Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

کیا پاکستان کے ایٹمی اثاثے غیر محفوظ ہیں؟

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • کیا پاکستان کے ایٹمی اثاثے غیر محفوظ ہیں؟




    کیا پاکستان کے ایٹمی اثاثے غیر محفوظ ہیں؟امریکہ کی القاعدہ کے خلاف جنگ عملاًناکام ہوگئی ہے یہ وہ زمینی حقیقت ہے جس نے امریکا کو نیا ایشو کھڑا کرنے پر اکسایا اوراسلامی ایٹم بم سے بڑا کوئی ایشو نہیں۔ پاکستان واحدایٹمی اسلامی ملک ہے۔ امریکا پاکستان کو عبرت کی مثال بنانے پر تل گیا ہے تاکہ کو ئی مسلم ملک جوہری ہتھیار بنانے کی جرات نہ کرسکے۔ قبائلی علاقوں میں شورش ہماری وہ دکھتی رگ ہے جس کی درد ناک لہروں نے ملک کے پورے وجود کو اپنی لپیٹ میں لے لیااس کمزوری کو امریکا نے یہاں تک استعمال کیاکہ پاکستان کے اندر کارروائی کی دھمکی دی اور قبائلی علاقوں میں مشترکہ کاروائی کی پیشکش تک کر دی ۔ جوہری اثاثوںپر پاکستان کوکسی بھی لمحے بلیک میل کیا جاسکتا ہے لہذا پاکستان نے جو ںہی امریکا کی جنگ سے جان چھڑانے کی کوشش کی ،امریکا نے جوہری اثاثوں کے غیر محفوظ ہونے کا ڈھنڈورا پیٹنا شروع کردیا ۔ جوہری ہتھیاروں کے غیر محفوظ ہاتھوں میں جانے کا پروپیگنڈا اس کثرت سے ہونے لگا کہ جوہری اثاثے نہیں کھلونہ پٹاخے معلوم ہوتے ہیں جنہیں جس بچے نے چاہا پھوڑ دیا ۔سچ تویہ ہے کہ ہمارے جوہری اثاثے ایسے محفوظ ہیں کہ خود امریکا تک کومعلوم نہیں یہ لاعلمی اسے تشویش میں مبتلا کرگئی اس نے لاکھ کوشش کر لی مگر وہ مفروضوں سے باہر نہ نکل سکا ان مفروضوںنے اسے خوف میں مبتلا کردیا اوریہ تشویش آگے چل کر فوبیا بن گئی۔
    پاکستان کے جوہری اثاثوں کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کتنا مضبوط ہے یہ جاننے کے لیے اتنا کافی ہے کہ ان کے تحفظ کے لیے پاک فوج کے کئی جانبازوں نے اپنی ساری زندگیاں اس ہی مقصد کے لیے وقف کردی ہیں۔ قوم نے پیٹ کاٹ کر یہ دولت حاصل کی، فوج نے قوم کی اس قربانی کی لاج رکھی اوراسکے تحفظ میں کوئی کمی نہ آنے دی لہذا پاکستانی قوم آج فوج کے جن کارناموں پر فخر کرسکتی ہے ان میںایٹمی اثاثوں کی رازداری اور حفاظت سرفہرست ہے قوم نے اس احسان کے بدلے میںسقوط ڈھاکہ پر خاموشی اختیار کر لی پاکستانی قوم فوج کے ماضی کا ہر قصور معاف کرسکتی ہے لیکن ایٹمی اثاثوں کے نقصان کاجرم کبھی معاف نہ ہوگا،سقوط ڈھاکہ کی ناکامی نے ہمیں ایٹمی قوت بنایااورایٹمی قوت کی حفاظت میں ناکامی کے بعدتاریخ ہمیں کوئی موقع دینے کو تیار نہیں ،اس نزاکت اورقومی فریضے کا پاک فوج کو احساس ر ہا ۔ ایٹمی اثاثوں کے تحفظ کی پاداش میں فوج نے بدنامی مول لی ،ایٹمی اثاثوں کے تحفظ اور رازداری کی دکھی داستان کی گہرائیوں میں اگر ہم جائیں تو فوج کے حکومت میں آنے کی غلطی کو مجبوری تسلیم کرتے بنے گی ۔ ایٹمی اثاثوں کی محافظ فوج کو اس کی پاداش میں کتنی سازشوں کا شکار ہونا پڑا، آمریت کی آڑ میں فوج کے خلاف رائے عامہ اتنی ہموار کردی گئی کہ فوج کو نفرت کی علامت بنانے کی سازش کامیاب معلوم ہوتی دکھائی دے رہی ہے ان سازشوں کی گہرائی کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ ہماری فوج آج ان لوگوں کے خلاف لڑنے پر مجبور ہے جنہوں نے کسی بھی بیرونی جارحیت میں ہمیشہ پاک فوج کا شانہ بشانہ ساتھ دیا
    مذہبی عناصرکے ایٹمی اثاثوں تک رسائی کے پروپیگنڈے کی کوئی حقیقت نہیں، اسلامی تحریکیں جہاں کہیں اپنی حکومتوں کے خلاف صف آراء ہیں ان کی نفسیات یہ رہی ہے کہ یہ علیحدگی پسند نہیں ہوتیں۔ پاکستان میں کسی مذہبی جماعت یا تحریک پر علیحدگی پسندی کا الزام نہیں۔ یہ جب علیحدگی پسند نہیں اورانہوں نے ملکی تنصیبات کو نقصان نہیں پہنچا یا تو پھرایٹمی اثاثوں پر قبضہ خام خیالی کے سوا کچھ نہیں ،بلوچستان کی طرح کبھی سرحد اور قبائلی علاقوں میں یہ سننے میں نہیں آیا کہ ان لوگوں نے کبھی ڈیم توڑ دیئے ہوں، ٹیلی فون، بجلی اور مواصلات کو وسیع پیمانے پر نقصان پہنچایا ہو۔ بلوچستان میں گیس سے لے کر ریل کی پٹریوں تک عوامی مفاد کی کوئی چیز محفوظ نہیں۔محترمہ بے نظیر بھٹو پرحملہ ہوا ،ان کے اس المناک سانحہ کی آڑ میں دو چار دنوں میں قومی املاک کوناقابل تلافی نقصان پہنچااتنا نقصان سوات سے قبائلی علاقوں تک جنگ زدہ ماحول میں پانچ برس میں نہیں ہوا۔ اصل معاملہ یہ ہے کہ سرحد اور قبائلی علاقوں میں مذہب پر انتقام کی آگ غالب آگ چکی ہے اس انتقام کو قبائلی روایات میں رچی اسلام پسندی نے ایسی جنگ بنا دیا ہے جو نظر آنے میں مذہبی جنگ دکھائی دیتی ہے مگرہے وہ قبائل کی صدیوں پرانی روایت ،جس کسی نے ان کے معاملات میں مداخلت کی اس نے مفت کی جنگ مول لی ۔


    امریکی دھمکیوں اور پروپیگنڈوں نے عوام کے حب الوطنی کے جذبات میں اضافہ کردیا۔ صدر مشرف کی مقبولیت میں کمی آرہی تھی ،امریکا کو دو ٹوک جواب دے کر انہوں نے عوام میں خاصی ساکھ بحال کرلی ہے۔ صدر مشرف جیسے امریکی اتحادی سے عوام کو ایسے جواب کی توقع نہیں تھی خلاف توقع جو بات پوری ہوجائے اس پر خوشی بھی زیادہ ہوتی ہے۔ ایٹمی اثاثوں پر سمجھوتا نہ کرنا ہر پاکستانی کا عزم ہے۔قوم کایہ عزم اتنا پختہ ہے کہ اسرائیل سے تعلقات کی محض حمایت کر نے والی شخصیت اگر مذہبی کیوں نہ ہو قوم اسے محترم شخصیت نہیں مشکوک فرد سمجھتی ہے اس نفرت کی وجہ یہ ہے کہ قوم کے ذہن میں یہ بات جگہ بنا گئی ہے کہ برسوں پہلے اسرائیل نے ہمارے ایٹمی اثاثوں پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی ۔جو قوم ایک محترم مذہبی شخصیت کو اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے کی حمایت کو جرم سمجھے اور اسکی سزا نفرت سے دے وہ قوم ایٹمی معاملے پر کسی دھوکے میں آنے والی نہیں۔ پاکستان کی معتبرترین مذہبی شخصیت ہاتھوں میں قرآن پاک اٹھائے اور ایٹمی اثاثوں پر سمجھوتے کی بات کرے قوم اس کا اعتبار نہیں کرے گی جو قوم کسی مذہبی راہنما کی سمجھوتے کی بات برداشت نہیں کر سکتی وہ قوم پروپیگنڈوں کی آڑ میں ایٹمی اثاثوں پر سمجھوتے کے لیے کسی بیرونی دباؤ کو بھی برداشت نہیں کرسکتی اورنہ ہی اس دباؤ میں آنے والے کسی حکمران کی تاویلوں کو قبول کرے گی۔ ایٹم بم پر سمجھوتے کے بعد پاکستان بچالینے کی تاویل میں رتی برابر وزن نہیں رہے گا ۔


  • #2
    Re: کیا پاکستان کے ایٹمی اثاثے غیر محفوظ ہیں؟

    Bohat achi tehreer hay.aur sahe likha hay bilkul

    Comment


    • #3



      کسی بھی ملک کی تقدير کے ذمہ دار"بيرونی عناصر" نہيں بلکہ اس ملک کے سياست دان ہوتے ہيں جو منتخب ہو کر اسمبليوں ميں جاتے ہيں اور ملک کے ليے قوانين بناتے ہيں۔ ليکن پاکستان ميں سياست دان جب عوام کے سامنے پيش ہوتے ہيں تو اپنی کاردگی پر بات کرنے کی بجاۓ "کشمير ہمارا ہے" اور "امريکہ کا جو يار ہے، غدار ہے، غدار ہے" جيسے پرجوش نعرے دے کر اپنی تمام ذمہ داريوں سے ہاتھ صاف کر ليتے ہيں۔



      اگر امريکہ کا مقصد پاکستان کو کمزور کرنا ہے تو پچھلی کئ دہايوں سے امريکہ پاکستان کو امداد دينے والا سب سے بڑا ملک کيوں ہے؟



      ايک طرف تو امريکہ پر الزام لگايا جاتا ہے کہ وہ پاکستان کو کمزور کر کے اس کے ايٹمی اساسوں پر قبضہ کرنا چاہتا ہے ليکن يہ نظرانداز کر ديا جاتا ہے کہ جو چيز پاکستان کو کمزور کر رہی ہے وہ دہشت گردی اور اس کے نتيجے ميں پيدا ہونے والی بے چينی کی فضا ہے نا کہ امريکی حکومت جو کہ اب تک حکومت پاکستان کو دہشت گردی کے خاتمے کے ليے کئ ملين ڈالرز کی امداد دے چکی ہے۔ اگر امريکہ کا مقصد پاکستان کو کمزور کرنا ہوتا تو اس کے ليے دہشت گردوں کی کارواۂياں ہی کافی تھيں، امريکہ کو اپنے 10 بلين ڈالرز ضائع کرنے کی کيا ضرورت تھی۔



      جہاں تک ايٹمی اساسوں کے حوالے سے تشويش کا سوال ہے تو ميڈيا کی قياس آرائيوں اور اخباری تبصروں سے ہٹ کر ميں آپ کی توجہ امريکی سينيٹ کی ہوم لينڈ سيکيورٹی کے چيرمين جوزف ليبرمين کے اس بيان کی طرف دلواتا ہوں جو انھوں نے 18 فروری کے اليکشن سے پہلے ديا تھا۔



      "پاکستان کے ايٹمی اساسے محفوظ ہاتھوں ميں ہيں۔ ہم نے پرويز مشرف پر زور ديا ہے کہ وہ ملک ميں جمہوری انتخابات کا عمل يقينی بنائيں اور پاکستان کو دی جانے والی امداد کو صاف اور شفاف انتخابات سے مشروط قرار ديا ہے۔"




      Comment


      • #4
        Re: کیا پاکستان کے ایٹمی اثاثے غیر محفوظ ہیں؟

        فواد آپ امریکی نطقہ نظر ہی پیش کرتے ہیں ہر فورم پر آپ کی تان امریکی نقطہ نظر شروع ہو کر اسی پر ختم ہوجاتی ہے اور حوالاجات بھی امریکی میڈیا کے ہوتے ہیں امریکی میڈیا ہمارے لیے کوئی دلیل نہیں رکھتا اب جب امریکی صدارتی امیدوار پاکستان پر حملے اور ایٹمی اثاثوں کو تباہ کرنے کے بیانات دے رہے ہیں آپ انکی کیا تاوہلیں پیش کریں گے

        Comment


        • #5
          Re: کیا پاکستان کے ایٹمی اثاثے غیر محفوظ ہیں؟

          Originally posted by imkanaat View Post
          فواد آپ امریکی نطقہ نظر ہی پیش کرتے ہیں ہر فورم پر آپ کی تان امریکی نقطہ نظر شروع ہو کر اسی پر ختم ہوجاتی ہے اور حوالاجات بھی امریکی میڈیا کے ہوتے ہیں امریکی میڈیا ہمارے لیے کوئی دلیل نہیں رکھتا اب جب امریکی صدارتی امیدوار پاکستان پر حملے اور ایٹمی اثاثوں کو تباہ کرنے کے بیانات دے رہے ہیں آپ انکی کیا تاوہلیں پیش کریں گے
          un ko american nukta-e-nazar pesh karne ki pay milti he wo bhi dollars me:khi:

          Comment


          • #6
            Re: کیا پاکستان کے ایٹمی اثاثے غیر محفوظ ہیں؟

            Originally posted by senorita View Post
            un ko american nukta-e-nazar pesh karne ki pay milti he wo bhi dollars me:khi:
            AOA senorita shukria muje bhi shak tha ab yaqeen agia hi

            Comment


            • #7
              Originally posted by senorita View Post
              un ko american nukta-e-nazar pesh karne ki pay milti he wo bhi dollars me:khi:




              شايد اعداد وشمار کی روشنی ميں مثبت بحث کرنے کے مقابلے ميں جذباتی تنقيد کرنا آسان کام ہے۔



              کجھ باتوں کی وضاحت کرتا چلوں۔









              ميں نے يہ کبھی دعوی نہيں کيا کہ امريکی حکومت اور اس کی خارجہ پاليسيوں پر "سب اچھا ہے" کی مہر لگائ جا سکتی ہے۔ ليکن کيا آپ جذبات کو بالاۓ طاق رکھ کر يہی بات تسليم کر سکتے ہيں کہ دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کی سرحدوں کے اندر "سب اچھا نہيں ہے"؟







              Comment


              • #8
                Originally posted by imkanaat View Post
                اب جب امریکی صدارتی امیدوار پاکستان پر حملے اور ایٹمی اثاثوں کو تباہ کرنے کے بیانات دے رہے ہیں آپ انکی کیا تاوہلیں پیش کریں گے




                جہاں تک امريکی نائب صدر کےاميدواروں کی جانب سے بيانات کے حوالے سےآپ کے سوال کا تعلق ہے تو اس کے ليے يہ سمجھنا ضروری ہے کہ گفتگو کس تناظر ميں کی گئ۔ پاکستان کے حوالے سے زير بحث موضوع پر گفتگو آپ اس ويب لنک پر ديکھ سکتے ہيں۔












                Comment


                • #9
                  Originally posted by Fawad View Post
                  شايد اعداد وشمار کی روشنی ميں مثبت بحث کرنے کے مقابلے ميں جذباتی تنقيد کرنا آسان کام ہے۔




                  کجھ باتوں کی وضاحت کرتا چلوں۔









                  ميں نے يہ کبھی دعوی نہيں کيا کہ امريکی حکومت اور اس کی خارجہ پاليسيوں پر "سب اچھا ہے" کی مہر لگائ جا سکتی ہے۔ ليکن کيا آپ جذبات کو بالاۓ طاق رکھ کر يہی بات تسليم کر سکتے ہيں کہ دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کی سرحدوں کے اندر "سب اچھا نہيں ہے"؟








                  ap k edad-e-shumar ap ko hi mubarak hon mohatarm...ham na andhe hen na behre...lekin ap log hamen jazbati hone ka tana de kar ye chahte hen k ab ham goonge bhi ho jaen or sab dekh sun kar bhi khamosh rahen...or ye jazbati hone ki baat sun sun kar me sochti hon k aik dil rakhne wala insan hi jazbaat bhi rakhta he....jawaron or be jaan cheezon me na dil hota he na jazbaat...
                  or ap dollars le kar wabastagi ka izhaar karte hen or ham apne zameer ki awaza par bina dollars k apne jazbaat, wabastgi or soch ka izhaar karte hen...
                  america apne kartooton ki waja se aj dunya me nafrat ka shikar he.pehle bhi america k tareekh koi insan dosti se bhari hui nahi thi(japan par atomic bomb ka attack or lakhon logon ki deaths:() lekin jab se aik pagal shaks bush ne america ki sadarat sambhali tab se us ki khoon ki piyas mazeed barh gai jo bujhne me nahi arahi...konsi jhamhuryat????:fuming:sab achi tarah us jhamhuriyat ko janti he jo america nafiz karna chahta he...iraq...afghanistan moh bolta saboot hen.....hateable america:fuming:

                  Comment


                  • #10
                    Originally posted by senorita View Post
                    ap k edad-e-shumar ap ko hi mubarak hon mohatarm...ham na andhe hen na behre...lekin ap log hamen jazbati hone ka tana de kar ye chahte hen k ab ham goonge bhi ho jaen or sab dekh sun kar bhi khamosh rahen...or ye jazbati hone ki baat sun sun kar me sochti hon k aik dil rakhne wala insan hi jazbaat bhi rakhta he....jawaron or be jaan cheezon me na dil hota he na jazbaat...
                    or ap dollars le kar wabastagi ka izhaar karte hen or ham apne zameer ki awaza par bina dollars k apne jazbaat, wabastgi or soch ka izhaar karte hen...
                    america apne kartooton ki waja se aj dunya me nafrat ka shikar he.pehle bhi america k tareekh koi insan dosti se bhari hui nahi thi(japan par atomic bomb ka attack or lakhon logon ki deaths:() lekin jab se aik pagal shaks bush ne america ki sadarat sambhali tab se us ki khoon ki piyas mazeed barh gai jo bujhne me nahi arahi...konsi jhamhuryat????:fuming:sab achi tarah us jhamhuriyat ko janti he jo america nafiz karna chahta he...iraq...afghanistan moh bolta saboot hen.....hateable america:fuming:
                    senorita ap ne nuqta-e-nzir buhat mudall indaz miian paish kia hi

                    Comment


                    • #11
                      [quote=Fawad;854969]فواد میں آپ کی نگارشات پڑھتا ہوں مجھے بھی امریکی نقطہ نظر جاننے میں مدد ملتی ہے اور اعداد شمار کی اڑ میں آپ جس طرح کوئی بات ثابت کرنے کی کوشش کرتے عالمی حالات پر گہری نظر نہ رکھنے والا کوئی بھی اس سے دھوکہ کھا سکتا ہے ظاہر ہے یہ آپ کا کام ہے جہاں تک ہمار ا کام ہے ہم بھی کرتے رہیں گے میری تحریوں پر آپ کی توجہ سے مجھے اس لیے بھی خوشی ہوتی ہے کہ کم از کم ہماری محنت بے کار نہیں جاری ہے اور ہمارا نقطہ نظر بھی امریکا تک آپ کے توسط سے پہنچ رہا ہے

                      Comment


                      • #12
                        Originally posted by senorita View Post
                        konsi jhamhuryat????:fuming:sab achi tarah us jhamhuriyat ko janti he jo america nafiz karna chahta he...iraq...afghanistan moh bolta saboot hen


                        اکثر اردو فورمز پرعراق اور افغانستان کی حکومتوں کو امريکہ کی "کٹھ پتلی" قرار دیا جاتا ہے۔ کيا آپ جانتے ہيں کہ افغانستان ميں ہونے والے انتخابات ميں 8 ملين افغان ووٹرز نے اپنا حق راہے دہی استعمال کيا جس ميں 40 فيصد خواتين شامل تھيں۔ اسی طرح عراق حکومت کے جن عہديداروں کو "امريکی ايجنٹ" قرار ديا جاتا ہے وہ 12 ملين عراقی ووٹوں کی بدولت برسراقتدار آۓ ہيں۔ کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ وہ 12 ملين عراقی جنھوں نے موجودہ عراقی حکومت کو منتخب کيا ہے انھيں "امريکی ايجنٹ" قرار ديا جا سکتا ہے ؟



                        افغانستان اور عراق ميں ہونے والے انتخابات ميں ہر مذہبی فرقے اور سياسی جماعت کو نمايندگی کا برابر موقع ملا جو ان دونوں ملکوں کی تاريخ ميں ايک نۓ دور کا آغاز تھا۔ دونوں ممالک کے انتخابات اقوام متحدہ کی نامزد کردہ تنظيموں کے زيرنگرانی انتہاہی غيرجانبدارماحول ميں ہوۓ جن کے نتائج کی توثيق انٹرنيشنل کمیونٹی نے متفقہ طور پر کی۔ افغانستان ميں ہونے والے انتخابات يورپی يونين کی جس ٹيم کی زير نگرانی ہوۓ تھے اس ميں اسپين، جرمنی، اٹلی، آئرلينڈ، پرتگال، برطانيہ، سويڈن اور ڈينمارک سے ماہرين شامل تھے۔ اس ٹيم کے ممبران کے مکمل تعارف کے ليے اقوام متحدہ کی ويب سائيٹ کا يہ لنک دے رہا ہوں۔
















                        اس بات کا دعوی کوئ نہيں کر سکتا کہ ان دونوں ممالک ميں حکومت کے حوالے سے تمام مسائل حل ہو گۓ ہيں۔ خاص طورپر ان حالات ميں جبکہ دونوں ممالک کی حکومتيں ان انتہا پسند تنظيموں سے مسلسل نبردآزما ہيں جو کسی جمہوری نظام پريقين نہيں رکھتيں۔ لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود ان دونوں ممالک ميں جمہوری نظام کی بنياد رکھ دی گئ ہے اورمستقبل میں بھی اس بات کا اختيار امريکہ کے پاس نہيں بلکہ افغانستان اور عراق کے عوام کے پاس ہے کہ ان کے اوپر حکمرانی کا حق کس کو دیا جاۓ۔ اگر آپ ان دونوں ممالک کے ماضی کا جائزہ ليں تو ان ممالک کے عوام اسلحہ بردار دہشت گرد تنظيموں اور ايک آمر کے رحم وکرم پر تھے۔ کيا جمہوری طريقے سے منتخب کردہ يہ حکومتيں زيادہ بہتر ہيں يا وہ نام نہاد انتخابات جن ميں صدام حسين نے اپنے آپ کو 99 فيصد ووٹوں سے کامياب قرار ديا تھا؟ کيا جو لوگ آج عراق کے حکومتی نظام کو تنقيد کا نشانہ بناتے ہيں انھوں نے صدام حسين کے نظام حکومت پر بھی تنقيد کی تھی؟







                        Comment


                        • #13
                          [quote=fawad;860769]
                          اکثر اردو فورمز پرعراق اور افغانستان کی حکومتوں کو امريکہ کی "کٹھ پتلی" قرار دیا جاتا ہے۔ کيا آپ جانتے ہيں کہ افغانستان ميں ہونے والے انتخابات ميں 8 ملين افغان ووٹرز نے اپنا حق راہے دہی استعمال کيا جس ميں 40 فيصد خواتين شامل تھيں۔ اسی طرح عراق حکومت کے جن عہديداروں کو "امريکی ايجنٹ" قرار ديا جاتا ہے وہ 12 ملين عراقی ووٹوں کی بدولت برسراقتدار آۓ ہيں۔ کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ وہ 12 ملين عراقی جنھوں نے موجودہ عراقی حکومت کو منتخب کيا ہے انھيں "امريکی ايجنٹ" قرار ديا جا سکتا ہے ؟

                          کرزئی 35سال بعد افغانستان میں ہونے والے الیکشن سے منتخب ہوئے یہ عوامی جمہوری شعوری کی چھوٹی سی مثال ہے عراق کی جنگ زدہ صورت حال کسی سے پوشیدہ نہیں کشمیر اور افغان عراق الیکشن میں کوئی فرق نہیں ایک بندوقوں کے زور پر ہوتا ہے دوسرا فضائی حملوں کے زور پر غلاموں کا کوئی ووٹ نہیں ہوتا افغانستان کی بکھری آبادی میں اتنا ووٹ جس کا فواد آپ نے حوالہ دیا ہے ناممکن ہے وہاں آبادی کی دوری کا کسی سے معلوم کرلیں[/quote]

                          Comment


                          • #14
                            Originally posted by imkanaat View Post
                            عراق کی جنگ زدہ صورت حال کسی سے پوشیدہ نہیں

                            کسی بھی عراقی شہری کی ہلاکت يقينی طور پر قابل مذمت ہے۔ ليکن يہ حقیقت ہے کہ عراق ميں زيادہ تر شہريوں کی ہلاکت دہشت گرد تنظيموں کی کاروائيوں کا نتيجہ ہے جو دانستہ بے گناہ شہريوں کو نشانہ بنا رہے ہيں۔ کار بم دھماکوں اور اغوا براۓ تاوان ميں ملوث يہ لوگ صرف اور صرف اپنی مرضی کا نظام نافذ کرنے ميں دلچسپی رکھتے ہيں۔



                            ميں آپ کو ايک عراقی تنظيم کی ويب سائٹ کا لنک دے رہا ہوں جس کا امريکی حکومت سے کوئ تعلق نہيں ہے۔ اس ويب سائٹ پر آپ عراق ميں ہلاک ہونے والے تمام شہريوں کے نام، ان کے کوائف اور ان واقعات کی تفصيل پڑھ سکتے ہيں جن کے نتيجے ميں يہ شہری ہلاک ہوۓ۔ يہ اعداد وشمار آپ کو عراق ميں بے گناہ شہريوں کے حوالے سے حقيقی صورت حال سمجھنے ميں مدد ديں گے۔






                            عراق جنگ کے آغاز سے اب تک 87790 عراقی ہلاک ہو چکے ہيں۔ اس ميں کوئ شک نہيں کہ يہ ايک عظيم سانحہ ہے۔ بے گناہ شہريوں کی موت اس ليے بھی قابل مذمت ہے کيونکہ فوجيوں کے برعکس وہ ميدان جنگ کا حصہ نہيں ہوتے۔ اس وقت عراق ميں بے شمار مسلح گروپ دہشت گردی کی کاروائيوں ميں دانستہ بے گناہ شہريوں کو نشانہ بنا رہے ہيں۔ عراق ميں موجود ان تنظيموں کے نام اور انکی کاروائيوں کے نتيجے ميں ہلاک ہونے والے عراقيوں کے حوالے سے کچھ اعداد وشمار۔






                            ايران عراق جنگ ، الانفال کی تحريک يا 1991 ميں ہزاروں کی تعداد ميں عراقی شيعہ برادری کا قتل عام اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر صدام کا دور حکومت مزيد طويل ہوتا تو بے گناہ انسانوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری رہتا۔








                            Comment

                            Working...
                            X