Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Current Affairs: US commandos attack Pakistan sovereignty

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Re: Current Affairs: US commandos attack Pakistan sovereignty


    Last edited by EEmaan; 30 January 2009, 22:51.

    Comment


    • ميں دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی حدود کے اندر امريکہ کی مبينہ کاروائيوں کے ضمن ميں ہونے والی تنقيد کی منطق سمجھنے سے قاصر ہوں۔
      اجی حجور کاہے کو اپنا متھا خرب کرتے ہیں آپ سمیت امریکہ کہ کسی بھی نمک خوار کو یہ فلسفہ سمجھ میں نہیں آسکتا آپ پریشانی چھوڑ کر ساری نیٹ کی دنیا میں جہاں جہاں امریکی پالیسیوں کی وجہ سے امریکہ کہ منہ پر کالک ملی جاتی ہے وہاں وہاں جاکر امریکی مکروہ چہرے سے اس کالک کو دھو کر حق نمک ادا کریں بس ۔ ۔ ۔ :tasali:
      ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

      Comment


      • Originally posted by EEmaan View Post
        America and its terrorist Allies are just making the world a living hell
        سب سے پہلے تو ميں يہ واضح کر دوں کہ امريکہ سميت دنيا کا کوئ بھی ملک جنگ اور فوجی کاروائ کے ليے دنيا کے کسی بھی ملک ميں کاروائ کی خواہش نہيں رکھتا۔ اس کی وجہ يہ ہے آج کے دور ميں ہر فريق يہ بات اچھی طرح سے سمجھتا ہے کہ حالات چاہے جيسے بھی ہوں ايسی کاروائيوں کے نتيجے ميں سياسی اور سفارتی سطح پر بر سر اقتدار حکومت کو بھاری قيمت ادا کرنی پڑتی ہے۔ اس انتہائ نقطے پر پہنچنے سے پہلے تمام ممکنہ متبادل سياسی اور سفارتی امکانات اور آپشنز کو استعمال کيا جاتا ہے۔ان تمام کوششوں ميں ناکامی کے بعد ہی اجتماعی سطح پر جنگ کا فيصلہ کيا جاتا ہے۔ معاشی مشکلات اور بے گناہ افراد کی ہلاکت بھی جنگ کی ايسی حقيقتيں ہيں جن سے انکار نہيں کيا جا سکتا۔



        يہ تمام عوامل اس بحث اور حکمت عملی کا حصہ ہوتے ہیں جن پر جنگ يا فوجی کاروائ کے حتمی فيصلے سے قبل سب کو اعتماد ميں لیا جاتا ہے۔ ليکن اس سارے عمل کے باوجود ملک اور قوم کے دفاع کو درپيش واضح خطرات کو نظرانداز نہيں کيا جا سکتا۔ جب کچھ تجزيہ نگار 911 کے بعد امريکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کو غير منطقی اور انتہائ جذباتی ردعمل قرار ديتے ہيں تو وہ ان حقائق اور خطرات کو نظرانداز کر ديتے ہيں جن کا سامنا امريکی حکومت کو اس حادثے کے فوری بعد کرنا تھا۔



        اس وقت حقائق کچھ يوں تھے۔



        القائدہ کی جانب سے امريکہ کے خلاف باقاعدہ جنگ کے اعلان کے بعد قريب 10 سال کے عرصے ميں دنيا بھر ميں امريکی املاک پر حملے کرنے کے بعد يہ تنظيم اتنی فعال اور منظم ہو چکی تھی کہ امريکہ کے اہم شہروں سميت اس کے عسکری مرکز پينٹاگان پر براہراست حملہ کيا گيا۔



        اس واقعے کے بعد امريکہ سميت دنيا کے کئ ممالک ميں القائدہ کی جانب سے مزيد ايسی ہی کاروائياں کرنے کی يقين دہانی بھی ريکارڈ پر موجود ہے۔



        حکومت پاکستان کے ذريعے امريکہ نے طالبان کے ساتھ 2 ماہ تک مذاکرات کيے جن کا مقصد اسامہ بن لادن کی گرفتاری اور افغانستان ميں اس تنظيم کو تحفظ فراہم نہ کرانے کی يقين دہانی حاصل کرنا تھا۔ ليکن طالبان نے ان مطالبات کو ماننے سے صاف انکار کر ديا۔



        ان حالات ميں امريکہ کے سامنے کيا متبادل راستہ باقی رہ گيا تھا؟



        آپ يقينی طور پر امريکی حکومت سے يہ توقع نہيں رکھ سکتے کہ وہ ملکی سلامتی کے اہم ترين فوجی فيصلے انھی دہشت گردوں سے امن مذاکرات کے ذريعے کرے جو اپنے اقدامات سے اور عملی کاروائيوں سے اپنے ارادے ظاہر کر چکے ہيں۔



        جب آپ امريکہ کی فوجی کاروائيوں کے بارے ميں راۓ کا اظہار کرتے ہیں تو يہ حقیقت بھی سامنے رکھنی چاہيے کہ اگر 911 کے واقعے کے بعد بھی القائدہ کے خلاف کاروائ نہ کی جاتی تو اس کے کيا نتائج نکلتے۔ اگر القائدہ کی دو تہائ سے زائد ہلاک اور گرفتار ہونے والی قيادت آج بھی سرگرم عمل ہوتی تو اس تنظيم کی کاروائيوں ميں مزيد اضافہ ہوتا اور القائدہ کا يہ پيغام دہشت گردی کی صفوں ميں شامل ہونے والے نوجوانوں کے ليے مزيد حوصلہ افزائ اور تقويت کا سبب بنتا کہ دنيا کی سب سے بڑی فوجی طاقت رکھنے والے ملک اور اس کی حکومت کو بھی دہشت گردی کے ذريعے سياسی دباؤ ميں لا کر اپنے مطالبات اور مطلوبہ مقاصد حاصل کيے جا سکتے ہیں۔








        Comment


        • Originally posted by Fawad View Post
          ان حالات ميں امريکہ کے سامنے کيا متبادل راستہ باقی رہ گيا تھا؟
          yahi key wo poori dunya ko utha ker bahar pheynk dein
          " Obstacles are what you see when you take your eyes off your goals "

          Comment


          • يہ دليل غير منطقی اور ناقابل فہم ہے کہ پاکستان ميں دہشت گردوں کے بڑھتے ہوۓ اثرورسوخ کی وجہ اس خطے ميں امريکی پاليسيوں کے خلاف "ردعمل" ہے۔



            يہ حقيقت واضح ہے کہ اس وقت پاکستان کے قبائلی علاقوں اور سوات ميں جو بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہيں وہ امريکی نہيں بلکہ پاکستانی ہيں اور اس ميں زيادہ تر عام شہری ہيں۔



            اس ضمن ميں آپ کی توجہ طالبان کے مقامی قائدين کے بيانات کی جانب کرواؤں گا جن ميں يہ واضح کر ديا گيا ہے ہر وہ شخص جس کا تعلق حکومت پاکستان سے ہے، اسے دشمن تصور کيا جاۓ گا اور وہ موت کا مستحق ہے۔ يہ خيالات ايک منتخب حکومت پاکستان کے بارے ميں ہيں جس سے يہ واضح ہے کہ طالبان پاکستان کے ووٹروں کی خواہشات کا احترام نہيں کرتے۔



            کوئ بھی شخص جو قائداعظم کے پاکستان پر يقين رکھتا ہو، وہ کس طرح ان عناصر کے نظريات سے ہمدردی رکھ سکتا ہے؟ ميرے نزديک يہ امر ناقابل فہم ہے کہ کچھ افراد اب بھی ان لوگوں کے ليے نرم گوشہ رکھتے ہيں جو بے دريخ بے گناہ شہريوں کو قتل کر رہے ہيں، سکولوں کو آگ لگا رہے ہيں اور پاکستان کے آئين اور خودمختاری کو چيلنج کر رہے ہيں۔











            Comment


            • Re: Current Affairs: US commandos attack Pakistan sovereignty

              bhai sahib yeh jo 10, 12 posts baar copy paste ker rahay ho uss ka koi faidaa nahe

              aap nay bilkul theek kahaa


              يہ دليل منطقی اور قابل فہم ہے کہ پاکستان ميں دہشت گردوں کے بڑھتے ہوۓ اثرورسوخ کی وجہ اس خطے ميں امريکی میزائل حملے ہیں
              جو لوگ ان حملوں سے مارے جا ریے ہی وہ پاکستانی ہيں اور اس ميں زيادہ تر عام شہری ہيں۔

              يہ حقيقت واضح ہے کہ اس وقت پاکستان کے قبائلی علاقوں اور سوات ميں جو بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہيں وہ امريکی حملوں سے مارے جا ریے ہیں۔

              کوئ بھی شخص جو قائداعظم کے پاکستان پر يقين رکھتا ہو، وہ کس طرح امريکی نظريات سے ہمدردی رکھ سکتا ہے؟ ميرے نزديک يہ امر ناقابل فہم ہے کہ کچھ افراد اب بھی امریکہ کے ليے نرم گوشہ رکھتے ہيں جو بے دريخ بے گناہ شہريوں کو قتل کر رہے ہيں، اور پاکستان کے آئين اور خودمختاری کو چيلنج کر رہے ہيں۔

              Comment

              Working...
              X