Announcement
Collapse
No announcement yet.
Search Result
Collapse
13 results in 0.0089 seconds.
Keywords
Members
Tags
-
یہ ہی فیصلہ ہوا تھا
یہ ہی فیصلہ ہوا تھا
عہد شہاب میں بےحجاب بےکسی بھی عجب قیامت تھی۔ صبح اٹھتے مشقت اٹھاتےعوضوانے کو ہاتھ بڑھاتے بے نقط سنتے۔ سانسیں اکھڑ جاتیں مہر بہ لب جیتے کہ سانسیں باقی تھیں۔ جینا تو تھا ہی لہو تو پینا تھا ہی۔
ادھر ایونوں میں آزادی کی صدائیں...
-
دعا
دعا کی صورت میں
اس کی خاطر
جو میرے ہونٹوں سے
لفظ نکلے
جو میری آنکھوں سے
اشک نکلے
انہی کے بدلے میں
اے خدایا!
جب بھی اس کا
نصیب لکھنا
...
-
سنو! یہ وقت رخصت ہے،
سنو! یہ وقت رخصت ہے، سکوت سفر طاری ھے
ختم عمروں کا زر، باقی لمحوں کی ریزگاری ھے
سنو! آنکھیں تو گم صم ہیں، دلوں میں آہ و زاری ھے
سنو! یہ ضبط کا موسم نہیں ھے، بے...
-
کبھی یوں بھی آ میرے روبرو
کبھی یوں بھی آ میرے روبرو
تجھے پاس پا کے رو پڑوں
مجھے منزل عشق پر ہو یقین
تجھے دھڑکنوں میں سنا کروں
کبھی سجا لوں تجھ کو آنکھوں میں
کبھی تسبیحوں...
-
♥میں ایسی محبت کرتا ہوں♥
...♥میں ایسی محبت کرتا ہوں♥
ناکام نہیں ناشاد نہیں
میں قیس نہیں فرہاد نہیں
پُنّوں بھی نہیں رانجھا بھی نہیں
وامق بھی نہیں مرزا بھی نہیں
وہ لوگ تو بس افسانہ
-
زندگی ہجر میں تحلیل کیے دیتے ہیں
حکم تیرا ہے تو تعمیل کیے دیتے ہیں
زندگی ہجر میں تحلیل کیے دیتے ہیں
ٍ
آج سب اشکوں کو آنکھوں کے کنارے پہ بلاؤ
آج اس ہجر کی تکمیل کیے دیتے ہیں
ٍ
ہم جو ہنستے ہوئے اچھے نہیں لگتے تم کو
تو حکم کر آنکھ ابھی جھیل کیے دیتے ہیں
-
کچھ دیر پہلے نیند سے
...کچھ دیر پہلے نیند سے
.
.
.
میں جن کو چھوڑ آیا تھا شناسائی کی بستی کے وہ سارے راستے آواز دیتے ہیں
نہیں معلوم اب کس واسطے آواز دیتے ہیں
لہو میں خاک اڑتی ہے
بدن خواہش بہ خواہش ڈھے رہا ہے
اور
-
وہ ہمسفر تھا مگر اُس سے ہمنوائی نہ تھی
وہ ہمسفر تھا مگر اُس سے ہمنوائی نہ تھی
کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا، جدائی نہ تھی
عداوتیں تھیں، تغافل تھا، رنجشیں تھیں مگر
بچھڑنے والے میں سب کچھ تھا، بےوفائی...
-
اب کے اُس کی آنکھوں میں بے سبب اُداسی تھی
[محسن نقوی کی ایک نظم ]
اب کے اُس کی آنکھوں میں بے سبب اُداسی تھی
اب کے اُس کے چہرے پر دُکھ تھا بدحواسی تھی
اب کے یُوں مِلا مُجھ سے یُوں غزل سُنی جیسے
میں...
-
حادثے کیا کیا تُمہاری بے رُخی سے ہو گئے
hadsay kia kia tumhari beyrukhi say ho gay by Saghir saddiqui
حادثے کیا کیا تُمہاری بے رُخی سے ہو گئے
ساری دُنیا کے لیے ہم اجنبی سے ہو گئے
کچُھ تمہارے گیسوؤں کی برہمی نے کر دئیے !...
-
شہر میں* چاک گریباں ہوئے ناپید اب کے
shehar main chaak girebaan hovey napeed ub kay by Faiz Ahmad Faiz
شہر میں* چاک گریباں ہوئے ناپید اب کے
کوئی کرتا ہی نہیں ضبط کی تاکید اب کے
لطف کر، اے نگہِ یار ، کہ غم والوں* نے...
-
ہر درد پہن لینا ، ہر خواب میں کھو جانا
her dard pehan leena by Aitbaar sajid
ہر درد پہن لینا ، ہر خواب میں کھو جانا
کیا اپنی طبیعت ہے ، ہر شخص کا ہو جانا
اک شہر بسا لینا بچھڑے ہوئے لوگوں کا
پھر شب کے جزیرے...
-
تجھ سے بچھڑ کر آنکھوں کو نم کس لئے کریں
tujh say bicchar kar by Aitbaar sajid
تجھ سے بچھڑ کر آنکھوں کو نم کس لئے کریں
تجھ کو نہیں ملال تو ہم کس لئے کریں
دنیا کی بے رُخی تونہیں ہے کوئی جواز
اس شدتِ خلوص کو کم...