Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

! ویلنٹائن ڈے اور ہم بائے طارق خان نیازی !

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ! ویلنٹائن ڈے اور ہم بائے طارق خان نیازی !

    :salam:
    Attached Files
    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

  • #2
    Aao uss ~*Ajnabi*~Ko Yaad Karen.!!

    Comment


    • #3

      Comment


      • #4
        :thmbup:

        Comment


        • #5

          Comment


          • #6
            Originally posted by Khalil View Post
            but mujy to acha lagta hay Valintine.
            ap k sath koi manata nahi na es liy ap ko bura lagta hay oloollzzlaa

            is bar to aap ney be naseeboo lal k sath ehe maniya ho ga hai na:lol
            I aM Not a complete Idiot......Some parts are Missing........

            Comment


            • #7
              :oldie:
              S T I L L W A I T I N G
              sigpic

              Comment


              • #8
                Originally posted by Tanha Hassan View Post
                is bar to aap ney be naseeboo lal k sath ehe maniya ho ga hai na:lol
                nahi yar hamari kismat kahan. main ny to noor jehan k sath manai hay

                Comment


                • #9
                  Originally posted by Khalil View Post
                  nahi yar hamari kismat kahan. main ny to noor jehan k sath manai hay

                  phir to qaber mein he gaey hun gaey372-scare
                  I aM Not a complete Idiot......Some parts are Missing........

                  Comment


                  • #10
                    نوٹ:- آج اسی موضوع پر پیغام کی جید ہستیوں کی موضوعاتی بحث پڑھنے کا اتفاق ہوا تو یہ درج زیل مراسلہ رقم کرڈالا مگر جب متعلقہ تھریڈ میں وارد ہوئے تو مقفل ہوچکا ہے تو ہم نے سوچا اتنی محنت کی رائگاں کیون جائے اور اسے یہ یہاں شئر کردیا آپ بھی پڑھیئے اور سر دھنیئے ۔ ۔ ۔


                    اسلام علیکم دوستو ! سب سے پہلے تو پیغام کے دو لیجنڈز کو میری طرفسے دلی مبارکباد قبول ہو کہ جس طرح سے آپ حضرات نے ایکدوسرے کی ذاتی مدح سرائی کا فریضہ انجام دیا ہے وہ نہایت ہی قابل تحسین اور لائق صد تکریم ہے اور میرے لیے تو اس نے یوں بھی آسانی کی اب مجھے کسی بھی بحث کے دوران ذاتیات کا مفھوم سمجھانے میں آسانی رہے گی پہلے جب اگر کبھی میں کسی بحث میں حصہ لیتا اور دوران بحث فریق مخالف کے دلائل کا رد کسی مجبوری کی وجہ سے ہی زرا سخت طریق سے کرتا تو الزام عائد کیا جاتا کہ آپ ذاتیات پر اتر آئے ہیں میں لاکھ سمجھاتا بھائی جی یہ ذاتیات نہیں ہوتی میرا لہجہ تھوڑا تلخ ضرور ہوا ہے مگر میں نے ہرگز کسی کے زاتی کردار کشی نہیں کی بلکہ سامنے والے دلائل کا جواب دلائل سے ہی دیتے ہوئے زرا الفاظ سخت استعمال کیے ہیں مگر پھربھی لوگ نہ مانتے آج آپ لوگوں کی گفتگو پڑھ کر مجھے لگا کہ میرا کام تو بہت آسان ہوگیا اب یہ گفتگو ذاتیات کے موضوع پر سند رہے گی کہ ایک ایسی بات کہ جسکا ٹاپک کے ساتھ کوئی جوڑ نہ تعلق اسے آپ دونوں نے ایکدوسرے کی ذات پر یوں اچھالا ہے کہ جس سے آپ دونوں کا ایکدوسرے کے بارے میں شخصی بغض اور سوچ دونوں نکھر کر سامنے آگئے انا للہ وانا الیہ راجعون ۔ ۔ ۔
                    کاش کی جتنی محنت آپ دونوں نے ایکدوسرے کی مدح سرائی میں کی ہے اس سے کئی درجے کم اس ٹاپک کی وضاحت میں کرتے تو کوئی ابہام باقی نہ رہتا خیررررر ۔ ۔ ۔ ۔ ٹاپک تھا ویلنٹائن ڈے ۔ ۔ ۔
                    اس ٹاپک پر براہ راست کلام کرنے سے پہلے میں چاہوں گا کہ اپنی قوم کا کسی بھی معاملے میں جو عمومی مزاج بنتا جارہا ہے اسکی تھوڑی نشاندہی کرسکوں حقوق نسواں سے لیکر عام حقوق انسانی حقوق تک کوئی بھی مسئلہ اٹھا کر دیکھ لیں ہماری قوم اس بری طرح سے مغرب کی اندھی تقلید کی عادی ہوچکی کہ جیسے حقوق انسانی اور حقوق نسواں کا کنسیپٹ ہی مغرب سے درآمد شدہ ہو جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ تمام حقوق و قوانین اسلام کی میراث ہیں مگر ہم ہیں کہ چند مغرب زدہ این جی اووز اور سیکولر مائنڈ ذہن کی امداد سے چلنے والے میڈیا کی شروع کردہ بے ہودہ مہمات سے اس درجہ متاثر ہیں کہ ہمیں اصل حقوق انسانی اور نسوانی کا خیال ہی نہیں کہ اصل میں انسانی اور نسوانی حقوق ہیں کیا ؟؟؟؟؟ مغرب نے عورت کو اشتہار بناڈالا تو خود عورت چاہے مغرب کی ہو یا مشرق کی اس نے اس میں بھر پور حصہ ڈالا وہ بھی کار خیر سمجھ کر اور یوں خود عورت نے ہی خود کو اس مقام پر فائز کروادیا کہ جہاں اس بلڈی بچ کا لقب دیا جاتا ہے کوئی سا بھی ٹی وی اشتہار دیکھ لیں خالص سے خالص مردانہ استعمال کی اشیاء پر بھی عورت ہی اشتہار کی صورت میں نظر آئے گی دور کیوں جائیں پیغام کا ہی یہ شعبہ دیکھ لیں کہ جسے بڑے فخر سے ڈیزائننگ کہہ کر باقاعدہ متعدد الگ الگ سیکشنوں میں جسکی تشہیر کی جاتی ہے وہاں ڈیزائن ہوئے بیش قیمت نوادرات کی اکثریت نہیں تو ایک بڑی تعداد بے ہودہ عشقیہ شاعری پر عورت کی تصاویر سے مزین ہے اور اس کار کو کار ثواب سمجھ کر بلکہ انتہائی متبرک فن سمجھ کر نہ صرف مرد بلکہ پیغام کی عورتیں بھی دھڑا دھڑ انجام دے رہی ہیں ۔ ۔ ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون ۔ ۔ ۔

                    اب آتا ہوں اصل موضوع کی طرف مگر انتہائی اختصار سے . سب سے پہلے تو اتنا واضح کردوں کے ویلنٹائن ڈے کی شرعی حیثیت پر تو میں ہرگز گفتگو نہیں کروں گا کہ ہر بچہ جانتا ہے کہ اسلام میں اس قسم کی بے ہودگی کی ہرگز گنجائش نہیں میں فقط اس بے ہودہ تہوار کی اخلاقی حیثیت پر اول ایک مسلم پھر گلوبل سوسائٹی کے پراسپیکٹس سے گفتگو کروں گا تو اس سلسلے میں پہلے اپنا مؤقف بطور دعوٰی کے سب کے سامنے رکھوں گا پھر اس دعوٰی پر دلائل رقم کروں گا اور پھر اگر کسی کو اعتراض ہوا تو اس اعتراض کا مناسب جواب دینے کی بھی کوشش کروں گا ۔ لہزا یہی وجہ ہے کہ ویلنٹائن کیا ہے ؟ اسکی تاریخ کیا ہے ؟ اور یہ کس قوم کا مذہبی یا ثقافتی تہوار ہے مجھے اس سے کوئی غرض نہیں مجھے غرض ہے تو وہ فقط اس تہوار کے اس پہلو سے جو کہ اس کی حقیقی بنیاد ہے جسکی وجہ سے یہ وضع ہوا یا کیا گیا اور اب مسلم معاشروں میں پینیٹریٹ کیا جارہا ہے ۔اور وہ ہے عورت اور مرد کا عشقی تعلق ۔ کہ جسکو پروان چڑھانے یا بڑھاوا دینے سے متعلق یہ دن یا تہوار منایا جاتا ہے اب اسے کوئی لاکھ ماں، بہن ،بھائی یا دوست کی محبت کی چادر میں چھپانے کی کوشش کرئے مگر حقیقت یہ ہے کہ تہوار اصل میں دو نا محرم انسانوں کی ایک دوسرے سے نام نہاد محبت کی بڑھوتری کو مزید فروغ دینے کا ہی زریعہ ہے کہ جسکی ایک مسلمان سوسائٹی نہ کبھی متحمل تھی اور نہ ہی ہوسکتی ہے لہزا اس دن کو منانے کا کوئی بھی اخلاقی جواز ہرگز کسی کو بھی میسر نہیں بلکہ جن احباب نے اس تہوار کو منانے کے لیے ماں ، بہن یا باپ یا بھائی یا پھر دوست کی محبت کی تاویل کی ہے ان کا یہ تاویل کرنا ہی ایک طرح سے ہمارے مؤقف کی تائید ہے کہ ایک مسلمان معاشرے میں اس تہوار کی کھلے عام اجازت دینا نا مناسب ہے اور خود ان کی نگاہوں میں بھی معیوب ہے رہ گیا یہ سوال کے کہ آیا اگر اس تہوار کو ماں بہن یا باپ یا پھر دوست کی محبت کے حوالے سے اگر منا لیا جائے تو کیا اس میں کوئی حرج نہیں ہوگا تو اس کا جواب ہی ہے کہ حرج ہوگا اور بالکل ہوگا کہ یہ ایک ثابت شدہ حقیقت ہے کہ یہ تہوار جہان سے اور جن معاشروں سے نکلا ہے وہاں اس کو فقط مرد و عورت کی ایک مخصوص محبت کے حوالے سے ہی منایا جاتا ہے اور اسی لیے اسکو وضع بھی کیا گیا ہے لہزا جب ایک تہوار کوئی قوم کسی خاص نظریئے اور خاص پس منظر کے حوالے سے ایک مخصوص پیش منظر کے تناظر میں مناتی ہے تو پھر ہمیں کیا ضرورت پڑی ہے کہ ہم طرح طرح کی تاویلات کا سہارا لیکر اس بے ہودہ تہوار کو اپنے معاشروں میں اپنی نئی نسلوں کی اخلاقی , اخلاق باختگی کے لیے پروان چڑھائیں کیا ہم اخلاقی طور پر ایسی تہی دامن قوم ہیں کہ ہمیں اپنی ماں ،باپ ،بہن، بھائی، اور دوست کی محبت کو اخلاقی جواز بخشنے کے لیے کسی نام نہاد قوم کے نام نہاد تہوار کو اپنانے کے لیے طرح طرح کی بیکار اور بے جا تاویلات کا سہارا لینا پڑے انا للہ وانا الیہ راجعون
                    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

                    Comment


                    • #11
                      sahii likhaa haii bhai
                      "Can you imagine what I would do if I could do all I can? "

                      Comment


                      • #12

                        Comment


                        • #13
                          Originally posted by aabi2cool View Post
                          ؟؟؟؟؟ مغرب نے عورت کو اشتہار بناڈالا تو خود عورت چاہے مغرب کی ہو یا مشرق کی اس نے اس میں بھر پور حصہ ڈالا وہ بھی کار خیر سمجھ کر اور یوں خود عورت نے ہی خود کو اس مقام پر فائز کروادیا کہ جہاں اس بلڈی بچ کا لقب دیا جاتا ہے کوئی سا بھی ٹی وی اشتہار دیکھ لیں خالص سے خالص مردانہ استعمال کی اشیاء پر بھی عورت ہی اشتہار کی صورت میں نظر آئے گی دور کیوں جائیں پیغام کا ہی یہ شعبہ دیکھ لیں کہ جسے بڑے فخر سے ڈیزائننگ کہہ کر باقاعدہ متعدد الگ الگ سیکشنوں میں جسکی تشہیر کی جاتی ہے وہاں ڈیزائن ہوئے بیش قیمت نوادرات کی اکثریت نہیں تو ایک بڑی تعداد بے ہودہ عشقیہ شاعری پر عورت کی تصاویر سے مزین ہے اور اس کار کو کار ثواب سمجھ کر بلکہ انتہائی متبرک فن سمجھ کر نہ صرف مرد بلکہ پیغام کی عورتیں بھی دھڑا دھڑ انجام دے رہی ہیں ۔ ۔ ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون ۔ ۔ ۔
                          اب آتا ہوں اصل موضوع کی طرف مگر انتہائی اختصار سے . سب سے پہلے تو اتنا واضح کردوں کے ویلنٹائن ڈے کی شرعی حیثیت پر تو میں ہرگز گفتگو نہیں کروں گا کہ ہر بچہ جانتا ہے کہ اسلام میں اس قسم کی بے ہودگی کی ہرگز گنجائش نہیں میں فقط اس بے ہودہ تہوار کی اخلاقی حیثیت پر اول ایک مسلم پھر گلوبل سوسائٹی کے پراسپیکٹس سے گفتگو کروں گا تو اس سلسلے میں پہلے اپنا مؤقف بطور دعوٰی کے سب کے سامنے رکھوں گا پھر اس دعوٰی پر دلائل رقم کروں گا اور پھر اگر کسی کو اعتراض ہوا تو اس اعتراض کا مناسب جواب دینے کی بھی کوشش کروں گا ۔ لہزا یہی وجہ ہے کہ ویلنٹائن کیا ہے ؟ اسکی تاریخ کیا ہے ؟ اور یہ کس قوم کا مذہبی یا ثقافتی تہوار ہے مجھے اس سے کوئی غرض نہیں مجھے غرض ہے تو وہ فقط اس تہوار کے اس پہلو سے جو کہ اس کی حقیقی بنیاد ہے جسکی وجہ سے یہ وضع ہوا یا کیا گیا اور اب مسلم معاشروں میں پینیٹریٹ کیا جارہا ہے ۔اور وہ ہے عورت اور مرد کا عشقی تعلق ۔ کہ جسکو پروان چڑھانے یا بڑھاوا دینے سے متعلق یہ دن یا تہوار منایا جاتا ہے اب اسے کوئی لاکھ ماں، بہن ،بھائی یا دوست کی محبت کی چادر میں چھپانے کی کوشش کرئے مگر حقیقت یہ ہے کہ تہوار اصل میں دو نا محرم انسانوں کی ایک دوسرے سے نام نہاد محبت کی بڑھوتری کو مزید فروغ دینے کا ہی زریعہ ہے کہ جسکی ایک مسلمان سوسائٹی نہ کبھی متحمل تھی اور نہ ہی ہوسکتی ہے لہزا اس دن کو منانے کا کوئی بھی اخلاقی جواز ہرگز کسی کو بھی میسر نہیں بلکہ جن احباب نے اس تہوار کو منانے کے لیے ماں ، بہن یا باپ یا بھائی یا پھر دوست کی محبت کی تاویل کی ہے ان کا یہ تاویل کرنا ہی ایک طرح سے ہمارے مؤقف کی تائید ہے کہ ایک مسلمان معاشرے میں اس تہوار کی کھلے عام اجازت دینا نا مناسب ہے اور خود ان کی نگاہوں میں بھی معیوب ہے رہ گیا یہ سوال کے کہ آیا اگر اس تہوار کو ماں بہن یا باپ یا پھر دوست کی محبت کے حوالے سے اگر منا لیا جائے تو کیا اس میں کوئی حرج نہیں ہوگا تو اس کا جواب ہی ہے کہ حرج ہوگا اور بالکل ہوگا کہ یہ ایک ثابت شدہ حقیقت ہے کہ یہ تہوار جہان سے اور جن معاشروں سے نکلا ہے وہاں اس کو فقط مرد و عورت کی ایک مخصوص محبت کے حوالے سے ہی منایا جاتا ہے اور اسی لیے اسکو وضع بھی کیا گیا ہے لہزا جب ایک تہوار کوئی قوم کسی خاص نظریئے اور خاص پس منظر کے حوالے سے ایک مخصوص پیش منظر کے تناظر میں مناتی ہے تو پھر ہمیں کیا ضرورت پڑی ہے کہ ہم طرح طرح کی تاویلات کا سہارا لیکر اس بے ہودہ تہوار کو اپنے معاشروں میں اپنی نئی نسلوں کی اخلاقی , اخلاق باختگی کے لیے پروان چڑھائیں کیا ہم اخلاقی طور پر ایسی تہی دامن قوم ہیں کہ ہمیں اپنی ماں ،باپ ،بہن، بھائی، اور دوست کی محبت کو اخلاقی جواز بخشنے کے لیے کسی نام نہاد قوم کے نام نہاد تہوار کو اپنانے کے لیے طرح طرح کی بیکار اور بے جا تاویلات کا سہارا لینا پڑے انا للہ وانا الیہ راجعون
                          Very well and precisely explained. :thmbup:

                          Mere lakeer peetnay ka to koi khaas faida nahi pohanch saka, while you are considered to be an authority on such topics to mein duaa karon ga ke shayad tumhari baat he in ke dil ko lag jaye.

                          Yahan per "zina" kerne se ziada "zina" ka naam lene walay mujrim karar diye jatay hein. How silly.
                          :thmbup:

                          Comment


                          • #14
                            Originally posted by aabi2cool View Post
                            نوٹ:- آج اسی موضوع پر پیغام کی جید ہستیوں کی موضوعاتی بحث پڑھنے کا اتفاق ہوا تو یہ درج زیل مراسلہ رقم کرڈالا مگر جب متعلقہ تھریڈ میں وارد ہوئے تو مقفل ہوچکا ہے تو ہم نے سوچا اتنی محنت کی رائگاں کیون جائے اور اسے یہ یہاں شئر کردیا آپ بھی پڑھیئے اور سر دھنیئے ۔ ۔ ۔



                            اسلام علیکم دوستو ! سب سے پہلے تو پیغام کے دو لیجنڈز کو میری طرفسے دلی مبارکباد قبول ہو کہ جس طرح سے آپ حضرات نے ایکدوسرے کی ذاتی مدح سرائی کا فریضہ انجام دیا ہے وہ نہایت ہی قابل تحسین اور لائق صد تکریم ہے اور میرے لیے تو اس نے یوں بھی آسانی کی اب مجھے کسی بھی بحث کے دوران ذاتیات کا مفھوم سمجھانے میں آسانی رہے گی پہلے جب اگر کبھی میں کسی بحث میں حصہ لیتا اور دوران بحث فریق مخالف کے دلائل کا رد کسی مجبوری کی وجہ سے ہی زرا سخت طریق سے کرتا تو الزام عائد کیا جاتا کہ آپ ذاتیات پر اتر آئے ہیں میں لاکھ سمجھاتا بھائی جی یہ ذاتیات نہیں ہوتی میرا لہجہ تھوڑا تلخ ضرور ہوا ہے مگر میں نے ہرگز کسی کے زاتی کردار کشی نہیں کی بلکہ سامنے والے دلائل کا جواب دلائل سے ہی دیتے ہوئے زرا الفاظ سخت استعمال کیے ہیں مگر پھربھی لوگ نہ مانتے آج آپ لوگوں کی گفتگو پڑھ کر مجھے لگا کہ میرا کام تو بہت آسان ہوگیا اب یہ گفتگو ذاتیات کے موضوع پر سند رہے گی کہ ایک ایسی بات کہ جسکا ٹاپک کے ساتھ کوئی جوڑ نہ تعلق اسے آپ دونوں نے ایکدوسرے کی ذات پر یوں اچھالا ہے کہ جس سے آپ دونوں کا ایکدوسرے کے بارے میں شخصی بغض اور سوچ دونوں نکھر کر سامنے آگئے انا للہ وانا الیہ راجعون ۔ ۔ ۔
                            کاش کی جتنی محنت آپ دونوں نے ایکدوسرے کی مدح سرائی میں کی ہے اس سے کئی درجے کم اس ٹاپک کی وضاحت میں کرتے تو کوئی ابہام باقی نہ رہتا خیررررر ۔ ۔ ۔ ۔ ٹاپک تھا ویلنٹائن ڈے ۔ ۔ ۔
                            اس ٹاپک پر براہ راست کلام کرنے سے پہلے میں چاہوں گا کہ اپنی قوم کا کسی بھی معاملے میں جو عمومی مزاج بنتا جارہا ہے اسکی تھوڑی نشاندہی کرسکوں حقوق نسواں سے لیکر عام حقوق انسانی حقوق تک کوئی بھی مسئلہ اٹھا کر دیکھ لیں ہماری قوم اس بری طرح سے مغرب کی اندھی تقلید کی عادی ہوچکی کہ جیسے حقوق انسانی اور حقوق نسواں کا کنسیپٹ ہی مغرب سے درآمد شدہ ہو جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ تمام حقوق و قوانین اسلام کی میراث ہیں مگر ہم ہیں کہ چند مغرب زدہ این جی اووز اور سیکولر مائنڈ ذہن کی امداد سے چلنے والے میڈیا کی شروع کردہ بے ہودہ مہمات سے اس درجہ متاثر ہیں کہ ہمیں اصل حقوق انسانی اور نسوانی کا خیال ہی نہیں کہ اصل میں انسانی اور نسوانی حقوق ہیں کیا ؟؟؟؟؟ مغرب نے عورت کو اشتہار بناڈالا تو خود عورت چاہے مغرب کی ہو یا مشرق کی اس نے اس میں بھر پور حصہ ڈالا وہ بھی کار خیر سمجھ کر اور یوں خود عورت نے ہی خود کو اس مقام پر فائز کروادیا کہ جہاں اس بلڈی بچ کا لقب دیا جاتا ہے کوئی سا بھی ٹی وی اشتہار دیکھ لیں خالص سے خالص مردانہ استعمال کی اشیاء پر بھی عورت ہی اشتہار کی صورت میں نظر آئے گی دور کیوں جائیں پیغام کا ہی یہ شعبہ دیکھ لیں کہ جسے بڑے فخر سے ڈیزائننگ کہہ کر باقاعدہ متعدد الگ الگ سیکشنوں میں جسکی تشہیر کی جاتی ہے وہاں ڈیزائن ہوئے بیش قیمت نوادرات کی اکثریت نہیں تو ایک بڑی تعداد بے ہودہ عشقیہ شاعری پر عورت کی تصاویر سے مزین ہے اور اس کار کو کار ثواب سمجھ کر بلکہ انتہائی متبرک فن سمجھ کر نہ صرف مرد بلکہ پیغام کی عورتیں بھی دھڑا دھڑ انجام دے رہی ہیں ۔ ۔ ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون ۔ ۔ ۔

                            اب آتا ہوں اصل موضوع کی طرف مگر انتہائی اختصار سے . سب سے پہلے تو اتنا واضح کردوں کے ویلنٹائن ڈے کی شرعی حیثیت پر تو میں ہرگز گفتگو نہیں کروں گا کہ ہر بچہ جانتا ہے کہ اسلام میں اس قسم کی بے ہودگی کی ہرگز گنجائش نہیں میں فقط اس بے ہودہ تہوار کی اخلاقی حیثیت پر اول ایک مسلم پھر گلوبل سوسائٹی کے پراسپیکٹس سے گفتگو کروں گا تو اس سلسلے میں پہلے اپنا مؤقف بطور دعوٰی کے سب کے سامنے رکھوں گا پھر اس دعوٰی پر دلائل رقم کروں گا اور پھر اگر کسی کو اعتراض ہوا تو اس اعتراض کا مناسب جواب دینے کی بھی کوشش کروں گا ۔ لہزا یہی وجہ ہے کہ ویلنٹائن کیا ہے ؟ اسکی تاریخ کیا ہے ؟ اور یہ کس قوم کا مذہبی یا ثقافتی تہوار ہے مجھے اس سے کوئی غرض نہیں مجھے غرض ہے تو وہ فقط اس تہوار کے اس پہلو سے جو کہ اس کی حقیقی بنیاد ہے جسکی وجہ سے یہ وضع ہوا یا کیا گیا اور اب مسلم معاشروں میں پینیٹریٹ کیا جارہا ہے ۔اور وہ ہے عورت اور مرد کا عشقی تعلق ۔ کہ جسکو پروان چڑھانے یا بڑھاوا دینے سے متعلق یہ دن یا تہوار منایا جاتا ہے اب اسے کوئی لاکھ ماں، بہن ،بھائی یا دوست کی محبت کی چادر میں چھپانے کی کوشش کرئے مگر حقیقت یہ ہے کہ تہوار اصل میں دو نا محرم انسانوں کی ایک دوسرے سے نام نہاد محبت کی بڑھوتری کو مزید فروغ دینے کا ہی زریعہ ہے کہ جسکی ایک مسلمان سوسائٹی نہ کبھی متحمل تھی اور نہ ہی ہوسکتی ہے لہزا اس دن کو منانے کا کوئی بھی اخلاقی جواز ہرگز کسی کو بھی میسر نہیں بلکہ جن احباب نے اس تہوار کو منانے کے لیے ماں ، بہن یا باپ یا بھائی یا پھر دوست کی محبت کی تاویل کی ہے ان کا یہ تاویل کرنا ہی ایک طرح سے ہمارے مؤقف کی تائید ہے کہ ایک مسلمان معاشرے میں اس تہوار کی کھلے عام اجازت دینا نا مناسب ہے اور خود ان کی نگاہوں میں بھی معیوب ہے رہ گیا یہ سوال کے کہ آیا اگر اس تہوار کو ماں بہن یا باپ یا پھر دوست کی محبت کے حوالے سے اگر منا لیا جائے تو کیا اس میں کوئی حرج نہیں ہوگا تو اس کا جواب ہی ہے کہ حرج ہوگا اور بالکل ہوگا کہ یہ ایک ثابت شدہ حقیقت ہے کہ یہ تہوار جہان سے اور جن معاشروں سے نکلا ہے وہاں اس کو فقط مرد و عورت کی ایک مخصوص محبت کے حوالے سے ہی منایا جاتا ہے اور اسی لیے اسکو وضع بھی کیا گیا ہے لہزا جب ایک تہوار کوئی قوم کسی خاص نظریئے اور خاص پس منظر کے حوالے سے ایک مخصوص پیش منظر کے تناظر میں مناتی ہے تو پھر ہمیں کیا ضرورت پڑی ہے کہ ہم طرح طرح کی تاویلات کا سہارا لیکر اس بے ہودہ تہوار کو اپنے معاشروں میں اپنی نئی نسلوں کی اخلاقی , اخلاق باختگی کے لیے پروان چڑھائیں کیا ہم اخلاقی طور پر ایسی تہی دامن قوم ہیں کہ ہمیں اپنی ماں ،باپ ،بہن، بھائی، اور دوست کی محبت کو اخلاقی جواز بخشنے کے لیے کسی نام نہاد قوم کے نام نہاد تہوار کو اپنانے کے لیے طرح طرح کی بیکار اور بے جا تاویلات کا سہارا لینا پڑے انا للہ وانا الیہ راجعون
                            walekumasslam
                            well said aabi bhai

                            aap nay jo bat sab say pehlay kahi hay wo baat main bhi kehna chah rahi thi magar kehnay ka saleqa nahi aaya
                            aik taraf to admin k waqar ka khyal tha
                            dosri tarar aik acha member tha

                            admin say shkiayat hay k jab un ko thread pay badmazgi hoti dikhai di thi to GAIR JANIBDARI say aamir ko Warn karnay k bad thread lock kar detay jesay bohat sari moo mari k bad kar he dia gia

                            tum ye tum wo ... ye kar donga wo kar donga
                            main ye nahi main wo nahi .... magar na na kartay sab he kuch kartay rahay,... sahi to nahi tha ye .CT to bohat peechay reh gai theen. admin ka he asal jhgra shoro ho gia tha
                            pata nai kiun :donno:


                            * bilkul theek kaha yahi asal baat hay .... manany walay isi tarha ki taweel ghartay hain phir dono kaan band kar letay hain ab chahye un k samnay been bajatay raho ya dhool,,, un pay asar nahi hota .
                            pata nai kiun :donno:
                            Aao uss ~*Ajnabi*~Ko Yaad Karen.!!

                            Comment


                            • #15
                              Originally posted by aabi2cool View Post
                              نوٹ:- آج اسی موضوع پر پیغام کی جید ہستیوں کی موضوعاتی بحث پڑھنے کا اتفاق ہوا تو یہ درج زیل مراسلہ رقم کرڈالا مگر جب متعلقہ تھریڈ میں وارد ہوئے تو مقفل ہوچکا ہے تو ہم نے سوچا اتنی محنت کی رائگاں کیون جائے اور اسے یہ یہاں شئر کردیا آپ بھی پڑھیئے اور سر دھنیئے ۔ ۔ ۔


                              [/size]
                              bilkul darust

                              Comment

                              Working...
                              X