جی ایچ کیو آپریشن مکمل، زندگی معمول پرآگئی
جی ایچ کیو کی سیکورٹی بلڈنگ میں پاک فوج نے آپریشن کامیابی سے مکمل کرکے 39 یر غمالیوں کو بازیاب کروالیا ہے ۔ کل سے جاری کارروائی میں نو دہشت گرد ہلاک ، بریگیڈئیر سمیت آٹھ سیکورٹی اہلکار اور تین یرغمالی شہید ہوئے۔ ایک دہشت گرد زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے کمانڈوز نے سیکورٹی بلڈنگ میں موجود یرغمالیوں کو رہا کرانے کے لیے دو مرحلوں میں آپریشن کیا۔ پہلا آپریشن صبح چھ بجے شروع کیا گیا۔ تیس سے پینتالیس منٹ کی اس کارروائی کے دوران تیسں یرغمالی بازیاب کرائے گئے۔ علاوہ ازیں حملے کا ماسٹر مائنڈ عقیل عرف ڈاکٹر عثمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو کہ اس پہلے بھی پاکستان میں دہشتگردی کی وارداتوں میں مطلوب تھا۔عقیل عرف ڈاکٹر عثمان سری لنکا ٹیم حملے کا بھی ماسٹر مائنڈ تھا جبکہ سابق صدر پرویز مشرف پر حملے میں بھی پاکستان کو مطلوب تھا۔آئی ایس پی آر نے بتایا ہے کہ آج صبح آپریشن کے دوسرے مرحلے میں دہشت گردوں کے سرغنہ کو گھیر لیا گیا اور اسے غیر مسلح کر کے گرفتار کر لیا گیا۔ دوسرے مرحلے میں بقیہ بارہ یرغمالی بازیاب کرائے گئے۔ ان میں تین شہید یرغمالی بھی شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر نے وضاحت کی ہے کہ یرغمالیوں کی تعداد بیالیس تھی جن میں سے تین شہید ہوئے۔ رات بھر کی خاموشی کے بعد صبح سویرے علاقے سے دھماکوں اورفائرنگ کی آواز سنائی دی۔ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردوں نے یرغمالیوں کو ایک کمرے میں جمع کر رکھا تھا۔ چار دہشت گردوں میں سے دو نے خود کش جیکٹس پہن رکھی تھی اور ایک خودکش حملہ آور یرغمالیوں کے درمیان بیٹھا تھا تاکہ آپریشن کی صورت میں زیادہ سے زیادہ جانی نقصان ہوسکے۔ فورسز نے انتہائی مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے عمارت میں داخل ہوکر سب سے پہلے خودکش جیکٹ پہنے ہوئے حملہ آور کو ہلاک کردیا۔ اس دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو کمانڈوز اور تین یرغمالی شہید ہوگئے تاہم سیکورٹی فورسز نے تیز رفتاری سے آپریشن کرتے ہوئے عمارت میں موجود دیگر دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ فورسز نے کمپاوٴنڈ میں موجود تمام کمروں کی تلاشی کا کام مکمل کر لیا ہے۔ اس دوران ایک دہشت گر کو زخمی حالت میں پکڑ لیا گیا ہے تاہم ابھی تک میڈیا کو سیکووٹی کلیئرنس سے آگاہ نہیں کیا گیا ۔ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے بتایا ہے کہ رہائی پانے والوں کو محفوظ مقام اور زخمیوں کو سی ایم ایچ راولپنڈی پہنچا دیا گیا ہے۔ جی ایچ کیو پر دہشت گردوں کا حملہ ہفتے کے دن تقریبا ساڑھے گیارہ بجے ہوا تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سفید رنگ کی ہائی روف میں سوار چھ دہشت گرد مال روڈ کے راستے جی ایچ کیو میں داخل ہونا چاہتے تھے۔ دہشت گرد سیکورٹی فورسز کے یونیفارم میں ملبوس تھے۔ انہیں چیک پوسٹ نمبر ایک پر روکا گیا تو انہوں نے فائرنگ شروع کردی۔ جس کے نتیجے میں بریگیڈئیر انوار الحق، لیفٹیننٹ کرنل وسیم سمیت چھ فوجی شہید ہو گئے۔ اس کے بعد دہشت گرد چیک پوسٹ نمبر ایک پر گاڑی سے اتر کر چیک پوسٹ نمبر دو کی جانب بھاگے جہاں فوجی جوانوں نے جوابی کارروائی کی۔ دہشت گردوں کے خلاف آرمی ہیلی کاپٹرز کی مدد بھی لی گئی۔ اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں نے پوزیشنیں سنبھال کر ہینڈ گرنیڈز سے بھی حملہ کیا۔ پولیس اہلکار اور فوج کے کمانڈوز علاقے کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے رہے۔ اس دوران اطلاع ملی کے دہشت گردوں نے جی ایچ کیو کے ایک کمپاوٴنڈ میں بیالیس افراد کو یرغمال بنا لیا۔ ان میں متعدد سیکووٹی اہلکار بھی شامل تھے۔ پھر آج صبح پاک فوج نے کامیابی سے حتمی آپریشن کیا۔
Comment