علماء وزارت داخلہ اور وزارت مذہبی امور کی دعوت پر قومی علماء ومشائخ کانفرنس کے لیے جمعرات کو اسلام آباد میں جمع تھے۔ اجلاس سے قبل کچھ علماء سینیٹر عبدالغفور حیدری کی رہائش گاہ پر موجود تھے جہاں میزبان کی طرف سے پیش کی گئی مٹھائی کھانے کے بعد مہمانوں کی طبیعت خراب ہوگئی اور انھیں فوری طور پر اسلام آباد کے پولی کلینک ہسپتال منتقل کیا گیا۔تاہم ڈاکٹروں کے مطابق ان کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔ ان میں مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ مفتی منیب الرحمن سمیت نو علماء شامل تھے۔
اس واقعے کے بعد ہسپتال میں موجود سینیٹر غفور حیدری نے صحافیوں کو بتایا کہ کسی نے دانستہ طور پر زہر ملی مٹھائی انھیں تحفتاً پیش کی تھی اور بظاہر وہ اس سازش کا نشانہ تھے۔
واقعے کے باوجود قومی کانفرنس معمول کے مطابق منعقد ہوئی جس کا بنیادی مقصد محرم الحرام کے دوران فرقہ وارانہ کشیدگی سے بچنے کے لیے اقدامات پر صلاح و مشورہ کرنا تھا۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک بھی کانفرنس میں موجود تھے جنہوں نے اجلاس کے بعد صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کہاکہ تمام فرقوں سے تعلق رکھنے والے علماء نے ماہ محرم میں امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اجلاس کے شرکاء نے ایک بار پھر ملک میں جاری خودکش حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دین اسلام ایسے دہشت گردانہ حملوں کی ہرگز اجازت نہیں دیتا۔
اس واقعے کے بعد ہسپتال میں موجود سینیٹر غفور حیدری نے صحافیوں کو بتایا کہ کسی نے دانستہ طور پر زہر ملی مٹھائی انھیں تحفتاً پیش کی تھی اور بظاہر وہ اس سازش کا نشانہ تھے۔
واقعے کے باوجود قومی کانفرنس معمول کے مطابق منعقد ہوئی جس کا بنیادی مقصد محرم الحرام کے دوران فرقہ وارانہ کشیدگی سے بچنے کے لیے اقدامات پر صلاح و مشورہ کرنا تھا۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک بھی کانفرنس میں موجود تھے جنہوں نے اجلاس کے بعد صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کہاکہ تمام فرقوں سے تعلق رکھنے والے علماء نے ماہ محرم میں امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اجلاس کے شرکاء نے ایک بار پھر ملک میں جاری خودکش حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دین اسلام ایسے دہشت گردانہ حملوں کی ہرگز اجازت نہیں دیتا۔
Comment