Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Barak Obama, New American President

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Barak Obama, New American President

    The American presidential election:

    Obama has won!

    What are your views about him?

    Will he b better for Pakistan?

    Will he b better for Muslim world?

    Will he be the change world is hoping for?

  • #2
    Re: Barak Obama, New American President

    No....Aaj Bhi....or Kal Bhi

    Comment


    • #3
      Re: Barak Obama, New American President

      Originally posted by EEmaan View Post
      Will he b better for Muslim world?



      امريکہ سميت کسی بھی ملک کے ليے يہ ممکن نہيں ہے کہ وہ تمام سياسی، سفارتی اور دفاعی ضروريات کو نظرانداز کر کے مذہب کی بنياد پر خارجہ پاليسی ترتيب دے اور اور اسی بنياد پر ملکی مفاد کے فيصلے کرے۔ اردو فورمژ پر اکثر دوست يہ راۓ ديتے ہيں کہ امريکہ عالم اسلام کا دشمن ہے اور پاکستان کے ساتھ امريکہ کے تعلقات کی نوعيت اسی اسلام دشمنی سے منسلک ہے۔ اسی مفروضے کو بنياد بنا کر سياسی سطح پر ہر واقعے، معاہدے اور ملاقات کو "امريکہ کی اسلام کے خلاف سازشيں" کے تناظر ميں ديکھا جاتا ہے۔



      اگر مذہب کی بنياد پر خارجہ پاليسي کا مفروضہ درست ہوتا تو پاکستان کے صرف مسلم ممالک کے ساتھ اچھے سفارتی تعلقات ہونے چاہيے۔ اسی طرح امريکہ کے بھی تمام غير مسلم ممالک کے ساتھ بہترين سفارتی تعلقات ہونے چاہيے۔ ليکن ہم جانتے ہيں کہ ايسا نہيں ہے۔ حقيقت يہ ہے کہ مسلم ممالک کے مابين بھی سفارتی تعلقات کی نوعيت دو انتہائ حدوں کے درميان مسلسل تبديل ہوتی رہتی ہے۔ امريکہ کے کئ مسلم ممالک کے ساتھ باہمی تعلقات استوار ہيں۔ يہ بھی ايک حق*یقت ہے کہ دو ممالک کے درميان تعلقات کی نوعيت زمينی حقائق کی روشنی ميں کبھی يکساں نہيں رہتی۔



      عالمی سطح پر دو ممالک کے درميان تعلقات کی نوعيت اس بات کی غماز ہوتی ہے کہ باہمی مفاد کے ايسے پروگرام اور مقاصد پر اتفاق راۓ کیا جاۓ جس سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچے۔ اسی تناظر ميں وہی روابط برقرار رہ سکتے ہيں جس ميں دونوں ممالک کا مفاد شامل ہو۔ دنيا ميں آپ کے جتنے دوست ہوں گے، عوام کے معيار زندگی کو بہتر کرنے کے اتنے ہی زيادہ مواقع آپ کے پاس ہوں گے۔ اس اصول کو مد نظر رکھتے ہوۓ يہ کيسے ممکن ہے کہ امريکہ درجنوں اسلامی ممالک ميں ايک بلين سے زائد مسلمانوں کو دشمن قرار دے اور صرف اسی غير منطقی مفروضے کی بنياد پر خارجہ پاليسی کے تمام امور کے فيصلے کرے۔



      اسلام اور امريکہ کے تعلقات کو جانچنے کا بہترين پيمانہ امريکہ کے اندر مسلمانوں کو ديے جانے والے حقوق اور مذہبی آزادی ہے۔ ظاہر ہے کہ اگر آپ دنيا پر ايک خاص سوچ يا مذہب کے بارے ميں ايک راۓ رکھتے ہيں تو اس کا آغاز اپنے گھر سے کريں گے۔



      امريکہ کے اندر اس وقت 1200 سے زائد مساجد اور سينکڑوں کی تعداد ميں اسلامی سکول ہيں جہاں اسلام اور عربی زبان کی تعليم دی جاتی ہے۔ امريکی معاشرے کی بہتری کے ليے مسلمانوں کو ديگر مذاہب کے لوگوں سے بات چيت اور ڈائيلاگ کی نہ صرف اجازت ہے بلکہ اس کی ترغيب بھی دی جاتی ہے۔ امريکی سپريم کورٹ نے قرآن پاک کو انسانی تاريخ ميں ايک اہم قانونی وسيلے کی حيثيت سے تسليم کيا ہے۔ امريکہ کے وہ دانشور اور رہنما جنھوں نے امريکی آئين تشکيل ديا انھوں نے کئ امور پر باقاعدہ قرآن سے راہنمائ لی۔ قرآن پاک کا انگريزی ترجمہ تھامس جيفرسن کی ذاتی لائبريری کا جصہ تھا۔ قرآن پاک کے اسی نادر نسخے پر کانگريس کے مسلم رکن کيتھ ايليسن نے حلف اٹھايا تھا۔



      مسلمانوں کو بحثيت مجموعی امريکی ميں کبھی اجتماعی سطح پر نسلی امتياز اور تفريق کا سامنا نہيں کرنا پڑا جيسا کہ کچھ اور طبقات کو کرنا پڑا ہے۔ امريکہ ميں سياہ فام افريقيوں کو ايک طويل جدوجہد کے بعد اپنے آئينی حقوق ملے تھے۔ خواتين کو ووٹ کا اختيار صرف ايک صدی پرانی بات ہے۔ اسی طرح پرل ہاربر کے واقعے کے بعد امريکہ ميں مقيم جاپانيوں کو باقاعدہ کيمپوں ميں قيد کيا گيا تھا جس کے بعد امريکہ دوسری جنگ عظيم ميں شامل ہوا۔ اس کے مقابلے ميں مسلمانوں کو گيارہ ستمبر کے واقعے کے بعد اس ردعمل کا سامنا نہيں کرنا پڑا جس کی مثال ماضی ميں ملتی ہے حالانکہ 11 ستمبر کے واقعے ميں ملوث افراد نہ صرف يہ کہ مسلمان تھے بلکہ انھوں نے اپنے جرم کو قابل قبول بنانے کے ليے مذہب کا سہارا بھی ليا تھا۔ اس کے باوجود امريکی کميونٹی کا ردعمل مسلم اقليتوں کے خلاف اتنا سنگين اور شديد نہيں تھا۔ يہ درست ہے کہ مسلمانوں کے خلاف کچھ واقعات پيش آۓ تھے ليکن وہ انفرادی نوعيت کے تھے، اس کے پيچھے کوئ باقاعدہ منظم تحريک نہيں تھی۔



      آج بھی چند مواقع پرکانگريس کے سيشن کے آغاز ميں قرآن پاک کی تلاوت کی جاتی ہے۔ مسلمانوں کے اہم رہنماؤں کو کسی متعلقہ معاملے ميں مسلمانوں کا نقطہ نظر کانگريس کی مختلف کميٹيوں کے سامنےپيش کرنے کے ليے باقاعدہ دعوت دی جاتی ہے۔ مسلمان ہر لحاظ سے امريکی معاشرے کا حصہ ہيں۔ ان کے پاس بھی معاشرتی حقوق اور ذمہ دارياں ہيں جو وہ بخوبی انجام ديتے ہيں۔






      ميرے نزديک يہ نقطہ بھی نہايت اہم ہے کہ امريکہ ميں اسلام کے تيزی سے پھيلنے کی وجہ يہ ہے کہ امريکہ ميں مقيم بہت سے تعليم يافتہ مسلمانوں نے اپنے مثالی طرز عمل اور برداشت کی حکمت عملی کے ذريعے غير مسلموں کو اسلام کی طرف مائل کيا ہے۔



      آخر ميں صرف اتنا کہوں گا کہ امريکہ اسلام کا دشمن نہيں ہے۔ عالمی تعلقات عامہ کی بنياد اور اس کی کاميابی کا انحصار مذہبی وابستگی پر نہيں ہوتا۔ اس اصول کا اطلاق امريکہ سميت تمام مسلم ممالک پر ہوتا ہے۔








      Comment


      • #4
        Re: Barak Obama, New American President

        Originally posted by EEmaan View Post
        The American presidential election:

        Obama has won!

        What are your views about him?

        Will he b better for Pakistan?

        Will he b better for Muslim world?

        Will he be the change world is hoping for?
        Agar wo "insaan" ban ker rahey tau phir koi massla nahi hai
        " Obstacles are what you see when you take your eyes off your goals "

        Comment


        • #5
          Re: Barak Obama, New American President

          jii dekhteeN hain k wo kya karte hain.......

          Par shayed in ki policey bhi wo he hogi

          Comment


          • #6
            Re: Barak Obama, New American President

            @ Fawad!!

            Aik cheez hoti hai "policy" banana aur doosri cheez hoti hai "policy pey amal kerna" ho sakta hai (jaisey aap pesh kertey ho) American policies bohot achi hoN leykin America key jo amal hamein nazar atey heiN wo bilkul bhi achey nahi heiN.

            sirf mujhey aik baat bata deiN kya 9/11 key baad America key ander musalmano ko bilkul bhi mushkilaat ka samna nahi hua?? Kya America ney terrorism ko sirf Musalmano tak nahi makhsoos ker diya hai?? kya aap ney kabhi ginti ki hai un tamaam logoN ki jo iss naam nihadd jang mey maarey ja chukey heiN ab tak?? kabhi aap ney socha hai key jo mulk "human rights" ka parchaar kerta hai un key nazdeeq "humans" hein kaun??
            " Obstacles are what you see when you take your eyes off your goals "

            Comment


            • #7
              Re: Barak Obama, New American President

              Comment


              • #8
                Re: Barak Obama, New American President

                Comment


                • #9
                  Re: Barak Obama, New American President

                  wase aik baat hai yeh b nahi jaan chorne wala pak ki..

                  Comment


                  • #10
                    Originally posted by Xenja View Post
                    @ Fawad!!

                    sirf mujhey aik baat bata deiN kya 9/11 key baad America key ander musalmano ko bilkul bhi mushkilaat ka samna nahi hua??


                    مسلمانوں کو بحثيت مجموعی امريکی ميں کبھی اجتماعی سطح پر نسلی امتياز اور تفريق کا سامنا نہيں کرنا پڑا جيسا کہ کچھ اور طبقات کو کرنا پڑا ہے۔ يہ درست ہے کہ انفرادی سطح پر مسلمانوں کے خلاف نسلی تعصب کے واقعات ضرور پيش آۓ ہيں۔



                    اگر آپ تاريخ کا مطالعہ کريں تو آپ ديکھيں گے کہ امريکہ ميں سياہ فام افريقيوں کو ايک طويل جدوجہد کے بعد اپنے آئينی حقوق ملے تھے۔ خواتين کو ووٹ کا اختيار صرف ايک صدی پرانی بات ہے۔ اسی طرح پرل ہاربر کے واقعے کے بعد امريکہ ميں مقيم جاپانيوں کو باقاعدہ کيمپوں ميں قيد کيا گيا تھا جس کے بعد امريکہ دوسری جنگ عظيم ميں شامل ہوا۔ اس کے مقابلے ميں مسلمانوں کو گيارہ ستمبر کے واقعے کے بعد اس ردعمل کا سامنا نہيں کرنا پڑا جس کی مثال ماضی ميں ملتی ہے حالانکہ 11 ستمبر کے واقعے ميں ملوث افراد نہ صرف يہ کہ مسلمان تھے بلکہ انھوں نے اپنے جرم کو قابل قبول بنانے کے ليے مذہب کا سہارا بھی ليا تھا۔ اس کے باوجود امريکی کميونٹی کا ردعمل مسلم اقليتوں کے خلاف اتنا سنگين اور شديد نہيں تھا۔ بلکہ صدر بش نے گيارہ ستمبر 2001 کے واقعات کے چند دن بعد واشنگٹن ڈی سی ميں ايک اسلامک سينٹر کا دورہ کيا تھا اور عوامی سطح پر يہ مطالبہ کيا تھا کہ امريکہ ميں مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کيا جاۓ۔ يہ درست ہے کہ مسلمانوں کے خلاف کچھ واقعات پيش آۓ تھے ليکن وہ انفرادی نوعيت کے تھے، اس کے پيچھے کوئ باقاعدہ منظم تحريک نہيں تھی۔







                    Comment


                    • #11
                      Originally posted by Xenja View Post
                      @ Fawad!!

                      Kya America ney terrorism ko sirf Musalmano tak nahi makhsoos ker diya hai??

                      ميں آپکی اس راۓ سے اتفاق کرتا ہوں کہ مذہب کو دہشت گردی کے ضمن ميں غلط طريقے سے استعمال کيا گيا ہے۔ ليکن ميں اس راۓ سے متفق نہیں ہوں کہ صدر بش يا امريکی حکومت نے اسلام کو دہشت گردی سے تعبير کيا ہے۔ آپ شايد يہ بھول رہے ہيں کہ القائدہ نے ہميشہ يہ دعوی کيا ہے کہ وہ اسلامی تعليمات پر عمل پيرا ہيں۔



                      اس ضمن ميں آپ کی توجہ ايک رپورٹ کی طرف دلوانا چاہتا ہوں جو مارچ 2006 ميں ايک ريسرچ گروپ نے شا‏ئع کی تھی۔ ايسی ہی بہت سی رپورٹيں ديگر اداروں نے بھی شائع کی ہيں۔






                      اس رپورٹ ميں دہشت گرد تنظيموں کی جانب سے اپنی سوچ کی ترويج کے ليے استعمال کيے جانے والے تشہيری مواد کی تفصيلات موجود ہيں۔ اس رپورٹ کو پڑھے بغير اگر آپ اس ميں موجود تصويروں اور پوسٹرز پر سرسری نظر ڈاليں تو آپ پر واضح ہو جاۓ گا کہ ان تنظيموں کی تمام تر اشتہاری مہم اور جدوجہد کا مرکز امريکہ سے نفرت کو فروغ دے کر مذہب کی آڑ ميں جذبات کو بھڑکانہ ہے۔



                      ميرا آپ سے سوال ہے کہ کوئ بھی ملک يا انتظاميہ جان بوجھ کر اپنے وسائل ايسی تنظيموں کو تيار کرنے ميں کيوں صرف کرے گی جن کے فعال ہونے کا مطلب يہ ہے کہ دنيا بھر ميں اس کے شہری اور املاک براہراست دہشت گردوں کی زد ميں آ جائيں ؟







                      Comment


                      • #12
                        Re: Barak Obama, New American President

                        Originally posted by Fawad View Post
                        مسلمانوں کو بحثيت مجموعی امريکی ميں کبھی اجتماعی سطح پر نسلی امتياز اور تفريق کا سامنا نہيں کرنا پڑا جيسا کہ کچھ اور طبقات کو کرنا پڑا ہے۔ يہ درست ہے کہ انفرادی سطح پر مسلمانوں کے خلاف نسلی تعصب کے واقعات ضرور پيش آۓ ہيں۔



                        اگر آپ تاريخ کا مطالعہ کريں تو آپ ديکھيں گے کہ امريکہ ميں سياہ فام افريقيوں کو ايک طويل جدوجہد کے بعد اپنے آئينی حقوق ملے تھے۔ خواتين کو ووٹ کا اختيار صرف ايک صدی پرانی بات ہے۔ اسی طرح پرل ہاربر کے واقعے کے بعد امريکہ ميں مقيم جاپانيوں کو باقاعدہ کيمپوں ميں قيد کيا گيا تھا جس کے بعد امريکہ دوسری جنگ عظيم ميں شامل ہوا۔ اس کے مقابلے ميں مسلمانوں کو گيارہ ستمبر کے واقعے کے بعد اس ردعمل کا سامنا نہيں کرنا پڑا جس کی مثال ماضی ميں ملتی ہے حالانکہ 11 ستمبر کے واقعے ميں ملوث افراد نہ صرف يہ کہ مسلمان تھے بلکہ انھوں نے اپنے جرم کو قابل قبول بنانے کے ليے مذہب کا سہارا بھی ليا تھا۔ اس کے باوجود امريکی کميونٹی کا ردعمل مسلم اقليتوں کے خلاف اتنا سنگين اور شديد نہيں تھا۔ بلکہ صدر بش نے گيارہ ستمبر 2001 کے واقعات کے چند دن بعد واشنگٹن ڈی سی ميں ايک اسلامک سينٹر کا دورہ کيا تھا اور عوامی سطح پر يہ مطالبہ کيا تھا کہ امريکہ ميں مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کيا جاۓ۔ يہ درست ہے کہ مسلمانوں کے خلاف کچھ واقعات پيش آۓ تھے ليکن وہ انفرادی نوعيت کے تھے، اس کے پيچھے کوئ باقاعدہ منظم تحريک نہيں تھی۔







                        Aap ye baat kaisey keh saktey heiN?? kya ye aap ki apni tehqeeq hai?




                        Originally posted by Fawad View Post
                        ميں آپکی اس راۓ سے اتفاق کرتا ہوں کہ مذہب کو دہشت گردی کے ضمن ميں غلط طريقے سے استعمال کيا گيا ہے۔ ليکن ميں اس راۓ سے متفق نہیں ہوں کہ صدر بش يا امريکی حکومت نے اسلام کو دہشت گردی سے تعبير کيا ہے۔ آپ شايد يہ بھول رہے ہيں کہ القائدہ نے ہميشہ يہ دعوی کيا ہے کہ وہ اسلامی تعليمات پر عمل پيرا ہيں۔



                        اس ضمن ميں آپ کی توجہ ايک رپورٹ کی طرف دلوانا چاہتا ہوں جو مارچ 2006 ميں ايک ريسرچ گروپ نے شا‏ئع کی تھی۔ ايسی ہی بہت سی رپورٹيں ديگر اداروں نے بھی شائع کی ہيں۔






                        اس رپورٹ ميں دہشت گرد تنظيموں کی جانب سے اپنی سوچ کی ترويج کے ليے استعمال کيے جانے والے تشہيری مواد کی تفصيلات موجود ہيں۔ اس رپورٹ کو پڑھے بغير اگر آپ اس ميں موجود تصويروں اور پوسٹرز پر سرسری نظر ڈاليں تو آپ پر واضح ہو جاۓ گا کہ ان تنظيموں کی تمام تر اشتہاری مہم اور جدوجہد کا مرکز امريکہ سے نفرت کو فروغ دے کر مذہب کی آڑ ميں جذبات کو بھڑکانہ ہے۔



                        ميرا آپ سے سوال ہے کہ کوئ بھی ملک يا انتظاميہ جان بوجھ کر اپنے وسائل ايسی تنظيموں کو تيار کرنے ميں کيوں صرف کرے گی جن کے فعال ہونے کا مطلب يہ ہے کہ دنيا بھر ميں اس کے شہری اور املاک براہراست دہشت گردوں کی زد ميں آ جائيں ؟







                        " Obstacles are what you see when you take your eyes off your goals "

                        Comment


                        • #13
                          Originally posted by Xenja View Post
                          Aap ye baat kaisey keh saktey heiN?? kya ye aap ki apni tehqeeq hai?

                          .

                          يہ امر خاصہ دلچسپ ہے کہ جو دوست اسامہ بن لادن کی ان ويڈيوز کو ناقابل ترديد ثبوت کا درجہ دينے کے ليے تيار نہيں ہيں جس ميں انھوں نے 11 ستمبر 2001 کے حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے وہ 911 کے حملوں کو امريکی سازش قرار دينے والی ويڈيوز کو بغير تحقيق کے درست تسليم کرنے ميں کوئ حجت محسوس نہيں کرتے کيونکہ ان ويڈيوز سے آپکے نقطہ نظر کی تائيد ہوتی ہے۔



                          اگر آپ مغربی ميڈيا کو جانب دار سمجھتے ہيں اور اس پر دکھاۓ جانے والے مواد کو قابل اعتبار نہيں سمجھتے تو آپ پاکستانی ميڈيا پر القائدہ کی ليڈرشپ کی جانب سے 911 کے ضمن ميں ديے گۓ بيانات کيسے نظرانداز کريں گے؟



                          حال ہی ميں القائدہ کے نمبر 3 ليڈر شيخ سعيد کا جيو کے رپورٹر نجيب احمد کے ساتھ انٹرويو جو کہ کامران خان کے شو پر دکھايا گيا اس کی تازہ مثال ہے۔ اس انٹرويو ميں موصوف نے نہ صرف القائدہ کی جانب سے 911 کے واقعات کا اعتراف کيا بلکہ اسلام آباد ميں ڈينش ايمبسی پر خودکش حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی۔













                          Comment


                          • #14
                            Re: Barak Obama, New American President

                            subhan allah hazrat g..
                            sawaaal URDU main poocha ja raha hai aor jawaab arbi main???
                            kiya SHAIKH sahib ko urdu ati thi???
                            agar nahi ati thi to phir sawaal kaisay samajh liya BEGHAIR KISI TARJAMAY WALAY KAY??
                            AOR AWAAZ BHE UN KI NAHI KISI AOR KI HAI.
                            sigpic

                            Comment


                            • #15
                              Re: Barak Obama, New American President

                              Originally posted by Fawad View Post
                              يہ امر خاصہ دلچسپ ہے کہ جو دوست اسامہ بن لادن کی ان ويڈيوز کو ناقابل ترديد ثبوت کا درجہ دينے کے ليے تيار نہيں ہيں جس ميں انھوں نے 11 ستمبر 2001 کے حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے وہ 911 کے حملوں کو امريکی سازش قرار دينے والی ويڈيوز کو بغير تحقيق کے درست تسليم کرنے ميں کوئ حجت محسوس نہيں کرتے کيونکہ ان ويڈيوز سے آپکے نقطہ نظر کی تائيد ہوتی ہے۔



                              اگر آپ مغربی ميڈيا کو جانب دار سمجھتے ہيں اور اس پر دکھاۓ جانے والے مواد کو قابل اعتبار نہيں سمجھتے تو آپ پاکستانی ميڈيا پر القائدہ کی ليڈرشپ کی جانب سے 911 کے ضمن ميں ديے گۓ بيانات کيسے نظرانداز کريں گے؟



                              حال ہی ميں القائدہ کے نمبر 3 ليڈر شيخ سعيد کا جيو کے رپورٹر نجيب احمد کے ساتھ انٹرويو جو کہ کامران خان کے شو پر دکھايا گيا اس کی تازہ مثال ہے۔ اس انٹرويو ميں موصوف نے نہ صرف القائدہ کی جانب سے 911 کے واقعات کا اعتراف کيا بلکہ اسلام آباد ميں ڈينش ايمبسی پر خودکش حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی۔













                              chalein maan letey hien key Al Qaida ney 9/11 kiya tha leykin jo jang iss 9/11 key baad shuru hui hai wo aaj tak khatam nahi hui?? sath saaloN sey ye afghanistan pey bomb barssa rahey hieN kitna justify kerta hai in ka ye kaam?? aur khud american army key mutabiq in ko koi Al Qaida network nahi mila afghanistan mey aaj tak phir inhoN ney ye kehna shuru ker diya key Al Qaida is not a network but an ideology .... aur ab Pakistan ki shamat hai coz baqaul in key saarey Al Qaida waley border cross ker key Pakistan aa gaye heiN???aur aaj America ye kehta hai key America ko sab sey ziada khatra Pakistan key Qabaili ilaqoN sey hai.... yani key Aik super power mulk ko aeysey logoN sey khatra jo apney weapons apney hathoN sey banatey heiN .....

                              Abhi mey ney Iraq ka ziker bhi nahi kiya jo key 9/11 key baad ki war ki hi aik laRi hai....

                              aur phir bhi aap keh rahey heiN key
                              مسلمانوں کو گيارہ ستمبر کے واقعے کے بعد اس ردعمل کا سامنا نہيں کرنا پڑا جس کی مثال
                              ماضی ميں ملتی ہے حالانکہ 11 ستمبر کے واقعے ميں ملوث افراد نہ صرف يہ کہ مسلمان تھے بلکہ انھوں نے اپنے جرم کو قابل قبول بنانے کے ليے مذہب کا سہارا بھی ليا تھا
                              ye wo musalman hein jo 9/11 key baad directly America key mazaalim key shikaar heiN

                              aur phir poori dunya mey jo media ney islam ka image diya hai aur aik na khatam honey propaganda islam key khilaf ye log kertey hein uss ka zimmeydar aap kiss ko tehrrayeiN gey??

                              aur phir aap kabhi USA sey nikal ker doosri western countries ka aik visit kareiN ... universities mey jayein aur tab aap ko students batayeiN gey 9/11 key baad sey un ko kitna defend kerna perhta hai apni muslim identity ko....
                              " Obstacles are what you see when you take your eyes off your goals "

                              Comment

                              Working...
                              X