صدر آصف علی زرداری نے منگل کے روز خواتین کو مقام کار پر ہراساں کرنے کےخلاف بل پر دستخط کردیے جسے پارلیمان کے دونوں ایوانوں نے حال ہی میں کثرت رائے سے منظورکیا تھا۔
اس قانون کا مقصد سرکاری اور نجی اداروں میں ملازمت پیشہ خواتین کو ہراساں کرنے کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔ نئے قانون کے تحت خواتین کو ہراساں کرنے کا مرتکب ہونے والے کے خلاف جرمانے کی رقم ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر پانچ لاکھ جب کہ سزا کی مدت ایک سال سے بڑھا کرپانچ سال کر دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ سیینٹ اور قومی اسمبلی سے منظوری کیا گیا کوئی بھی بل اُس وقت تک قانون نہیں بنتا جب تک صدر اُس پر دستخط نہ کریں۔ پیر کے روز خواتین کے عالمی دن کے موقع پر صدر آصف علی زرداری نے اراکین پارلیمان پر زور دیا تھا کہ وہ خواتین کے خلاف امتیازی قوانین کوختم کرنے کے لیے اپنی کوششیں اور قانون سازی کا عمل تیز کردیں۔
اس قانون کا مقصد سرکاری اور نجی اداروں میں ملازمت پیشہ خواتین کو ہراساں کرنے کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔ نئے قانون کے تحت خواتین کو ہراساں کرنے کا مرتکب ہونے والے کے خلاف جرمانے کی رقم ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر پانچ لاکھ جب کہ سزا کی مدت ایک سال سے بڑھا کرپانچ سال کر دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ سیینٹ اور قومی اسمبلی سے منظوری کیا گیا کوئی بھی بل اُس وقت تک قانون نہیں بنتا جب تک صدر اُس پر دستخط نہ کریں۔ پیر کے روز خواتین کے عالمی دن کے موقع پر صدر آصف علی زرداری نے اراکین پارلیمان پر زور دیا تھا کہ وہ خواتین کے خلاف امتیازی قوانین کوختم کرنے کے لیے اپنی کوششیں اور قانون سازی کا عمل تیز کردیں۔
Comment