Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھےلکھوں کو ہونا چاہئ

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھےلکھوں کو ہونا چاہئ

    السلامُ علیکم
    میرے اس تھریڈ
    http://www.pegham.com/showthread.php...87#post1488887
    میں ایک نئی گفتگو کا آغاز ہوگیا کہ کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھے لکھوں کو ہی ہونا چاہئے؟؟
    تو اس معاملے پر آب دوستوں کی رائے جاننا چاہوں گا
    میری رائے یہ ہے کہ "جمہوریت میں جمہور کو"ووٹنگ سے باہر کر کے کس جمہوریت کی بات کی جاسکتی ہے۔
    اُمید ہے آپ لوگ اپنی رائے کا ضرور اظہار کریں گے۔
    :star1:

  • #2
    Re: کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھےلکھوں کو ہونا چاہئ

    میرا جواب ہے نہیں* جی سب کو حق ہونا چاہیے


    مگر ساتھ کے ساتھ یہ شعر بھی یاد آرہا ہے


    اس راز کو اک مردِ فرنگی نے کیا فاش
    ہر چند کہ دانا اسے کھولا نہیں کرتے
    جمہوریت وہ طرزِ حکومت ہے کہ جس میں
    بندوں کو گِنا کرتے ہیں تولا نہیں*کرتے





    Comment


    • #3
      Re: کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھےلکھوں کو ہونا چاہئ

      میرا جواب ہے نہیں* جی سب کو حق ہونا چاہیے

      maira bhi yehi jwab hai ........ baz oqaat loag perhay likhay nahin hotay lakin woh jahil bhi nahin hotay.... un ki samajh bojh .. danishmandi say perhay likhay bhi faizyaab hotay hain ....

      aur perhay likhay agar jahil hoon aur dosroo ki andhi taqleed karain tu koi faida nahin ...un kay perhay likhay honay ka.....
      For New Designers
      وَ بَارِکْ لِيْ فِيْمَا أَعْطَيْتَ

      Comment


      • #4
        Re: کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھےلکھوں کو ہونا چاہئ

        Originally posted by *Rida* View Post
        میرا جواب ہے نہیں* جی سب کو حق ہونا چاہیے

        maira bhi yehi jwab hai ........ baz oqaat loag perhay likhay nahin hotay lakin woh jahil bhi nahin hotay.... un ki samajh bojh .. danishmandi say perhay likhay bhi faizyaab hotay hain ....

        aur perhay likhay agar jahil hoon aur dosroo ki andhi taqleed karain tu koi faida nahin ...un kay perhay likhay honay ka.....
        یہ لڑکی صحیح کہہ رہی ہے





        Comment


        • #5
          Re: کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھےلکھوں کو ہونا چاہئ

          Originally posted by Baniaz Khan View Post
          میرا جواب ہے نہیں* جی سب کو حق ہونا چاہیے


          مگر ساتھ کے ساتھ یہ شعر بھی یاد آرہا ہے


          اس راز کو اک مردِ فرنگی نے کیا فاش
          ہر چند کہ دانا اسے کھولا نہیں کرتے
          جمہوریت وہ طرزِ حکومت ہے کہ جس میں
          بندوں کو گِنا کرتے ہیں تولا نہیں*کرتے

          آپ کی رائے کے اظہار کا بہت بہت شکریہ۔
          :star1:

          Comment


          • #6
            Re: کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھےلکھوں کو ہونا چاہئ

            Originally posted by *Rida* View Post
            میرا جواب ہے نہیں* جی سب کو حق ہونا چاہیے

            maira bhi yehi jwab hai ........ baz oqaat loag perhay likhay nahin hotay lakin woh jahil bhi nahin hotay.... un ki samajh bojh .. danishmandi say perhay likhay bhi faizyaab hotay hain ....

            aur perhay likhay agar jahil hoon aur dosroo ki andhi taqleed karain tu koi faida nahin ...un kay perhay likhay honay ka.....

            آپ کی شمولیت اور اپنی رائے کا اظہار کرنےکا میں دل سےممنون ہوں
            :star1:

            Comment


            • #7
              Re: کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھےلکھوں کو ہونا چاہئ

              میرے بھائی نے تو بات ہی دل پہ لے لی
              میرا مقصد کسی طرح بھی ان پڑھ ووٹروں کا درجہ گھٹانا نہیں تھا بلکہ یہ بتانا مقصود تھا
              کہ ایک ان پڑھ معصوم ہوتا ہے لیڈر اسے کہتا ہے ملک کے حالات ہم درست کریں کیسے کا جواب سوچے بغیر
              وہ سمجھتا ہے ایسا ہی ہوگا ایک لیڈر کہتا ہے ہم ایک ہفتے میں بجلی ، گیس ، پانی اور مہنگائی
              ختم کردیں گئے وہ بغیر سوچے مان جاتا ہے کیونکہ اس کو اندازہ ہی نہیں ان سب کے لئے پیسہ انفراسٹکچر اور
              سب سے بڑھ کر کتنا ٹائم چاہئے مگر وہ معصوم بچے کی طرح اس چالاک لیڈر کے لولی پاپ کے چکر میں آجاتا ہے

              مجھے سمجھ نہیں آتی ایک سیٹ پہ بیس کروڑ کا خرچہ کرکے پہنچنے والا عوام کا بھلا سوچے گا
              یا اپنے پیسے کی واپسی مڈل اور لوئر تو کبھی ایلکشن لڑ ہی نہیں سکتا تو؟؟؟


              تو کیوں نہ سب پاکستانی اتحاد کرکے اس بادشاہت کو ختم کریں اور ووٹ ہی نا دیں
              جب اس ووٹ کو سرمایہ ڈبل کرنےکا دھندا بنالیا گیا ہے تو ہم اس ناپاک دھندے میں کیوں حصہ بنیں

              کوئی اس خوش فہمی میں نا رہے الیکشن سے کچھ تبدیلی آسکتی ہے جب تک ایک عام مڈل
              کلاس نا ایلکشن لڑنے کی پوزیشن میں آجائیں اور اسے برابر کا موقع ملے

              ورنہ جاگیردار ، سرمایہ دار اور اسٹبلشمنٹ ہی بار بار اور ہر بار راج کرے گئی

              سب قسم کھاؤ ایک دوسرے سے وعدے لو اور ایک ہوکر اس ناپاک سسٹم سے جان چھڑاؤ
              مت دوں ان کو ووٹ
              Last edited by Jamil Akhter; 1 May 2012, 11:54.
              ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
              سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

              Comment


              • #8
                Re: کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھےلکھوں کو ہونا چاہئ

                Wa Alaikum Aslam,

                Hitler ne kaha tha ke Jahan 50% se kum loog perhay likhay hoon ge wahan jamhooriyat zehar he. Aur is zehar ka amli muzahira aap dekh rahay hein. Aaj bhi Multan ke zimni inthaabaat mein aap ke un-perh so-called danishmand aagay aaye aur aik saza yafta wazir-e-azam ke candidate ko jitwa dete hein.

                Aap internet main perhay likhay tabkay ki voting kerwaein. Mein 100% sure hoon ke People party us buri tarah se haaray gi jitna us ne kabi tasawar he nahi kia tha. Mere bhai hamari politics per jahil awam ka vote sub se bhaari perta he. Jamhooriyat ki rutt laganay walon ko meri baat samaj mein nahi aaye gi. Lehaza mein bhi yahi kehta hoon ke ager aap jamhooriyat ka ehtaraam mein rehna chahtay hein to jo result samnay aata he usay sabr-o-istakamat ke saath bugtein aur shoor na karein.
                :thmbup:

                Comment


                • #9
                  Re: کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھےلکھوں کو ہونا چاہئ

                  Originally posted by Gambler View Post
                  میرے بھائی نے تو بات ہی دل پہ لے لی
                  میرا مقصد کسی طرح بھی ان پڑھ ووٹروں کا درجہ گھٹانا نہیں تھا بلکہ یہ بتانا مقصود تھا
                  کہ ایک ان پڑھ معصوم ہوتا ہے لیڈر اسے کہتا ہے ملک کے حالات ہم درست کریں کیسے کا جواب سوچے بغیر
                  وہ سمجھتا ہے ایسا ہی ہوگا ایک لیڈر کہتا ہے ہم ایک ہفتے میں بجلی ، گیس ، پانی اور مہنگائی
                  ختم کردیں گئے وہ بغیر سوچے مان جاتا ہے کیونکہ اس کو اندازہ ہی نہیں ان سب کے لئے پیسہ انفراسٹکچر اور
                  سب سے بڑھ کر کتنا ٹائم چاہئے مگر وہ معصوم بچے کی طرح اس چالاک لیڈر کے لولی پاپ کے چکر میں آجاتا ہے

                  مجھے سمجھ نہیں آتی ایک سیٹ پہ بیس کروڑ کا خرچہ کرکے پہنچنے والا عوام کا بھلا سوچے گا
                  یا اپنے پیسے کی واپسی مڈل اور لوئر تو کبھی ایلکشن لڑ ہی نہیں سکتا تو؟؟؟


                  تو کیوں نہ سب پاکدستانی اتحاد کرکے اس بادشاہت کو ختم کریں اور ووٹ ہی نا دیں
                  جب اس ووٹ کو سرمایہ ڈبل کرنےکا دھندا بنالیا گیا ہے تو ہم اس ناپاک دھندے میں کیوں حصہ بنیں

                  کوئی اس خوش فہمی میں نا رہے الیکشن سے کچھ تبدیلی آسکتی ہے جب تک ایک عام مڈل
                  کلاس نا ایلکشن لڑنے کی پوزیشن میں آجائیں اور اسے برابر کا موقع ملے

                  ورنہ جاگیردار ، سرمایہ دار اور اسٹبلشمنٹ ہی بار بار اور ہر بار راج کرے گئی

                  سب قسم کھاؤ ایک دوسرے سے وعدے لو اور ایک ہوکر اس ناپاک سسٹم سے جان چھڑاؤ
                  مت دوں ان کو ووٹ
                  میرے پیارے اورمحترم دوست
                  میں نےبرا نہیں منایا بلکہ "فکر مند"ہوگیا ہوں
                  کیونکہ آج کل جس پارٹی کے آپ حمائتی ہوتے جا رہے ہیں وہ سب سے زیادہ پڑھےلکھوں کی حمایت کی دعوی دار ہے اور میرا خیال ہے کہ آپ نے یہ باتیں کہیں فیس بک وغیرہ یا کسی اور ایسے زریع سے حاصل کی ہیں جہاں پر اس "ان پڑھ"ووٹر سے خوف پایا جاتا ہے۔اور ایسا نہیں بھی ہے تو مجھے ڈر ہے کہ آپ کی اپنی زاتی سوچ کہیں اس تقسیم کا نقطہ آغاز نہ بن جائے۔
                  اور جس طرح کہتے ہیں کہ "اچھےکام کی شروعات کرنے والے کو مسلسل اُس کا اجر ملتا ہے جب تک وہ کام دوسرے کرتے رہتے ہیں اور برے کام کا آغاز کرنے والے کو اُس کا گناہ بھی مسلسل ملتا رہتا ہے جب تک دوسرے کرنے والے اس کام کو چھوڑ نہیں دیتے۔
                  تو مجھےیوں لگ رہا ہےکہ جہاں پاکستانی عوام اتنے معاملوں میں تقسیم در تقسیم کے مراحل طے کر رہی ہے وہیں ایک اور معاملہ"پڑھا لکھا اور ان پڑھ"مزید تقسیم کا باعث نہ بن جائے۔

                  ان پڑھ کو شعور اور آگاہی دینے کی بات میں پچھلے تھریڈ میں بھی کر چکا ہوں اور یہاں بھی دھراتا چلوں کہ اب تو "اس طرح کے ووٹر تک اپنی بات پہنچانا"کوئی مشکل کام ہی نہیں رہا ضرورت اس بات کی ہے کہ اپنے ان پڑھ ووٹر کو دھیکل کر پیچھے پھینکنے کے بجائے اُس تک اپنی آواز پہنچائیں اور اس اکثریتی ووٹر سے فائدہ اُٹھایا جائے۔

                  ہاں بات الگ کہ اب کچھ دوست یہ چاہیںکہ ایسا سب کچھ پلک جھپکتے ہوجائے تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو پھر وہ یہی حل بہتر جانیں گے کہ ان پڑھ کو طعن و تشنع کے ذریعے بکال باہر کیا جائے

                  ووٹ ہی نہ دیا جائے واہ کیا حل تلاش کیا ہے بہت خوب
                  ایسی عمدہ بات کہی ہےکہ "رونے کو دل کر رہا ہے"۔اگر بچے لائیڑ سے آگ لگا لیں یا جھری سے انگلی کاٹ لیں تو ان اشیا کو گھر میں رکھنا ممنوع قرار دے دینا چاہئے؟؟؟
                  نہیں ناں۔۔۔۔۔۔۔۔۔بلکہ بچے کو مسلسل سمجھا کر بتا کر بار بار روک کر ان نقصان دہ چیزوں سے دور کیا جاتا ہے تو اسی طرح اپنے اس ہم وطن تک اپنا پیغام پہنچائیں اس میںدیر لگ سکتی ہے لیکن اس اکثریتی حلقے کو نظر انداز کر کے جمہوری نظام کو کم از کم چلایا نہیں جاسکتا۔

                  آخری بات سے میں اتفاق کرتا ہوں کہ جہاں آپ کے حلقے میں ایسا فرد کسی بھی مشہور اور سکہ بند پارٹی کی جانب سے کھڑا ہے جس کو آپ بہت عزیز سمجھتے ہو لیکن اُس کا ممبر آپ کی نظروں میں درست نہیں ہے تو پارٹی پالیٹکس سے الگ ہوکر اُس کو مسترد کرنا ہی جمہوریت ہے۔
                  :star1:

                  Comment


                  • #10
                    Re: کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھےلکھوں کو ہونا چاہئ

                    میرے عزیز دوست میں نے جو کہا ہے سچ کو کسوٹی پر رکھ کے کہا ہے ، جمہوریت کا راگ الاپنے سے پہلے ایک کڑوے سچ کا
                    ادراک کر لیں کہ یہ جمہوریت نہیں یہ ایک دھوکہ ہے سراب ہے جسے آپ ٹھنڈے پانی کا چشمہ سمجھ رہے ہیں وہ کھولتے پانی کا کڑھاؤ ہے - کوئی وڈیرا ، جاگیردار اورسرمایہ دار غریب کا درد سمجھ ہی نہیں سکتا وہ بیروزگاری کا کرب کیا جانے بغیر نوکری، روزگار کے زندگی کی گاڑی کیسے چلتی ہے جبکہ اس کی خود کی فیکٹریاں ملیں خوب چل رہی ہیں
                    ایک اے سی میں رہنے والا جھلستی گرمی میں پتھر کوٹنے والے کا کیا احساس کرے گا
                    غریب کیسے ٹھٹھرتی ٹھنڈ میں صبح صبح بسوں میں دھکے کھاتا کام پہ پہنچتا ہے اس کا احساس ہیٹر میں سوئے سرمایہ دار
                    کو ہو ہی نہیں سکتا کیونکہ وہ ہیٹر میں سو کر ، ہیٹر والی گاڑی میں بیٹھ کر ، ہیٹر والے پرسکون آفس پہنچتا ہے
                    ایک جنریٹر میں سکون پانے والے کو بجلی کی کیا پرواہ
                    گونگے کی رمز گونگا اور غریب کا درد غریب سمجھتا ہے
                    جب غریب الیکشن لڑ ہی نہیں سکتا ، جب غریب اسمبلی میں پہنچ ہی نہیں سکتا تو ایسی جمہوریت جمہوریت نہیں ایک گندہ کھیل ہے جس میں صرف غریب کا منہ کالا ہوتا ہے اور وہ اسے پانچ سال دھوتا رہتا ہے-
                    Last edited by Jamil Akhter; 1 May 2012, 16:54.
                    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                    Comment


                    • #11
                      Re: کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھےلکھوں کو ہونا چاہئ

                      Originally posted by Gambler View Post
                      میرے عزیز دوست میں نے جو کہا ہے سچ کو کسوٹی پر رکھ کے کہا ہے ، جمہوریت کا راگ الاپنے سے پہلے ایک کڑوے سچ کا
                      ادراک کر لیں کہ یہ جمہوریت نہیں یہ ایک دھوکہ ہے سراب ہے جسے آپ ٹھنڈے پانی کا چشمہ سمجھ رہے ہیں وہ کھولتے پانی کا کڑھاؤ ہے - کوئی وڈیرا ، جاگیردار اورسرمایہ دار غریب کا درد سمجھ ہی نہیں سکتا وہ بیروزگاری کا کرب کیا جانے بغیر نوکری، روزگار کے زندگی کی گاڑی کیسے چلتی ہے جبکہ اس کی خود کی فیکٹریاں ملیں خوب چل رہی ہیں
                      ایک اے سی میں رہنے والا جھلستی گرمی میں پتھر کوٹنے والے کا کیا احساس کرے گا
                      غریب کیسے ٹھٹھرتی ٹھنڈ میں صبح صبح بسوں میں دھکے کھاتا کام پہ پہنچتا ہے اس کا احساس ہیٹر میں سوئے سرمایہ دار
                      کو ہو ہی نہیں سکتا کیونکہ وہ ہیٹر میں سو کر ، ہیٹر والی گاڑی میں بیٹھ کر ، ہیٹر والے پرسکون آفس پہنچتا ہے
                      ایک جنریٹر میں سکون پانے والے کو بجلی کی کیا پرواہ
                      گونگے کی رمز گونگا اور غریب کا درد غریب سمجھتا ہے
                      جب غریب الیکشن لڑ ہی نہیں سکتا ، جب غریب اسمبلی میں پہنچ ہی نہیں سکتا تو ایسی جمہوریت جمہوریت نہیں ایک گندہ کھیل ہے جس میں صرف غریب کا منہ کالا ہوتا ہے اور وہ اسے پانچ سال دھوتا رہتا ہے-
                      چھوڑو یار وہی پرانی باتیں وہی نا اُمیدیاں
                      اس بارے میں ،بات کر کر کے میں اکتا گیا ہوں
                      ہونے دو الیکشن پر الیکشن ہونے دو چلنے تو دو سسٹم کو یہ اپنی خرابیاں خود دور کرتا چلا جائے گا
                      ہمارا حال اُس بچے کی طرح کا ہے جو زمین میں بیج ڈالنے کے بعد روز اُسے کھود کر دیکھتا ہے کہ جڑ نکلنا شروع ہوئی کہ نہیں۔
                      بھائی آبیاری کرو مسلسل آبیاری پھر اس پودے کو نقصان پہنچانے والے کیڑے مکوڑوں سے بچائو مناسب دیکھ بھال رکھو
                      پھر کہیں اُس کے پھل کی اُمید باندھو

                      ہتبھلی پہ سرسوں جمانے والو شاد رہو آباد رہو
                      :star1:

                      Comment


                      • #12
                        Re: کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھےلکھوں کو ہونا چاہئ

                        Originally posted by Mr. Sialkoty View Post
                        Wa Alaikum Aslam,

                        Hitler ne kaha tha ke Jahan 50% se kum loog perhay likhay hoon ge wahan jamhooriyat zehar he. Aur is zehar ka amli muzahira aap dekh rahay hein. Aaj bhi Multan ke zimni inthaabaat mein aap ke un-perh so-called danishmand aagay aaye aur aik saza yafta wazir-e-azam ke candidate ko jitwa dete hein.

                        Aap internet main perhay likhay tabkay ki voting kerwaein. Mein 100% sure hoon ke People party us buri tarah se haaray gi jitna us ne kabi tasawar he nahi kia tha. Mere bhai hamari politics per jahil awam ka vote sub se bhaari perta he. Jamhooriyat ki rutt laganay walon ko meri baat samaj mein nahi aaye gi. Lehaza mein bhi yahi kehta hoon ke ager aap jamhooriyat ka ehtaraam mein rehna chahtay hein to jo result samnay aata he usay sabr-o-istakamat ke saath bugtein aur shoor na karein.

                        شائد کسی عالم کا قول ہے کہ
                        اُس چور کا ہاتھ اُس وقت تک نہیں کاٹا جائے جب کہ مملکت میں اُس کے رزق حلال سے تمام اسباب موجود نہ ہوں
                        تو بھای میں پڑھے لکھے کے ووٹ کا مخالف نہیں لیکن جب تک آپ تعلیم کا ریشو زیادہ نہیں کر سکتے اس ان پڑھ کو بیک جنبش اُس کے حق سے محروم کرنے کا حق کیسے حاصل کر سکتے ہیں

                        نیٹ کی دنیا کی ووٹنگ کے بارے میں ایک زاتی مشاہدہ پیش خدمت ہےجو شائد آپ کی نظر سے بھی گزرا ہو

                        فیس بک پر کسی گروپ نے ووٹنگ کروائی جس میں
                        پٹی پارٹی، پیپلیز پارٹی،نون لیگ،ایم کیو ایم موجود تھے
                        سب سے پہلے نمبر پر پٹی پارٹی تھی
                        دوسرے نمبر پر ایم کیو ایم
                        تیسرے نمبر پر نون لیگ
                        اور آخر میں پیپلز پارٹی

                        کیا اس نتیجے کے تحت آپ سمجھتے ہیں کہ ایم کیو ایم پاکستان کی دوسری ایسی پارٹی ہے جو پٹی پارٹی کے بعد پاکستانی عوام کا بہترین انتخاب ہوسکتی ہے؟؟؟؟؟
                        :star1:

                        Comment


                        • #13
                          Re: کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھےلکھوں کو ہونا چاہئ

                          Originally posted by Pagal1 View Post


                          چھوڑو یار وہی پرانی باتیں وہی نا اُمیدیاں
                          اس بارے میں ،بات کر کر کے میں اکتا گیا ہوں
                          ہونے دو الیکشن پر الیکشن ہونے دو چلنے تو دو سسٹم کو یہ اپنی خرابیاں خود دور کرتا چلا جائے گا
                          ہمارا حال اُس بچے کی طرح کا ہے جو زمین میں بیج ڈالنے کے بعد روز اُسے کھود کر دیکھتا ہے کہ جڑ نکلنا شروع ہوئی کہ نہیں۔
                          بھائی آبیاری کرو مسلسل آبیاری پھر اس پودے کو نقصان پہنچانے والے کیڑے مکوڑوں سے بچائو مناسب دیکھ بھال رکھو
                          پھر کہیں اُس کے پھل کی اُمید باندھو

                          ہتبھلی پہ سرسوں جمانے والو شاد رہو آباد رہو

                          میرے بھائی یہ بحث و مباحثہ آپ نے پیش کیا اس شو کے ڈائریکٹر اور ہوسٹ آپ ہو
                          ہم نے آپ کو سچائی سے روشناس کرایا اور شرکاء اس سے زیادہ کچھ نہیں کرسکتے
                          اور رہی آبیاری کی بات تو پھوپھندی لگا بیج کبھی پرورش نہیں پاتا چاہے ہزار سال دبا دو یا سمندر بھر پانی دے لو
                          آپ میری بات آج سمجھ لو یہ ایلکشن ، جمہوریت صرف ایک دھوکہ ہے اور کچھ نہیں
                          نہیں یقین تو ووٹ دو اور انتظار کرو اور کرتے رہو قیامت تک کچھ نہیں بدلے گا
                          -
                          Last edited by Jamil Akhter; 3 May 2012, 08:13.
                          ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                          سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                          Comment


                          • #14
                            Re: کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھےلکھوں کو ہونا چاہئ

                            Originally posted by Pagal1 View Post



                            شائد کسی عالم کا قول ہے کہ
                            اُس چور کا ہاتھ اُس وقت تک نہیں کاٹا جائے جب کہ مملکت میں اُس کے رزق حلال سے تمام اسباب موجود نہ ہوں
                            تو بھای میں پڑھے لکھے کے ووٹ کا مخالف نہیں لیکن جب تک آپ تعلیم کا ریشو زیادہ نہیں کر سکتے اس ان پڑھ کو بیک جنبش اُس کے حق سے محروم کرنے کا حق کیسے حاصل کر سکتے ہیں

                            نیٹ کی دنیا کی ووٹنگ کے بارے میں ایک زاتی مشاہدہ پیش خدمت ہےجو شائد آپ کی نظر سے بھی گزرا ہو

                            فیس بک پر کسی گروپ نے ووٹنگ کروائی جس میں
                            پٹی پارٹی، پیپلیز پارٹی،نون لیگ،ایم کیو ایم موجود تھے
                            سب سے پہلے نمبر پر پٹی پارٹی تھی
                            دوسرے نمبر پر ایم کیو ایم
                            تیسرے نمبر پر نون لیگ
                            اور آخر میں پیپلز پارٹی

                            کیا اس نتیجے کے تحت آپ سمجھتے ہیں کہ ایم کیو ایم پاکستان کی دوسری ایسی پارٹی ہے جو پٹی پارٹی کے بعد پاکستانی عوام کا بہترین انتخاب ہوسکتی ہے؟؟؟؟؟
                            Kisi seyaanay ne yeh bhi kaha he ke "if you try hard and each time you face failure then change your way of thinking"

                            Ub mujay yeh samaj nahi aa rahi ke Unperh ko vote kay haq mein aakhir aisa kia pinhaan he jo aap baar baar iskadar israar kiye ja rahay hein. Ghoor keejiye, is mein unperh ki roozi nahi cheeni ja rahi, usay us ki jaidaad se mehroom nahi kia ja raha, bulke usay aik ghalti kerne se he rooka ja raha he aur usay yeh targeeb di ja rahi he ke ager us ke bachay perh likh jaein ge to wo bhi vote kerne ke ahal ho sakein ge. Unperh ameer bhi ho sakta he aur ghareeb bhi. Aur jahan tak baat ati he shaoor ki to ub aisa koi peemana nahi raha ke jis ki bunyaad per loogon ka shaoor naap ker unhein vote ka haq dia ja sakay. Yeh kesi be'bunyaad mantak he ke hum kuch bhi tabdeel kiye bina sub kuch tabdeel kerna chahtay hein?

                            Aapke paas koi logical formula he to aap bhi pesh ker dein
                            :thmbup:

                            Comment


                            • #15
                              Re: کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھےلکھوں کو ہونا چاہئ

                              Originally posted by Mr. Sialkoty View Post


                              Kisi seyaanay ne yeh bhi kaha he ke "if you try hard and each time you face failure then change your way of thinking"

                              Ub mujay yeh samaj nahi aa rahi ke Unperh ko vote kay haq mein aakhir aisa kia pinhaan he jo aap baar baar iskadar israar kiye ja rahay hein. Ghoor keejiye, is mein unperh ki roozi nahi cheeni ja rahi, usay us ki jaidaad se mehroom nahi kia ja raha, bulke usay aik ghalti kerne se he rooka ja raha he aur usay yeh targeeb di ja rahi he ke ager us ke bachay perh likh jaein ge to wo bhi vote kerne ke ahal ho sakein ge. Unperh ameer bhi ho sakta he aur ghareeb bhi. Aur jahan tak baat ati he shaoor ki to ub aisa koi peemana nahi raha ke jis ki bunyaad per loogon ka shaoor naap ker unhein vote ka haq dia ja sakay. Yeh kesi be'bunyaad mantak he ke hum kuch bhi tabdeel kiye bina sub kuch tabdeel kerna chahtay hein?

                              Aapke paas koi logical formula he to aap bhi pesh ker dein

                              آپ کے کہنے کا مطلب ہے جب آپ کو مشکل ہو ہر بار ناکامی کا منہ دیکھنا پڑتا ہو تو ہمیں اپنی سوچ بدل لینی چاہئے؟

                              مگر مجھے آپ سے کہنا ہے کبھی سوچ کے ساتھ راستہ بھی بدلنا پڑتا ہے
                              اسکی وضاحت کچھ یوں ہے کہ کبھی آپ ٹھیک سوچ رہے ہوتے ہیں مگر راستہ غلط ہوتا ہے
                              آپ سوچتے ہیں آگے شائد یہ راستہ ٹھیک ہوگا گڑھے ،جھاڑیاں نہیں ہونگیں مگر یہاں جتنی بھی سوچ بدل لیں آپ ناکام اور مشکلات میں رہیں گئے
                              اب مسئلہ یہ ہے ہمیں کیسے پتہ لگے ہم غلط ٹریک پر ہیں آسان طریقہ ہے
                              آپ وقت سسے اندازہ لگائیں وقت زیادہ ہوگیا اور ناکامیاں بھی زیادہ تو راستہ بدلیں
                              اگر وقت کم زیادہ اور ناکامیاں زیادہ تو سوچ بدلیں
                              ہوسکتا ہے آپ تیز چلنے کی وجہ سے ٹھوکر کھا رہے ہوں یا ہو سکتا ہے آہستہ کی وجہ سے پیچھے رہتے ہوں

                              آخری بات ان پڑھ اور پڑھے لکھے میں جو فرق ہے وہ انحصار کرتا ہے اس بندے کی عقل پر ورنہ میں نے ایک پروفیسر کو بھی
                              دیکھا ہے سگی پیٹیوں کو مارتے پیٹتے اور انجنئیر کو بھی چوری کرتے

                              میں ان پڑھ کی وکالت نہیں کر رہا مگر بات وہی ہے ایک ان پڑھ معاشرتی طور پر ایک نا سمجھ بچے کی طرح ہے یہ
                              بچہ قوم کے مستقبل کے فیصلہ کی اہلیت نہیں رکھتا نا صرف یہ بلکہ پڑھا لکھا بھی کچھ نہیں کرسکتا کیونکہ

                              ہماری سوچ سہی ہے راستہ غلط ہے
                              ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                              سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                              Comment

                              Working...
                              X