Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

مظفر آباد امام بارگاہ: سات ہلاک

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • مظفر آباد امام بارگاہ: سات ہلاک

    پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں حکام کے مطابق امام بارگاہ کے باہر ایک مبینہ خودکش حملے میں کم از کم سات افراد ہلاک جب کہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
    پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا خود کش حملہ ہے جس میں عام شہری نشانہ بنے۔
    مظفر آباد کے ڈپٹی کمشنر چوہدری امتیاز نے بی بی سی بات کرتے ہوئے بتایا کہ مبینہ خودکش حملہ مظفر آباد شہر کے وسط میں واقع امام بارگاہ کے باہر ہوا۔ فوجی ہسپتال سی ایچ ایم بھی قریب ہی واقع ہے۔
    انھوں نے بتایا کہ خودکش حملے میں تین پولیس اہلکاروں سمیت چھ افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے جبکہ دو افراد بعد میں اسپتال میں دم توڑ گئے۔ اس واقعہ میں اسی سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے ہیں جن میں دس زخمیوں کے حالت تشویشناک ہے۔
    ڈپٹی کمشنر کے مطابق زخمیوں کو قریب ہی واقع ملڑی ہسپتال سی ایچ ایم ایچ میں داخل کیا گیا ہے۔
    حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جب نو محرم کا جلوس ختم ہوا تھا اور عاشورہ کا سب سے بڑا جلوس پیر کو نکالا جائے گا۔
    حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور امام بارگاہ میں داخل ہونے کہ کوشش کررہا تھا کہ وہاں تعینات پولیس اہلکاروں نے اس کو تلاشی کے لئے روکا اور اسی دوران اس نے اپنے آپ کو اڑا دیا۔
    اس کے نیتجے میں حکام کا کہنا ہے کہ وہاں تعینات تینوں پولیس اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
    پاکستان اور اس کے زیر انتظام کشمیر میں محرم کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔


    یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی ہے اور یہی وجہ ہے کہ تمام مسالک کے لوگوں نے اس واقعہ کی شدید مذمت کی۔ حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعہ کی تحقیقات کررہے ہیں۔
    اس سے قبل نومبر میں مظفرآباد میں تین خود کش حملہ آوروں نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا تھا جب پولیس ان کا تعاقب کررہی تھی۔ ان حملہ آوروں کے بارے میں حکام نے کہا تھا کہ وہ حلیے اور بول چال سے غیر کشمیری تھے۔
    اسی سال جون میں مظفرآباد شہر کے علاقے شوکت لائن میں فوجیوں کی رہائشی عمارت کے احاطے میں ایک خود کش حملہ آور نے فوج کے جوانوں کو نشانہ بنایا تھا۔ اس حملے میں دو فوجی اہلکار ہلاک جبکہ تین زخمی ہوگئے تھے۔ حکام نے اس حملہ آور کا بارے میں بتایا تھا کہ اس کا تعلق وزیرستان سے تھا۔ تحریک طالبان
    پاکستان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
Working...
X