نہ ربط ہے نہ معانی ، کہیں تو کس سے کہیں
ہم اپنے غم کی کہانی ، کہیں تو کس سے کہیں


سلیں ہیں برف کی سینوں میں اب دلوں کی جگہ
یہ سوزِ دردِ نہانی کہیں تو کس سے کہیں


نہیں ہے اہلِ جہاں کو خود اپنے غم سے فراغ
ہم
...