Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

برما ميں انسانيت سوز مظالم – امريکی ردعمل

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • برما ميں انسانيت سوز مظالم – امريکی ردعمل



    افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


    برما ميں انسانيت سوز مظالم – امريکی ردعمل


    Click image for larger version

Name:	Pence_on_Burma.jpg
Views:	17
Size:	428.2 KB
ID:	4281581

    "روہنگيا باشندوں کو اس کڑے وقت ميں اميد اور مدد فراہم کريں"

    "پرتشدد مناظر اور اس کے متاثرين نے امريکی عوام کے ساتھ ساتھ دنيا بھر ميں مہذب لوگوں کو ہلا کر رکھ ديا ہے"۔
    ٹرمپ انتظاميہ کی جانب سے نائب صدر مائيک پينس نے بدھ کے روز اقوام متحدہ کی سيکورٹی کونسل کو ميانمار ميں انسانی سانحے پر اقدامات اٹھانے کے ليے زور ديا۔

    http://www.trt.net.tr/urdu/dny/2017/...cMFKc.facebook


    اکتوبر2016 سے اب تک امريکی حکومت نے پورے خطے ميں ايسی غير محفوظ آباديوں کو انسانی ہمدردی کی مد ميں تريسٹھ ملين ڈالرز کی امداد فراہم کی ہے جو برما کے اندر اور باہر بے گھر ہو چکی ہيں.


    افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    https://www.instagram.com/doturdu/

    https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/


  • #2

    افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


    Click image for larger version

Name:	DKRXd9_IUIAAro_YN.jpg
Views:	12
Size:	539.9 KB
ID:	4281583

    برما کے رخائن صوبے ميں بحران کے ردعمل ميں امريکہ کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنياد پر امداد کی فراہمی

    برما کے رخائن صوبے سے تشدد کے نتيجے ميں بنگلہ ديش نقل مکانی کرنے والے روہنگيا باشندوں کی مدد کے ليے امريکی حکومت اضافی 32 ملين ڈالرز کی امداد فراہم کر رہی ہے۔ رخائن صوبے کے اندر بے گھر ہونے والے اور بنگلہ ديش ميں متاثرہ مقامی مکينوں کے ليے بھی امداد کا بندوبست کيا جا رہا ہے۔

    حاليہ امداد کی فراہمی کے بعد سال 2017 کے ليے خطے ميں برما سے ہجرت کرنے والے پناہ گزينوں اور برما کے اندر بے گھر ہونے والوں کے ليے کل امريکی امداد 95 ملين ڈالرز تک پہنچ گئ ہے۔ يہ ہنگامی اقدامات روہنگيا باشندوں کی فوری انسانی ضروريات اور بے پناہ تکاليف سے ازالے کے ليے امريکی مصمم ارادے اور عزم کے آئينہ دار ہيں۔

    اس امريکی امداد کے ذريعے امريکہ بنگلہ ديش اور برما ميں قريب چار لاکھ پناہ گزينوں کو ہنگامی بنيادوں پر خيمے، خوراک، طبی سہوليات، نفسياتی مدد، پانی، صفائ کے انتظامات اور خاندانوں کے درميان رابطوں کی بحالی کے ساتھ ساتھ ہنگامی صورت حال سے نبردآزما ہونے اور ضروريات زندگی کی ديگر بنيادی سہولتيں فراہم کر رہا ہے۔

    امريکہ کی جانب سے فراہم کی جانے والی امداد خطے ميں متحرک اقوام متحدہ کی مختلف تنظيموں، عالمی اداروں اور غير حکومتی گروہوں کو تعاون فراہم کرنے ميں بھی معاون ثابت ہو گی۔ امريکی حکومت نے تمام فريقین سے مطالبہ کیا ہے کہ برما کے رخائن صوبے ميں لوگوں سے امداد کی مکمل ترسيل کو يقينی بنائيں۔ علاوہ ازيں امريکہ نے ديگر ممالک اور اداروں پر بھی زور ديا ہے کہ بحران سے متاثر ہونے والے عام شہريوں کے ليے انسانی ہمدردی کی بنياد پر مدد فراہم کريں اور اس ضمن ميں اپنا موثر کردار ادا کريں۔

    افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu

    https://www.instagram.com/doturdu/

    https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/

    Comment


    • #3


      افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

      امريکی حکومت نے برما ميں روہنگيا سميت ديگر آباديوں کے خلاف جاری انسانيت سوز اور پرتشدد مظالم کے ضمن ميں اپنے شديد خدشات کا اظہار کيا ہے۔

      تشدد کے خاتمے اور جرائم کے احتساب کے ليے امريکی حکومت نے برما کی فوج کے ساتھ انتہائ محدود روابط اور اسلحے کی خريد وفروخت کے حوالے سے پہلے سے موجود پابنديوں کے ساتھ ساتھ نئ قدغنيں لگانے کا فيصلہ کيا ہے۔

      برما ميں جاری مظالم کے خاتمے کے ليے جو نۓ اقدامات اٹھاۓ گۓ ہيں، ان ميں سے کچھ ذيل ميں درج ہيں

      جے اے ڈی ای ايکٹ کے تحت ان افراد کے خلاف معاشی کاروائيوں اور قدغنوں کے امکانات کا جائزہ ليا جارہا ہے جو پرتشدد کاروائيوں کے ليے ذمہ دار ہيں۔

      ليحی قانون کے مطابق رخائن رياست کے شمال ميں کئ گئ فوجی کاروائ ميں ملوث تمام يونٹس اور افسران، امريکی امداد کے تحت کسی بھی پروگرام يا منصوبے ميں شموليت کے ليے نااہل قرار ديے جا چکے ہيں۔

      ہم اقوام متحدہ، سيکورٹی کونسل اور ديگر پليٹ فارمز پر بھی اپنے اتحاديوں اور شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کر رہے ہيں تا کہ اس ضمن ميں مزيد کاروائيوں اور قدغنوں کو عملی طور پر فعال کيا جا سکے۔


      افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

      digitaloutreach@state.gov

      www.state.gov

      https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

      http://www.facebook.com/USDOTUrdu

      https://www.instagram.com/doturdu/

      https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/

      Comment

      Working...
      X