالت کرنے والے رب کی تعریف بیان کری
'' جو قومیں اپنی حالت بدلنے کے لیے سرگرم ہو جاتی ہیں تو ایک طرف تو وہ خود اپنے اور دوسروں کے لیے وسائل اور ذرائع کی تلاش شروع کر دیتی ہیں بلکہ خود خدا بھی اُن کے لیے بہترین اسباب پیدا کر دیتا ہے''
اس میں خدا کے کفیل ہونے اور رب العا لمین ہونے کی زبردست دلیل ہے۔۔۔
انسان کی ترقی لا محدود ہے کیونکہ خدا کے علوم غیر محدود ہیں۔۔ اور اُن علوم کو پانے کا طریقہ قرآن پاک میں ہے کہ '' غور و فکر کرو''۔ ایک مسلمان ہونے کے ناطے ہم کو یہ زیب دیتا نہیں کہ ہم کسی بھی علم کے بارے یہ سوچیں
کہ یہ علم یہاں ختم ہو جاتا ہے۔۔۔ اور مسلمانوں کی حالت کی وجہ بھی یہی ہے کہ انھوں نے علم کو محدود سمجھ لیا ہے۔ علم چاہے کا ئنات کی تسخیر کا ہوئے یا قرآن کی تعلیم کو سمجھنے کا ہوئے۔۔۔ مسلمانوں نے اپنے قدموں کو ترقی کی طرف بڑھنے سے خود ہی روک دیا ہے اس لیے اور محتاج ہوئے ہیں اپنے ہر معاملے میں چاہے وہ قومی دفاع ہوئے
بھلے مذہبی ہر لحاظ میں مسلمان ناکام نظر آتے ہیں۔۔۔۔ ہماری عقل محدود نہیں ہے لیکن بد قسمتی سے مذہب کو ہم کے سامنے ایسا پیش کر دیا ہے کہ ہم محدود ہو کے رہ گے ہیں اصل تعلیم جو ہم کو دین دیتا ہے وہ تو عقل کو وسعت دیتا ہے۔۔۔ اس وقت مجھکو آپ کے ایک اور تھریڈ میں لکھا آپکے مضمون کا ایک حصہ یاد آ را جس کو میں بیان کرنا چاہتی۔۔
،،میں نے کبھی اس بات کی توقع نہیں کی اور امید نہیں رکھی کہ میری باتوں کو پڑھنے اور سُننے والے اس کی صداقت کو تسلیم کریں۔میں تو چاہتا ہوں کی ہر شخص اپنے بارے میں خود سوچے ، خود کو روایتی مذہب ، مسلک، دھرم،
فرسودہ واہموں،فضول وسوسوں اور غیر عقلی توہمات کی زنجیروں سے آزاد کرے۔،،
جبکہ ہم میں سے اکثر ایسا کرتے نہیں اسی لیے علم جو محدود نہیں وہ محدود ہو گیا ہے۔۔۔قرآن پاک جو کتاب اللہ اور سب سے بڑھ کر کلام اللہ ہے اور جس کو ہدایت ، ایک مکمل ضابطہ حیات کہا اُس کو اُتارنے والا رب کیا اُس کو اس قدر پیچیدہ بیان کرے گا کہ وہ ما سوائے چند ایک لوگوں کے اور کسی کو سمجھ نہ آئے۔۔۔ ہم لوگوں نے دوسروں کی سوچ کو کافی سجمھ کر اُن کے بیان کردہ علم کو بنا جانچ کے اپنا لیا ہے جس سے ہم دین سے دور ہو کر ایمان میں کمزور ہو گے ہیں۔۔ ہم مسلمان تو ہیں لیکن کامل ایمان سے محروم ہیں اسی لیے آج دنیا میں ذلت سے دو چار ہیں اور باقی آپ نے جو اللہ جی کا فرمان بیان کرا کہ جو ہمارے احکامات کی خلاف ورزی کرتا ہے وہ دنیا میں بھی ذلت کا شکار ہوتے ہیں اور ان کے لیے آخرت میں بھی عذاب ہے۔۔۔۔
اب غور کرنے کی باری ہماری ہے۔۔۔۔
حوصلہ افزائی کے لیے بہت شکریہ کرسٹل جی
آپ نے بہت خوبصورت بات کہی ایک مسلمان ہونے کے ناطے ہم کو یہ زیب دیتا نہیں کہ ہم کسی بھی علم کے بارے یہ سوچیں کہ یہ علم یہاں ختم ہو جاتا ہے۔ اور مسلمانوں کی حالت کی وجہ بھی یہی ہے کہ انھوں نے علم کو محدود سمجھ لیا ہے۔
یہاں آپ یہ بھی دیکھیں کہ یہ چیز بھی ہماری نالج میں*ہے کہ پاکستانی قوم کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے کہ دوسری قومیں اس سے بھی بڑی مشکلات سے گذری ہیں*
جاپان پر ایٹم بم گراے گئے تھے اور اس وقت دنیا کی معشیت کے لحاظ سے نمبر دو ملک کیسے افلاس، بھوک، بیماری کا شکار ہو گیا تھا۔ کیسے جاپانی قوم مفلوج ہو کر رہ گئی تھی۔ مگر کیا وہ لوگ رکے بلکہ ان لوگوں کو جب زمین کاشت کے لیے نہ ملی تو انہوں نے گملوں میں سبزیاں پیدا کرنی شروع کر دی۔ کئی سالوں تک وہ اپنے تباہ شدہ ملک کا ملبہ اٹھاتے رہے۔ مستقل مزاجی سے آگے بڑھتے رہے۔ کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلایا اور آج دیکھ لیں وہ کہاں ہیں
پاکستان کے ایک سال بعد جب چین آزاد ہوا تو اس کی حالت پاکستان سے ابتر تھی۔ مگر اس قوم نے ہر پریشانی کا مقابلہ کیا۔ آپ سوچ سکتیں* ہیں*کہ کیا کیا پریشانیاں نہیں* اٹھائی ہونگی مگر جدوجہد ، جستجو ، آپس میں*اتفاق اور محنت کی بدولت آج چائنہ ایک سپر پاور ہے۔
جب کہ ہمارے پاس تو ہدایت بھی موجود ہے راستہ بھی صاف ہے مگر ہماری حالت کیا ہے ہماری ساری محنت ساری توانائی آپس کے ہی جھگڑوں کے لیے رہ گئی ہے ۔
Comment
-
Re: فضائے بدر پیدا کر
Originally posted by Baniaz Khan View Post
حوصلہ افزائی کے لیے بہت شکریہ کرسٹل جی
آپ نے بہت خوبصورت بات کہی ایک مسلمان ہونے کے ناطے ہم کو یہ زیب دیتا نہیں کہ ہم کسی بھی علم کے بارے یہ سوچیں کہ یہ علم یہاں ختم ہو جاتا ہے۔ اور مسلمانوں کی حالت کی وجہ بھی یہی ہے کہ انھوں نے علم کو محدود سمجھ لیا ہے۔
یہاں آپ یہ بھی دیکھیں کہ یہ چیز بھی ہماری نالج میں*ہے کہ پاکستانی قوم کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے کہ دوسری قومیں اس سے بھی بڑی مشکلات سے گذری ہیں*
جاپان پر ایٹم بم گراے گئے تھے اور اس وقت دنیا کی معشیت کے لحاظ سے نمبر دو ملک کیسے افلاس، بھوک، بیماری کا شکار ہو گیا تھا۔ کیسے جاپانی قوم مفلوج ہو کر رہ گئی تھی۔ مگر کیا وہ لوگ رکے بلکہ ان لوگوں کو جب زمین کاشت کے لیے نہ ملی تو انہوں نے گملوں میں سبزیاں پیدا کرنی شروع کر دی۔ کئی سالوں تک وہ اپنے تباہ شدہ ملک کا ملبہ اٹھاتے رہے۔ مستقل مزاجی سے آگے بڑھتے رہے۔ کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلایا اور آج دیکھ لیں وہ کہاں ہیں
پاکستان کے ایک سال بعد جب چین آزاد ہوا تو اس کی حالت پاکستان سے ابتر تھی۔ مگر اس قوم نے ہر پریشانی کا مقابلہ کیا۔ آپ سوچ سکتیں* ہیں*کہ کیا کیا پریشانیاں نہیں* اٹھائی ہونگی مگر جدوجہد ، جستجو ، آپس میں*اتفاق اور محنت کی بدولت آج چائنہ ایک سپر پاور ہے۔
جب کہ ہمارے پاس تو ہدایت بھی موجود ہے راستہ بھی صاف ہے مگر ہماری حالت کیا ہے ہماری ساری محنت ساری توانائی آپس کے ہی جھگڑوں کے لیے رہ گئی ہے ۔
جب کہ ہمارے پاس تو ہدایت بھی موجود ہے راستہ بھی صاف ہے مگر ہماری حالت کیا ہے ہماری ساری محنت ساری توانائی آپس کے ہی جھگڑوں کے لیے رہ گئی ہے ۔
abi tu bazahir bari naslon ny yeh sab bhugatna hy.. : ))میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ
Comment
-
Re: فضائے بدر پیدا کر
Originally posted by crystal_thinking View Post
sir ji honesty,unity or hardwork jis ki ap bat kar ry hein wo PAKISTAN banty he hawa mein ur ge the yeh bat tu kisi sy dhaki chupi nai hy....
جب کہ ہمارے پاس تو ہدایت بھی موجود ہے راستہ بھی صاف ہے مگر ہماری حالت کیا ہے ہماری ساری محنت ساری توانائی آپس کے ہی جھگڑوں کے لیے رہ گئی ہے ۔
abi tu bazahir bari naslon ny yeh sab bhugatna hy.. : ))ہاں ہوا میں اڑ گئی تھی اور پھر آج تک نظر نہیں* آتی ۔۔۔۔۔۔۔۔ بس یہ ساری کوشش قوم کو اسی طرف دعوت دینے کے لیے اب اس میں* نسلیں* لگیں یا صدیاں کام تو جاری رکھنا ہے
I am sure, its not Mission Impossible
Comment
-
Re: فضائے بدر پیدا کر
Originally posted by Baniaz Khan View Post
ہاں ہوا میں اڑ گئی تھی اور پھر آج تک نظر نہیں* آتی ۔۔۔۔۔۔۔۔ بس یہ ساری کوشش قوم کو اسی طرف دعوت دینے کے لیے اب اس میں* نسلیں* لگیں یا صدیاں کام تو جاری رکھنا ہے
I am sure, its not Mission Impossibleمیں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ
Comment
Comment