یوں تو کہنے کو بہت لوگ شناسا میرے
کہاں لے جاؤں تجھے اے دلِ تنہا میرے
وہی محدود سا حلقہ ہے شناسائی کا
یہی احباب مرے ہیں، یہی اعدا میرے
میں تہِ کاسہ و لب تشنہ...
Announcement
Collapse
No announcement yet.
Search Result
Collapse
3 results in 0.0057 seconds.
Keywords
Members
Tags
-
یوں تو کہنے کو بہت لوگ شناسا میرے
-
یوں تو کہنے کو بہت لوگ شناسا میرے
یوں تو کہنے کو بہت لوگ شناسا میرے
کہاں لے جاؤں تجھے اے دلِ تنہا میرے
وہی محدود سا حلقہ ہے شناسائی کا
یہی احباب مرے ہیں، یہی اعدا میرے
میں تہِ کاسہ و لب تشنہ...
-
اب کے اُس کی آنکھوں میں بے سبب اُداسی تھی
[محسن نقوی کی ایک نظم ]
اب کے اُس کی آنکھوں میں بے سبب اُداسی تھی
اب کے اُس کے چہرے پر دُکھ تھا بدحواسی تھی
اب کے یُوں مِلا مُجھ سے یُوں غزل سُنی جیسے
میں...