Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ايک اور امريکی منصوبہ

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ايک اور امريکی منصوبہ





    افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    زرعی فروخت میں اضافہ اور فنی صلاحیتوں میں بہتری کے لئے امریکی منصوبہ

    اسلام آباد (۶ اگست، ۲۰۱۵ء)__ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے پاکستان میں نئے سربراہ جون گرورکی نے آج زرعی منڈی کی ترقی کے لئے پاک امریکہ مشترکہ منصوبے (اےایم ڈی ) کا افتتاح کیا۔ امریکی حکومت کی مالی اعانت سے شروع کئے گئے اس پروگرام کےتحت ۲۱ ملین ڈالر مالیت پر مشتمل گرانٹس، تربیتی نشستوں اور تکنیکی مہارتوں میں بہتری کے ذریعہ کھیتی باڑی اور جانوروں کے افزائش کے طریقوں میں بہتری لا کرپاکستانی گوشت، سبزیوں، آم اور رس دار پھلوں کی مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی بڑھا کر اگلے چار سال کے دوران آمدن کو ۱۴۰ ملین ڈالر مالیت تک فروغ دیا جائےگا۔

    یو ایس ایڈ کے ڈائریکٹر گرورکی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ پاکستانی زرعی شعبہ کو اہم ترین ترجیح کا حامل سمجھتے ہوئے پاکستان کے لوگوں کے لئے معاشی ترقی اورروزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئےانتہائی پُر عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ حکومت پاکستان کے اشتراک سے امریکی سرمایہ کاری سے پاکستانی کسانوں اور بین الاقوامی منڈیوں کے مابین روابط کو بڑھایا جائے گا تاکہ ایک خوشحال، مستحکم اور خوراک کے حوالے سے محفوظ ملک بنایا جاسکےگا۔

    اے ایم ڈی پروگرام کو وضع کرنے کا مقصد کسانوں کے لئے دستیاب جدید ترین ، کار آمد اور ماحول دوست مہارتوں کی فراہمی ہے۔ اس پروگرام کے تحت کاروباری مراکز بھی قائم کئے جائیں گے تاکہ کسان، خریدار، اور فروخت کنندہ کے درمیان فاصلوں کو کم کیا جا ئے تاکہ پاکستانی اجناس دنیا بھر کے باورچی خانوں تک رسائی حاسل کر سکیں۔ ایک ایسے ملک میں جہاں ۴۰ فیصد پاکستانی زرعی شعبہ سے منسلک ہیں اور جہاں ملک کی ۲۱ فیصد خام ملکی پیداوار زراعت کے شعبہ سے حاصل کی جا رہی ہو، اس اقدام کے ذریعہ فروخت اور سرمایہ کاری کو ۱۴۰ ملین ڈالر سے زیادہ تک بڑھائے جانے کی امکانات موجود ہیں۔

    یو ایس ایڈ کے معاشی ترقیاتی پروگرام کے تحت ۲۰۱۲ء سے اب تک۲۳۰۰۰ روزگارکے مواقع پیدا کئے گئے ہیں اور ایک لاکھ اٹھارہ ہزار کسانوں کے لئے تقریبا ساٹھ ہزار ہیکٹرز رقبہ پر جدید ترین تکنیک اور انتظامی طور طریقہ متعارف کروائے گئے ہیں۔ یو ایس ایڈ کے معاشی اور زرعی پروگراموں کے بارے میں مزید جاننے کے لئےیہ ویب سائٹ دیکھئے:

    http://www.usaid.gov/pakistan/econom...th-agriculture


    افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu



  • #2
    Re: ايک اور امريکی منصوبہ


    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


    امریکہ کی جانب سے پاکستان کے زرعی شعبے کی ترقی کے لئے معاونت

    اسلام آباد (۲۴ اگست ، ۲۰۱۵ء)__ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے آج یہا ں یو ایس ایڈ کی زرعی ٹیکنالوجی کانفرنس میں پاکستان کے زرعی شعبے میں ہونے والی نئی کامیابیوں کو سراہا۔ جان گرورک نے کانفرنس میں وفاقی وزیر برائے قومی غذائی سلامتی و تحقیق سکندر حیات بوسن کے ہمراہ ۲۰۰ پاکستانی کسانوں، سائنسدانوں اور زرعی رہنماؤں سے ملاقات کی، جنہوں نے یو ایس ایڈ کے زرعی جدت کے پروگرام (ایگریکلچرل انوویشن پروگرام) کے تحت ممکن بنائی جانے والی نئی زرعی ٹیکنالوجیز کو اجاگر کیا۔

    یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نےکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس چارسالہ پروگرام کے نصف سفر میں ہی اس پروگرام کے مثبت نتائج دیکھ رہے ہیں۔ یہ نتائج اس امرکے عکاس ہیں کہ امریکہ اور پاکستان مشترکہ طور پر کام کرتے ہوئے پاکستان کے زرعی شعبے میں ترقی و خوشحالی کا حصول اور اس سے آگے پیش قدمی کرسکتے ہیں۔

    ۲۰۱۳ ءمیں شروع ہونے والا زرعی شعبے میں جدت کا یہ پروگرام یو ایس ایڈ، انٹرنیشنل میز اینڈ ویٹ امپروومنٹ سینٹر (سیمٹ) اور پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کا منصوبہ ہے۔ ۳۰ ملین ڈالر کے اس چارسالہ منصوبے کے تحت گرمی کے خلاف مزاحمت کی حامل مکئی، زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل گندم کی فصلوں، مویشیوں کے حفاظتی ٹیکوں اور کم پانی پر انحصار کرنے والے چاول کی کاشت کے جدید طریقے اور دیگر تکنیکس وضع کی گئیں۔ آئندہ دو سال کے عرصے کے دوران یہ پروگرام ماحولیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والی دشواریوں سے نمٹتے ہوئے پاکستانی کسانوں کو اپنے منافع میں اضافہ کرنے میں مدد جاری رکھے گا۔

    سال ۲۰۱۲ ءسے اب تک یو ایس ایڈ کے معاشی ترقی کے پروگرام کی بدولت ۲۳ ہزار سے زائد روزگار کے مواقع میسر آئے اور ۶۰ ہزار ہیکٹرز کے رقبے پر ایک لاکھ ۱۸ ہزار سے زائد کسان نئی ٹیکنالوجیز اور جدید انتظامی طورطریقوں سے روشناس ہوئے ہیں۔ یو ایس ایڈ کے معاشی ترقی اور زراعت سے متعلق پروگراموں کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے۔

    http://www.usaid.gov/pakistan/econom...th-agriculture

    فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


    digitaloutreach@state.gov

    www.state.gov

    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

    http://www.facebook.com/USDOTUrdu


    Comment


    • #3
      Re: ايک اور امريکی منصوبہ






      افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


      امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی مدد سے پاکستان میں بجلی کی ترسیل اور پاور کمپنیوں کی آمدنی میں اضافہ

      اسلام آباد (۲۷اگست ، ۲۰۱۵ء) __ پاکستان میں امریکی سفارتخانے کے اقتصادی و ترقیاتی معاونت کے کوارڈینیٹر لیون وسکن اور چئیر مین نیپرا بریگیڈ یر ریٹائرڈ طارق صدوزئی نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے پاور دسٹریبوشن پروگرام کی کامیاب تکمیل کے حوالے سے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کی۔ دو سو اٹھارہ ملین امریکی ڈالر مالیت کا یہ پانچ سالہ پروگرام امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بہتری کے منصوبے کا حصہ ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے سمارٹ میٹرز اور چوری روکنے والے تاروں جیسی جدید اصلاحات کو پاکستان میں متعارف کروایا گیا جس سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصان میں کمی اور منافع میں اضافہ ممکن ہو سکے گا۔

      اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیون وسکن کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت توانائی کی بلا تعطل اور مسلسل فراہمی اور ایک روشن و ترقی یافتہ پاکستان کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی۔

      پاور دسٹریبوشن پروگرام نے پاکستان کے بجلی کی تقسیم کے نظام میں متعد د جدید ٹیکنالوجیز متعارف کروائی ہیں جس کے نتیجے میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی سالانہ آمدنی میں چار سو ملین ڈالر کا اضافہ ہوا اور دو سو میگا واٹ بجلی کی بچت ممکن ہوئی جس سے تیس لاکھ افراد کو بجلی کی فراہمی ممکن بنائی جاسکتی ہے۔

      ۲۰۱۰ء سے ۲۰۱۵ء کےعرصے میں اس پروگرام کے ذریعے بتیس ہزار سے زیادہ توانائی کے ماہرین کو تربیت فراہم کی گئی ، بجلی کے بہاؤ کی رفتار کی پیمائش کے جدید میٹرز کی تنصیب کی گئی اورصارفین کے لیے بلنگ سسٹم میں بہتری لائی گئی ۔ اسی پروگرام کے تحت زرعی پمپس پر بجلی کے ضیاع کو روکنے کے لیے نوے ہزار کپیسٹرز بھی لگائے گئے ، دولاکھ ساٹھ ہزار میٹر طویل تقسیم کار تاروں کو تبدیل کیا گیا اور تقسیم کے نظام میں بہتری کے لیے کئی اور آلات بھی فراہم کیے گئے ۔
      توانائی کے شعبے میں امریکہ کی جانب سے پاکستان کو دی جانیوالی اعانت کے بارے میں مزید جاننے کے لیے وزٹ کریں

      (http://www.usaid.gov/pakistan/energy).


      افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

      digitaloutreach@state.gov

      www.state.gov

      https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

      http://www.facebook.com/USDOTUrdu

      Comment


      • #4
        Re: ايک اور امريکی منصوبہ





        افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

        فاٹا کے ۷۶طالبعلموں کی جانب سے اعلیٰ ثانوی تعلیم کا حصول

        اسلام آباد (یکم اکتوبر، ۲۰۱۵ء)__ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) سے تعلق رکھنے والے ۷۶ طالبعلموں نے اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران اعلیٰ ثانوی تعلیم کی اسناد وصول کیں۔ معاشی امور ڈویژن کے سیکریٹری محمد سیٹھی اور امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نےفاٹا کے ان طلبہ میں اسناد تقسیم کیں، جنہوں نے ’’یو ایس ایڈ فاٹا اسکالرشپ پروگرام‘‘ کے تحت اعلیٰ ثانوی تعلیم مکمل کی۔ اسناد کی تقسیم کی خصوصی تقریب یکم اکتوبر کو یہاں منعقد ہوئی، جس میں متعدد طلبہ نے زندگی تبدیل کرنے والے اپنے تجربات اور مزید تعلیم کے لئے اپنے جذبات کے بارے میں اظہار خیال کیا۔

        ’’یو ایس ایڈ فاٹا اسکالرشپ پروگرام‘‘ کے تحت جس کا آغاز ۲۰۰۸ء میں ہوا تھا، تعلیم کے جذبے سے سرشار، انگریزی زبان میں تعلیم حاصل کرنے میں دلچسپی رکھنے والے، فعال تعلیمی پروگرام کے خواہشمند اور اپنے علاقے سے باہر بورڈنگ اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے کے قابل طلبہ کووظائف دیئے گئے۔

        امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے ساتھ امریکہ کے پائیدارتعاون اور ایک محفوظ، توانا اور خوشحال پاکستان کے امریکی عزم کی ایک بہترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنے والے یہ طلبہ اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ جب دونوں ملک ملکر کام کریں تو کس قدر کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔

        اسکالرشپ حاصل کرنے والے خیبرایجنسی کے ایک طالبعلم حامد اللہ نے ،جنہیں تعلیم کے لئے اسلامیہ کالج، پشاور بھیجا گیا، کہا کہ تعلیم سے میری بصیرت میں وسعت آئی ہے ، میں ڈاکٹر بننا چاہتا ہوں اور ایک اچھے میڈیکل کالج میں داخلے کے حصول کے لئے بہت محنت سے مطالعہ کررہا ہوں۔ حامد اللہ کا کہنا تھا کہ میں تعلیم کے حصول کا یہ موقع فراہم کرنے پر امریکی عوام کا شکریہ کبھی بھی پوری طرح ادا نہیں کرسکتا۔

        باجوڑ ایجنسی سے تعلق رکھنے والے ایک اور طالبعلم ذاکر اللہ ،جنہوں نے بھی اسلامیہ کالج میں تعلیم حاصل کی، کا کہنا تھا کہ ہم اپنے آپ کو بہت خوش نصیب سمجھتے ہیں کہ ہمیں یہ وظائف ملے۔ اس سے ہمیں پاکستان کے معروف ترین کالجوں میں سے ایک کالج میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع میسر آیا۔

        تعلیم کے شعبے اور فاٹا میں یو ایس ایڈ کے اقدامات کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔

        www.usaid.gov/pakistan


        افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

        digitaloutreach@state.gov

        www.state.gov

        https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

        http://www.facebook.com/USDOTUrdu



        Comment


        • #5
          Re: ايک اور امريکی منصوبہ





          افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


          امریکی زرعی ماہرین کی جانب سے پودوں کو کیڑوں اور بیماریوں
          سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لئے پاکستانی حکام کی تربیت

          اسلام آباد (۲۰ اکتوبر، ۲۰۱۵ء)__ امریکی محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے)کی اینیمل اینڈ پلانٹ انسپکشن سروس کے ایک تجزیہ کار اور ایک برآمدات کے رابطہ کار نے زرعی پودوں کے تحفظ کے پاکستانی محکمے اور دیگر متعلقہ حکام کے لئے پودوں کو کیڑا لگنے کے خطرات کا تجزیہ، ان خطرات پر قابو پانے اور رابطوں کی اہمیت سے متعلق تربیت کا اہتمام کیا۔ یہ تربیت زرعی اشیاء کی برآمد بڑھانے کے لئے حکومت پاکستان کی کوششوں میں بین الاقوامی معاونت کا حصہ تھی۔ تربیت کے مقاصد پودوں کی صحت کے نظام اور زرعی سائنس کے شعبے کے حکام کے علم میں اضافہ کرنا اور امریکی محکمہ زراعت اور پودوں کی صحت کے لئے کام کرنے والے پاکستانی حکام کے درمیان روابط کو مضبوط بنانا تھا۔

          امریکی محکمہ زراعت کی ایکسپورٹ کوآرڈینیٹر محترمہ لوٹی ایرکسن نے تربیت کے دوران کہا کہ حکومت پاکستان نے برآمدی زرعی مصنوعات کی قدر اور معیار میں اضافے کے لئے حالیہ برسوں کے دوران ناقابل یقین پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پودوں کے تحفظ کے کام پر مامور عملے اور ان کی مہارتوں کو وسعت دینے کے لئے پودوں کے تحفظ کے پاکستانی محکمہ کے اقدامات میں معاونت پر امریکی محکمہ زراعت کو از حد خوشی ہے۔

          امریکی محکمہ زراعت کے رسک اینالسٹ والٹر گُٹیریز نے پودوں کو کیڑا لگنے کے خطرات کے تجزیہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحت مند پودوں سے متعلق قواعد ضوابط کا مقصد ملک کی مجموعی زراعت اور زرعی شعبے کے کاروباری شراکت داروں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ محفوظ تجارت کے ہدف کے حصول کے لئے یہ ضروری ہے کہ درآمدی و برآمدی مصنوعات لازمی طور پر کیڑوں اور بیماریوں سے پاک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پودوں کے تحفظ کے محکمہ کو پودوں کو ممکنہ کیڑوں اور بیماریوں سے،جو زرعی مصنوعات میں ہوسکتی ہیں، لاحق خطرات کا ٹھوس سائنسی، بااعتبار اور قابل دفاع تجزیہ کے ذریعے تعین کرنا چاہئے ۔

          زراعت پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا شعبہ ہے جس کا خام ملکی پیداوار میں حصہ ۲۱ فیصد سے زائد ہے۔ زراعت سب سے زیادہ روزگار مہیا کرنا کرنےوالا شعبہ ہے ، جس سے مجموعی افرادی قوت کا ۴۶ فیصد حصہ منسلک ہے۔ دیہی علاقوں کی ۶۲ فیصد کے قریب آبادی کے لئے زراعت روزہ مرہ کی زندگی میں بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔ امریکی محکمہ زراعت پاکستان میں زرعی پیداوار میں اضافے، معاشی اہدف کے حصول اور غذائی تحفظ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے پاکستانی سائنسدانوں اور کسانوں کی معاونت کرتا ہے


          افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

          digitaloutreach@state.gov


          www.state.gov

          https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

          http://www.facebook.com/USDOTUrdu



          Comment


          • #6
            Re: ايک اور امريکی منصوبہ


            افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

            http://i65.tinypic.com/1j91zp.jpg

            پاکستانی زرعی اداروں، امریکی محکمہ زراعت اور آئی سی اے آر ڈی اے کے زیر اہتمام زمین کی بہتر نگہداشت کا منصوبہ

            اسلام آباد (۳۰ ِاکتوبر، ۲۰۱۵ء)__ امریکی محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے) کے فنی ماہرین نے ۲۹ اور ۳۰ اکتوبر کو مقامی شراکت کاروں کے ساتھ اپنے دوسرے سالانہ اجلاس میں حصہ لیا۔ اڑھائی سال پر محیط ایک اعشاریہ چار ملین ڈالر لاگت کے اس منصوبے کامقصد پاکستان میں زمین کی زرخیزی اور پیداوار میں اضافہ ہے۔

            امریکی محکمہ زراعت اور انٹر نیشنل سینٹر فار ایگریکلچرل ریسرچ اِن ڈرائی ایریاز (آئی سی اے آر ڈی اے) اور ۱۰ پاکستانی اداروں کے اشتراک کار سے پاکستانی کسانوں کوزمین کی زرخیزی اور پیداوار میں اضافے کے لئے پانی کےبہتر استعمال اورفصلوں کو زیادہ غذائی اجزاء کی فراہمی کے بارے میں آگاہ کی جاتا ہے۔

            امریکی محکمہ زراعت کے ماہر کاشتکاری مائیک کوچیرا نے کہا کہ پاکستان کی زمین کے وسائل کا صحیح استعمال اور اس میں بہتری کا دارومدار چار نکات پرمنحصر ہے: درست غذائی اجزاء ،درست مقدار میں ،درست وقت پر اور درست جگہ استعمال ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمین کو فصلوں بھوسہ اور چھلکے سے ڈھانپنے، ڈھانپی ہوئی فصلوں کے بہتر استعمال، زمیں کے ٹوٹ پھوٹ کو روکنے، سال بھر تندرست جڑوں کو برقرار رکھنے اور فصلوں کی باری باری کاشت ایسے طریقے ہیں جن سے پاکستان کی آئندہ نسلوں کو بہتر پیداوار کی حامل زمین برقرار رکھی جا سکتی ہے۔

            اس منصوبے کے تحت جن نت نئے طریقوں کے ذریعے کسانوں کو رہنمائی کی گئی اُن میں کیلوں کے پتوں اور درختوں کے ذریعے زمین کیلئے نامیاتی مادوں کی تیاری،حیاتیاتی کھاد کے استعمال سے روایتی کھاد کو موثر بنانا،بغیر کھیتی کے پرانی فصلوں کے ذریعے بیج کی براہ راست کاشت، گوبر کا استعمال اور بہتر منافع حاصل کرنے کیلئے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے فرٹیلائزر پریڈکشن ماڈل کوبروئے کار لاکر نائٹروجن کھاد کے غیر ضروری استعمال سے اجتناب شامل ہیں۔

            زمین کی زرخیزی کے ماہر ڈاکٹر محمد اسلم نے،جو کہ آئی سی اے آر ڈی اےسےبھی منسلک ہیں ، کہا کہ گوبر اور گلے سڑے پتوں کااستعمال فصلوں کیلئے بہت ضروری ہے۔

            امریکی محکمہ زراعت اورانٹرنیشنل سینٹر فار ایگریکلچرل ریسرچ اِن دی ڈرائی ایریاز(آئی سی اے آر ڈی اے) صوبہ بلوچستان، پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا میں تین صوبائی زرعی تحقیقی اداروں، دوپاکستانی جامعات، تین پاکستان زرعی تحقیقی کونسل کے اداروں، ایک صوبائی زرعی توسیعی محکمہ اورایک پاکستانی این جی او کے ساتھ اشتراکِ کار میں مصروف عمل ہیں۔اس منصوبے کے تحت امریکی محکمہ زراعت کے فنی ماہرین نے ان پاکستانی اداروں کو زمین کی نشوونما کی نگرانی کے حوالے سے تربیت فراہم کی ہے ۔اس سلسلے میں کسانوں اور زرعی خدمات فراہم کرنے والے افراد کیلئے مختصر دورانئے کی ویڈیوز بھی تیار کی گئی ہیں۔ کھیتوں میں عملی مظاہرے، ریڈیو اور ٹیلی ویژن پروگراموں اور شراکت کاراداروں کی دیگر سرگرمیوں کے ذریعے بیشتر کسانوں میں آگہی پیدا ہوئی کہ وہ کیسے زمین کی نشوونما اور پیداوار میں اضافہ کر کے غذائی قلت کا خاتمہ کر سکتے ہیں



            افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

            digitaloutreach@state.gov

            www.state.gov

            https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

            http://www.facebook.com/USDOTUrdu

            http://s24.postimg.org/sulh4j7f9/USDOTURDU_banner.jpg

            Comment


            • #7
              Re: ايک اور امريکی منصوبہ




              افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

              امریکہ کی جانب سے فاٹا کے متاثرین کی واپسی کیلئے ۳۰ ملین ڈالر اعانت کا اعلان

              پشاور (۴ نومبر ، ۲۰۱۵ء) ___ حکومت ِ ریاستہائے امریکہ نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات کے بے گھر ہونے والے افراد کی اپنے علاقوں میں واپسی کیلئے ۳۰ ملین ڈالر کی اعانت کا اعلان کیا ہے۔

              امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی( یو ایس ایڈ) کی جانب سے فراہم کردہ رقم اسکولوں کی تعمیر نو، روزگار کے لئے تربیت، کاشتکاری کے طریقوں میں بہتری اور طلبہ کیلئے خوراک کے وظائف کی فراہمی کیلئے استعمال ہو گی۔ اقوام متحدہ کے تین اداروں کے ذریعے اس منصوبے پر عمل در آمد کیا جائے گا۔

              یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹرجان گرورکی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کے عوام بڑے جفاکش ہیں اورہم اُن کے عزم و ارادے اور ہماری اعانت سے فاٹا میں تیزی سے پھلتے پھولتے پرامن مستقبل دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔ تقریب میں حکومت ِ پاکستان اور اقوام متحدہ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

              یوا یس ایڈ کی اعانت فاٹا سیکرٹریٹ کی واپسی اور بحالی حکمت عملی سے مربوط ہے، جس کا مقصد بے گھر ہونے والے متاثرین کی باعزت واپسی ہے۔ فاٹا کے لگ بھگ بیس لاکھ افراد نے ۲۰۰۸ ء سے اب تک شورش اور بد امنی سے متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی کی ہے۔
              امریکہ نے ۲۰۰۹ ء سے اب تک فاٹا میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی اعانت فراہم کی ہے ، جو کہ اب تک کسی ملک کی طرف سے سب سے بڑی اعانت ہے


              افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

              digitaloutreach@state.gov

              www.state.gov

              https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

              http://www.facebook.com/USDOTUrdu


              Comment


              • #8
                Re: ايک اور امريکی منصوبہ



                افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




                امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کی جانب سے نسٹ میں بارہویں سالانہ فلبرائیٹ اینڈ ہیمفری ایلومنائی کانفرنس کا افتتاح

                اسلام آباد (۷ دسمبر، ۲۰۱۵ء)__ پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے ریکٹر انجنیئر محمد اصغر کے ہمراہ بارہویں سالانہ فلبرائیٹ اینڈ ہیمفری ایلومنائی کانفرنس میں دو سو سے زائد شرکاء کا خیر مقدم کیا، اس کانفرنس کا انعقاد یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن ان پاکستان (یو ایس ای ایف پی) کے زیر اہتمام نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نَسٹ) میں کیا گیا۔ چار سے چھ دسمبر تک ہونے والی یہ کانفرنس مختلف اسکالرز، فلبرائٹ اور ہیمفری کے سابق شرکاء اور پاکستان میں امریکی سفارتخانہ اور واشنگٹن میں بیورو آف ایجوکیشن اینڈ کلچرل افیئرز کے مہمان مقررین کی زیر صدارت گول میز مباحثوں کے ساتھ بارہ سیمینارز پر مشتمل تھی۔

                امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مستحکم بنانے کے حوالے سےبہت پُرعزم ہے اورہم اس کا اظہار پاکستانیوں کی مدد کیلئے ایسی سرمایہ کاری کےذریعے کرتے ہیں جس میں پاکستانی معاشرے کی خوشحالی اور بہبود مضمر ہو۔ انہوں نے کہا کہ فلبرائٹ اور ہیمفری تبادلہ پروگرام امریکہ اور پاکستان کے درمیان مزید افہام وتفہیم پیدا کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

                یو ایس ای ایف پی پاکستان اور امریکہ کی حکومتو ں نے ۱۹۵۰ء میں تشکیل دیا تھا۔ یہ ایک دو ملکی کمیشن ہے جو امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعلیمی و پیشہ ورانہ تبادلوں کو فروغ دیتا ہے۔ پاکستان میں فلبرائیٹ پروگرام کو امریکی حکومت کی عالمی فنڈنگ میں سے سب سے زیادہ رقم ملتی ہے ۔ تقریباً چار ہزار پاکستانی فلبرائیٹ پروگرام اور ۲۰۰ افرادنے ہیمفری پروگرام میں شرکت کرچکے ہیں۔

                فلبرائیٹ پروگرام کا نام آنجہانی امریکی سینیٹر جے ولیم فلبرائیٹ کے نام پر رکھا گیا ہے اور اس پروگرام کے تحت امریکہ کے عوام اور دنیا کے دیگر ملکوں کے عوام کے درمیان مفاہمت کو فروغ دینے کی غرض سے تعلیم اور تحقیق کے لئے رقوم فراہم کی جاتی ہیں۔ ہیوبرٹ ایچ ہیمفری فیلوشپ پروگرام کا آغاز آنجہانی سینیٹر اور نائب صدر کی یاد میں اور اُن کی کامیابیوں کے اعتراف میں کیا گیا تھا جس کے تحت ایک سال کے گریجویٹ سطح کے نان ڈگری تعلیمی کورس ورک اور پیشہ ورانہ ترقی کی سرگرمیوں کے لئے ایسے پیشہ ورانہ ماہرین کو امریکہ بھیجا جاتا ہے جو ابھی اپنے کیریئرکے عروج پر نہ پہنچے ہوں۔

                امریکہ پاکستانی شہریوں کے لئے تبادلہ پروگراموں پر ہر سال ۴۰ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرتا ہے اور ہر سال تعلیمی اور پیشہ ورانہ پروگراموں میں شرکت کے لئے ۱۳۰۰ سے زیادہ پاکستانیوں کو امریکہ بھیجتا ہے۔ فلبرائیٹ اور ہیمفری پروگراموں اور تعلیمی مواقع کے بارے میں مزید معلومات کے لئے یو ایس ای ایف پی کی درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے:

                USEFP :: The United States Educational Foundation in Pakistan

                یہ معلومات پاکستان میں امریکی سفارتخانہ کے درج ذیل سرکاری فیس بک پیج سےبھی حاصل کی جاسکتی ہیں:

                U.S. Embassy Pakistan


                افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

                digitaloutreach@state.gov

                U.S. Department of State

                https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

                USUrduDigitalOutreach



                Comment


                • #9
                  Re: ايک اور امريکی منصوبہ

                  ya shafi o America





                  Comment


                  • #10
                    Re: ايک اور امريکی منصوبہ



                    افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

                    امریکی حکومت کی جانب سے فاٹا کے ۱۸،۰۰۰ سے زائد بے گھر خاندانوں کی واپسی کیلئے زرعی اعانت

                    اسلام آباد (۵ ِجنوری ، ۲۰۱۶ء)__ امریکی حکومت نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے تعاون سے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) کے ۱۸،۰۰۰ سے زائدعارضی طور پر بے گھ کسانوں کو اپنے علاقوں میں واپسی پر زرعی اعانت کی ہے۔کسانوں کو فراہم کی گئی زرعی اجناس انہیں ربی کی فصل کی کاشت کے ذریعے منافع کمانے اور اپنے خاندانوں کی کفالت میں مدد دینگی۔

                    گزشتہ دسمبر کے دوران ۱۶،۶۵۰ خاندانوں کو گندم کے بیج، کھاد اور سبزیوں کے تھیلے، جبکہ ۲۰۰۰ اضافی خاندان جئی کے بیج اورکھاد فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنی فصلوں کی کاشت شروع کر سکیں۔

                    یو ایس ایڈ ، اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او)کے تعاون سے فاٹا کے۵۴،۰۰۰ واپس جانے والے خاندانوں کو۲۰۱۵،۱۶ کے دوران اگلی تین فصلوں کی کاشت میں اعانت کریگا۔اس اعانت میں ایف اے او کے کسانوں کے فیلڈ سکول ماڈل میں کاشتکاری میں پانی کے بہتر استعمال، بہتر کاشت کاری کے طریقوں کے بارے میں تربیت، گھریلو پیمانے پر کاشتکاری کے طور طریقوں کی تربیت بھی شامل ہے۔

                    فاٹا سیکریٹریٹ کے سسٹین ایبل ریٹرن اینڈ ری ہیبلٹیشن اسٹرٹیجی کے مطابق دسمبر ۲۰۱۶ تک۳۱۱،۰۰۰ خاندا ن واپس فاٹا جائینگے، جن میں سے اکثریت چھوٹے کاشتکاروں پر مشتمل ہے جن کیلئے بغیر مالی اعانت اپنی بنیادی ضروریات پورا کرنا بہت مشکل ہو گا۔امریکی حکومت ان مشکلات کے حل کیلئے جامع پروگراموں کے ذریعے پاکستانی حکومت کی مدد کر رہی ہے۔ ان منصوبوں میں انسانی بنیادوں پر اعانت، ہاؤسنگ، تعلیم اور مالی معاونت کے ذریعے معاشروں کو مستحکم بنانا ہے۔



                    افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

                    digitaloutreach@state.gov

                    www.state.gov

                    https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

                    http://www.facebook.com/USDOTUrdu


                    Comment


                    • #11
                      Re: ايک اور امريکی منصوبہ



                      افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


                      بے گھر اور خوارک کی کمی کے شکار افراد کوراشن کی فراہمی کیلئے
                      امریکہ کی جانب سے۲۰ ملین ڈالر کی اعانت

                      اسلام آباد (۲۷ جنوری، ۲۰۱۶ء)__ امریکی حکومت نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کے عارضی طور پر بے گھر ہونے والے تقریباً ۱۲ لاکھ افراد، ۷۵ ہزار متاثرین زلزلہ اور پاکستان میں غذائیت کی کمی کاشکار ایک لاکھ ۵۳ ہزار ۵ سو خواتین اور بچوں کو خوراک کی فراہمی میں معاونت کے لئے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے ذریعے حال ہی میں ۲۰ ملین ڈالر فراہم کئے ہیں۔

                      یہ نئی امریکی معانت اقوام متحدہ کے پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے زیر انتظام فراہم کی جائے گی، جو حکومت پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ تقریباً چالیس ہزارمیٹرک ٹن گندم کو غذائیت سے بھرپور مقوی آٹے میں تبدیل کرے گا۔ اس کے علاوہ، ڈبلیو ایف پی ان افراد کو غذائیت کی فراہمی کے لئے ۹ ہزار میٹرک ٹن سے زائد خصوصی غذائی اشیاء تقسیم کرے گا۔

                      یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے کہا کہ امریکی حکومت غذائیت کی کمی کے خطرے کاشکار عورتوں، مردوں اور بچوں کی محفوظ اور غذائیت سے بھرپور خوراک تک رسائی کو بہتر بنانے کے لئے پاکستان کی مدد کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ انسانی ہمدردی کی بنیادپر امداد اور انسانی ترقی میں معاونت کے لئے پاکستان کے ساتھ دیرپا بنیاد وں پر کام کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔

                      یو ایس ایڈ کی ۲۰ ملین ڈالر کی یہ اعانت "ٹوئیننگ پروگرام" کے لئے فراہم کی جانے والی رقم کا حصہ ہے جو حکومت پاکستان، ڈبلیو ایف پی اور بین الاقوامی امدادی اداروں کا مشترکہ پروگرام ہے۔ اس پروگرام کے تحت حکومت پاکستان کی جانب سے عطیہ کردہ گندم کو غذائیت سے بھرپور مقوی آٹے میں تبدیل کیا جاتا ہے، جسے خیبر پختونخواہ اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کے بے گھر ہونے والے افراد میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ امدادی اداروں کی رقوم کو گندم کی پسائی، گندم کے آٹے کو غذائیت سے بھرپورمقوی بنانے، اسے محفوظ طریقے سے ذخیرہ کرنے، اس کی نقل و حمل اور تقسیم کی لاگت کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ یو ایس ایڈ اس ‘‘ٹوئیننگ پروگرام’’ کے لئے رقم فر اہم کرنے والا سب سے بڑا بین الاقوامی ادارہ ہے، اس تازہ ترین معاونت کے بعد یو ایس ایڈ کی اس پروگرام کے لئے ۲۰۱۳ء سے اب تک مجموعی معاونت ۷۵ ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

                      افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


                      digitaloutreach@state.gov

                      www.state.gov

                      https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

                      http://www.facebook.com/USDOTUrdu

                      Comment


                      • #12
                        Re: ايک اور امريکی منصوبہ



                        افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ



                        خیبر پختونخوا اور فاٹا سے تعلق رکھنے والی ۱۸۵ دائیوں کے لئے امریکی تربیت

                        اسلام آباد (۱۸ فروری ِ ۲۰۱۶ء)__ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) پاکستان کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے خیبرپختونخواہ اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والی اُن ۱۸۵ خواتین کو آج یہاں مبارکباد دی
                        جنہوں نے دائیوں کے لئے تربیت کا ڈیڑھ سالہ کورس مکمل کیا۔ اس پروگرام کے لئے امریکہ نےمالی اعانت فراہم کی۔

                        مشن ڈائریکٹر گرورک نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ صحتمند خاندان ایک صحتمند قوم کی بنیاد ہوتا ہے اس لئے انہیں خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ امریکہ اس پروگرام اور دیگر منصوبوں کے ذریعہ پاکستان کے ساتھ ملکر کام کرکے پاکستان کے صحت کے شعبہ کو مضبوط کر رہا ہے۔

                        اس پروگرام کے دوران تربیت حاصل کرنے والی دائیوں نے اپنی اس خواہش کا اظہار کیا کہ کس طرح وہ چاہتی ہیں کہ زچہ و بچہ کی شرح اموات کوکم کیا جائےاورمقامی سطح پر صحت سے متعلق دیگر مسائل حل کئے جائیں۔ اپنی تربیت کے دوران جو یو ایس ایڈ کے ٹریننگ فار پاکستان پروگرام کے تحت فراہم کی گئی، شرکاء نےمقامی سطح پر زچگی کے وقت مدد، نارمل ولادت اور خطرات سے بروقت آگاہی سے متعلق تربیت حاصل کی تاکہ مریضہ کو بروقت مرکز صحت تک بھیجا جا سکے۔

                        یو ایس ایڈ کےتقریباِ چونتیس ملین ڈالر مالیت کے ٹریننگ فار پاکستان پروگرام کے تحت توانائی، معاشی ترقی، زراعت، تعلیم اور صحت سمیت مختلف شعبوںمیں تربیت دی جاتی ہے۔ اس پروگرام کے تحت مئی ۲۰۱۷ء تک یو ایس ایڈ چھ ہزار پاکستانیوں کو تربیت دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ پاکستان کے شعبہ صحت میں یو ایس ایڈ کی سرگرمیوں کے بارے میں مزید جاننے کے لئے مندرجہ ذیل ویب سائٹ پر جائیے :

                        www.usaid.gov/pakistan/health


                        افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

                        digitaloutreach@state.gov

                        www.state.gov

                        https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

                        http://www.facebook.com/USDOTUrdu


                        Comment


                        • #13
                          Re: ايک اور امريکی منصوبہ



                          افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




                          امریکہ کی جانب سے پاکستان میں مخلوط نسل کی مکئی کے بیج کی پیداوار کا آغاز

                          اسلام آباد (۱۷فروری ِ ۲۰۱۶ء)__ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے آج یہاں نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ سینٹر میں پاکستانی تحقیقی اداروں اور نجی شعبہ کو مکئی کی نئی اقسام کے بیج فراہم کئے۔نئی اقسام کی مکئی کی نشاندہی اور فراہمی یوایس ایڈ کے ایگریکچرل انوویشن پروگرام نے پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کے تعاون سے کی ،جس کا مقصد پاکستان میں معیاری قسم کی مخلوط مکئی کے بیج کی پیداوار بڑھانے کے عمل کو مہمیز دینا ہے۔

                          یوایس ایڈکے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے اِس موقع پر اظہارِخیال کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور پاکستان ملک بھر میں کاشتکاروں کے روزگار کو بہتر بنانے اورکروڑوں پاکستانیوں کو غذائیت سے بھرپور خوراک تک زیادہ رسائی کا مشترکہ نصب العین رکھتے ہیں اور جب امریکہ اور پاکستان مل جل کر کام کرتے ہیں تو پاکستان میں زراعت کے شعبہ اور دیگر میدانوں میں ترقی اور خوشحالی کے اہداف حاصل کرتے ہیں

                          راولاکوٹ، آزادکشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک کسان محمد صادق نےکہا کہ یہ بیج آنے والے کئی برسوں تک میری فصل کے معیار کو بہتر بنائیں گے۔ میں پاکستان کی زرعی ترقی میں اعانت پر امریکی عوام کا مشکور ہوں۔

                          یوایس ایڈ کا ایگریکچرل انوویشن پروگرام۳۰ ملین ڈالر مالیت کا چار سالہ پروگرام ہے جو گندم، مکئی ، چاول ، مویشی، پھل اور سبزیوں کے متعلق جدید طور طریقوں کے فروغ کے ذریعہ پیداوار اور آمدن میں اضافے کے لئے وضع کیا گیا ہے۔ آج تقسیم کئے گئے مکئی کے بیج خشک سالی اور گرمی کی شدت سے مزاحمت کرنے والی تیار کی گئی نسل سے تعلق رکھتے ہیں اور کیڑے مکوڑوں کے حملوں سے بھی مقابلہ کرتے ہیں اور مٹی میں نائیٹروجن کی کم مقدار میں بھی پیداوار دیتے ہیں۔


                          ایگریکچرل انوویشن پروگرام کے بارے میں مزید معلومات کے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں:

                          http://aip.cimmyt.org/


                          افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

                          digitaloutreach@state.gov

                          www.state.gov

                          https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

                          http://www.facebook.com/USDOTUrdu


                          Comment


                          • #14
                            Re: ايک اور امريکی منصوبہ




                            افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




                            امریکی سفیر کی جانب سے پانی، توانائی وخوراک کی سلامتی کے متعلق کانفرنس کا افتتاح

                            اسلام آباد (۱۶ فروری، ۲۰۱۶ء)__ امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال اور نسٹ کے ریکٹر انجینئر محمد اصغر نےآج نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد میں پانی ،توانائی و خوراک کی سلامتی کے باہمی تعلق کے بارےمیں کانفرنس کا افتتاح کیا۔اس کانفرنس کا مقصددنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں، آبادی میں اضافہ، معاشی ترقی اور پانی ، توانائی و خوراک کے بڑھتے ہوئے استعمال کے اثرات کے بارے میں تبادلہ خیال اور ان مسائل کے ممکنہ حل تلاش کرنا ہے۔

                            سفیر ڈیوڈ ہیل نے اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پانی ، توانائی اور خوراک زندگی کے تین بنیادی ضروریات ہیں اور یہ ضروری اجزاء ایک پیچیدہ عمل کے ذریعہ ہم تک پہنچتے ہیں اور بڑھتی ہوئی آبادی اور موسمیاتی تبدیلیاں اِس عمل کو متاثر کررہیں ہیں۔ اس چیلنج سے نبردآزما ہونے کے لئے ہمیں مل جل کر نت نئے خیالات، نئے اشتراک ِکار اور جدت پر مبنی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

                            دوروزہ کانفرنس میں حکمت عملی وضع کرنے والے ماہرین، سائنس دان اور نجی کاروباری شعبے سے تعلق رکھنے والی شخصیات پانی ، توانائی اور زراعت کے درمیان تعلق کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ شرکاء ان حل کے بارے میں غور وخوض کریں گے جن سےخوراک ، پانی اور توانائی کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے واضع سرکار ی پالیسیاں تشکیل دینے اور وسائل کے مؤثر استعمال کو یقینی بنایا جاسکے۔یہ کانفرنس دونوں ملکوں کے درمیان پانی، توانائی اور خوراک کی سلامتی کے کلیدی شعبوں میں جاری اس تعاون کی عکاسی کرتی ہے جو صدر باراک اوبامہ اور وزیر اعظم نوازشریف نے اکتوبر ۲۰۱۵ء میں ہونے والی ملاقات طے پایا تھا۔

                            انجینئر محمد اصغر نے کہا کہ پانی اور خوراک کی سلامتی ایسے بین الاقوامی معاملات سے نمٹنے کے لئے سرحدوں پار تعاون کی اہمیت کو کم نہیں کیا جاسکتا ۔یہ وہ مسائل ہیں جو سرحدوں سے ماوریٰ ہیں اور ان کے حل سے تمام لوگ استفادہ کرسکتے ہیں چاہے وہ کہیں بھی رہتے ہوں۔

                            امریکہ اورپاکستان توانائی کے شعبہ میں تعاون اور قدرتی گیس اور آلودگی سے پاک توانائی کے ماخذ جیسا کہ شمسی توانائی، ہوا سے حاصل ہونے والی توانائی ، جیو تھرمل اور ہائیڈرو انرجی کے شعبوں میں نجی سرمایہ کاری کو ترغیب دینے کے لئے مل جل کر کام کرنے کی ایک طویل تاریخ رکھتے ہیں۔ دونوں ملکوں نے دسمبر میں پیرس میں اکیس ملکوں کی موسمیاتی تبدیلی کے متعلق کانفرنس میں ایک سمجھوتے پر زور دیا تھااور آلودگی سے پاک توانائی کے لئے اشتراک اور تزویراتی مذاکرات کے ذریعہ مشترکہ طورپر سرگرم ِ عمل ہیں۔

                            پانی ، توانائی اور خوراک کی سلامتی کی مشترکہ کانفرنس کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں:

                            http://www.nust.edu.pk/INSTITUTIONS/.../WEF-Conf.aspx


                            افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

                            digitaloutreach@state.gov

                            www.state.gov

                            https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

                            http://www.facebook.com/USDOTUrdu


                            Comment


                            • #15
                              Re: ايک اور امريکی منصوبہ



                              افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




                              امریکی اور پاکستانی حکام کی جانب سے نیشنل بائیو کنٹرول لیبارٹری کا افتتاح

                              اسلام آباد (۳ ِ مارچ ، ۲۰۱۶ء)__ امریکی محکمہ زراعت کی نائب منتظم برائے بیرونی زرعی خدمات جوسلین براؤن نے آج قومی زرعی تحقیقاتی کونسل میں نیشنل بائیو کنٹرول لیبارٹری کا افتتاح کیا۔ امریکی حکومت نے اس لیبارٹری کے لئے فنی معاونت و سازوسامان فراہم کئے ہیں۔ یہ لیبارٹری کسانوں کو اپنی فصلیں زرعی کیڑوں سے محفوظ رکھنے میں مدد کرنے کے لئے
                              زرعی تحقیق کا کام انجام دے گی۔


                              ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر جوسلین براؤن نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ لیبارٹری نئی ٹیکنالوجیز اور تحقیقی صلاحیتیں متعارف کرانے کے لئے امریکہ اور پاکستان کی حکومتوں اور اداروں کی مشترکہ کوششوں کی ایک شاندار مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیبارٹری کی تحقیقی کاوشوں سے کسانوں کو ضرررساں کیڑوں پر قابو پانے، کیڑوں پر قابو پانے کے لئے کیمیکلز کے استعمال میں کمی اور پاکستانیوں کے لئے محفوظ غذائی رسد میں مدد ملے گی۔

                              سینٹر فار ایگریکلچر اینڈ بائیوسائنس انٹرنیشنل (کیبی) کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر بابر باجوہ اور پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے قائم مقام چیئرمین ڈاکٹر ندیم امجد نے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر براؤن کے ساتھ ملکر فیتہ کاٹنے کی تقریب میں شرکت کی۔

                              امریکی محکمہ زراعت پاکستان کے زرعی شعبے کو مستحکم بنانے کے لئے بین الاقوامی اور پاکستانی اداروں کے ساتھ اشتراک کررہا ہے۔ اپنے دورہ پاکستان کے دوران امریکی محکمہ زراعت کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر جوسلین براؤن نے سینٹر فار ایگریکلچر اینڈ بائیوسائنس انٹرنیشنل، اقوام متحدہ کے خوراک کے عالمی پروگرام اور قومی زرعی تحقیقاتی کونسل کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں اور پاکستان کے زرعی شعبے میں اہم پیش رفت اور جاری اشتراک پر بات چیت کی۔

                              امریکی محکمہ زراعت کی نائب منتظم برائے بیرونی زرعی خدمات جوسلین براؤن نے ،جنہوں نے ۱۹۸۸ء سے ۱۹۹۰ء تک پشاور میں این ڈبلیو ایف پی زرعی یونیورسٹی میں ایک امن رضاکار کے طور پر خدمات انجام دیں، کہا کہ اُنہیں پاکستان واپس آنے اور مشکل زرعی مسائل حل کرنے کے لئے دونوں ملکوں کی مشترکہ کاوشوں کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ۔


                              افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

                              digitaloutreach@state.gov

                              www.state.gov

                              https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

                              http://www.facebook.com/USDOTUrdu


                              Comment

                              Working...
                              X