نسل پرست گرفن کی اسلام پر تنقید
لندن: نسل پرست جماعت برٹش نیشنل پارٹی کے سربراہ کی اسلام پر تنقید ۔ اسلام کو برطانوی معاشرے کی بنیادی اقدار کے منافی قرار دیدیا ۔ گرفن کو بی بی سی کے پروگرام قوسچین ٹائم میں بطور مہمان دعوت دی گئی تھی ۔ جس پر برطانیہ کی تمام بڑی جماعتوں ،مذہبی ، سیاسی ، سماجی حلقوں نے تنقید کی اور بی بی سی کے اقدام کو نسل پرستی کی حوصلہ افزائی قرار دیا۔ کچھ مخالفین نے بی بی سی کے دفتر کے باہر احتجاج بھی کیا ۔ اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں ۔ گرفن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہر مذہب کے مثبت پہلوں ہوتے ہیں ۔ لیکن آزادانہ اظہار خیال ، جمہوریت ، عورتوں کے برابر کے حقوق کے حوالے سے اسلام برطانوی معاشرے کی بنیادی اقدار سے میل نہیں کھاتا ۔ انہوں نے کوکلیکس مکین کے رہنماء ڈیوڈ ڈیوک کو امن پسند انسان قرار دیا اور دعوٰی کیا کہ اگر ونسٹن چرچل ہوتے تو وہ ہماری حمایت کرتے ۔ انہوں نے ثقافتوں کے مجموعے کو برطانیہ پر تھوپنے کا الزام عائد کیا ۔ جس کی پروگرام میں موجود سیاہ اور ایشائی برطانیوں نے مخالفت کی ۔ ایک شخص نے کہا کہ میں اس ملک سے محبت کرتا ہوں ۔ آپ بتائے میں کہاں جائوں ؟ پروگرام میں شریک وزیر انصاف جیک سٹرا نے کہا کہ نہ تو نازی جرمن کا کوئی ضابطہ اخلاق تھا نہ بی ایف پی کا ہے ۔ پروگرام کے دوران بی بی سی کے دفاتر کے باہر مظاہرے بھی جاری رہے۔
Comment