پاکتسان۔۔۔امکانات کا ایک نیا محور
ہمیں آزادی ھاصل کئے ٦٥ بعس ہو چکے ہیں ہم جب بھی پیچھے مڑ کر دیکھتے ہیں
تو اندازہ ہوتا کہ ہماراملک غیر معمولی مشکلات کے درمیان سفر کرتا آیا یے جب یہ قائم ہوا تھا کانگریسی قیادت کو یقین تھا کہ نئی ریاست چند ماہ بھی قائم نہیں رہ سکے گی مگر ہیم آگ اور خون کے دریا میں ڈودب کر ابھرے اور نامساعد حالات کو امکانات میں تبدیل کرتے رہے۔۔
تو اندازہ ہوتا کہ ہماراملک غیر معمولی مشکلات کے درمیان سفر کرتا آیا یے جب یہ قائم ہوا تھا کانگریسی قیادت کو یقین تھا کہ نئی ریاست چند ماہ بھی قائم نہیں رہ سکے گی مگر ہیم آگ اور خون کے دریا میں ڈودب کر ابھرے اور نامساعد حالات کو امکانات میں تبدیل کرتے رہے۔۔
ہم آج اپنے آزاد وطن کی پاک سر زمین کے مرغزارعوں، رایگزاروں اور آباد قصبوں اورشہروں میں میں اہنی آزاد فضائوں کے ساتھ محو نازاں ہیں۔۔۔یہاں کی حسین وادیاں اس کے گلاب شہر ہمیں زندگی کے جبر سے بے خبر کئے ہوئے ہیں
یہ وطن ایک حقیقت ہے یہ عطیہ خدا وندی ہے حالات چاہے کتنے ہی نا یقنی ہوں اگر ہم اپنے آپ کو پورے خلوص اورعزم صمیم کے ساتھ تیار کر لیں تو انشا اللہ اللہ تعالی کی طرف سے فتح و نصرت کے دروازے کھلتے جائے گے۔۔۔یقین کیجئےمیرے خیالوں میرے خوابوں میں بسا ہوا پاکستان اس تعبیر سے مختلف ہے جو نظر آ رہی ہے آج سب خاموش ہیں لیکن آنےو الا کل بولے گا وہ پاکستان ضرور بنے گا جس کا خواب محمد علی جناح اورعلامہ اقبال جیسے لبرل اور بے داغ لیڈروں نے
دیکھا تھا۔۔۔میں نے اپنا جینا مرنااس ارض پاک سے منسلک کیا ہوا ہےاور میں ان لوگوں کا ہم خیال ہوں جو مایوس ہو کر راہ فرار ھاصل کرنے کے بجائے یہیں رہتے ہوئے حالات کا مردانہ وارمقابلہ کرنےا ور اس کے نتیجے میں اس ارض پاک کو دنیا کا خو بصورت ملک بنانے کے حق میں ہیں۔۔۔اگر ہم سب مایوس ہو گئے تو اس پاکستان کا کیا بنے گا ؟ جو ہم نے بے شمار قربانیوں سے حآصل کیا،،ہزاروں بہنوں مائوں نے اپنی عصمت و عفت کے نذارانے دے کر ھاصل کیا تھا؟
جوانوں معصوموں بوڑھوں نے اپنی جانوں کی بازی ہار کر جو حاصل کیا تھا ؟
یہ وطن ایک حقیقت ہے یہ عطیہ خدا وندی ہے حالات چاہے کتنے ہی نا یقنی ہوں اگر ہم اپنے آپ کو پورے خلوص اورعزم صمیم کے ساتھ تیار کر لیں تو انشا اللہ اللہ تعالی کی طرف سے فتح و نصرت کے دروازے کھلتے جائے گے۔۔۔یقین کیجئےمیرے خیالوں میرے خوابوں میں بسا ہوا پاکستان اس تعبیر سے مختلف ہے جو نظر آ رہی ہے آج سب خاموش ہیں لیکن آنےو الا کل بولے گا وہ پاکستان ضرور بنے گا جس کا خواب محمد علی جناح اورعلامہ اقبال جیسے لبرل اور بے داغ لیڈروں نے
دیکھا تھا۔۔۔میں نے اپنا جینا مرنااس ارض پاک سے منسلک کیا ہوا ہےاور میں ان لوگوں کا ہم خیال ہوں جو مایوس ہو کر راہ فرار ھاصل کرنے کے بجائے یہیں رہتے ہوئے حالات کا مردانہ وارمقابلہ کرنےا ور اس کے نتیجے میں اس ارض پاک کو دنیا کا خو بصورت ملک بنانے کے حق میں ہیں۔۔۔اگر ہم سب مایوس ہو گئے تو اس پاکستان کا کیا بنے گا ؟ جو ہم نے بے شمار قربانیوں سے حآصل کیا،،ہزاروں بہنوں مائوں نے اپنی عصمت و عفت کے نذارانے دے کر ھاصل کیا تھا؟
جوانوں معصوموں بوڑھوں نے اپنی جانوں کی بازی ہار کر جو حاصل کیا تھا ؟
رحمتہ للعالمین صللی علیہ والہ وسلم کی نگاہ مہربان اس ملک پر نگران ہے اس ملک کی تخلیق معجزہ ہے اور تکمیل تک کتنے ہی معجزے برپا ہوں گےآفت کتنی بڑی ہی کیوں نہ ہو اللہ تبارک تعالی کی رحمت سے بڑی نہیں ہوتی وہ ذات اگر ہمت عطا کرے تو یہ افتادہمارے عزم و ہمت سے کم رہے گی اقبال نے کہا تھا
مایوسی مالک کائنات پہ عدم اعتماد ہے
مایوسی مالک کائنات پہ عدم اعتماد ہے
ہم خدا کی رحمت سے مایوس نہیں ۔۔کیا ہوا حکمران برے ہیں لیکن ہم اللہ کے
رحمت سے مایوس نہیں ہیں ہمارے پاس آبھی خون، پسینہ،محنت اور انسو باقی ہیں ہم بارگاہ الی میں اپنے انسو پیش کریں گے اور اپنی ہمت کے بل بوتے پہ ہر بحران سے سرخرو ہونگے س ملک کا رشتہ اسمان سے قائم و دائم رہے گا اور گردوں سے آج بھی فرشتوں کا نزول قطار اند قطار ہونا شروع ہو جائے گا
رحمت سے مایوس نہیں ہیں ہمارے پاس آبھی خون، پسینہ،محنت اور انسو باقی ہیں ہم بارگاہ الی میں اپنے انسو پیش کریں گے اور اپنی ہمت کے بل بوتے پہ ہر بحران سے سرخرو ہونگے س ملک کا رشتہ اسمان سے قائم و دائم رہے گا اور گردوں سے آج بھی فرشتوں کا نزول قطار اند قطار ہونا شروع ہو جائے گا
انشا اللہ
پاکستان پایندہ باد
Comment