Announcement
Collapse
No announcement yet.
Search Result
Collapse
7 results in 0.0119 seconds.
Keywords
Members
Tags
-
یہ ہی فیصلہ ہوا تھا
یہ ہی فیصلہ ہوا تھا
عہد شہاب میں بےحجاب بےکسی بھی عجب قیامت تھی۔ صبح اٹھتے مشقت اٹھاتےعوضوانے کو ہاتھ بڑھاتے بے نقط سنتے۔ سانسیں اکھڑ جاتیں مہر بہ لب جیتے کہ سانسیں باقی تھیں۔ جینا تو تھا ہی لہو تو پینا تھا ہی۔
ادھر ایونوں میں آزادی کی صدائیں...
-
میرے ساحر سے کہو اب مجھے آزاد کرے
اپنی تنہائی مرے نام پہ آباد کرے...
کون ہو گا جو مجھے اس کی طرح یاد کرے
دل عجب شہر کہ جس پر بھی کھلا در اس کا
وہ مسافر اسے ہر سمت سے برباد کرے
روز اِک موت نئے طرز کی ایجاد کرے
اتنا حیراں ہو مری بے طلبی کے آگے
واقفس میں کوئی در خود میرا صیاد کرے
سلب
-
اپنی تنہائی مرے نام پہ آباد کرے R.R33 Pink rose
Titli ke paroon per tera naam likha hae
Rabia Iqbal Rabi...
-
اپنی تنہائی مرے نام پہ آباد کرے R.R33 Pink rose
اپنی تنہائی مرے نام پہ آباد کرے...
کون ہو گا جو مجھے اس کی طرح یاد کرے
دل عجب شہر کہ جس پر بھی کھلا در اس کا
وہ مسافر اسے ہر سمت سے برباد کرے
اپنے قاتل کی ذہانت سے پریشان ہوں میں...
روز اِک موت نئے طرز کی
-
ہم نے شہرِ خموشاں سے ....اب لمبی چُپ مانگ لی ہے..!!!
وقت کی راہ گزر پر
سارے بول رکھ دیے ہیں
سکوت میں لہو لہو
وحشت سے تار تار
سناٹوں سے لتھڑے هوئے
ہو سکے تو سُن لینا
ہم نے شہرِ خموشاں سے
....اب لمبی چُپ مانگ لی ہے..!!!
-
کچھ دیر پہلے نیند سے
...کچھ دیر پہلے نیند سے
.
.
.
میں جن کو چھوڑ آیا تھا شناسائی کی بستی کے وہ سارے راستے آواز دیتے ہیں
نہیں معلوم اب کس واسطے آواز دیتے ہیں
لہو میں خاک اڑتی ہے
بدن خواہش بہ خواہش ڈھے رہا ہے
اور
-
اپنی تنہائی مِرے نام پہ آباد کرے
اپنی تنہائی مِرے نام پہ آباد کرے
کون ہوگا جو مُجھے اُس کی طرح یاد کرے
دل عجب شہر کہ جس پر بھی کھُلا در اِس کا
وہ مُسافر اِسے ہر سمت سے برباد کرے
اپنے قاتل...