عذابِ وحشتِ جاں کا صلہ نہ مانگے کوئی
نئے سفر کے لئے راستہ نہ مانگے کوئی
بلند ہاتھوں میں زنجیر ڈال دیتے ہیں
عجیب رسم چلی ہے دعا نہ مانگے کوئی
تمام شہر مکّرم...
Announcement
Collapse
No announcement yet.
Search Result
Collapse
101 results in 0.1110 seconds.
Keywords
Members
Tags
-
عذابِ وحشتِ جاں کا صلہ نہ مانگے کوئی
-
کبھی شعر و نغمہ بن کے، کبھی آنسوؤں میں ڈھل کے
کبھی شعر و نغمہ بن کے، کبھی آنسوؤں میں ڈھل کے
وہ مجھے ملے تو لیکن، ملے صورتیں بدل کر
یہ وفا کی سخت راہیں، یہ تمہارے پائے نازک
نہ لو انتقام مجھ سے، مرے ساتھ...
-
بچھڑ کے مجھ سے کبھی تُو نے یہ بھی سوچا ہے
بچھڑ کے مجھ سے کبھی تُو نے یہ بھی سوچا ہے
اَدھورا چاند بھی کتنا اُداس لگتا ہے
یہ ختم وصل کا لمحہ ہے ، رائیگاں نہ سمجھ
کہ اِس کے بعد وہی دُوریوں کا صحرا ہے
...
-
پھرے راہ سے وہ یہاں آتے آتے
پھرے راہ سے وہ یہاں آتے آتے
اجل مر رہی تو کہاں آتے آتے؟
ابھی سن ہی کیا ہے؟ جو بیتابیاں ہوں
اُنہیں آئیں*گی شوخیاں آتے آتے
نتیجہ نہ نکلا، تھکے سب پیامی
...
-
یہ جو حکم ہے میرے پاس نا آئے کوئی
یہ جو حکم ہے میرے پاس نا آئے کوئی
اس لیئے رُوٹھ رہے ہیں کہ منائے کوئی
تاک میں ہے نگاہِ شوق خدا خیر کرے
سامنے سے میرے بچتا ہوا جائے کوئی
حال افلاک و زمیں کا...
-
گستاخ بہت شمع سے پروانہ ہوا ہے
گستاخ بہت شمع سے پروانہ ہوا ہے
موت آئی ہے، سر چڑھتا ہے، دیوانہ ہوا ہے
آسیب پری جلوۂ جانانہ ہوا ہے
جس کو نظر آیا ہے وہ دیوانہ ہوا ہے
اس عالمِ ایجاد میں گردش...
-
اپنی تنہائی مِرے نام پہ آباد کرے
اپنی تنہائی مِرے نام پہ آباد کرے
کون ہوگا جو مُجھے اُس کی طرح یاد کرے
دل عجب شہر کہ جس پر بھی کھُلا در اِس کا
وہ مُسافر اِسے ہر سمت سے برباد کرے
اپنے قاتل...
-
ہم اندھیروں سے بچ کے چلتے ہیں
Hamandheero say bach kay chaltay hiaan by Ahmad Nadeem Qasmi
ہم اندھیروں سے بچ کے چلتے ہیں
اور اندھیروں میں جا نکلتے ہیں
ایک کو دوسرے کا ہوش نہیں
یوں تو ہم ساتھ ساتھ چلتے ہیں...
-
کیا کرے میری مسیحائی بھی کرنے والا
kia karye mere maseehai bhi karnay wala by parveen shakir
کیا کرے میری مسیحائی بھی کرنے والا
زخم ہی یہ مجھے لگتا نہیں بھرنے والا
زندگی سے کسی سمجھوتے کے باوصف اب تک
یاد آتا ہے...
-
رہِ خزاں میں تلاشِ بہار کرتے رہے
Rah-i-khizaan main talash-i-bahar kartay reheye by Faiz Ahmad Faiz
رہِ خزاں میں تلاشِ بہار کرتے رہے
شبِ سیہ سے طلب حسنِ یار کرتے رہے
خیالِ یار، کبھی ذکرِ یار کرتے رہے
اسی متاع پہ...
-
کیا لگے آنکھ ، کہ پِھر دل میں سمایا کوئی
kia lagay aankh , kay phir dil mainsamaya koi by Nasir Kazmi
کیا لگے آنکھ ، کہ پِھر دل میں سمایا کوئی
رات بھر پِھرتا ہے اِس شہر میں سایا کوئی
فِکر یہ تھی کہ شب ہجر کٹے گی کیوں کر ...
-
الٰہی تیری چوکھٹ پر بھکاری بن کے آیا ہوں
Elahi tere chokhat par bhikaari ban kay aya houn by Mufti Taqi usmani
الٰہی تیری چوکھٹ پر بھکاری بن کے آیا ہوں
سراپا فقر ہوں عجزوندامت ساتھ لایاہوں
بھکاری وہ کہ جس کے پاس جھولی...
-
حادثے کیا کیا تُمہاری بے رُخی سے ہو گئے
hadsay kia kia tumhari beyrukhi say ho gay by Saghir saddiqui
حادثے کیا کیا تُمہاری بے رُخی سے ہو گئے
ساری دُنیا کے لیے ہم اجنبی سے ہو گئے
کچُھ تمہارے گیسوؤں کی برہمی نے کر دئیے !...
-
پتھر ہے تیرے ہاتھ میں یا کوئی پھول ہے
pathhar hai teryhath main ya koi phool hai by Adeem hashmi
پتھر ہے تیرے ہاتھ میں یا کوئی پھول ہے
جب تو قبول ہے، تیرا سب کچھ قبول ہے
پھر تو نے دے دیا ہے نیا فاصلہ مجھے
سر پر ابھی...
-
شہر میں* چاک گریباں ہوئے ناپید اب کے
shehar main chaak girebaan hovey napeed ub kay by Faiz Ahmad Faiz
شہر میں* چاک گریباں ہوئے ناپید اب کے
کوئی کرتا ہی نہیں ضبط کی تاکید اب کے
لطف کر، اے نگہِ یار ، کہ غم والوں* نے...