گستاخ بہت شمع سے پروانہ ہوا ہے
موت آئی ہے، سر چڑھتا ہے، دیوانہ ہوا ہے
آسیب پری جلوۂ جانانہ ہوا ہے
جس کو نظر آیا ہے وہ دیوانہ ہوا ہے
اس عالمِ ایجاد میں گردش
...