Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

02 oct.....NEWS

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • 02 oct.....NEWS

    پاکستانی عوام، مجبور یا بے حس


    فرقوں ،مسلکوں ،ذات، برادریوں اور لسانی ٹکڑوں میں منقسم ، جاگیرداروں کی چکی میں پستے ہاری ،صنعت کاروں کی بھٹیوں میں جھلستے مزدور،وڈیروں کی نجی جیلوں میں قید مزارع ،طبقاتی نظام تعلیم کے خانوں میں بٹے طلبہ و طالبات، ،چینی مافیا ، آٹا مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے چنگل میں پھسنی اپنے حال سے بے خبر اور مستقبل سے بے بہرہ اپنے حال میں بد مست عوام کو اب تک اپنے آپ میں مگن دیکھ کر مجھے ایک پرانا لطیفہ یاد آرہا ہے جو اگرچہ نہایت گھس چکا ہے لیکن پاکستانی قوم پر ہمیشہ فٹ بیٹھتا ہے۔ ''بادشاہ ظل الٰہی نے ٹیکسوں میں بے پناہ اضافہ کر دیا۔
    عوام نے احتجاج تک نہ کیا۔ بادشاہ نے سوچا کہ عوام ٹیکسوں کے لگنے پر احتجاج نہیں کر رہی کیوں نہ ان کی عزت نفس پر حملہ کیا جائے ۔ بادشاہ نے حکم دیا کہ شہر کے دروازے پر موجود پہریدار ہر آنے جانے والے کو دو دو جوتے ماریں۔ بادشاہ کے حکم کی تعمیل ہوئی۔ دو دن بعد بادشاہ سے ملنے شہر کے معززین کا ایک وفد آیا۔ بادشاہ خوش ہوا کہ چلو کسی کو تو خیال آیا کہ ظلم ہورہا ہے مگر وفد نے بادشاہ سے بعد از مناجات یہ عرضداشت کی کہ بادشاہ سلامت شہر کے دروازے پر عوام کو جوتے مارنے کیلئے جو پہریدار مقرر کئے گئے ہیں وہ کم ہیں، ان کی تعداد بڑھائی جائے کیونکہ عوام کا قیمتی وقت ضائع ہوتا ہے''۔ آج ملک بھرمیں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1فیصداضافہ ہوا اور رمضان المبارک کے موقع پر دالوں،گھی، چاول ،چکن، مٹن ،بیف ،آلو ،پیاز، ٹماٹر اور پھلوں سمیت پچیس سے زائد اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔یوٹیلیٹی اسٹورز پرحکومت کی جانب سے 14اشیاء پر فراہم کی جانے والی 2.10ارب روپے کی سبسڈی کے باوجود چینی اور آٹے کی قلت پائی گئی جبکہ فروخت ہونے والی اشیاء بلخصوص دالوں ،چاول اورآٹے کامعیارخاطر خواہ حد تک گر چکا ہے۔ اس ضمن میں وفاقی ترقیاتی ادارہ سمیت پنجاب حکومت کی جانب سے مہنگائی کم کرنے کیلئے قائم کردہ ہفتہ وار اور سستا بازار بھی رمضان المبارک کی آمد سے قبل مہنگائی کم کرنے میں ناکام ہو گئے لیکن اس کے باوجود ملک بھر میں کہیں سے بھی اس کیخلاف صدائے احتجاج بلند نہیں ہو رہی کیونکہ آج ہم پاکستانی بھی ظلم سہنے کے اتنے عادی ہو چکے ہیں کہ کہیں سے کوئی ایک آواز بھی نہیں اٹھی۔ لگتا ہے کہ جیسے یہ عوام انسان نہیں بلکہ چلتے پھرتے مردے ہیں ۔

    یہ ملک پاکستان نہیں بلکہ زندوں کا قبرستان ہے جہاں عوام پیٹ و کچن سے آگے کچھ دیکھنے کو تیار نہیں ۔ہر ایک چاہتا ہے کہ اس کا مسئلہ حل ہو جائے اسے روٹی مل جائے ،اسے کسی طرح پیسہ مل جائے، پانی نہیں ہے تو ٹینکر ڈلوا لیا، بجلی نہیں ہے تو یو پی ایس یا جرنیٹر خرید لیا ،آٹا مہنگا ہوا تو وہ بھی خرید لیا ،چینی مہنگی ہوئی تو وہ بھی خرید لی لیکن کبھی آٹا،چینی، بجلی و پانی کا بحران پیدا کرنیوالوں سے باز پرس نہیں کی۔ جو ہورہا ہے ہونے دو ،جو چل رہا ہے چلنے دو، ہر ایک کو صرف اپنی فکر ہے ،ان کا دھیان کسی اور طرف نہیں جارہا۔اپنا ضمیر ،اپنی غیرت اور اب آخر میں اپنے بچے ،گردے و دیگر جسمانی اعضاء فروخت کرنے کی آواز لگا رہے ہیں مگر کوئی ظلم و ناانصافی کیخلاف بولنے کو تیار نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج ملک میں ہر تیسرا نوجوان بیروزگاری کے اندھیروں میں بھٹک رہا ہے۔بے روزگاری اور مہنگائی کا عفریت اپنے خونی جبڑے کھولے نئی نسل کو نگلنے کیلئے تیار ہے۔تعلیم یافتہ ڈگری ہولڈر نوجوانوں کی مجرمانہ سرگرمیوں و سینکڑوں مجبور و بے بس لڑکیوں کی عصمت فروشی کے واقعات نے نام نہاد اسلامی جمہوریہ پاکستان کے کھوکھلا پن کو بے نقاب کر دیا ہے۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ سب سے پہلے قوم اپنے اندر سادگی لائے ۔ہم اپنے غیر ضروری اخراجات کو ختم کریں اور اپنی ضرورتوں کو محدود کر کے دوسروں کی مدد کریں اور علاقائی سطح پر محلہ کمیٹیاں بنا کر احتساب کا عمل شروع کریں۔ سب سے پہلے اپنا احتساب کریں پھر محلے کے اس دکاندار کا جو گرانفروشی کرتا ہے اور اس کے بعد معاشرے کو بدلنے کیلئے جدوجہد کریں ۔اگر آپ دوسروں کی مدد کر رہے ہیں تو یہ آپ اپنے اوپر احسان کر رہے ہیں کیونکہ حقوق اللہ تو معاف ہو سکتے ہیں حقوق العباد نہیں۔ ہمیں اس استحصالی نظام کو بدلنے کیلئے خود جدوجہد کرنا ہوگی۔ یاد رہے کہ جس معاشرے میں بے حسی بڑھ جائے وہاں انقلاب نہیں عذاب آتے ہیں۔

    I aM Not a complete Idiot......Some parts are Missing........

  • #2
    Re: 02 oct.....NEWS

    اسامہ بن لادن زندہ ہے، امریکی سفیر




    اسلام آباد : پاکستان میں تعینات نائب امریکی سفیر جیرالڈ فیرسٹن نے کہا ہے کہ اسامہ بن لادن زندہ ہیں اور پاکستان میں موجودہیں ۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ طالبان کا کمانڈ سسٹم کوئٹہ میں موجود ہے ۔ حکومت پاکستان طالبان قیادت کو گرفتارکرے ۔ جیرالڈفیرسٹن کاکہنا تھا کہ القاعدہ کے خلاف پاکستان کے تعاون سے کامیابی حاصل ہوئی ہے لیکن اب بھی القاعدہ کے بعض رہنما پاکستان میں موجودہیں ۔ انھوں نے کہاکہ پاکستان میں بلیک واٹر یا کوئی دوسری امریکی سیکورٹی کمپنی کام نہیں کررہی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ اسلام آباد سفارتخانے کےلئے سوگھر کرائے پر لئے گئے ہیں۔
    I aM Not a complete Idiot......Some parts are Missing........

    Comment


    • #3
      Re: 02 oct.....NEWS

      آئی ایم ایف کے ڈائیریکٹر بنے جوتے کا نشانہ



      استنبول : سابق امریکی صدر جاج ڈبلیو بش اور بھارتی وزیر داخلہ چدم برم پرجو تا کھیچ کر مارنے کی رسم ایک روایت بنتی جارہی ہے عالمی سطح پر نفرت کا بھر پور اظہار کرنے کے لئے جوتا مارنا ایک روایت بن گیا ہے جس کا شکار آئی ایم ایف کے ڈائیریکٹر بھی بن گئے ۔ آئی ایم ایف کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کر نے والے مظاہرین نے استنبول میں کانفرنس کے دوران آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جوز وینالس پر جوتے دے مارے۔ مشتعل مظاہریں کا کہنا ہے کہ دنیا میں معاشی نا ہمواری کی ذمہ دار آئی آیم ایف ہے
      I aM Not a complete Idiot......Some parts are Missing........

      Comment


      • #4
        Re: 02 oct.....NEWS

        جنوبی ایشیا پر خاص توجہ ہے، امریکہ



        واشنگٹن : امریکا نے کہا ہے کہ اس نے پاکستان اور بھارت سے ان کے دو طرفہ تعلقات پر بات کی ہے ،اور وہ دونوں ملکوں کے درمیان مستحکم تعلقات کے لئے مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ۔ یہ بات امریکی محکمہ خارجہ کے پبلک افیئرز کے اسسٹنٹ سیکرٹری فلپ جے کرالی نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال پر بتائی ۔ انہوں نے کہا امریکا نے پاکستان اور بھارت کے ساتھ اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے کہ ان کے تعلقات دونوں ملکوں کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے کی صلاحیت پر کس طرح اثر انداز ہورہے ہیں ۔فلپ کرالی نے کہا کہ امریکا پاکستان اور بھارت کے درمیان مستحکم تعلقات کی اہمیت کو سمجھتا ہے اور پاک افغان سرحد کی اہمیت سے بھی آگاہ ہے ۔اس کی خواہش ہے کہ تینوں ملک تعمیری طور پر مل کر کام کریں ۔ فلپ کرالی نے کہاکہ امریکا نے جنوبی ایشیا کے خطے پر توجہ مرکوز کررکھی ہے اور وہ افغانستان ، پاکستان ، بھارت اور ان کے درمیان رابطوں کی اہمیت سے بخوبی آگاہ ہے ۔ ان تینوں ملکوں کے اٹوٹ رابطوں اور اہم کردار کے بغیر نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ وسطی ایشیا میں امن و استحکام نہیں آسکتا ۔ یہ بھی امریکا کے اسٹریٹجک فوکس میں تبدیلی کی ایک وجہ ہے جس کے تحت ان ملکوں کو تنہا نہیں چھوڑا جاسکتا۔
        I aM Not a complete Idiot......Some parts are Missing........

        Comment


        • #5
          Re: 02 oct.....NEWS

          چین کی ترقی کا راز



          گ : ماؤزے تنگ کو جدید چین کا بانی کہا جاتا ہے۔ ماؤ نے افیون کے نشے میں مبتلا چینیوں سے یہ لت چھڑوا کر انہیں دنیا کی محنتی ترین قوم بنادیا۔ چین کے رہنما ماؤزے تنگ نے تاریخ کے سب سے بڑے لانگ مارچ کے دوران اپنی قوم کو ہدایت کی تھی کہ وہ لانگ مارچ کے دوران چنے اور گرم پانی ساتھ رکھیں۔ تھوڑے سے چنے کھانے سے بھوک ختم ہوجائے گی اور گرم پانی پیٹ کی بیماریوں سے بچائے گا۔ آج بھی چینی گرم پانی استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے یہ قوم صحت مند اور توانا ہے۔ چین کی کمیونسٹ پارٹی نے بیجنگ میں ایک انسٹی ٹیوٹ قائم کررکھا ہے جہاں پارٹی کے اراکین کومتعلقہ شعبوں میں وزیر، مشیر بنانے اور چین کے لئے نئی قیادت تیار کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ تربیت مکمل ہونے کے بعد انہیں سرٹیفیکیٹ دیا جاتا ہے۔ اگر کسی شخص کے پاس اس انسٹی ٹیوٹ کا سرٹیفیکیٹ نہ ہو تواسے وزیر یا مشیر کے قابل نہیں سمجھاجاتا۔ ماؤزے تنگ نے انگلش جاننے کے باؤجود زندگی میں کبھی انگریزی نہیں بولی یہاں تک کہ انہیں انگریزی میں لطیفہ بھی سنایا جاتا تو وہ اس وقت تک نہیں ہنستے تھے جب تک اس کا ترجمہ نہیں کیا جاتا۔چین میں چوری کی سزا موت ہے، چور کو سر پر گولی ماری جاتی ہے اور جب تک اس کے ورثا گولی کا معاوضہ نہ دیں لاش نہیں لے جاسکتے۔ایوب خان کے دورمیں واہ آرڈیننس کمپلیکس کی تعمیر کے بعد چینی وفد نے دورہ کیا اور عمارت کو ٹپکتے ہوئے پایا۔میزبان نے معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ عمارت ابھی نئی نئی بنی ہے اس لئے ٹپک رہی ہے ۔اس پر چینی وفدکے ایک رکن نے ہنستے ہوئے کہا کہ شروع میں ہماری عمارتیں بھی ٹپکتی تھیں لیکن ہم نے ایک ٹھیکیدار کو گولی ماردی اس کے بعد چھت نئی ہو یا پرانی کبھی نہیں ٹپکتی۔ چین کے لوگ دیوارِ چین کو اہمیت نہیں دیتے۔ وہ کہتے ہیں اگر ہم پر کوئی جنگ مسلط ہوئی تو ہم خود دیوارِ چین بن جائیں گے۔ چین کے لوگوں کا احتجاج کا طریقہ بہت منفرد ہے۔ جس دن وہ احتجاج کرتے ہیں وہ ہماری طرح سارے کام چھوڑ کر نہیں بیٹھتے۔ وہ 24 گھنٹے کام کرتے رہتے ہیں یہی ان کا احتجاج ہے۔ چین کے صدر ماؤزے تنگ نے اپنی قوم کو وصیت کی تھی کہ میری برسی کے سوگ میں اپنی فیکٹریاں اور کاروباری ادارے بند نہ کرنا بلکہ میری برسی پر دوگھنٹے زیادہ کام کرکے سوگ منانا۔ آج بھی چین کے لوگ ماؤزے تنگ کی برسی کے موقع پراضافی دو گھنٹے مفت کام کرتے ہیں۔ چین کے سب سے بڑے دریا پرایک پل بنا جو پہلے سیلاب میں ٹوٹ کر بہہ گیااور کئی لوگ مرگئے ۔ چینی قیادت نے اسی جگہ تمام انجینئروں اور کاریگروں کو جمع کیا ۔ سب نے پل ٹوٹنے کی ذمے داری ایک دوسرے پر ڈالی ۔ چینی قیادت نے سر جھکا کر سب کی بات سنی اور آخر میں فائرنگ اسکواڈ کو بلاکر سب کو مار دیا ۔۔ اس کے بعد چین میں نہ کوئی پل ٹوٹا اور نہ کوئی عمارت گری۔
          I aM Not a complete Idiot......Some parts are Missing........

          Comment

          Working...
          X