مؤرخہ 21 اور 22 جون 2008ء کو شیخ الاسلام ڈاکٹر
محمد طاہرالقادری نے تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں "دفاع شان سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ
علم حدیث کی روشنی میں کے موضوع پر دو نشستوں میں خطابات ریکارڈ کروائے۔ پہلی نشست 5 گھنٹے جبکہ دوسری نشست 6 گھنٹے پر مشتمل تھی۔ سامعین میں علماء و مشائخ کے علاوہ کثیر تعداد میں خواتین و حضرات شامل تھے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شرکاء تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں ایک صاحب نے اپنے بیان میں سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ اور دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی شان میں گستاخی کی، جس سے ملک کے طول و عرض میں ایک ہنگامہ بپا ہو گیا۔ موصوف نے بیان دیا کہ حرمت شراب کی آیت مبارکہ نازل ہونے سے قبل حضرت علی (علیہ السلام) نے حالت نشہ میں نماز پڑھائی اور قرآن مجید کی تلاوت میں غلطی کی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 11 گھنٹے سے زائد طوالت پر مشتمل دلائل کے ساتھ ان کے مؤقف کا رد کیا۔ مذکورہ حدیث کی جرح و تعدیل کے حوالے سے دو راتوں میں مکمل ہونے والا یہ خطاب ان شاء اللہ العزیز اسی ہفتے کیو ٹی وی (Qtv) پر نشر ہو گا۔ بلاشبہ یہ خطاب فن حدیث میں اہل علم کے لئے ایک سرمایہ ہے۔
یہ خطاب نہ صرف اہلسنت کے عقیدہ کے بیان میں سیدنا علی علیہ السلام اور دیگر اہل بیت اطہار کی محبت و عقیدت سے مملو ہے بلکہ اس میں خارجی فکر اور نظریہ کی اس حقیقت کو بھی بے نقاب کیا گیا ہے کہ وہ کیسے بغض اہل بیت اطہار اور سیدنا علی علیھم السلام پر مبنی ہے۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے موصوف کی پیش کردہ حدیث کو اسماء الرجال، جرح و تعدیل اور اسناد کے حوالے سے پرکھتے ہوئے اس کی حقیقت بیان کی۔ اس خطاب میں جہاں آپ نے مذکورہ حدیث کے متن و سند دونوں میں اضطراب شدید کو بیان کیا وہاں حرمت شراب والی آیت مبارکہ کے شان نزول میں 30 سے زائد دیگر اسناد پیش کیں، جن میں سیدنا علی علیہ السلام کی بجائے کسی دوسرے شخص کے امامت کروانے کا ذکر ہے۔ مزید یہ کہ جامع ترمذی سے پیش کردہ مذکورہ حدیث کے تینوں اہم راویوں کے ناقابل حجت ہونے پر ائمہ فن کے حوالے سے درجنوں دلائل پیش کئے۔ کتب حدیث کے ساتھ ساتھ اس موقع پر شیخ الاسلام نے حرمت شراب والی آیت مبارکہ کے شان نزول پر درجنوں کتب تفاسیر کے حوالے بھی پیش کیے۔
اس خطاب کے دوران اس وقت ایک عجیب سماں پیدا ہو گیا جب امام بخاری و امام مسلم کے عقیدہ کے بیان میں سیدنا علی علیہ السلام کی محبت و عقیدت کا تذکرہ ہوا، جس کے نتیجے میں وہاں پر موجود علماء کرام نے امام بخاری و امام مسلم کے حق میں بآواز بلند نعرے لگائے۔
خبر کا اصل ربط درج زیل ہے
http://minhaj.org/org/index.php?cont...id=967&lang=ur
اس خطاب کے دوران اس وقت ایک عجیب سماں پیدا ہو گیا جب امام بخاری و امام مسلم کے عقیدہ کے بیان میں سیدنا علی علیہ السلام کی محبت و عقیدت کا تذکرہ ہوا، جس کے نتیجے میں وہاں پر موجود علماء کرام نے امام بخاری و امام مسلم کے حق میں بآواز بلند نعرے لگائے۔
خبر کا اصل ربط درج زیل ہے
http://minhaj.org/org/index.php?cont...id=967&lang=ur
Comment