Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

واشنگٹن میں وزیر اعظم گیلانی اور صدر بش کے 

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • #16
    Originally posted by Fawad View Post
    ميں آپ کے سامنے کچھ اعداد وشمار رکھنا چاہتا ہوں۔




    سال 2002 ميں امريکی حکومت نے پاکستان کو صحت اور تعليم کے ضمن ميں 55۔39 ملين ڈالرز کی امداد دی۔ سال 2003 ميں صحت اور تعليم کے ضمن ميں ہی مزيد 145۔50 ملين ڈالرز کی امداد پاکستان کو دی گئ۔



    اگست2002 ميں امريکی حکومت کے ادارے يوايس ايڈ اور وزارت تعليم حکومت پاکستان کے درميان ايک معاہدہ طے پايا جس کی رو سے تعليم کے شعبے ميں مزيد 100 ملين ڈالرز کی امداد پاکستان کے حصے ميں آئ۔



    سال 2002 اور 2006 کے درميانی عرصے ميں يوايس ايڈ کی جانب سے تعليم، صحت اور معشيت کے شعبوں ميں پاکستان کو 449 ملين ڈالرز کی امداد دی گئ۔ ستمبر 2007 ميں حکومت پاکستان اور امريکہ کے درميان ايک معاہدہ طے پايا جس کی رو سے اگلے 5 سالوں ميں پاکستان کو مزيد 750 ملين ڈالرز کی امداد ملے گی۔ اس کے علاوہ اس سال فاٹا کے علاقوں ميں ترقياتی کاموں کے ليے 105 ملين ڈالرز کی امداد مختص کی گئ ہے۔



    آٹھ(8) اکتوبر 2005 کو آنے والے زلزلے کی تباہی کے بعد يوايس ايڈ کے ادارے نے پاکستان کو فوری طور پر 67 ملين ڈالرز کی امداد دی۔ اس کے بعد ہونے والی تباہی سے نبرد آزما ہونے کے ليے اسی ادارے نے مزيد 200 ملين ڈالرز کی امداد حکومت پاکستان کو دی۔



    سال 1951 سے لے کر اب تک يوايس ايڈ کی جانب سے صرف تعليم، صحت اور معيشت کے ضمن ميں پاکستان کو جو مجموعی امداد دی گئ ہے وہ 7 بلين ڈالرز ہے۔



    پاکستان کو ترقياتی کاموں کے ضمن ميں سب سے زیادہ امداد دينے والا ملک امريکہ ہے۔ دوسرے نمبر پر جاپان اور تيسرے نمبر پر برطانيہ ہے۔ اس کے بعد جرمنی، فرانس اور ہالينڈ کا نمبر آتا ہے۔



    ميں نے يہ سارے اعداد وشمار کسی آرٹيکل، کتاب يا رسالے سے نہيں حاصل کيے بلکہ براہراست يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ سے حاصل کيے ہيں۔ يہ اعداد وشمار محض تعليم، صحت اور معيشت کے ضمن ميں ملنے والی امداد کےحوالے سے ہيں۔ اس ميں وہ امداد شامل نہيں ہے جو دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے حکومت پاکستان کو براہراست دی گئ ہے۔ وہ امداد يو ايس ايڈ کے داۂرہ اختيار سے باہر ہے۔ ايک بات اور، يوايس ايڈ کا ادارہ نہ صرف حکومت پاکستان کو امداد فراہم کرتا ہے بلکہ پاکستان ميں کام کرنے والی بے شمار امدادی تنظيميں بھی اس داۂرہ کار ميں آتی ہيں۔ ان اعداد وشمار کو پيش کرنے کا مقصد يہ نہيں ہے کہ ميں آپ کے سامنے امريکہ کا مثبت اميج پيش کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ اور نہ ہی ميں امريکہ کی خارجہ پاليسی کی حمايت کر رہا ہوں۔ اس ميں کوئ شک نہيں کہ امريکہ کی خارجہ پاليسی کے بہت سے پہلوؤں پر تنقيد کی جا سکتی ہے۔ ليکن ميں تصوير کا دوسرا رخ آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں۔



    کسی بھی ملک کی تقدير کے ذمہ دار"بيرونی عناصر" نہيں بلکہ اس ملک کے سياست دان ہوتے ہيں جو منتخب ہو کر اسمبليوں ميں جاتے ہيں اور ملک کے ليے قوانين بناتے ہيں۔ ليکن ہمارے ملک ميں سياست دان جب عوام کے سامنے پيش ہوتے ہيں تو اپنی کاردگی پر بات کرنے کی بجاۓ "کشمير ہمارا ہے" اور "امريکہ کا جو يار ہے، غدار ہے، غدار ہے" جيسے پرجوش نعرے دے کر اپنی تمام ذمہ داريوں سے ہاتھ صاف کر ليتے ہيں۔ کيا وجہ ہے کہ جو اعداد وشمار ميں نے آپ کے سامنے رکھے ہيں وہ آج تک کبھی کسی سياست دان نے پيش نہيں کيے؟



    اگر امريکہ پاکستان کا خير خواہ نہيں تو امريکہ پاکستان کو امداد دينے والا سب سے بڑا ملک کيوں ہے؟









    Fawad Sahib,,,,
    i m sorry to say i m not agree to u ,,sirf main kiaa Pk kaa koii bhee Mohab e wattann aap say agree nahee karr sakktaaaaaaaaa,,,,,,,,
    Aooor Jahhan Tak Us aid kaa tallaq haii too Koi bhee Mulkk baghairr kisee maffad kayy 2nd mulkk koo aidd nahe detaaaa,,,,aoor iss Aidd kayy nateejaamain Pk koo Jo Payy karrnaa parr rahaa haii wohh iss Aidd sayy kaii gunaa ziadaa haiiiiii,,,,,,,,,,,,,,
    Tareekh Gawahh haii USA naa pehhllay Pk kaa Hamdarad thaa aoor naa abb haii 1971 ki India Pk war main Pk US kayy Samndree Berrayyy kaa intazzarr karrttay rehh gaieyy ,,halankehh uss waqtt bhee Pk us kaay sathh SETO aor SENTO Jaissay Difaiee Mohaddoo main Stretegic Partener thaaa
    "Can you imagine what I would do if I could do all I can? "

    Comment


    • #17
      Originally posted by sarfraz_qamar View Post
      Tareekh Gawahh haii USA naa pehhllay Pk kaa Hamdarad thaa aoor naa abb haii 1971 ki India Pk war main Pk US kayy Samndree Berrayyy kaa intazzarr karrttay rehh gaieyy ,,halankehh uss waqtt bhee Pk us kaay sathh SETO aor SENTO Jaissay Difaiee Mohaddoo main Stretegic Partener thaaa


      يہ بات خاصی حيران کن ہے کہ کچھ دوست اب بھی 1971 ميں پاکستان کے نقشے ميں تبديلی کا قصوروار امريکہ کو قرار ديتے ہيں۔ اگر آپ اس دور کی تاريخی دستاويز اور ميڈيا رپورٹس ديکھيں تو آپ پر يہ واضح ہو جاۓ گا کہ امريکہ نے کئ بار پاکستان کو يہ باور کروايا کہ اگر پاکستان نے اس مسلۓ کو سياسی بنيادوں پر حل نہيں کيا تو اس تناظے کا انجام جنگ کی صورت ميں نکلے گا۔



      امريکی حکومت کی سرکاری دستاويزات کے مطالعے سے يہ بات واضح ہے کہ امريکی حکومت کی جانب سے سرکاری سطح پر اور نجی ملاقاتوں ميں پاکستان کے قائدين کے ذريعے اس مسلۓ کے سياسی حل کے ليے کئ کوششيں کی گئ تھيں۔ امريکی حکومت کی جانب سے پاکستان اور بھارت پر يہ بات بھی واضح کر دی گئ تھی کہ جنگ کی صورت ميں امريکہ دونوں ممالک کو کسی بھی قسم کی فوجی امداد فراہم نہيں کرے گا البتہ مہاجرين کی آبادکاری کے ضمن ميں شروع کيے گۓ پروگرام اور اس حوالے سے مالی امداد جاری رہے گئ۔



      ميں يہاں پر کچھ دستاويزات کا ويب لنک دے رہا ہوں جن کے مطالعے سے آپ کو 1971 کی جنگ ميں امريکی کردار سمجھنے ميں مدد ملے گی۔













      پاک بھارت 1971 کی جنگ میں امريکہ کا کردار سمجھنے کے ليے 7 دسمبر 1971 کو وائٹ ہاؤس ميں ہنری کسنجر کی يہ پريس کانفرنس نہايت اہم ہے۔ دلچسپ بات يہ ہے کہ اس وقت سفارتی سطح پر امريکہ پر اس حوالے سے کڑی تنقيد کی جا رہی تھی کہ امريکہ کا جھکاؤ بھارت کے مقابلے ميں مکمل طور پر پاکستان کی جانب تھا،جيسا کہ پريس کانفرنس ميں کيے جانے والے مختلف سوالوں سے واضح ہے۔











      Comment

      Working...
      X