Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

شب قدر کا رمضان کی آخری دس طاق راتوں میں تلاش کرنا۔ اس باب میں عبادہ بن صامت سے روایت

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • شب قدر کا رمضان کی آخری دس طاق راتوں میں تلاش کرنا۔ اس باب میں عبادہ بن صامت سے روایت


    حدیث نمبر: 2017

    حدثنا قتيبة بن سعيد،‏‏‏‏ حدثنا إسماعيل بن جعفر،‏‏‏‏ حدثنا أبو سهيل،‏‏‏‏ عن أبيه،‏‏‏‏ عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ تحروا ليلة القدر في الوتر من العشر الأواخر من رمضان ‏"‏‏.‏

    ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابوسہیل نے بیان کیا، ان سے ان کے باپ مالک بن عامر نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، شب قدر کورمضان کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں ڈھونڈو۔


    حدیث نمبر: 2018

    حدثنا إبراهيم بن حمزة،‏‏‏‏ قال حدثني ابن أبي حازم،‏‏‏‏ والدراوردي،‏‏‏‏ عن يزيد،‏‏‏‏ عن محمد بن إبراهيم،‏‏‏‏ عن أبي سلمة،‏‏‏‏ عن أبي سعيد الخدري ـ رضى الله عنه ـ‏.‏ كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يجاور في رمضان العشر التي في وسط الشهر،‏‏‏‏ فإذا كان حين يمسي من عشرين ليلة تمضي،‏‏‏‏ ويستقبل إحدى وعشرين،‏‏‏‏ رجع إلى مسكنه ورجع من كان يجاور معه‏.‏ وأنه أقام في شهر جاور فيه الليلة التي كان يرجع فيها،‏‏‏‏ فخطب الناس،‏‏‏‏ فأمرهم ما شاء الله،‏‏‏‏ ثم قال ‏"‏ كنت أجاور هذه العشر،‏‏‏‏ ثم قد بدا لي أن أجاور هذه العشر الأواخر،‏‏‏‏ فمن كان اعتكف معي فليثبت في معتكفه،‏‏‏‏ وقد أريت هذه الليلة ثم أنسيتها فابتغوها في العشر الأواخر وابتغوها في كل وتر،‏‏‏‏ وقد رأيتني أسجد في ماء وطين ‏"‏‏.‏ فاستهلت السماء في تلك الليلة،‏‏‏‏ فأمطرت،‏‏‏‏ فوكف المسجد في مصلى النبي صلى الله عليه وسلم ليلة إحدى وعشرين،‏‏‏‏ فبصرت عيني رسول الله صلى الله عليه وسلم ونظرت إليه انصرف من الصبح،‏‏‏‏ ووجهه ممتلئ طينا وماء‏.‏

    ہم سے ابراہیم بن حمزہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عبدالعزیز بن ابی حازم اور عبدالعزیز دراوردی نے بیان کیا، ان سے یزید بن ہاد نے، ان سے محمد بن ابراہیم نے، ان سے ابوسلمہ نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے اس عشرہ میں اعتکاف کیا کرتے جو مہینے کے بیج میں پڑتا ہے۔ بیس راتوں کے گزر جانے کے بعد جب اکیسویں تاریخ کی رات آتی تو شام کو آپ گھر واپس آ جاتے۔ جو لوگ آپ کے ساتھ اعتکاف میں ہوتے وہ بھی اپنے گھروں میں واپس آ جاتے۔ ایک رمضان میں آپ جب اعتکاف کئے ہوئے تھے تو اس رات میں بھی (مسجد ہی میں) مقیم رہے جس میں آپ کی عادت گھر آجانے کی تھی، پھر آپ نے لوگوں کو خطبہ دیا اور جو کچھ اللہ پاک نے چاہا، آپ نے لوگوں کو اس کا حکم دیا، پھر فرمایا کہ میں اس (دوسرے) عشرہ میں اعتکاف کیا کرتا تھا، لیکن اب مجھ پر یہ ظاہراً ہوا کہ اب اس آخری عشرہ میں مجھے اعتکاف کرنا چاہئے۔ اس لیے جس نے میرے ساتھ اعتکاف کیا ہے وہ اپنے معتکف ہی میں ٹھہرا رہے اور مجھے یہ رات (شب قدر) دکھائی گئی لیکن پھر بھلوادی گئی۔ اس لیے تم لوگ اسے آخری عشرہ (کی طاق راتوں) میں تلاش کرو۔ میں نے (خواب میں) اپنے کو دیکھا کہ اس رات کیچڑ میں سجدہ کر رہا ہوں۔ پھر اس رات آسمان پر ابر ہوا اور بارش برسی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نماز پڑھنے کی جگہ (چھت سے) پانی ٹپکنے لگا۔ یہ اکیسویں کی رات کا ذکر ہے۔ میں نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز کے بعد واپس ہو رہے تھے۔ اور آپ کے چہرہ مبارک پر کیچڑ لگی ہوئی تھی۔


    حدیث نمبر: 2019

    حدثنا محمد بن المثنى،‏‏‏‏ حدثنا يحيى،‏‏‏‏ عن هشام،‏‏‏‏ قال أخبرني أبي،‏‏‏‏ عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ التمسوا ‏"‏‏.

    مجھ سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے یحییٰ قطان نے بیان کیا، ان سے ہشام بن عروہ نے کہا کہ مجھے میرے والد نے خبر دی، انہیں عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (شب قدر کو) تلاش کرو۔


    حدیث نمبر: 2020
    حدثني محمد،‏‏‏‏ أخبرنا عبدة،‏‏‏‏ عن هشام بن عروة،‏‏‏‏ عن أبيه،‏‏‏‏ عن عائشة،‏‏‏‏ قالت كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يجاور في العشر الأواخر من رمضان،‏‏‏‏ ويقول ‏"‏ تحروا ليلة القدر في العشر الأواخر من رمضان ‏"‏‏.‏

    مجھ سے محمد بن سلام نے بیان کیا۔ انہوں نے کہا ہمیں عبدہ بن سلیمان نے خبر دی، انہیں ہشام بن عروہ نے، انہیں ان کے والد (عروہ بن زبیر) نے اور انہیں ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کرتے اور فرماتے کہ رمضان کے آخری عشرہ میں شب قدر کو تلاش کرو۔


    حدیث نمبر: 2021

    حدثنا موسى بن إسماعيل،‏‏‏‏ حدثنا وهيب،‏‏‏‏ حدثنا أيوب،‏‏‏‏ عن عكرمة،‏‏‏‏ عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ أن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ التمسوها في العشر الأواخر من رمضان ليلة القدر في تاسعة تبقى،‏‏‏‏ في سابعة تبقى،‏‏‏‏ في خامسة تبقى ‏"‏‏.‏

    ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ایوب سختیانی نے بیان کیا، ان سے عکرمہ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، شب قدر کو رمضان کے آخری عشرہ میں تلاش کرو، جب نو راتیں باقی رہ جائیں یا پانچ راتیں باقی رہ جائیں۔ (یعنی ۱۲ یا ۳۲ یا ۵۲ ویں راتوں میں شب قدر کو تلاش کرو)


    حدیث نمبر: 2022

    حدثنا عبد الله بن أبي الأسود،‏‏‏‏ حدثنا عبد الواحد،‏‏‏‏ حدثنا عاصم،‏‏‏‏ عن أبي مجلز،‏‏‏‏ وعكرمة،‏‏‏‏ قال ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏"‏ هي في العشر،‏‏‏‏ هي في تسع يمضين أو في سبع يبقين ‏"‏‏.‏ يعني ليلة القدر‏.‏ قال عبد الوهاب عن أيوب‏.‏ وعن خالد عن عكرمة عن ابن عباس التمسوا في أربع وعشرين‏.‏

    ہم سے عبداللہ بن ابی الاسود نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا، ان سے عاصم بن سلیمان نے بیان کیا، ان سے ابومجلز اور عکرمہ نے، ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شب قدر رمضان کے (آخری) عشرہ میں پڑتی ہے۔ جب نو راتیں گزر جائیں یا سات باقی رہ جائیں۔ آپ کی مراد شب قدر سے تھی۔ عبدالوہاب نے ایوب اور خالد سے بیان کیا، ان سے عکرمہ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ شب قدر کو چوبیس تاریخ (کی رات) میں تلاش کرو۔


    حدیث نمبر: 2023

    حدثنا محمد بن المثنى: حدثنا خالد بن الحارث: حدثنا حميد: حدثنا أنس،‏‏‏‏ عن عبادة بن الصامت قال: خرج النبي صلى الله عليه وسلم ليخبرنا بليلة القدر،‏‏‏‏ فتلاحى رجلان من المسلمين،‏‏‏‏ فقال: (خرجت لأخبركم بليلة القدر،‏‏‏‏ فتلاحى فلان وفلان فرفعت،‏‏‏‏ وعسى أن يكون خيرا لكم،‏‏‏‏ فالتمسوها في التاسعة والسابعة والخامسة).‏

    ہم سے محمد بن مثنی نے بیان کیا، ان سے خالد بن حارث نے بیان کیا، ان سے حمید طویل نے بیان کیا، ان سے انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا اور ان سے عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں شب قدر کی خبر دینے کے لیے تشریف لا رہے تھے کہ دو مسلمان آپس میں جھگڑا کرنے لگے۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں آیاتھا کہ تمہیں شب قدر بتادوں لیکن فلاں فلاں نے آپس میں جھگڑا کر لیا۔ پس اس کا علم اٹھا لیا گیا اور امید یہی ہے کہ تمہارے حق میں یہی بہتر ہو گا۔ پس اب تم اس کی تلاش (آخری عشرہ کی) نو یا سات یا پانچ (کی راتوں) میں کیا کرو۔

    صحیح بخاری
    کتاب لیلۃ القدر
Working...
X