Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

دودھ اور شہد کی نہریں پاکسان میں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #31
    Re: دودھ اور شہد کی نہریں پاکسان میں

    Originally posted by Baniaz Khan View Post


    ji bataien kon c bat ki
    Awal to aap keh rahay hein ke awam yeh sub ehtajaaj khushi se nahi ker rahay. aur doosri jagah aap keh rahay hein ke awam yeh sub party se akeedat ki waja se ker rahay hein. Yeh kesa double standard hua?
    :thmbup:

    Comment


    • #32
      Re: دودھ اور شہد کی نہریں پاکسان میں

      Bohat khoobsurat tajziya, mubarakbaad aur reputation ka nazraana qubool kijyey, khush rahyeh :)

      Originally posted by Pagal1 View Post
      السلامُ علیکم

      دوستو مجھے یہ بات بتاتے ہوئے انتہائی خوشی ہورہی ہے کہ پاکستان میں ایک علاقہ ایسا بھی ہے جہاں

      نہ بجلی جاتی ہے ،نہ گیس کا کوئی مسلہ ہے، نہ وہاں پر پٹرول اور سی این جی کے لئے لائینیں لگتی ہیں ناں وہاں امن و امان کی صورتحال خراب ہے

      وہاں کے رہنے والے ایک ایک فرد کو ایسا روزگار میسر ہے کہ جس کے طفیل وہ زندگی کی ایک ایک نعمت سے فیض یاب ہوتا ہے

      وہاں پر اس قدر امن و سکون ہے کہ اگر ڈاکہ ،چوری ،دہشت گردی وغیرہ کا نام بھی لیا جائے تولوگ حیرت سے پوچھتے ہیں کہ ان الفاظ کا مطلب کیا ہے؟؟؟

      وہاں پر آپ کو ڈھونڈے سے کوئی فقیر نادار بھوکا ضرورت مند نہیں ملے گا

      وہاں پر اس قدر عدل قائم ہے کہ شیر اور بکری ایک ہی گھاٹ پر پانی پیتے ہیں

      اور پانی سے یاد آیا کہ وہاں کے لوگ پانی تو پیتے ہی نہیں کیونکہ ہر گھر کے آگے

      دودوھ اور شہد کی نہریں جاری و ساری ہیں۔

      اب آپ کا بھی دل چاہ رہا ہوگا کہ اُس جگہ کا پتہ بتاوں تا کہ آپ بھی وہاں رہائش پزیر ہوسکیں۔۔۔۔۔۔۔۔

      تو دوستو میں آپ کے صبر کا زیادہ امتحان نہیں لیتا اور اُس جنت نظیر علاقے کا نام بتائے دیتا ہوں

      وہ جگہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
















      صوبہ پنجاب کے شہر ملتان کا حلقہ 194


      جہاں کی ان گنت نعمتوں کو نظر میں رکھتے ہوئے وہاں کے عوام نےپیپپلز پارٹی کے وزیر اعظم کو مجرم قرار دئے جانے کے باوجود پیپلز پارٹی ہی کے رکن کو ووٹ ڈالے تاکہ "ایسی

      خوشحالی"کا چلن پورے پاکستان میں جاری وساری رہ سکے



      sigpic

      Comment


      • #33
        Re: دودھ اور شہد کی نہریں پاکسان میں

        Originally posted by Mr. Sialkoty View Post


        آپکے فلسفے سے مجھے پنجابی کی ایک مثال یاد آ رہی ہے "کھانیاں وی دو تے او وی چوپڑیاں"

        تبدیلی کیسے آئے گی؟ طاقت کے سب سے بڑے منبع یعنی ووٹ سے۔ آپ اسی طاقت کو غلط ہاتھوں میں دے کر کچھ بھی اچھا کیسے سوچ سکتے ہیں۔ پاکستان بننے کے بعد سے لوگ اسی جمہوری حق کو متعدد بار استعمال کر چکے کیا فائدہ ہوا۔ مسلئہ یہ ھے کہ ہم پراسس تبدیل کئے بغیر سسٹم تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔اس وقت دو محرکات بہت اہم ہیں تبدیلی کے لیے، اول عوام میں شعوری بیداری اور دوئم عوامی طاقت۔ شعوری بیداری سے عوام اپنی طاقت کو درست سمت دے سکیں گے ورنہ وہ ایک دوسرے کی طاقت کو زائل کر دیں گے۔ پاکستان کی مثال اس گاڑی کی سی ہے جسے آگے اور پیچھے دونوں طرف سے دھکا لگایا جا رہا ہے۔پی۔ٹی۔آئی عوامی بیداری کے لئے درست سمت تحریک چلا رہی ہے لیکن انکی کوشش کس قدر کامیاب ہوتی ہے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ اتنے سالوں کی سوئی ہوئی نیم مردہ ضمیر کی مالک قوم کو جاگنے میں اور حواس بحال کرنے میں وقت تو لگے گا۔ آپ تبدیلی تو چاہتے ہیں اور تبدیلی کا ماخذ بھی کم علم اور شعور سے عاری لوگوں کو بنا رہے ہیں۔ تبدیلی کے لیے سب سے پہلے سوچ کو تبدیل کرنا پڑتا ھے اور پھر حکمت عملی کو۔

        یہ بات تو ثابت ہے کہ پڑھے لکھے لوگوں کی سوچ میں اور ناخواندہ لوگوں کی سوچ میں واضع فرق موجود ہیں اور میری بات کو سپورٹ وہ سارے پول کریں گے جن میں پی۔ٹی-آئی واضع اکثریت سے دیگر پارٹیوں سے آگے نکلتی دکھائی دیتی ہے، لیکن ان پڑھ عوام ابھی بھی مردہ لوگوں کو جلا بخشے ہوئے ہے۔ جہالت زیادہ ہے میرے بھائی۔ اب روائتی سوچ سے کچھ ہٹ کر بھی سوچا جائے ُ
        آپ ووٹ جیسے حق کو بھی چند گنے چنے ہاتھوں میں دینے کی بات کر رہے ہیں اور میں اس جمہوری حق کو ہر جمہور کا حق سمجتا ہوں
        اچھا نتیجہ لینے کے لئے ضروری ہے کہ رائے عامہ کے ذریعے سوچ کو تبدیل کیا جائے نہ کہ قدغنیں لگا دی جائیں

        دنیا میں کسی بھی جگہ تعلیم کو ووٹ کرنے کا معیار نہیں بنایا جا سکا اور نہ ہی ایسا کیا جانا چاہئے
        جہاں تک بات رہی پاکستان کی تو یہ بات اب دھرادھرا کر دھری ہوگئی ہے کہ "پاکستان میں سوائے ایک الیکشن کے"کتنے الیکشن کسی بھی پارٹی کی مدت مکمل ہونے کے بعد ہوئے۔۔۔۔۔۔۔۔جس صورتحال کا ہم آج سامنا کر رہے ہیں ایسا 80 کی دھائی میں ہو چکا ہوتا اُس وقت سے مسلسل ہونے والے تجربات سے "ان پڑھ ووٹر"بھی بہت کچھ سیکھ چکا ہوتا۔۔

        لہذا اب تیس سال پہلے کے دور سے ہمیں گزرنا تو ہوگا اور وہ بھی کسی بھی طبقہ پر پابندیاں لگائے بغیر۔

        پٹی پارٹی نیٹ کی دنیا کی عظیم جماعت ہے اس میں کوئی شک نہیں لیکن اپنی حتمی جیت کے لئے اسے بھی جانا ان پڑھ کے پاس ہی پڑے گا۔

        میں نے ایک اور جگہ اس پر بات کی تو وہاں سے یہ بھی انکشاف ہوا کہ اِس حلقے میں 500سے1000تک میں ووٹ خریدے گئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو اب اس میں پڑھا لکھا کیا اور ان پڑھ کیا گھر کے آٹے کے لئے سبھی کو "کمپرومائز"کرنا پڑگیا
        تو اب ایک فیکٹ غربت کا بھی شامل ہوگیا کہ جس ملک میں روزی روزگار نہ ہو وہاں"ایک ہی صف میں کھڑے ہوجاتے ہیں علم و جاہل"۔ :(۔
        :star1:

        Comment


        • #34
          Re: دودھ اور شہد کی نہریں پاکسان میں

          ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
          سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

          Comment


          • #35
            Re: دودھ اور شہد کی نہریں پاکسان میں

            Originally posted by Mr. Sialkoty View Post


            Awal to aap keh rahay hein ke awam yeh sub ehtajaaj khushi se nahi ker rahay. aur doosri jagah aap keh rahay hein ke awam yeh sub party se akeedat ki waja se ker rahay hein. Yeh kesa double standard hua?
            جہاں میں نے پہلی بار عوام کا لفظ استعمال کیا ہے وہ اطہر بھائی کے عوام کے جواب میں عوام کا حوالہ دیا ہے
            دوسری جگہ جن لوگوں کو ہم یہ سب کرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں ان میں کسی نہ کسی طرح پارٹی سے عقیدت یا کوئی دباو کا پہلو ضرور نکلتا ہے

            عوام کی خوشی کا صحیح منظر آپ کسی کرکٹ میچ کی جیت کی صورت میں دیکھ سکتے ہیں
            جہاں عوام ایک ہی طرح سے ایک ہوتی نظر آتی ہے





            Comment


            • #36
              Re: دودھ اور شہد کی نہریں پاکسان میں

              @ gambler


              oh bhai jis ne double MA kia hoga wo tou 10 vote cast kar le ga :lol





              Comment


              • #37
                Re: دودھ اور شہد کی نہریں پاکسان میں

                Originally posted by Pagal1 View Post



                صوبہ پنجاب کے شہر ملتان کا حلقہ 194


                جہاں کی ان گنت نعمتوں کو نظر میں رکھتے ہوئے وہاں کے عوام نےپیپپلز پارٹی کے وزیر اعظم کو مجرم قرار دئے جانے کے باوجود پیپلز پارٹی ہی کے رکن کو ووٹ ڈالے تاکہ "ایسی

                خوشحالی"کا چلن پورے پاکستان میں جاری وساری رہ سکے




                پاگل میرے بھائی سادہ سی بات ہے كہ اس حلقے كے لوگ شاید دوسرے نمبر پر آنے والے امیدوار یا اس كی پارٹی سے زیادہ ناراض اور ناخوش تھے اتنے ناخوش تھے كہ انہوں نے یہ صحیح سمجھا كہ ایك ایسی پارٹی كے امیدوار كو كامیاب كریں جن كا وزیراعظم توہین عدالت كا مجرم ٹھرایا گیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اب اس میں بے چاری پیپلز پارٹی كا كیا قصور۔۔۔۔۔۔۔۔قصور تو ہوا ن لیگیوں كا جو وزیراعظم اور پیپلز پارٹی كے خلاف لوگوں كے دلوں میں نفرت نہ پیدا كرسكے اور یہ سیٹ گنوا بیٹھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں آپ كی بات سے اتفاق كرتا ہوں كہ اگر كل ن لیگ والے جو كہ صوبے كے حكمران ہیں٬ اس حلقہ میں دودهـ اور شہد كی نہریں بہا دیتے تو آج انہیں یہ دن نہ دیكھنا پڑتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خیر اب كیا ہوسكتا ہے كھسیانی بلی كھمبا ہی نوچے گی
                مٹی كی محبت میں هم آشفته سروں نے--------وه قرض بھی اتارے هیں جو واجب هی نهیں تھے

                Comment


                • #38
                  Re: دودھ اور شہد کی نہریں پاکسان میں

                  Originally posted by Baniaz Khan View Post
                  @ gambler


                  oh bhai jis ne double MA kia hoga wo tou 10 vote cast kar le ga :lol
                  جانی یہ چاقو ہے بجوں کے کھیلنے کی چیز نہیں لگ جائے تو خون نکل آتا ہے

                  یہ ایک مشھور ڈائیلاگ ہے مگر آج ان پڑھ ووٹر اس چاقو کو بے دردی سے قوم کے گلے پہ پھیر رہا ہے

                  ایک ان پڑھ دس ووٹر بھی پڑھے لکھے ہائی کوالیفائیڈ کے ایک ووٹ کے برابر بھی نہیں ہوسکتے

                  تو وہ دس ووٹ اگر کاسٹ کرتا بھی تو اس کا حق ہے اس کے دماغ اس پیمانے کو چھوتا ہے جہاں عقل کامل ہوتی ہے
                  ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                  سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                  Comment


                  • #39
                    Re: دودھ اور شہد کی نہریں پاکسان میں


                    گیملر بھائی بہت شکریہ کہ آپ نے ان پڑھ کو ایک ووٹ دینے کا حق دے دیا ورنہ تو ہم بیچارے کس کے پاس داد رسی کے لئے جاتے؟؟؟

                    میری معلومات تو نہائت سطحی قسم کی ہیں آپ بتائیں گے کہ یہ فارمولا جو آپ نے پیش کیا ہے ماضی و حال میں کہاں جاری و ساری رہا اور اس "کھل جا سم سم"فارمولے سے جمہوریت پائیدار ہوئی؟؟

                    گیملر بھائی یہی بات جو آپ نے کہی ہےکہ""کہ یہی ان پڑھ اب ٹیلی ویژن دیکتھا اور تبصرے سنتا ہے" اسی کی جانب میں بھی اپنی ایک پچھلی پوسٹ میں اشارہ کر چکا ہوں کہ"یہ پارٹیوں کا کام ہے کہ میڈیا کے ذریعے یا اپنے عوامی رابطوں کے زریعے لوگوں کو موبلائزڈ کریں کہ کیا ٹھیک ہے اور کیا غلط لیکن کسی کو ووٹ سے روکنا یا خیرات کی طرح ایک ووٹ کا حق دینا کہاں کا
                    انصاف ہے؟؟

                    ویسے یہ جو آپ نے ایک فرد کو پانچ ووٹ تک کا حق دےدیا ہے تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جہاں ایک ووٹ کئی ہزار میں بکجاتا ہوں وہاں پانچ ووٹ والے کی تو موجیں لگ جائیں گی 372-haha۔
                    :star1:

                    Comment


                    • #40
                      Re: دودھ اور شہد کی نہریں پاکسان میں

                      Originally posted by Dil Peshawari View Post

                      پاگل میرے بھائی سادہ سی بات ہے كہ اس حلقے كے لوگ شاید دوسرے نمبر پر آنے والے امیدوار یا اس كی پارٹی سے زیادہ ناراض اور ناخوش تھے اتنے ناخوش تھے كہ انہوں نے یہ صحیح سمجھا كہ ایك ایسی پارٹی كے امیدوار كو كامیاب كریں جن كا وزیراعظم توہین عدالت كا مجرم ٹھرایا گیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اب اس میں بے چاری پیپلز پارٹی كا كیا قصور۔۔۔۔۔۔۔۔قصور تو ہوا ن لیگیوں كا جو وزیراعظم اور پیپلز پارٹی كے خلاف لوگوں كے دلوں میں نفرت نہ پیدا كرسكے اور یہ سیٹ گنوا بیٹھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں آپ كی بات سے اتفاق كرتا ہوں كہ اگر كل ن لیگ والے جو كہ صوبے كے حكمران ہیں٬ اس حلقہ میں دودهـ اور شہد كی نہریں بہا دیتے تو آج انہیں یہ دن نہ دیكھنا پڑتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خیر اب كیا ہوسكتا ہے كھسیانی بلی كھمبا ہی نوچے گی
                      کیا توجہہ پیش کی ہے سرکار نے

                      محترم کیا اُس حلقے میں یہی صرف دو پارٹیاں تھیں؟؟؟

                      کسی اور پارٹی کو ووٹ دے لیتے کسی آزاد ممبر کو ووٹ دے لیتے کچھ تو کرتے کچھ تو ایسا کرتے کہ عدلیہ کے فیصلےکی کچھ لاج رہ جاتی

                      اس نتیجے کے بعد معطل وزیر اعظم نے بیا بانگ دہل کہہ دیا کہ اس فیصلے نے ثابت کر دیا کہ عوام عدالتی فیصلوں کو نہیں مانتی عوام کو ہم پر مکمل اعتمادہے

                      کیا اس طرح کے عوامی فیصلوں کے بعد ہم سپریم کورٹ سے اُمید لگائیں کہ وہ آزادنہ فیصلے کرے؟؟؟

                      خود ہی اپنے پائوں پر کلہاڑی مارنے والی ایسی قوم ڈھونڈے سے نہ ملے گی :(۔
                      :star1:

                      Comment


                      • #41
                        Re: دودھ اور شہد کی نہریں پاکسان میں

                        میرے پیارے دوستواور عزیز ہم وطنوووو

                        میرے اس تھریڈ کی اصل روح "کہ کیا ہمیں عدالتی فیصلوں کو اسی طرح روند دینا چاہئے "۔

                        کہیں بہت دوور چھپتا ہوا محسوس ہو رہا ہے اور ہم ایک ایسی بحث میں الجھنا شروع ہوگئے ہیں جس کا فلحال کوئی وجود ہی نہیں"کہ کس طبقے کو ووٹ کا حق ہو اور کس طبقے کو ووٹ کا حق نہ ہو"۔

                        تو آپ دوستوں سے درخواست ہےکہ اپنی تحاریر اس بات کو زہن میں رکھتے ہوئے تحریر کیجئے کہ کیا پاکستان کی اعلیٰ ترین عدلیہ "جو کہ اس وقت تک آزاد ترین عدلیہ ہے"کے فیصلوں کو عوامی سطح پر اس طرح پس پشت ڈالنا درست ہے کہ نہیں۔۔ اسی بات پر اظہار خیال کیجئے شکریہ۔
                        :star1:

                        Comment


                        • #42
                          Re: دودھ اور شہد کی نہریں پاکسان میں

                          Originally posted by Pagal1 View Post



                          گیملر بھائی بہت شکریہ کہ آپ نے ان پڑھ کو ایک ووٹ دینے کا حق دے دیا ورنہ تو ہم بیچارے کس کے پاس داد رسی کے لئے جاتے؟؟؟

                          میری معلومات تو نہائت سطحی قسم کی ہیں آپ بتائیں گے کہ یہ فارمولا جو آپ نے پیش کیا ہے ماضی و حال میں کہاں جاری و ساری رہا اور اس "کھل جا سم سم"فارمولے سے جمہوریت پائیدار ہوئی؟؟

                          گیملر بھائی یہی بات جو آپ نے کہی ہےکہ""کہ یہی ان پڑھ اب ٹیلی ویژن دیکتھا اور تبصرے سنتا ہے" اسی کی جانب میں بھی اپنی ایک پچھلی پوسٹ میں اشارہ کر چکا ہوں کہ"یہ پارٹیوں کا کام ہے کہ میڈیا کے ذریعے یا اپنے عوامی رابطوں کے زریعے لوگوں کو موبلائزڈ کریں کہ کیا ٹھیک ہے اور کیا غلط لیکن کسی کو ووٹ سے روکنا یا خیرات کی طرح ایک ووٹ کا حق دینا کہاں کا
                          انصاف ہے؟؟

                          ویسے یہ جو آپ نے ایک فرد کو پانچ ووٹ تک کا حق دےدیا ہے تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جہاں ایک ووٹ کئی ہزار میں بکجاتا ہوں وہاں پانچ ووٹ والے کی تو موجیں لگ جائیں گی 372-haha۔
                          دیکھئے پہلی بات تو میں نے اس ان پڑھ کی بات کی ہے جو انگھوٹا چھاپ ہیں آپ تو مجھے پڑھے لکھے ہی لگ رہے ہیں پھر ان پڑھ کی وکالت کیوں کررہے ہیں
                          دوسری بات پڑھا لکھا انسان آدھی زندگی علم حاصل کرنے میں گنواتا ہے تو اس کی شعور کی بلندی بھی اتنی ہی ہوتی ہے ایک بینکر کا ایک عامساہوکار ایک انجنئیر کا ایک راج مزدور ایک ڈاکٹر کا کوئی حکیم کیسے برابری کرسکتا ہے اس حقیقت کو آج نا مانا گیا تو کل یہ قوم مزید جہالت میں دھنستی جائے گی۔
                          اگر آپ یہ کہتے ہیں پاکستان میں 75 پرسنٹ ناخوندہ طبقہ ہے تو اس کے لئے بڑا لکھا طبقہ ہی کچھ کرسکتا ہے مگر یہ فیصلہ نہیں کرسکتے
                          انہیں ہر بات کے لئے محتاجی کا سامنا کرنا پڑتا ہے شناختی فارم سے لے کر پاسپورٹ کسی بھی معاملے میںیہ پڑھے لکھے کی مدد لیتے ہیں مگر ووٹ ڈالتے وقت یہ خود شیر ہوتے ہیں قوم کی قسمت پر ٹھپہ ہی لگانا ہے نہ

                          Last edited by Jamil Akhter; 30 April 2012, 09:19.
                          ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
                          سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

                          Comment


                          • #43
                            Re: دودھ اور شہد کی نہریں پاکسان میں

                            Originally posted by Gambler View Post


                            جانی یہ چاقو ہے بجوں کے کھیلنے کی چیز نہیں لگ جائے تو خون نکل آتا ہے

                            یہ ایک مشھور ڈائیلاگ ہے مگر آج ان پڑھ ووٹر اس چاقو کو بے دردی سے قوم کے گلے پہ پھیر رہا ہے

                            ایک ان پڑھ دس ووٹر بھی پڑھے لکھے ہائی کوالیفائیڈ کے ایک ووٹ کے برابر بھی نہیں ہوسکتے

                            تو وہ دس ووٹ اگر کاسٹ کرتا بھی تو اس کا حق ہے اس کے دماغ اس پیمانے کو چھوتا ہے جہاں عقل کامل ہوتی ہے

                            ایک بات کہوں اگر طبع نازک پر گراں نہ گزرے

                            پاکستان میں عامی جلسوں اور ووٹنگ کی ریشو کا عزت اسی ان پڑھ نے بچا رکھی ہے پڑھا لکھا تو الیکشن کی سرگرمیوں سے کوسوں دوووور رہتا ہے اور الیکشن کا دن پکنک کے طور پر منا کر اگلے دن نتائج پر تبصرے کرنے بیٹھ جاتا ہے

                            بلکہ میں تو کہوں گا کہ پاکستان کی اس طرح کی صورتحال کا کہیں نہ کہیں زمہ دار یہ پڑھا لکھا طبقہ بھی ہےجو آگے بڑھا ہی نہیں ،اب اگر آگے بڑھ رہا ہے تو دوسروں کا حق مار کے آگے بڑھنے کی جاہلانہ سوچ کے ساتھ بڑھ رہا ہے

                            بھائی برا نہ منائے گا پڑھے لکھوں نے مشکل کام کو پس پشت ڈال کر ان پڑھ کو ووٹ دینے کے حق سے ہی محروم کرنے کا نعرہ لگادیا ہے
                            مشکل کام یہ کہ اپنے آس پڑوس گائوں دہہات میں جائے اور لوگوں کو بتائے کہ کون سا رستہ درست اور کونسا غلط ہے نا کہ دوسرے کو رستے سے ہی ہٹا دے۔

                            قائد اعظم محمد علی جناح کے وقت میں کانگرس کا ہی طوطی بولتا تھا لیکن جب مسلم لیگ کی بنیاد پڑی تو طلبہ اور نوجوان گاوں گاوں گئے اور مسلم لیگ کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کیا اُس وقت میڈیا تو تھا نہیں کہ لوگوں کو ٹی وی سے معلوم ہوگیا کہ کوئی مسلمانوں کی جماعت بھی بن چکی ہے

                            اب تو حالات یکدم تبدیل ہوچکے ہیں پڑھے لکھے افراد آگے آئیں میڈیا کے زریعے ایسے ڈرامے پروگرام بنائے جائیں جن سے ان پڑھ بھی گدی نشینوں اور جدی پشتی جیتنے والوں کے چنگل سے آزاد ہو سکیں ۔

                            پڑھے لکھوں پر تو یہ دھری زمہ داری آتی ہےکہ کہیں وڈیروں کے چنگل میں ،کہیں گدی نشینوں کے چنگل میں اور کہیں سرداروں کے چنگل میں پھنسے اپنے ان پڑھ بھائی کو آگے بڑھ کر اُس کا ہاتھ تھامیں نہ کہ اُسے اُس کے حق سے ہی محروم کر دیا جائے۔۔۔

                            لیکن یہ مشکل کام۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ مشکل کام ہمارا نوجوان کیسے کر سکتا ہے کہ یہ بیچارہ دو نمبری کئے بغیر اپنی ڈگری حاصل نہیں کر سکتا تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
                            :star1:

                            Comment


                            • #44
                              Re: دودھ اور شہد کی نہریں پاکسان میں

                              جو دوست اس معاملے پر گفتگو کرنا چاہیں کہ
                              کیا ووٹنگ کا حق صرف پڑھے لکھتے طبقے کو ہونا چاہئے؟؟
                              اس پر بات کرنے کےلئے اس تھریڈ کا وزٹ کریں
                              http://www.pegham.com/showthread.php?t=80378
                              شکریہ
                              :star1:

                              Comment

                              Working...
                              X