انٹرنیٹ کی سکیورٹی پر نظر رکھنے والے ماہرین نےاکیلےانٹرنیٹ استعمال کرنے والے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ فیمبٹ نامی وائرس ان کے کمپیوٹر کو خراب کر سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فیمبٹ نامی وائرس خود کو خاتون ظاہر کرتا ہے اور فوری طور پر پیغام کے ذریعے بات چیت کرنا چاہتا ہے اور اس دوران صارف کے کمپیوٹر کو خراب کر سکتا ہے۔
سکیورٹی ماہرین کے مطابق صارفین کو اس بات پر راضی کیا جاتا ہے کہ وہ ذاتی معلومات ظاہر کریں جس کے ذریعےانہیں دھوکا دیا جا سکے۔یہ وائرس پہلی بار سنہ دو ہزار سات میں سامنے آیا تھا مگر اس کے بعد اسے زیادہ نہیں دیکھا گیا۔
ایسے آثار ہیں کہ یہ وائرس ویلنٹائن ڈے کے موقع پر دوبارہ منظرِعام پر آ جائے۔
سنہ دو ہزار سات میں ایک روسی کمپنی سائیبر لور نے دعوای کیا تھا کہ انہوں نے ایک ایسا سافٹ تیار کر لیا ہے جو خود کو مخالف جنس کے طور پر ظاہر کرتا ہے
پی سی ٹولز کے رچرڈ کلوک کے مطابق فیمبٹ نامی وائرس اس بار پہلے سے بھی زیادہ دلکش روپ اختیار کر سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ وائرس اس بار زیادہ خطرناک حملہ کر سکتا ہے۔ ان کے مطابق یہ وائرس بات چیت کے ذریعے حاصل ہونے والی معلومات کو بدل سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ وائرس انٹرنیٹ صارفین کو ایک ایسی ویب سائٹ پر کلک کرنے کا کہتا ہے جس کے ذریعے وہ صارفین کے کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات حاصل کر سکتا ہے۔
سنہ دو ہزار سات میں ایک روسی کمپنی سائیبر لور نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ایک ایسا سافٹ ویئر تیار کر لیا ہے جو خود کو مخالف جنس کے طور پر ظاہر کرتا ہے۔
دوسری جانب ایسی کوئی اطلاع نہیں جس سے ثابت ہو سکے کہ سائیبر لور سافٹ ویئر انٹر نیٹ پر جرم میں ملوث ہو۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فیمبٹ نامی وائرس خود کو خاتون ظاہر کرتا ہے اور فوری طور پر پیغام کے ذریعے بات چیت کرنا چاہتا ہے اور اس دوران صارف کے کمپیوٹر کو خراب کر سکتا ہے۔
سکیورٹی ماہرین کے مطابق صارفین کو اس بات پر راضی کیا جاتا ہے کہ وہ ذاتی معلومات ظاہر کریں جس کے ذریعےانہیں دھوکا دیا جا سکے۔یہ وائرس پہلی بار سنہ دو ہزار سات میں سامنے آیا تھا مگر اس کے بعد اسے زیادہ نہیں دیکھا گیا۔
ایسے آثار ہیں کہ یہ وائرس ویلنٹائن ڈے کے موقع پر دوبارہ منظرِعام پر آ جائے۔
سنہ دو ہزار سات میں ایک روسی کمپنی سائیبر لور نے دعوای کیا تھا کہ انہوں نے ایک ایسا سافٹ تیار کر لیا ہے جو خود کو مخالف جنس کے طور پر ظاہر کرتا ہے
پی سی ٹولز کے رچرڈ کلوک کے مطابق فیمبٹ نامی وائرس اس بار پہلے سے بھی زیادہ دلکش روپ اختیار کر سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ وائرس اس بار زیادہ خطرناک حملہ کر سکتا ہے۔ ان کے مطابق یہ وائرس بات چیت کے ذریعے حاصل ہونے والی معلومات کو بدل سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ وائرس انٹرنیٹ صارفین کو ایک ایسی ویب سائٹ پر کلک کرنے کا کہتا ہے جس کے ذریعے وہ صارفین کے کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات حاصل کر سکتا ہے۔
سنہ دو ہزار سات میں ایک روسی کمپنی سائیبر لور نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ایک ایسا سافٹ ویئر تیار کر لیا ہے جو خود کو مخالف جنس کے طور پر ظاہر کرتا ہے۔
دوسری جانب ایسی کوئی اطلاع نہیں جس سے ثابت ہو سکے کہ سائیبر لور سافٹ ویئر انٹر نیٹ پر جرم میں ملوث ہو۔
Comment