انسانی تاریخ کا جائزہ لینے سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ انسان ہمیشہ نئی سوچ اور چیزوں کی جانب راغب رہا ہے اور اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اس نے مختلف ایجادات کیں ہیں ـ انٹرنیٹ بھی ایک ایسی ہی ایجاد ہے جس نے انسانی طرز زندگی پر انقلابی اثرات چھوڑے ہیں۔
انیس سو ساٹھ اور سترکے عشرے میں امریکہ اور سویت یونین کے درمیان جاری اسلحہ کی دوڑ اور سرد جنگ کے نتیجے میں امریکہ کی ایک دفاعی تجربہ گاہ میں آرپانیٹ نامی ایک پروجیکٹ شروع ہوا جس کابنیادی مقصد جوہری جنگ چھڑ جانے کی صورت میں کمپیوٹر نیٹ ورک کےدرمیان ایک با اعتبارمواصلاتی نظام قائم کرنا تھاـ یہ تجربہ اپنے اصلی یا بنیادی دفاعی مقصد میں کامیاب ہو نے کی صلاحیت رکھتا تھا یا نہیں اس بحث سےقطع نظرہوکر اگر دیکھیں تو دراصل یہی آرپانیٹ موجودہ انٹرنیٹ اور ورلڈ وائڈ ویب کی ابتدائی شکل ثابت ہواـ آج انٹرنیٹ لاکھوں کمپیٹروں اور مختلف نوعیت کے مواد سے لدے کروڑوں ویب پیجزپر مشتمل ایک ایسے بڑےکمپیوٹر نیٹ ورک کی صورت اختیار کرچکا ہے جس سے کوئی بھی انٹر نیٹ کی سوجھ بوجھ رکھنے والا شخص اپنی انگلیوں کی ذرا سی جنبش سے معلومات کے ایک وسیع سمندر سے مستفید ہوسکتا ہے۔
نیٹ کیفے مقبول
گو ملک میں کارفرما بیشتر موبائل فون کمپنیاں موبائل فون کےذریعے بھی انٹرنیٹ تک رسائی فراہم کر رہی ہیں تاہم ذیادہ تر پاکستانی انٹرنیٹ صارفین کے لیے سائبر کیفے، دفاتراور گھروں میں موجود کمپیوٹر انٹرنیٹ تک رسائی کا بڑا ذریعہ ہیں۔
ریبا شاہد
انٹرنیٹ پر چیٹ، ای میل، وائس اوور آئی پی وغیرہ جیسے مواصلاتی ذرائع کی بدولت دنیا نہ صرف سمٹ کر رہ گئی ہے بلکہ اس نے معلومات کی نشر واشاعت کے نظریے کو نئے طرز پر استوار کیا ہے۔
Comment