دُکھ فسانہ نہیں کہ تجھ سے کہیں ، دل بھی مانا نہیں کہ تجھ سے کہیں

آج تک اپنی بے کلی کا سبب، خود بھی جانا نہیں کہ تجھ سے کہیں -