Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Pesh'awar Qatelo Hum Seppehi nahi (AHMED FARAZ)

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Pesh'awar Qatelo Hum Seppehi nahi (AHMED FARAZ)

    Sallam Dosto

    Ya Topic Ahmed Faraz ki Ak Nazam Sa ha

    Ager Kese na Pahlay sa Start key hu

    to Sorry aor ager nehi

    to Kya Kahtay hay App Log Es Nazam Ka Baray ma ?
    احمد فراز کی نظم جو انہوں* نے پاک فوج کیلئے لکھی۔

    پیشہ ور قاتلو! تم سپاہی نہیں

    میں نے اب تک تمھارے قصیدے لکھے
    اورآج اپنے نغموں سے شرمندہ ہوں
    اپنے شعروں کی حرمت سے ہوں منفعل
    اپنے فن کے تقاضوں سے شرمندہ ہوں
    اپنےدل گیر پیاروں سےشرمندہ ہوں
    جب کبھی مری دل ذرہ خاک پر
    سایہ غیر یا دست دشمن پڑا
    جب بھی قاتل مقابل صف آرا ہوئے
    سرحدوں پر میری جب کبھی رن پڑا
    میراخون جگر تھا کہ حرف ہنر
    نذر میں نے کیا مجھ سے جو بن پڑا
    آنسوؤں سے تمھیں الوداعیں کہیں
    رزم گاہوں نے جب بھی پکارا تمھیں
    تم ظفر مند تو خیر کیا لوٹتے
    ہار نے بھی نہ جی سے اتارا تمھیں
    تم نے جاں کے عوض آبرو بیچ دی
    ہم نے پھر بھی کیا ہےگوارا تمھیں
    سینہ چاکان مشرق بھی اپنے ہی تھے
    جن کا خوں منہ پہ ملنے کو تم آئے تھے
    مامتاؤں کی تقدیس کو لوٹنے
    یا بغاوت کچلنے کو تم آئے تھے
    ان کی تقدیر تم کیا بدلتے مگر
    ان کی نسلیں بدلنے کو تم آئے تھے
    اس کا انجام جو کچھ ہوا سو ہوا
    شب گئی خواب تم سے پریشاں گئے
    کس جلال و رعونت سے وارد ہوئے
    کس خجالت سے تم سوئے زنداں گئے
    تیغ در دست و کف در وہاں آئے تھے
    طوق در گردن و پابجولاں گئے
    جیسے برطانوی راج میں گورکھے
    وحشتوں کے چلن عام ان کے بھی تھے
    جیسے سفاک گورے تھے ویت نام میں
    حق پرستوں پہ الزام ان کے بھی تھے
    تم بھی آج ان سے کچھ مختلف تو نہیں
    رائفلیں وردیاں نام ان کے بھی تھے
    پھر بھی میں نے تمھیں بے خطا ہی کہا
    خلقت شہر کی دل دہی کےلیئے
    گو میرے شعر زخموں کے مرہم نہ تھے
    پھر بھی ایک سعی چارہ گری کیلئے
    اپنے بے آس لوگوں کے جی کیلئے
    یاد ہوں گے تمھیں پھر وہ ایام بھی
    تم اسیری سے جب لوٹ کر آئے تھے
    ہم دریدہ جگر راستوں میں کھڑے
    اپنے دل اپنی آنکھوں میں بھر لائے تھے
    اپنی تحقیر کی تلخیاں بھول کر
    تم پہ توقیر کے پھول برسائے تھے
    جنکے جبڑوں کو اپنوں کا خوں لگ گیا
    ظلم کی سب حدیں پاٹنے آگئے
    مرگ بنگال کے بعد بولان میں
    شہریوں کے گلے کاٹنے آگئے
    ٓاج سرحد سے پنجاب و مہران تک
    تم نے مقتل سجائے ہیں کیوں غازیو
    اتنی غارتگری کس کی ایما پہ ہے
    کس کے آگے ہو تم سر نگوں غازیو
    کس شہنشاہ عالی کا فرمان ہے
    کس کی خاطر ہے یہ کشت و خوں غازیو
    کیا خبر تھی کہ اے شپرک زادگاں
    تم ملامت بنو گے شب تار کی
    کل بھی غا صب کے تم تخت پردار تھے
    آج بھی پاسداری ہے دربار کی
    ایک آمر کی دستار کے واسطے
    سب کی شہ رگ پہ ہے نوک تلوار کی
    تم نے دیکھے ہیں جمہور کے قافلے
    ان کے ہاتھوں میں پرچم بغاوت کے ہیں
    پپڑیوں پر جمی پپڑیاں خون کی
    کہ رہی ہیں یہ منظر قیامت کے ہیں
    کل تمھارے لیئے پیار سینوں میں تھا
    اب جو شعلے اٹھے ہیں وہ نفرت کے ہیں
    آج شاعر پہ بھی قرض مٹی کا ہے
    اب قلم میں لہو ہے سیاہی نہیں
    خون اترا تمھاراتو ثابت ہوا
    پیشہ ور قاتلوں تم سپاہی نہیں
    اب سبھی بے ضمیروں کے سر چاہیئے
    اب فقط مسئلہ تاج شاہی نہیں

  • #2
    Re: Pesh'awar Qatelo Hum Seppahi nahi (AHMED FARAZ)

    احمد فراز کی نظم جو انہوں* نے پاک فوج کیلئے لکھی۔

    پیشہ ور قاتلو! تم سپاہی نہیں

    میں نے اب تک تمھارے قصیدے لکھے
    اورآج اپنے نغموں سے شرمندہ ہوں
    اپنے شعروں کی حرمت سے ہوں منفعل
    اپنے فن کے تقاضوں سے شرمندہ ہوں
    اپنےدل گیر پیاروں سےشرمندہ ہوں
    جب کبھی مری دل ذرہ خاک پر
    سایہ غیر یا دست دشمن پڑا
    جب بھی قاتل مقابل صف آرا ہوئے
    سرحدوں پر میری جب کبھی رن پڑا
    میراخون جگر تھا کہ حرف ہنر
    نذر میں نے کیا مجھ سے جو بن پڑا
    آنسوؤں سے تمھیں الوداعیں کہیں
    رزم گاہوں نے جب بھی پکارا تمھیں
    تم ظفر مند تو خیر کیا لوٹتے
    ہار نے بھی نہ جی سے اتارا تمھیں
    تم نے جاں کے عوض آبرو بیچ دی
    ہم نے پھر بھی کیا ہےگوارا تمھیں
    سینہ چاکان مشرق بھی اپنے ہی تھے
    جن کا خوں منہ پہ ملنے کو تم آئے تھے
    مامتاؤں کی تقدیس کو لوٹنے
    یا بغاوت کچلنے کو تم آئے تھے
    ان کی تقدیر تم کیا بدلتے مگر
    ان کی نسلیں بدلنے کو تم آئے تھے
    اس کا انجام جو کچھ ہوا سو ہوا
    شب گئی خواب تم سے پریشاں گئے
    کس جلال و رعونت سے وارد ہوئے
    کس خجالت سے تم سوئے زنداں گئے
    تیغ در دست و کف در وہاں آئے تھے
    طوق در گردن و پابجولاں گئے
    جیسے برطانوی راج میں گورکھے
    وحشتوں کے چلن عام ان کے بھی تھے
    جیسے سفاک گورے تھے ویت نام میں
    حق پرستوں پہ الزام ان کے بھی تھے
    تم بھی آج ان سے کچھ مختلف تو نہیں
    رائفلیں وردیاں نام ان کے بھی تھے
    پھر بھی میں نے تمھیں بے خطا ہی کہا
    خلقت شہر کی دل دہی کےلیئے
    گو میرے شعر زخموں کے مرہم نہ تھے
    پھر بھی ایک سعی چارہ گری کیلئے
    اپنے بے آس لوگوں کے جی کیلئے
    یاد ہوں گے تمھیں پھر وہ ایام بھی
    تم اسیری سے جب لوٹ کر آئے تھے
    ہم دریدہ جگر راستوں میں کھڑے
    اپنے دل اپنی آنکھوں میں بھر لائے تھے
    اپنی تحقیر کی تلخیاں بھول کر
    تم پہ توقیر کے پھول برسائے تھے
    جنکے جبڑوں کو اپنوں کا خوں لگ گیا
    ظلم کی سب حدیں پاٹنے آگئے
    مرگ بنگال کے بعد بولان میں
    شہریوں کے گلے کاٹنے آگئے
    ٓاج سرحد سے پنجاب و مہران تک
    تم نے مقتل سجائے ہیں کیوں غازیو
    اتنی غارتگری کس کی ایما پہ ہے
    کس کے آگے ہو تم سر نگوں غازیو
    کس شہنشاہ عالی کا فرمان ہے
    کس کی خاطر ہے یہ کشت و خوں غازیو
    کیا خبر تھی کہ اے شپرک زادگاں
    تم ملامت بنو گے شب تار کی
    کل بھی غا صب کے تم تخت پردار تھے
    آج بھی پاسداری ہے دربار کی
    ایک آمر کی دستار کے واسطے
    سب کی شہ رگ پہ ہے نوک تلوار کی
    تم نے دیکھے ہیں جمہور کے قافلے
    ان کے ہاتھوں میں پرچم بغاوت کے ہیں
    پپڑیوں پر جمی پپڑیاں خون کی
    کہ رہی ہیں یہ منظر قیامت کے ہیں
    کل تمھارے لیئے پیار سینوں میں تھا
    اب جو شعلے اٹھے ہیں وہ نفرت کے ہیں
    آج شاعر پہ بھی قرض مٹی کا ہے
    اب قلم میں لہو ہے سیاہی نہیں
    خون اترا تمھاراتو ثابت ہوا
    پیشہ ور قاتلوں تم سپاہی نہیں
    اب سبھی بے ضمیروں کے سر چاہیئے
    اب فقط مسئلہ تاج شاہی نہیں

    Comment


    • #3
      Re: Pesh'awar Qatelo Hum Seppehi nahi (AHMED FARAZ)

      oh!
      pehley ye nazm nazar sey nahi guzri kaheeN..... kya kaha ja sakta hai
      " Obstacles are what you see when you take your eyes off your goals "

      Comment


      • #4
        Re: Pesh'awar Qatelo Hum Seppehi nahi (AHMED FARAZ)

        aaaahhh....kia kahooon...hamari foj jis per ham fakhar kertay thay ... wo waqi peshawar qatil nikli...Masriqi Pakistan main bhi unhon ne zulm k jo pahar toray thay us k baad Pakistan do lakht ho gya aur ab Jo pakistan hamaray pass bacha hai us k saath bhi yeh wo hi tareekh dohra rahay hain

        daikha jaey tu foj jo k aik mulk ki mohafiz hoti hai aur hamari foj tu kisi aur khatray say hamari kia hifazat kerti us ne tu doosray khatron ko mohlat tak hi nahien dee aur khud hi luteray ban baithay ... aur jab apne ghar ka chokidar hi ghdar aur lutaira niklay tu bahir k lutairon say kia gila
        Ham sochtay thay k Benazeer aur nawaz shareef civil thay tu america k samnay kuch bol nahien saktay thay ... ab aik foji aaya hai jo jurat mand aur bahaduri ki alamat hai wo zaroor us ko ghutnay taiknay per majboor ker day ga..laikin hamaray saray khwab raiza raiza ho gay....

        Main Army join kerna chata tha laikin kuch wajooohat ki wajha say na ker saka..aur phir mera khwab tha k koee baat nahein agar main nahien ker saka tu apne bhaee ko army join kerwaoon ga....laikin aaj main Allah ka Lakh lakh shukar ada kerta hooon k main Army join nahien ker saka aur ab mera koee irada nahein hai apne bhaee ko army join kerwanay ka ....
        sigpic

        Comment


        • #5
          Re: Pesh'awar Qatelo Hum Seppehi nahi (AHMED FARAZ)

          aahhh
          sad afsoos
          no words to say
          Aao uss ~*Ajnabi*~Ko Yaad Karen.!!

          Comment

          Working...
          X