Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

احادیث

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • احادیث


    صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 2271


    احمد، محمد بن ابی بکر مقدمی، حماد بن زید، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ زید بن حارثہ (اپنی بیوی کی) شکایت کرتے ہوئے آئے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمانے لگے کہ اللہ سے ڈر اور اپنی بیوی کو اپنے پاس رہنے دے۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن میں کچھ چھپانے والے ہوتے تو اس آیت کو چھپا تے۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تمام بیویوں پر فخر کرتی تھیں اور کہتی تھیں کہ تمہارا نکاح تمہارے گھر والوں نے کیا اور میرا نکاح اللہ تعالی نے سات آسمانوں کے اوپر کیا اور ثابت سے منقول ہے

    کہ آیت

    وَتُخْــفِيْ فِيْ نَفْسِكَ مَا اللّٰهُ مُبْدِيْهِ وَتَخْشَى النَّاسَ

    33 الاحزاب:37

    اور تم اپنے دل میں چھپاتے تھے جس کہ اللہ تعالی ظاہر کرنے والا ہے اور تم لوگوں سے ڈرتے تھے حضرت زینب اور زید بن حاثہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی شان میں نازل ہوئی ہے۔

    صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 2272



    خلاد بن یحیی، عیسیٰ بن طہمان، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک فرماتے ہیں کہ حجاب کی آیت زینب بنت جحش کے متعلق نازل ہوئی اور اس دن آپ نے روٹی اور گوشت ان کے ولیمہ میں کھلایا اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تمام بیویوں پر وہ فخر کیا کرتی تھیں اور کہا کرتی تھیں کہ اللہ تعالی نے میرا نکاح آسمان پر ہی کر دیا ہے۔

    صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 2274


    ابراہیم بن منذر، محمد فلیح، فلیح، ہلال، عطاء بن یسار، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول پر ایمان لایا اور نماز پڑھی اور روزہ رکھا تو اللہ پر حق ہے کہ اس کو جنت میں داخل کر دے، اس نے اللہ تعالیٰ کی راہ میں ہجرت کی ہو یا جس زمین میں پیدا ہوا وہیں رہ جائے لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگوں کو اس بات کی خبر نہ دیں، آپ نے فرمایا جنت میں سو درجے ہیں جو اللہ تعالی نے اپنی راہ میں جہاد کرنے والوں کے لئے تیار کر رکھے ہیں ہر درجے کے درمیان اتنا فاصلہ ہے جتنا فاصلہ آسمان اور زمین کے درمیان ہے پس جب تم اللہ سے مانگو تو فردوس مانگو کہ جنت کا درمیانی درجہ ہے اور بلند ترین درجہ ہے اور اس کے اوپر عرش خداوندی ہے اور اس سے جنت کی نہریں پھوٹ کر نکلتی ہیں۔

    جہیمیہ کا بیان

    سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1299



    احمد بن حفص، ابراہیم بن طہمان، موسیٰ بن عقبہ، محمد بن منکدر، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ مجھے یہ اجازت دی گئی ہے کہ میں اللہ کے عرش کے اٹھانے والے فرشتوں میں سے کسی فرشتے کے بارے میں بیان کروں کہ اس کے کانوں کی لو سے کندھے تک کا درمیانی فاصلہ سات سو سال کی مسافت جتنا ہے۔

    سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1300



    حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ نَصْرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ يُونُسَ النَّسَائِيُّ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ يَعْنِي ابْنَ عِمْرَانَ حَدَّثَنِي أَبُو يُونُسَ سُلَيْمُ بْنُ جُبَيْرٍ مَوْلَی أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقْرَأُ هَذِهِ الْآيَةَ إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُکُمْ أَنْ تُؤَدُّوا الْأَمَانَاتِ إِلَی أَهْلِهَا إِلَی قَوْلِهِ تَعَالَی سَمِيعًا بَصِيرًا قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضَعُ إِبْهَامَهُ عَلَی أُذُنِهِ وَالَّتِي تَلِيهَا عَلَی عَيْنِهِ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَؤُهَا وَيَضَعُ إِصْبَعَيْهِ قَالَ ابْنُ يُونُسَ قَالَ الْمُقْرِئُ يَعْنِي إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ يَعْنِي أَنَّ لِلَّهِ سَمْعًا وَبَصَرًا
    قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذَا رَدٌّ عَلَی الْجَهْمِيَّةِ


    علی بن نصر، محمد بن یونس نسائی، عبداللہ بن یزید مقری، حرملہ ابن عمران، ابویونس سلیم بن مولی، ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کو یہ آیت پڑھتے ہوئے سنا ان اللہ یا مرکم ان تؤدوالامانات الیٰ اھلھا سے اللہ تعالی کے قول ان الہ کان سمیعابصیرا تک پھر ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ اپنا انگوٹھا کان مبارک پر رکھے ہوئے ہیں اور شہادت کی انگلی کو اپنی آنکھ پر رکھے ہوئے ہیں (سمیعا بصیرا پڑھتے وقت اشارہ کرنے کیے لیے اللہ تعالی کی صفت سمع وبصر کی طرف حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ یہ بات پڑھتے ہیں اور اپنی دونوں انگلیاں (کان اور آنکھ پر) رکھتے ہیں۔ محمد بن یونس نے کہا کہ
    عبداللہ بن یزید المقری نے فرمایا کہ یہ اشارہ کرنا جہمیہ پر رد ہے
    (وہ صفات باری تعالی کے قائل نہیں)





Working...
X