Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سونے کا بیان

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سونے کا بیان


    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سونے کا بیان


    1

    ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات کے شروع میں سوتے تھے اور آخری حصے میں قیام کرتے تھے (متفق علیہ)۔

    2

    ۔ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بستر پر ٹھکانہ پکڑتے تو کہتے تھے: ’’اے میرے اللہ! میں تیرے نام سے مرتا ہوں اور زندہ ہوتا ہوں‘‘۔ اور جب بیدار ہوتے تو کہتے: ’’سب تعریف اس اللہ کے لئے
    ہے جس نے ہمیں موت کے بعد زندہ کیا اور اس کی طرف اٹھ کر جانا ہے‘‘۔ (رواہ مسلم)۔

    3

    ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے بستر پر لیٹتے تھے تو اپنی دائیں ہتھیلی اپنی دائیں رخسار کے نیچے رکھ لیتے تھے اور دعا کرتے تھے ’’اے میرے رب! تو مجھے اپنے عذاب سے بچا جس تو اپنے بندو کو (قبروں سے) اٹھائے گا﴿ رواہ الترمذی اس حدیث کو امام ترمذی نے حسن صحیح کہا ہے﴾۔

    4

    ۔ہر رات میں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بستر پر آتے تو اپنی ہتھیلیوں کو جوڑتے پھر ان میں پھونک مارتے اور ان میں {قُلْ ھُوَ اﷲُ اَحَد} {قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِ الْفَلَق} اور {قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِ النَّاسِ} (پوری پوری) سورتیں پڑھتے۔ پھر جہاں تک ممکن ہوتا دونوں ہاتھ اپنے جسم پر پھیرتے تھے۔ ہاتھ پھیرنے میں اپنے سر سے اور اپنے چہرے سے ابتداء کرتے تھے۔ اور اپنے سامنے کے جسم پر بھی ہاتھ پھیرتے تھے۔ یہ عمل تین دفعہ کرتے تھے‘‘۔ (متفق علیہ)۔

    5

    ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا گدیلہ جس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو سوتے تھے، چمڑے کا تھا جس کی بھرتی کھجور کی چھال تھی۔ (رواہ احمد)۔

    6

    ۔ اُمّ المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا آپ وتر پڑھنے سے پہلے سو جاتے ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے عائشہ! میری آنکھیں سوتی ہیں اور میرا دل نہیں سوتا‘‘۔ (متفق علیہ)۔


Working...
X