انتخابات مکمل ہوئے! جیتنے والے جیت گئے ہارنے والے اپنی عادت سے مجبور دھاندلی دھاندلی دھاندلی کا رونا روتے رہے۔۔۔ ان کا رونا اپنی جگہ مگر ایک دلچسپ صورتحال جنم لے چکی ہے۔۔۔
وہ دلچسپ مرحلہ حکومت سازی کا ہے،پی ٹی آئی 116 سیٹوں کیساتھ اس وقت سب سے بڑی پارٹی ہے، مگر حکومت سازی کے لیے ہنوز 21 مزید سیٹیوں کی ضرورت ہے، جس کے لیے اتحادی پارٹیوں کے ساتھ گٹھ جوڑ شروع کرچکی ہے۔
وفاق میں شاید پی ٹی آئی کو اتنی بڑی مشکل پیش نہ آئے جتنی بڑی مشکل پنجاب میں حکومت سازی کی ہو گی۔
پنجاب میں ابھی بھی نون لیگ سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والی پارٹی ہے مگر پی ٹی آئی صرف 6 نشستوں کے ساتھ بہت قریب ہے۔
جسکا مطلب یہ ہے کہ دونوں پارٹیاں پنجاب میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں مگر اسکے لیے انہیں دوسری پارٹیوں سے اتحاد کی سخت ضرورت ہے۔
وفاق میں پی ٹی آئی کی حکومت اس بات کی ضمانت ہو گی کی بہت سارے آزاد امیدوار جو پنجاب اسمبلی کی لیے کامیاب ہوئے ہیں، وہ حکومت بنانے والی پارٹی کیساتھ ہونگے۔
اسکے علاوہ مسلم لیگ ق یکدم ایک بہت اہم اتحاد ی یونٹ کی صورت اختیار کر گیا ہے، مگر چونکہ پی ٹی آئی نے مسلم لیگ ق سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی ہوئی ہے اس لیے وہ انکے اتحاد کے زیادہ قریب ہیں۔
اس وقت نون لیگ کے لیے صورتِ حال یہ ہے کہ انکی سیاسی موت بالکل قریب ہے ، یہی وجہ ہے کہ حمزہ شریف اب عمران خان کو ماضی کی باتیں یاد دلا کر پنجاب میں حکومت بنانے کی بھیک مانگ رھا ہے۔ نون لیگ کے پاس آپشن کیا ہے؟
سب سے پہلا اور سب سے اہم آپشن پی پی پی ہے!
ایک بار پھر شہباز شریف زرداری کے قدموں میں جا پڑا ہے کہ میری پارٹی کو سیاسی موت سے بچا لو!
مگر زرداری کے پاس پنجاب میں کل ملا کر 6 سیٹیں ہیں، جو کہ ناکافی ہے۔ نون لیگ کو 29 آزاد امیدواروں کا گھراؤ کرنا ہوگا اور ساتھ مسلم لیگ ق کے چوھدری شجاعت حسین کے بھی پاؤں دھو کر پینا ہونگے اگر انہیں پنجاب میں اپنی حکومت برقرار رکھنا ہے۔
پی ٹی آئی کے لیے پنجاب بہت سخت اہم ہے۔ اگر عمران وہ تبدیلی لانا چاھتا ہے جو اسکا وژن ہے اور جس تبدیلی کا وعدہ عمران نے عوام سے کیا ہوا ہے تو اسکے لیے پنجاب کی حکومت ناگزیر ہے، یہ بات انہوں نے صاف طور پر بیان کر دی ہے کہ پنجاب کی حکومت کے معاملے میں کوئی مفاہمت نہیں کی جائے گی۔
پی ٹی آئی نے یہ بھی کہہ دیا ہے کہ پی پی پی کیساتھ کسی معاملے میں کوئی سوجھ بوجھ ہو ہی نہیں سکتی!
مسلم لیگ ق کیساتھ ساتھ پی ٹی آئی کو آزاد امیدواروں کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی نون لیگ کو، لہذا یہ کھیل بہت دلچسپ ہو چکا ہے۔
باقی صوبوں ، پختون خواہ جہاں پی ٹی آئی کی سپریم منڈیٹ ہے کہ انہیں کسی سے پوچھنے کی بھی ضرور ت نہیں، اسی طرح سندھ میں پی پی پی کی حکومت پکی ہے اور بلوچستان میں بی این پی ، پی ٹی آئی کیساتھ مل کر حکومت بنالے گی۔
سب سے دلچسپ مرحلہ پنجاب کا ہے، جو پچھلے 35 سالوں سے نون لیگ کا اکھاڑا بنا رہا ہے اسی لیے نون لیگ نے ابھی اس دھمکی کا بھی استعمال شروع کر دیا ہے کہ اگر پی ٹی آئی نے ہمیں پنجاب میں حکومت نہ بنانے دی تو ہم انہیں وفاق میں بھی حکومت نہیں بنانے دیں گے، وہ کیسے؟
اس کے لیے شہبازشریف کو ایک بار پھر زرداری کی گود گرم کرنا پڑے گی، اسکے پاؤں تو پنجاب کے معاملے میں چاٹ چکا ہو گا، اب اس کی پوٹی بھی دھونے کی پیش کش کرے گا کہ ہم وفاق میں ایک مخلوط حکومت بنا لیتے ہیں، مگر اسکے لیے صرف زرداری ہی نہیں بلکہ دوسری بہت ساری چھوٹی پارٹیوں کو بھی منانا پڑے گا انکا جھوٹا بھی کھانا پڑے گا، انکے پیمپرز بھی بدلنے پڑیں گے مگر اقتدار کے ہوس کے لیے نون لیگ کیا نہیں کر سکتی؟؟؟؟؟
میں نے اوپر نون لیگ کی سیاسی موت کی بات کی ہے، وہ کیسے ہو گی؟
اگر عمران پنجاب میں حکومت بنانے میں کامیاب ہو جاتا ہے اور تبدیلی کے جو وعدے عوام کے ساتھ کیے ہیں اگر انکا 30 فیصد بھی اس طرح عمل میں لایا گیا جس کا ایمپیکٹ عوام پر پڑااور عوام نے اسے محسوس کیا کہ ہاں واقعی ایک مثبت تبدیلی آئی ہے تو یہ نون لیگ کی موت کا پروانہ ہوگا کہ اگلے الیکشن میں نون لیگ وائٹ واش ہو سکتی ہے!ساتھ یہ بھی یاد رکھیے کہ نون لیگ ابھی بہت سارے کیسز کا سامنے کرنے والی ہے۔۔۔
اس لیے پنجاب ایک بہت اہم بساط ہے۔
وہ دلچسپ مرحلہ حکومت سازی کا ہے،پی ٹی آئی 116 سیٹوں کیساتھ اس وقت سب سے بڑی پارٹی ہے، مگر حکومت سازی کے لیے ہنوز 21 مزید سیٹیوں کی ضرورت ہے، جس کے لیے اتحادی پارٹیوں کے ساتھ گٹھ جوڑ شروع کرچکی ہے۔
وفاق میں شاید پی ٹی آئی کو اتنی بڑی مشکل پیش نہ آئے جتنی بڑی مشکل پنجاب میں حکومت سازی کی ہو گی۔
پنجاب میں ابھی بھی نون لیگ سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والی پارٹی ہے مگر پی ٹی آئی صرف 6 نشستوں کے ساتھ بہت قریب ہے۔
جسکا مطلب یہ ہے کہ دونوں پارٹیاں پنجاب میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں مگر اسکے لیے انہیں دوسری پارٹیوں سے اتحاد کی سخت ضرورت ہے۔
وفاق میں پی ٹی آئی کی حکومت اس بات کی ضمانت ہو گی کی بہت سارے آزاد امیدوار جو پنجاب اسمبلی کی لیے کامیاب ہوئے ہیں، وہ حکومت بنانے والی پارٹی کیساتھ ہونگے۔
اسکے علاوہ مسلم لیگ ق یکدم ایک بہت اہم اتحاد ی یونٹ کی صورت اختیار کر گیا ہے، مگر چونکہ پی ٹی آئی نے مسلم لیگ ق سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی ہوئی ہے اس لیے وہ انکے اتحاد کے زیادہ قریب ہیں۔
اس وقت نون لیگ کے لیے صورتِ حال یہ ہے کہ انکی سیاسی موت بالکل قریب ہے ، یہی وجہ ہے کہ حمزہ شریف اب عمران خان کو ماضی کی باتیں یاد دلا کر پنجاب میں حکومت بنانے کی بھیک مانگ رھا ہے۔ نون لیگ کے پاس آپشن کیا ہے؟
سب سے پہلا اور سب سے اہم آپشن پی پی پی ہے!
ایک بار پھر شہباز شریف زرداری کے قدموں میں جا پڑا ہے کہ میری پارٹی کو سیاسی موت سے بچا لو!
مگر زرداری کے پاس پنجاب میں کل ملا کر 6 سیٹیں ہیں، جو کہ ناکافی ہے۔ نون لیگ کو 29 آزاد امیدواروں کا گھراؤ کرنا ہوگا اور ساتھ مسلم لیگ ق کے چوھدری شجاعت حسین کے بھی پاؤں دھو کر پینا ہونگے اگر انہیں پنجاب میں اپنی حکومت برقرار رکھنا ہے۔
پی ٹی آئی کے لیے پنجاب بہت سخت اہم ہے۔ اگر عمران وہ تبدیلی لانا چاھتا ہے جو اسکا وژن ہے اور جس تبدیلی کا وعدہ عمران نے عوام سے کیا ہوا ہے تو اسکے لیے پنجاب کی حکومت ناگزیر ہے، یہ بات انہوں نے صاف طور پر بیان کر دی ہے کہ پنجاب کی حکومت کے معاملے میں کوئی مفاہمت نہیں کی جائے گی۔
پی ٹی آئی نے یہ بھی کہہ دیا ہے کہ پی پی پی کیساتھ کسی معاملے میں کوئی سوجھ بوجھ ہو ہی نہیں سکتی!
مسلم لیگ ق کیساتھ ساتھ پی ٹی آئی کو آزاد امیدواروں کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی نون لیگ کو، لہذا یہ کھیل بہت دلچسپ ہو چکا ہے۔
باقی صوبوں ، پختون خواہ جہاں پی ٹی آئی کی سپریم منڈیٹ ہے کہ انہیں کسی سے پوچھنے کی بھی ضرور ت نہیں، اسی طرح سندھ میں پی پی پی کی حکومت پکی ہے اور بلوچستان میں بی این پی ، پی ٹی آئی کیساتھ مل کر حکومت بنالے گی۔
سب سے دلچسپ مرحلہ پنجاب کا ہے، جو پچھلے 35 سالوں سے نون لیگ کا اکھاڑا بنا رہا ہے اسی لیے نون لیگ نے ابھی اس دھمکی کا بھی استعمال شروع کر دیا ہے کہ اگر پی ٹی آئی نے ہمیں پنجاب میں حکومت نہ بنانے دی تو ہم انہیں وفاق میں بھی حکومت نہیں بنانے دیں گے، وہ کیسے؟
اس کے لیے شہبازشریف کو ایک بار پھر زرداری کی گود گرم کرنا پڑے گی، اسکے پاؤں تو پنجاب کے معاملے میں چاٹ چکا ہو گا، اب اس کی پوٹی بھی دھونے کی پیش کش کرے گا کہ ہم وفاق میں ایک مخلوط حکومت بنا لیتے ہیں، مگر اسکے لیے صرف زرداری ہی نہیں بلکہ دوسری بہت ساری چھوٹی پارٹیوں کو بھی منانا پڑے گا انکا جھوٹا بھی کھانا پڑے گا، انکے پیمپرز بھی بدلنے پڑیں گے مگر اقتدار کے ہوس کے لیے نون لیگ کیا نہیں کر سکتی؟؟؟؟؟
میں نے اوپر نون لیگ کی سیاسی موت کی بات کی ہے، وہ کیسے ہو گی؟
اگر عمران پنجاب میں حکومت بنانے میں کامیاب ہو جاتا ہے اور تبدیلی کے جو وعدے عوام کے ساتھ کیے ہیں اگر انکا 30 فیصد بھی اس طرح عمل میں لایا گیا جس کا ایمپیکٹ عوام پر پڑااور عوام نے اسے محسوس کیا کہ ہاں واقعی ایک مثبت تبدیلی آئی ہے تو یہ نون لیگ کی موت کا پروانہ ہوگا کہ اگلے الیکشن میں نون لیگ وائٹ واش ہو سکتی ہے!ساتھ یہ بھی یاد رکھیے کہ نون لیگ ابھی بہت سارے کیسز کا سامنے کرنے والی ہے۔۔۔
اس لیے پنجاب ایک بہت اہم بساط ہے۔