Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز


    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز

    اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے

    1

    ۔
    {وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِیْلاً}

    (سورۃ المزمل آیت:4)

    ’’اور قرآن ٹھہر ٹھہر کر پڑھئے‘‘۔

    2

    ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تین دن سے کم وقت میں قرآن ختم نہیں کرتے تھے۔

    3

    ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کریم کی ایک ایک آیت الگ الگ پڑھتے تھے۔ (قرآۃ میں زیادہ آیات کو ملاتے نہیں تھے)۔
    {اَلحَمْدُ ِﷲِ رَبِّ الْعَالَمِیْن} پڑھ کر وقف کرتے تھے (ٹھہر جاتے تھے) پھر{اَلرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ} پڑھ کر وقف کرتے تھے۔

    صحیح رواہ الترمذی

    4

    ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ’’اپنی اچھی آوازوں کے ساتھ قرآن کو مزین کرو۔ اس لئے کہ اچھی آواز قرآن کی حسن و خوبی میں اضافہ کرتی ہے‘‘۔

    صحیح ابوداؤد

    5

    ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پڑھنے میں اپنی آواز کو خوب لمبا کرتے تھے۔
    (صحیح رواہ احمد)۔

    6

    ۔ جب مرغ بانگ دیتا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سن کر رات کا قیام کرتے تھے۔ (عموماً نصف رات کے بعد مرغ بانگ دیتا ہے)۔
    (متفق علیہ)۔

    7

    ۔ جب کسی جگہ پر کوئی فرش چٹائی وغیرہ نہ ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے جوتوں کے ساتھ نماز پڑھتے تھے۔
    (متفق علیہ)۔

    8

    ۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی تکلیف دہ امر پیش آتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم (نفلی) نماز پڑھتے تھے۔
    (حسن رواہ احمد و ابوداؤد)۔

    9

    ۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں (تشہد کے لئے) بیٹھتے تھے تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے گھٹنوں پر رکھتے تھے۔ اور انگوٹھے کے ساتھ والی انگلی کو اٹھا کر اس کے ساتھ دعا کرتے تھے۔ (اسے نماز میں بیٹھنے کے بیان میں امام مسلم نے ذکر کیا ہے)۔

    10

    ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دعا کرتے وقت اپنی دائیں انگلی (سبابہ) کو حرکت دیتے تھے۔
    (رواہ النسائی)۔ فرماتے تھے کہ ’’سبابہ شیطان پر لوہے کے ہتھیار سے بھی زیادہ سخت ہے‘‘ (حسن رواہ احمد)۔

    11

    ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں اپنا دایاں ہاتھ اپنے بائیں ہاتھ پر سینے کے اوپر رکھتے تھے
    ۔ (امام نووی نے شرح مسلم میں ذکر کیا ہے کہ ناف کے نیچے ہتھیلی پر ہتھیلی رکھنے کی حدیث تمام محدثین کے نزدیک ضعیف ہے)۔

    12

    ۔ چاروں اماموں کا اس بات پر اتفاق ہے ’’جب صحیح حدیث مل جائے تو وہی میرا مذہب ہے‘‘۔ اس لحاظ سے (انگلی کو حرکت دینا) نماز میں سینے پر دونوں ہاتھوں کا رکھنا چاروں اماموں کا مذہب ہے۔ اور یہی نماز کی سنت ہے۔

    13

    ۔ سبابہ کو حرکت دینے کو (نماز میں) امام مالک اور بعض شوافع رحمہم اللہ نے اختیار کیا ہے۔ جیسا کہ محقق جامع الاصول نے امام نووی کی شرح المھذب جلد 3صفحہ 454پر ذکر کیا ہے۔

    14

    ۔ مذکورہ الصدر حدیث میں انگلی کو حرکت دینے کی حکمت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے واضح فرمائی ہے کہ انگلی کو اوپر اٹھا کر حرکت دینا اللہ تعالیٰ کی توحید کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اور یہ توحید کی طرف اشارے کی تحریک شیطان پر لوہے کی مار سے بھی زیادہ سخت ہے۔ اس لئے کہ وہ توحید کو بہت ناپسند کرتا ہے۔ لہٰذا مسلمان پر لازم ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرے۔ اور اس کی سنت کا انکار نہ کرے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ’’تم اسی طرح نماز پڑھو جس طرح تم نے مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے‘‘۔
    (رواہ البخاری)۔

    15

    ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تسبیحات ’’اپنے دائیں سے گنا کرتے تھے‘‘

    (رواہ الترمذی و ابوداؤد)
Working...
X