Announcement
Collapse
No announcement yet.
Unconfigured Ad Widget
Collapse
Ghairat'mand Pathan ki Lalkaar
Collapse
X
-
Re: Ghairat'mand Pathan ki Lalkaar
یہاں تو مداری بھی روڈ پہ پانچ سات سو بندہ اکھٹا کر لیتا ہے جناب جلسے جلسوں
کو مقبولیت کا پیمانہ قرار دینا محل نظر ہے۔
یہ بات بھی کونئی نہیں جو بھی اپوزیشن میں ہوتا امریکہ کے خلاف نعرہ بازی
اور خم ٹھونک بجا کر میدان میں آجاتا اور اس کی زبان زہر اگلنا شروع ہو جاتی ہے لیکن یہی
جماعت جب حکومت میں آئے تو اسے سیاسی مصلحتیں ستانا شروع ہو جاتی اور امریکہ سے پینگیں
بڑھانا شروع ہو جاتے ان سے ڈکٹشین لینا معمول بن جاتا غیرت مند
پٹھان کی للکار بھی درویش کی بڑ سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتی۔۔۔ملکی سیاست کو اگر
ایک لفظ میں بیان کرنے کو کہا جائے تو ایک لفظ برامد ہوتا گند
ہمارا معاشرہ گنے کی رہو ہے اسے جتنا گرم کرو گے اس پر اترنا ہی میل آئے گا بالائی نہیں
اور اخر میں ایک حکائت اپنے خوش فہم دوستوں کے نام معذرت کے ساتھکہتے ہیں جب بھیڑیں سفر پر نکلتی ہیں ت سب سے کمزور بیمار اور نحیف بھیڑ ریوڑ
کے اخر کیں سر نہوڑائے، زبان باہر نکالے لنگڑاتی ہوئی آہستہ آہستہ چلتی ہے سفر
کے دوران اگر خدانخواستہ کوئی آفت یا عذاب آجائے یا راستہ بند ہو جائے، ناقابل عبور
چڑھائی سامنمے اکھڑی ہو یا کوئی درندہ حملہ آور ہو جائے تو سارا ریوڑ فورا پلٹ
جاتاہے جس کے بعد آخر میں چلنے والی وہی کمزور نحیف لاغر بھیڑ میر کارواں
بن جاتی ہےاور ساری بھیڑیں اسے لیڈر مان کر سرجھکائے آہستہ آہستہ اس کےک پیچھے
چلنا شروع ہو جاتی ہیںً تاوقتیکہ کوئی دوسری آفت انہیں پھر پلٹنے پر مجبور نہ کردے )
جب قدرت ناراض ہو تو انسانوں اور بھیڑوں میں کوئی فرق نہیں رہتا جو اپنے سے اگے
چلنے والی ہر بھیڑ کو لیڈر مان لیتی ہے خواہ وہ کتنی ہی نحیف و کمزور کیوں نہ ہوخوش رہیں
ڈاکٹر لکیر الدین فقیر:garmi::(
Comment
-
Re: Ghairat'mand Pathan ki Lalkaar
Originally posted by ڈاکٹر لکیر الدین View Post
یہاں تو مداری بھی روڈ پہ پانچ سات سو بندہ اکھٹا کر لیتا ہے جناب جلسے جلسوں
کو مقبولیت کا پیمانہ قرار دینا محل نظر ہے۔
یہ بات بھی کونئی نہیں جو بھی اپوزیشن میں ہوتا امریکہ کے خلاف نعرہ بازی
اور خم ٹھونک بجا کر میدان میں آجاتا اور اس کی زبان زہر اگلنا شروع ہو جاتی ہے لیکن یہی
جماعت جب حکومت میں آئے تو اسے سیاسی مصلحتیں ستانا شروع ہو جاتی اور امریکہ سے پینگیں
بڑھانا شروع ہو جاتے ان سے ڈکٹشین لینا معمول بن جاتا غیرت مند
پٹھان کی للکار بھی درویش کی بڑ سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتی۔۔۔ملکی سیاست کو اگر
ایک لفظ میں بیان کرنے کو کہا جائے تو ایک لفظ برامد ہوتا گند
ہمارا معاشرہ گنے کی رہو ہے اسے جتنا گرم کرو گے اس پر اترنا ہی میل آئے گا بالائی نہیں
اور اخر میں ایک حکائت اپنے خوش فہم دوستوں کے نام معذرت کے ساتھکہتے ہیں جب بھیڑیں سفر پر نکلتی ہیں ت سب سے کمزور بیمار اور نحیف بھیڑ ریوڑ
کے اخر کیں سر نہوڑائے، زبان باہر نکالے لنگڑاتی ہوئی آہستہ آہستہ چلتی ہے سفر
کے دوران اگر خدانخواستہ کوئی آفت یا عذاب آجائے یا راستہ بند ہو جائے، ناقابل عبور
چڑھائی سامنمے اکھڑی ہو یا کوئی درندہ حملہ آور ہو جائے تو سارا ریوڑ فورا پلٹ
جاتاہے جس کے بعد آخر میں چلنے والی وہی کمزور نحیف لاغر بھیڑ میر کارواں
بن جاتی ہےاور ساری بھیڑیں اسے لیڈر مان کر سرجھکائے آہستہ آہستہ اس کےک پیچھے
چلنا شروع ہو جاتی ہیںً تاوقتیکہ کوئی دوسری آفت انہیں پھر پلٹنے پر مجبور نہ کردے )
جب قدرت ناراض ہو تو انسانوں اور بھیڑوں میں کوئی فرق نہیں رہتا جو اپنے سے اگے
چلنے والی ہر بھیڑ کو لیڈر مان لیتی ہے خواہ وہ کتنی ہی نحیف و کمزور کیوں نہ ہوخوش رہیں
ڈاکٹر لکیر الدین فقیر:garmi:
2nd itni khobsorut nasehat ameez aur taqreban hakyat type
tahreer kay liyi thank you so much:rose
aur aty raha karoo kahan ghyib rahty ho
wasay ajkal kya masrofet hainہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں
Comment
-
Re: Ghairat'mand Pathan ki Lalkaar
Originally posted by ڈاکٹر لکیر الدین View Post
یہاں تو مداری بھی روڈ پہ پانچ سات سو بندہ اکھٹا کر لیتا ہے جناب جلسے جلسوں
کو مقبولیت کا پیمانہ قرار دینا محل نظر ہے۔
یہ بات بھی کونئی نہیں جو بھی اپوزیشن میں ہوتا امریکہ کے خلاف نعرہ بازی
اور خم ٹھونک بجا کر میدان میں آجاتا اور اس کی زبان زہر اگلنا شروع ہو جاتی ہے لیکن یہی
جماعت جب حکومت میں آئے تو اسے سیاسی مصلحتیں ستانا شروع ہو جاتی اور امریکہ سے پینگیں
بڑھانا شروع ہو جاتے ان سے ڈکٹشین لینا معمول بن جاتا غیرت مند
پٹھان کی للکار بھی درویش کی بڑ سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتی۔۔۔ملکی سیاست کو اگر
ایک لفظ میں بیان کرنے کو کہا جائے تو ایک لفظ برامد ہوتا گند
ہمارا معاشرہ گنے کی رہو ہے اسے جتنا گرم کرو گے اس پر اترنا ہی میل آئے گا بالائی نہیں
اور اخر میں ایک حکائت اپنے خوش فہم دوستوں کے نام معذرت کے ساتھکہتے ہیں جب بھیڑیں سفر پر نکلتی ہیں ت سب سے کمزور بیمار اور نحیف بھیڑ ریوڑ
کے اخر کیں سر نہوڑائے، زبان باہر نکالے لنگڑاتی ہوئی آہستہ آہستہ چلتی ہے سفر
کے دوران اگر خدانخواستہ کوئی آفت یا عذاب آجائے یا راستہ بند ہو جائے، ناقابل عبور
چڑھائی سامنمے اکھڑی ہو یا کوئی درندہ حملہ آور ہو جائے تو سارا ریوڑ فورا پلٹ
جاتاہے جس کے بعد آخر میں چلنے والی وہی کمزور نحیف لاغر بھیڑ میر کارواں
بن جاتی ہےاور ساری بھیڑیں اسے لیڈر مان کر سرجھکائے آہستہ آہستہ اس کےک پیچھے
چلنا شروع ہو جاتی ہیںً تاوقتیکہ کوئی دوسری آفت انہیں پھر پلٹنے پر مجبور نہ کردے )
جب قدرت ناراض ہو تو انسانوں اور بھیڑوں میں کوئی فرق نہیں رہتا جو اپنے سے اگے
چلنے والی ہر بھیڑ کو لیڈر مان لیتی ہے خواہ وہ کتنی ہی نحیف و کمزور کیوں نہ ہوخوش رہیں
ڈاکٹر لکیر الدین فقیر:garmi:
aorr Hannn itnaa sara sachh aorr woo b aikk sath,Bht saray logoo
ko yeh hazzamm naii hoo gaaa"Can you imagine what I would do if I could do all I can? "
Comment
-
Re: Ghairat'mand Pathan ki Lalkaar
Originally posted by Jamil Akhter View PostSab say phlay tu baba amir welcome back*:rose
2nd itni khobsorut nasehat ameez aur taqreban hakyat type
tahreer kay liyi thank you so much:rose
aur aty raha karoo kahan ghyib rahty ho
wasay ajkal kya masrofet hain
سو نائس آف یو۔۔۔۔:rose
جاب کے سلسے میں اب روالپنڈی سے اٹک شفٹ ہو چکا ہوں وہاں نیٹ کنکشن نہیں
ہے اس وجہ سے کبھی کبار جب پنڈی انا ہو تو ہی پیغام پہ انا ممکن ہوتا۔۔۔
:phool:
اور رہی مصروفیت کی بات تو جناب اجکل بکروں کی قیمتیں پوچھ رہے جس کے کئی
فوائد ہیں مثلا ایک فائدہ تو یہ کہ جب میں بکروں کی قیمتیں پوچھ رہاہوتا تو قریب سے
گزرنے والے مجھے خریدار سمجھتے ہیں حالانکہ بقول شاعر۔۔
دنیا میں ہوں دنیا کا طلب گار نہیں ہوں
بازار سے گزرا ہوں خریدار نہیں ہوں
میرے محلے کے پرچون فروش نے بھی ان دو چار دنوں سے مجھے ادھار دینے لگا ہے
کیونکہ اس نے بھی مجھے بکروں کی قیمتیں پوچھتے دیکھ لیا ہے اور اسے یقین ہو گیا
ہے کہ کہ معاشی حالت خاصی مستحکم ہے :)
:shyy::shyy::shyy:
بہت شکریہ جمیل اختر
خوش رہیں
عامر احمد:(
Comment
-
Re: Ghairat'mand Pathan ki Lalkaar
Originally posted by ڈاکٹر لکیر الدین View Postسو نائس آف یو۔۔۔۔:rose
جاب کے سلسے میں اب روالپنڈی سے اٹک شفٹ ہو چکا ہوں وہاں نیٹ کنکشن نہیں
ہے اس وجہ سے کبھی کبار جب پنڈی انا ہو تو ہی پیغام پہ انا ممکن ہوتا۔۔۔
:phool:
اور رہی مصروفیت کی بات تو جناب اجکل بکروں کی قیمتیں پوچھ رہے جس کے کئی
فوائد ہیں مثلا ایک فائدہ تو یہ کہ جب میں بکروں کی قیمتیں پوچھ رہاہوتا تو قریب سے
گزرنے والے مجھے خریدار سمجھتے ہیں حالانکہ بقول شاعر۔۔
دنیا میں ہوں دنیا کا طلب گار نہیں ہوں
بازار سے گزرا ہوں خریدار نہیں ہوں
میرے محلے کے پرچون فروش نے بھی ان دو چار دنوں سے مجھے ادھار دینے لگا ہے
کیونکہ اس نے بھی مجھے بکروں کی قیمتیں پوچھتے دیکھ لیا ہے اور اسے یقین ہو گیا
ہے کہ کہ معاشی حالت خاصی مستحکم ہے :)
:shyy::shyy::shyy:
بہت شکریہ جمیل اختر
خوش رہیں
عامر احمدہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں
Comment
Comment