چاند اُس دیس میں نکلا کہ نہیں
جانے وہ آج بھی سویا کہ نہیں

اے مجھے جاگتا پاتی ہُوئی رات
وہ مری نیند سے بہلا کہ نہیں

بھیڑ میں کھویا ہُوا بچہ تھا
...