Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

انقلابی بھینسا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • انقلابی بھینسا

    Click image for larger version

Name:	bull.png
Views:	1
Size:	17.0 KB
ID:	2487036

    کسی جنگل میں ایک بھینسا رہتا تھا۔ جنگل کے جس حصے میں وہ قیام پذیر تھا وہاں گھاس کی کافی قلت تھی۔ وہ چرنے کیلیے جنگل کے دیگر قطعوں میں جانے سے ڈرتا تھا کیوں کہ وہاں دیگر جانوروں کا راج تھا اور وہ اسے ادھر پھٹکنے نہیں دیتے تھے اور اسے مار بھگاتے تھے۔ اس صورتحال کی وجہ سے بھینسا بہت کمزور ہو گیا۔*

    ایک رات بھینسا سویا ہوا تھا کہ اسے خواب میں ایک بزرگ بھینسے کی روح کی زیارت ہوئی۔ انہوں نے اسے حالات تبدیل کرنے کیلیے جنگل کی سیاست میں عملی حصہ لینے کا مشورہ دیا اور کامیابی کی بشارت بھی دی۔ صبح اٹھ کر بھینسے نے بزرگ بھینسے کی روح کے مشورے پر عمل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    ابتدا میں بھینسے نے اپنے قطعہ کے کمزور جانوروں کو اکٹھا کیا اور انہیں ان کے بنیادی حقوق سے آگاہ کیا۔ آہستہ آہستہ جانوروں کا ایک گروہ اس کا ہم خیال بن گیا اور انہوں نے جنگل کے دیگر قطعوں میں ابھی اپنے انقلابی نظریات کا پرچار کرنا شروع کر دیا۔ وقت گزرتا گیا اور بھینسے کے گرد بے شمار جانور اکٹھے ہو گئے جن میں اکثر خونخوار درندے بھی شامل تھے۔ اب بھینسے نے انہیں جنگل کا کنٹرول حاصل کرنے کا حکم دے دیا اور جنگل میں ایک نہ ختم ہونے والا خون خرابہ شروع ہو گیا۔

    جنگ کے دوران جب بھینسے پر بھی حملے ہوئے تو وہ جان بچانے کیلیے ایک دور دراز جنگل میں بھاگ گیا اور وہاں پناہ حاصل کی۔ وہاں کی آب و ہوا اور خوراک بھینسے کو خوب راس آئی اور اس کی گردن اور منہ خوب موٹے ہو گئے اور پیٹ کا حجم تین گنا ہو گیا۔

    اب بھینسا وہاں موٹاپے کی وجہ سے عجیب و غریب آواز میں ڈکراتا پھرتا ہے اور وہاں سے اپنے گروہ کو جنگی ہدایات بھیجتا رہتا ہے اور اس کے گروہ کے جانور جنگل میں اقتدار کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    بعض جانور اسے مشورہ دیتے ہیں کہ واپس اپنے جنگل میں چلے جاؤ مگر بھینسا انتہائی سیانا ہو چکا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ انقلاب اپنے رہنما کا خون مانگتا ہے اور بھینسے کو اپنی جان بہت پیاری ہے
    *میرے کچھ پیغام دوست سمجھ گئے ہونگے کیونکہ سمجھدار کو اشارہ کافی ہے
    ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
    سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

  • #2
    Re: انقلابی بھینسا

    ہا ہا ہا

    واہ جمیل بھائی واہ

    یہ آپ نے پیغام نہیں دیا

    بلکہ حالات سے باخبر کیا ہے

    جناب میں تو بلکل سمجھ گیا ہوں

    اور جو بچے نہیں سمجھے

    ان سے گذارش ہے ہے پوگو نیٹ ورک دیکھیں






    Comment


    • #3
      Re: انقلابی بھینسا

      اس ایک کہاوت میں ایک خرابی ہے جو بھینسا انقلاب کی بات کر رہا ہے وہ اسی جنگل میں ہے
      اور جو جنگل سے باہر ہے وہ تبدیلی و انقلاب کی باتیں اس طرح نہیں کر رہا
      :star1:

      Comment


      • #4
        Re: انقلابی بھینسا

        بایناز تمھارے "سگی "میں پاکستان کے پڑھے لکھے انقلابیوں کا گماں ہو رہا ہے جو بظاہر چل تو آگے کی جانب رہے ہیں لیکن دراصل سفر پیچھے کی جانب کر رہے ہیں :)۔
        :star1:

        Comment

        Working...
        X