Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ª!ª gustakhe rasool saw aur ALLAH paak ka kalam ª!ª

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ª!ª gustakhe rasool saw aur ALLAH paak ka kalam ª!ª


    1. ن وَالْقَلَمِ وَمَا يَسْطُرُونَO

    1. نون (حقیقی معنی اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں)، قلم کی قَسم اور اُس (مضمون) کی قَسم جو (فرشتے) لکھتے ہیںo
    2. مَا أَنتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِمَجْنُونٍO
    2. (اے حبیبِ مکرّم!) آپ اپنے رب کے فضل سے (ہرگز) دیوانے نہیں ہیںo
    3. وَإِنَّ لَكَ لَأَجْرًا غَيْرَ مَمْنُونٍO
    3. اور بے شک آپ کے لئے ایسا اَجر ہے جو کبھی ختم نہ ہوگاo
    4. وَإِنَّكَ لَعَلى خُلُقٍ عَظِيمٍO
    4. اور بے شک آپ عظیم الشان خلق پر قائم ہیں (یعنی آدابِ قرآنی سے مزّین اور اَخلاقِ اِلٰہیہ سے متّصف ہیں)o
    5. فَسَتُبْصِرُ وَيُبْصِرُونَO
    5. پس عنقریب آپ (بھی) دیکھ لیں گے اور وہ (بھی) دیکھ لیں گےo
    6. بِأَيـيِّكُمُ الْمَفْتُونُO
    6. کہ تم میں سے کون دیوانہ ہےo
    7. إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَO
    7. بے شک آپ کا رب اس شخص کو (بھی) خوب جانتا ہے جو اس کی راہ سے بھٹک گیا ہے، اور وہ ان کو (بھی) خوب جانتا ہے جو ہدایت یافتہ ہیںo
    8. فَلَا تُطِعِ الْمُكَذِّبِينَO
    8. سو آپ جھٹلانے والوں کی بات نہ مانیںo
    9. وَدُّوا لَوْ تُدْهِنُ فَيُدْهِنُونَO
    9. وہ تو چاہتے ہیں کہ (دین کے معاملے میں) آپ (بے جا) نرمی اِختیار کر لیں تو وہ بھی نرم پڑ جائیں گےo
    10. وَلَا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ مَّهِينٍO
    10. اور آپ کسی ایسے شخص کی بات نہ مانیں جو بہت قَسمیں کھانے والا اِنتہائی ذلیل ہےo
    11. هَمَّازٍ مَّشَّاءٍ بِنَمِيمٍO
    11. (جو) طعنہ زَن، عیب جُو (ہے اور) لوگوں میں فساد انگیزی کے لئے چغل خوری کرتا پھرتا ہےo
    12. مَنَّاعٍ لِّلْخَيْرِ مُعْتَدٍ أَثِيمٍO
    12. (جو) بھلائی کے کام سے بہت روکنے والا بخیل، حد سے بڑھنے والا سرکش (اور) سخت گنہگار ہےo
    13. عُتُلٍّ بَعْدَ ذَلِكَ زَنِيمٍO
    13. (جو) بد مزاج درُشت خو ہے، مزید برآں بد اَصل (بھی) ہے٭o
    ٭ یہ آیات ولید بن مغیرہ کے بارے میں نازل ہوئیں۔ حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما فرماتے ہیں کہ جتنے ذِلت آمیز اَلقاب باری تعالیٰ نے اس بدبخت کو دئیے آج تک کلامِ اِلٰہی میں کسی اور کے لئے استعمال نہیں ہوئے۔ وجہ یہ تھی کہ اُس نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شانِ اَقدس میں گستاخی کی، جس پر غضبِ اِلٰہی بھڑک اٹھا۔ ولید نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کا ایک کلمہ بولا تھا، جواباً باری تعالیٰ نے اُس کے دس رذائل بیان کیے اور آخر میں نطفۂ حرام ہونا بھی ظاہر کر دیا، اور اس کی ماں نے بعد ازاں اِس اَمر کی بھی تصدیق کر دی۔ (تفسیر قرطبی، رازی، نسفی وغیرھم)





    تفسیر : خزائن العرفان: 1-اس سورت کا نام سورۂ نُون و سورۂِ قلم ہے ، یہ سورۃ مکّیہ ہے ، اس میں دو۲ رکوع ، باون ۵۲ آیتیں ، تین سو ۳۰۰کلمے ، ایک ہزار دو سو چھپّن ۱۲۵۶ حرف ہیں ۔ 2-اللہ تعالٰی نے قلم کی قَسم ذکر فرمائی اس قلم سے مراد یا تو لکھنے والوں کے قلم ہیں جن سے دینی دنیوی مصالح و فوائد وابستہ ہیں اور یا قلمِ اعلٰی مراد ہے جو نوری قلم ہے اور اس کا طول فاصلۂِ زمین و آسمان کے برابر ہے اس نے بحکمِ الٰہی لوحِ محفوظ پر قیامت تک ہونے والے تمام امور لکھ دیئے ۔ 3-یعنی اعمالِ بنی آدم کے نگہبان فرشتوں کے لکھے کی قَسم ۔ 4-اس کا لطف و کرم تمہارے شاملِ حال ہے اس نے تم پر انعام و احسان فرمائے نبوّت اور حکمت عطا کی فصاحتِ تامّہ ، عقلِ کامل ، پاکیزہ خصائل ، پسندیدہ اخلاق عطا کئے مخلوق کےلئے جس قدر کمالات امکان میں ہیں سب علٰی وجہِ الکمال عطا فرمائے ، ہر عیب سے ذاتِ عالی صفات کو پاک رکھا ۔ اس میں کُفّار کے اس مقولہ کا رد ہے جو انہوں نے کہا تھا ۔ یٰۤاَ یُّہَاالَّذِیْ نُزِّلَ عَلَیْہِ الذِّکْرُ اِنَّکَ لَمَجْنُوْن ۔ 5-تبلیغِ رسالت و اظہارِ نبوّت اور خَلق کو اﷲ تعالٰی کی طرف دعوت دینے اور کفّار کی ان بے ہودہ باتوں اور افتراؤں اور طعنوں پر صبر کرنے کا ۔6-حضرت اُمُّ المومنین عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے دریافت کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ سیّدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا خُلق قرآن ہے ۔ حدیث شریف میں ہے سیّدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالٰی نے مجھے مکارمِ اخلاق و محاسنِ افعال کی تکمیل وتتمیم کے لئے مبعوث فرمایا ۔7-یعنی اہلِ مکّہ بھی جب ان پر عذاب نازل ہوگا ۔ 8-دِین کے معاملہ میں ان کی رعایت کرکے ۔9-کہ جھوٹی اور باطل باتوں پر قَسمیں کھانے میں دلیر ہے مراد اس سے یاولید بن مغیرہ ہے یا اسود بن یَغُوث یا اخنس بن شَریق ۔ آگے اس کی صفتوں کا بیان ہوتا ہے ۔ 10-تاکہ لوگوں کے درمیان فساد ڈالے ۔ 11-بخیل نہ خود خرچ کرے ، نہ دوسرے کو نیک کاموں میں خرچ کرنے دے ۔ حضرت ابنِ عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما نے اس کے معنٰی میں یہ فرمایا ہے کہ بھلائی سے روکنے سے مقصود اسلام سے روکنا ہے کیونکہ ولید بن مغیرہ اپنے بیٹوں اور رشتہ داروں سے کہتا تھا کہ اگر تم میں سے کوئی اسلام میں داخل ہوا تو میں اسے اپنے مال میں سے کچھ نہ دوں گا ۔ 12-فاجر بدکار ۔ 13-بد مزاج ، بد زبان ۔14-یعنی بدگوہر تو اس سے افعالِ خبیثہ کا صدور کیا عجب ۔ مروی ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو ولید بن مغیرہ نے اپنی ماں سے جا کر کہا کہ محمّد (مصطفٰی صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم) نے میرے حق میں دس باتیں فرمائیں ہیں نوکو تومیں جانتا ہوں کہ مجھ میں موجود ہیں لیکن دسویں بات اصل میں خطا ہونے کی اس کا حال مجھے معلوم نہیں یا تو مجھے سچ سچ بتادے ورنہ میں تیری گردن ماردوں گا اس پر اس کی ماں نے کہا کہ تیرا باپ نامرد تھا مجھے اندیشہ ہوا کہ وہ مرجائے گا تو اس کا مال غیر لے جائیں گے تو میں نے ایک چرواہے کوبلالیا تو اس سے ہے ۔ فائدہ : ولید نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی شان میں ایک جھوٹا کلمہ کہا تھا مجنون ، اس کے جواب میں اللہ تعالٰی نے اس کے دس واقعی عیوب ظاہر فرمادیئے اس سے سیّدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی فضیلت اور شانِ محبوبیّت معلوم ہوتی ہے ۔ 15-یعنی قرآنِ مجید ۔ 16-اور اس سے اس کی مراد یہ ہوتی ہے کہ جھوٹ ہے اور اس کا یہ کہنا اس کا نتیجہ ہے کہ ہم نے اس کو مال اور اولاد دی ۔ 17-یعنی اس کا چہرہ بگاڑ دیں گے اوراس کی بد باطنی کی علامت اس کے چہرہ پر نمودار کردیں گے تاکہ اس کےلئے سببِ عار ہو آخرت میں تو یہ سب کچھ ہوگا ہی مگر دنیا میں بھی یہ خبر پوری ہو کر رہی اور اس کی ناک دغیلی ہوگئی کہتے ہیں کہ بدر میں اس کی ناک کٹ گئی کَذَا قِیْلَ خَازِن وَمدَارک وَجَلَالَیْنِ وَ اُعْتُرِاضَ عَلَیْہِ بِاَنَّ وَلِیْداً کَانَ مِنَ المُسْتَہْزِ ئِیۡنَ الَّذِیْنَ مَاتُوْا قَبْلَ بَدْرٍ ۔
    محترم قارئین کرام آپ نے دیکھ لیا کہ یہ کلام الٰہی ہے اور اس بد بخت کی مذمت میں نازل ہوا جو کہ گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھا اس نے صرف ایک کلمہ یعنی مجنون آپ کے لیے استعمال کیا تھا جس پر غضب الٰہی برپا ہوا اور اس کے دس رزائل گنوائے گئے جس میں سے ایک یہ بھی ہے کہ گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم مشتبہ الولد ہوگا ۔لہذا آپ لوگ جانتے ہی ہیں کے مغربی ممالک میں یہ فعل کس قدر عام ہے لہذا وہاں پر گستاخان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا بکثرت پایا جانا قرآن کی تصدیق ہے۔ اور آپ یہ بھی دیکھیـں کہ صرف ایک جملے پر غضب الٰہی کیسے بھڑک اٹھا اور پورے دس رذائل گنوا دیئے گستاخی کرنے والے کہ لیکن افسوس ہے کچھ مسلمان اب بھی اس قسم کے مسائل میں اپنا پوائنٹ آف ویو پیش کرنے میں تذبذب کا شکار نظر آتے ہیں۔
    Last edited by aabi2cool; 28 February 2008, 22:00.
    ساقیا ہور پلا ہور پلا ہور پلا

  • #2
    thx 4 sharing

    Comment


    • #3

      Comment

      Working...
      X