Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ایشیا میں 2004ء کی ہولناک سُونامی کی برسی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ایشیا میں 2004ء کی ہولناک سُونامی کی برسی

    جنوب مشرقی ایشیا کے طول وعرض میں لوگوں نے ہفتے کے روز 2004ءکے تباہ کُن زلزلے اور سمندر کی اُس طوفانی لہر سُونامی کی پانچویں برسی کے موقعے پر چند لمحے کی خاموشی اختیار کی، جس کے نتیجے میں تقریباً ایک درجن ملکوں میں دو لاکھ 30 ہزار تک لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔

    26 دسمبر کی سُونامی میں پوری کی پوری ساحلی بستیاں تباہ ہوگئیں، کتنے ہی خاندان اپنے پیاروں سے محروم ہوگئے، سیاحوں سے معمور خوبصورت ساحل ملبے کا ڈھیر بن گئے اور وہ خوفناک لہر اپنی راہ سے ہر چیز کو بہا کر سمندر میں لے گئى۔

    پورے جنوب مشرقی اشیا میں بحر ہند کے ساحلی شہروں اور دوسرے پُر فضا ساحلی مقامات پر لوگوں نے مسجدوں میں اور سونامی میں ہلاک ہونے والوں کی اجتماعی قبروں کے قریب جمع ہوکر فاتحہ خوانی کی۔

    وہ سو نامی یا بلند سمندری لہر 9.0 شدّت کے اُس زلزلے کے باعث وجود میں آئی تھی جو انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا کے قریب سمندر کی تہہ میں آیا تھا۔زلزلے کے سات گھنٹے بعد وہ سنمدری لہر پانی کی ایک بلند دیوار کی صورت میں بحر ہند کے ایک سرے سے چل کر دوسرے سرے یعنی مشرقی افریقہ تک پہنچ گئى اور اُس کے راستے میں جو بھی ساحلی علاقے آئے، انھیں تہس نہس کرتی چلی گئی۔

    یہ سوئے اتفاق ہے کہ سُونامی کی پانچویں برسی کے موقعے پر ہفتے کے روز انڈونیشیا میں مقامی وقت کے مطابق شام چھ بجے سے تھوڑی ہی دیر پہلے ایک اور زلزلہ آیا ہے۔ امریکہ کے ارضیاتی سروے کا کہنا ہے کہ رِکتر سکیل پر اس زلزلے کی شدّت چھ ریکارڈ کی گئى ہے اور اس کا مرکز جزائر تانِمبار کے قریب بحیرہ باندا میں تھا۔حکام نے زلزلے کے بعد کسی سونامی کے بارے میں کوئى انتباہ جاری نہیں کیا اور فوری طور پر کسی کے زخمی ہونے یا املاک کے کسی بھاری نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

    2004ء کی سُونامی میں بعض ساحلی مقامات پر نو میٹر تک بلند لہر کی اطلاع ملی تھی۔ اُس سُونامی میں جن ملکوں کو سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصان اُٹھانا پڑا تھا، اُن میں انڈونیشیا کے علاوہ سری لنکا، بھارت، مالدیپ اور تھائى لینڈ بھی شامل ہیں۔

    لیکن اُس سُونامی سے جانوں اور املاک کے نقصان کے علاوہ قدرتی ماحول کو بھی بہت نقصان پہنچا تھا۔ اس لیے کہ ساحلی دیہات کی تباہی کے ساتھ ساتھ زرعی زمینیں اور ماہی گیری کے مقامات بھی ملبے، لاشوں اور پودے ختم کرنے والے سمندری پانی سے بھر گئے تھے۔
    "Can you imagine what I would do if I could do all I can? "

  • #2
    Re: ایشیا میں 2004ء کی ہولناک سُونامی کی برسی

    allah hum sab ko aisi afton sey bachayi...

    Comment

    Working...
    X